Friday, 7th Muharram 1440 AH | 06/09/2019 CE | No: 1441/01 |
Press Release
Clearly, Our Shield, the Khilafah, Alone Will Respond to the Cries of the Persecuted,
Maimed and Martyred in Occupied Kashmir
As the Hindu State’s forces martyred the defiant men and abused the chaste women and innocent children of Occupied Kashmir, Pakistan’s prime minister continued to lament about the international community’s pathetic response, as if he had nothing in his own hands but a toothpick. On 5th September 2019, Imran Khan tweeted, “Is the international community’s humanity dead when Muslims are being persecuted? What message is being sent to the 1.3 bn Muslims across the world?” Thus, even whilst possessing command of the world’s sixth largest army, the visionless Bajwa-Imran regime continued to appeal to help from where only harm has ever come. Indeed, the international community is dominated by the colonialist powers that have always ensured the division and occupation of Muslim Lands themselves, or assisted others in doing so. Appealing to the international community is akin to asking the wolf to protect the sheep. And what of the rulers of Muslims themselves who have authority over millions of willing troops and the lion’s share of the world’s wealth?! What signs of life are there in them, when the Muslims of Occupied Kashmir, Palestine, China and Myanmar (Burma) are persecuted? They are as walking corpses with no signs of life. The signs of life only return to them when their Western masters order them to shed Muslim blood themselves or support those who shed Muslim blood by making overtures of peace and normalization with them. Allah (swt) said:
قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ
“May Allah destroy them; how are they deluded?” [Surah Al-Munafiqun 63:4]
O Muslims of Pakistan!
Clearly, the rulers of Muslims are far apart from us in our sentiments, demands and aspirations. Whilst we have resolutely written off the United Nations, Pakistan’s rulers remain on the same page as the colonialists in their plans to allow the occupation and division of Muslim Lands. Whilst we restlessly demand that the lions of armed forces are immediately unleashed in the defense of the Muslims of Occupied Kashmir, Pakistan’s rulers reel off excuses for their inaction, going so far as to spread fear within us of our enemy or of war itself. More than ever before, it is clear that the Khilafah, the shield of the Ummah, alone will respond to Modi’s flagrant war in Occupied Kashmir with the fire and steel it deserves. RasulAllah (saaw) said:
«إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»
“Indeed, the Khaleefah is a shield, from behind whom you fight and by whom you are protected.” [Muslim].
It is clear that until we restore our shield, the ineffective, spineless rulers of Muslims will continue to buy time for our enemies in wars of occupation, whether it is the crusaders, the Hindu State or the Jewish entity. So let us all strive for the restoration of the ruling by all that Allah (swt) has revealed. And let our lions of Pakistan’s armed forces grant the Nussrah (Material Support) for the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, so that they are finally led as they deserve to be led, in the pursuit of victory or martyrdom.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
صرف ہماری ڈھال، خلافت، ہی مقبوضہ کشمیر کے مظلوموں، زخمیوں اور شہداء کی پکار کا جواب دے گی
