Thursday, 18th Safar 1440 AH | 17/10/2019 CE | No: 1441/12 |
Press Release
Reject the Divisive Nationalism that Prevented Military Response to the Cries of the Muslims of Kashmir
While visiting troops stationed on the Line of Control on 16 October 2019, General Bajwa declared, “Kashmiris in IOJ&K are bravely facing Indian atrocities under continued siege. We shall never leave them alone and play our rightful role at whatever cost.” However, the cold hearted refusal of the Bajwa- Imran regime to launch our willing and able armed forces in a decisive war of liberation is nothing less than leaving the suffering Muslims of Kashmir well alone. The lowly regime has abandoned the Muslims of Kashmir because of its commitment to the evil of nationalism, which puts commitment to race and borders above the commands of Allah (swt) and RasulAllah (saaw). Thus, despite commanding the world’s sixth largest army, the regime clings to nationalism, when it claims that it is saving Pakistan from destruction and poverty, by avoiding war with India over Occupied Kashmir. Similarly, despite commanding the lion’s share of the world’s wealth, the Arab rulers increase their economic dealings with India, extending it essential life lines, because of their “national interest.” Indeed, it is the cling to nationalism that makes the current rulers of Muslims pay lip service to the Uighur, Rohingya, Palestinians and Kashmiris, even though they collectively command over three million troops and officers that yearn for martyrdom or victory.
O Muslims of Pakistan! It is a grave sin to cling to bond on any basis other than the brotherhood of Islam. Allah (swt) commanded,
إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
“The believers are but brothers, so make settlement between your brothers. And fear Allah that you may receive mercy.”
[Surah al-Hujarat 49:10]
RasulAllah (saaw) firmly rejected all partisanship other than Islam,
«مَنْ قُتِلَ تَحْتَ رَايَةٍ عُمِّيَّةٍ يَدْعُو عَصَبِيَّةً أَوْ يَنْصُرُ عَصَبِيَّةً فَقِتْلَةٌ جَاهِلِيَّةٌ»
“One who is killed under the banner of a man who is blind (to his just cause), who raises the slogan of family or supports his own tribe, dies the death of one belonging to the days of Jahiliyyah (Ignorance).” [Muslim].
It is in the era of the Khilafah that Islam alone determined our interests and causes, so the cries of oppressed Muslims were responded to, wherever they were. Muhammad bin Qasim came from Persia with an army to end the atrocities upon the Muslim of the Indian Subcontinent. And Salahudin, of Kurdish ethnicity, came from Egypt with an army to liberate Al-Aqsa in ash-Sham. Indeed, the fires of division, defeat and humiliation were ignited throughout the Muslim World due to the evil of nationalism and they will only be extinguished by returning to obedience to Allah (swt) and RasulAllah (saaw). Allah (swt) said,
﴿وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلاَ تَفَرَّقُوا وَاذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنْتُمْ عَلَى شَفَا حُفْرَةٍ مِنْ النَّارِ فَأَنْقَذَكُمْ مِنْهَا كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ﴾
“And hold fast, all of you together, to the Rope of Allah, and be not divided among yourselves. And remember Allah’s favor on you, for you were enemies of one another but He joined your hearts together, so that, by His grace, you became brethren, and you were on the brink of a pit of Fire, and He saved you from it. Thus Allah makes His Ayat clear to you, that you may be guided.” [Surah Aali-Imran 3:103].
So let the Muslims strive for the restoration of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
قوم پرستی پر مبنی تقسیم کا طوق گردنوں سےاتار پھینکو جس نے تمہیں کشمیری مسلمانوں کی پکار کے عسکری جواب سے روک رکھا ہے
16 اکتوبر 2019 کو لائن آف کنٹرول پر تعینات فوجی دستوں سے ملاقات کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ، ”بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے کشمیری مسلسل محاصرے میں بہادری سے بھارتی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ہر قیمت پر اپنا جائز کردار ادا کریں گے“۔ تاہم باجوہ-عمران حکومت کا یہ بیان اس کے عملی کردار کے برعکس ہے۔ اس حکومت کا مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی فیصلہ کن جنگ کے لیے ہماری بہادر اور قابل افواج کو حرکت میں نہ لانے کا فیصلہ اور یہ کہنا کہ ”وار از نو آپشن“ درحقیقت کشمیر کے مسلمانوں کو ان کی مشکلات میں تنہا چھوڑنے کے مترادف ہے۔ اس بے شرم حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو اس لیے تنہا چھوڑ دیا ہے کیونکہ اس کی وفاداری قوم پرستی کے شیطانی تصور سے جڑی ہے جو سرحدوں اور نسل سے وفاداری کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ سے وفاداری اور ان کے احکامات پر فوقیت دیتی ہے۔ لہٰذا