ہندو ریاست کی افواج مقبوضہ کشمیر میں دلیر مردوں کو شہید اور پاک دامن عورتوں اور معصوم بچوں کی تذلیل کر رہی ہیں لیکن پاکستان کے وزیر اعظم مسلسل بین الاقوامی برادری کی بے حسی کا رونا رو رہے ہیں جیسے اس کے اپنے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے اور وہ بالکل کمزور اور لاچار ہے۔ 5 ستمبر 2019 کو عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا، ”جب مسلمانوں پر ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں تو کیا اقوام عالم کی انسانیت دم توڑ دیتی ہے؟ دنیا بھر میں بسنے والے 1.3 ارب مسلمانوں کو کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟“۔ دنیا کی چھٹی بڑی آرمی کی کمانڈ اپنے ہاتھوں میں رکھنے کے باوجود بصیرت سے عاری باجوہ-عمران حکومت مسلسل اُن لوگوں سے مدد کی التجائیں کر رہی ہے جہاں سے مسلمانوں کے لیے ہمیشہ دکھ، درد اور تکلیف ہی آئی ہے۔ یقیناً بین الاقوامی برادری میں استعماری طاقتیں چھائی ہوئی ہیں جنہوں نے ہمیشہ خود اپنے ہاتھوں سے مسلمانوں کے علاقوں کی تقسیم اور بندر بانٹ کی اور ان پر قبضے کو یقینی بنایا، یا پھر اس عمل میں دوسروں کی مدد کی۔ بین الاقوامی برادری سے مدد مانگنا ایسے ہی ہے کہ بھیڑ کی حفاظت کے لیے بھیڑیے سے مدد مانگی جائے۔ مسلمانوں پر ایسے لوگوں کی حکمرانی کا کیا فائدہ کہ جن کے ہاتھوں میں لاکھوں افواج کی کمانڈ اور دنیا کے بیش بہا خزانے ہوں لیکن وہ پھر بھی دوسروں سے التجائیں کریں؟! کیا ان حکمرانوں کو زندہ بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ جب مقبوضہ کشمیر، فلسطین، چین اور میانمار (برما) کے مسلمانوں پر بدترین انسانیت سوز مظالم ٖڈھائے جاتے ہیں تو یہ حکمران ایسے بے حس و حرکت پڑے رہتے ہیں جیسے کہ مُردہ ہوں؟ ان حکمرانوں میں زندگی کی نشانیاں صرف اس وقت نظر آتی ہیں جب ان کے مغربی آقا انہیں خود اپنے ہاتھوں سے مسلمانوں کا خون بہانے کا حکم دیتے ہیں یا پھر جب یہ حکمران دشمن کے ساتھ امن اور نارملائزیشن کر کے دشمن کو مسلمانوں کا خون بہانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ
”اللہ ان کو ہلاک کرے۔ یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں“(المنافقون 63:4)۔
اے پاکستان کے مسلمانو! یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ مسلمانوں پر مسلط حکمرانوں کے احساسات، جذبات اور مطالبات مسلمانوں سے بالکل جدا ہیں۔ پاکستان کے مسلمانوں نے اقوام متحدہ سے آنکھین پھیر لیں ہیں لیکن پاکستان کے حکمران استعماری طاقتوں کی صفوں میں کھڑے ہیں جو مسلم علاقوں پر قبضہ اور پھر انہیں تقسیم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتیں ہیں۔ پاکستان کے مسلمان پُرزور طریقے سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے دفاع کے لیے افواج پاکستان کے شیروں کو فوری طور پر کھلا چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن پاکستان کے حکمران اس مطالبے کو ٹالنے کے لیے مسلسل بہانے پر بہانے پیش کر رہے ہیں یہاں تک کہ دشمن کی جگہ ہمیں جنگ سے خوفزدہ کرنے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بات پہلے سے بھی کہیں زیادہ واضح طور پر ثابت ہوگئی ہے کہ صرف خلافت، امت کی ڈھال ہی مقبوضہ کشمیر میں مودی کی جارحیت کا جواب آگ و خون سے دے گی جو اس کا حق ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
”یقیناً (امام) خلیفہ ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر تم لڑتے ہو اور اس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتے ہو“ (مسلم)۔
یہ بات واضح ہے کہ جب تک ہم اپنی ڈھال، خلافت، کو بحال نہیں کرتے، ہم پر مسلط نااہل اور بزدل حکمران مقبوضہ علاقوں میں جاری جنگوں میں ہمارے دشمنوں، صلیبیوں، ہندو ریاست اور یہودی وجود کے لیے وقت حاصل کرتے رہیں گے تاکہ وہ اپنے قبضے کو مستحکم کرسکیں اور مسلمان تھک کر مزاحمت سے دستبردار ہو جائیں۔ تو ہمیں چاہیے کہ ہم سب مل کر وحی کی بنیاد پر حکمرانی کی بحالی کے لیے بھر پور جدوجہد کریں اور افواج پاکستان میں موجود اس امت کے شیروں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کی بحالی کے لیے نصرۃ(مادی مدد) فراہم کریں تاکہ کامیابی یا شہادت کی جستجو میں ان کی قیادت وہ بہادر حکمران کرے جس کے وہ مستحق ہیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس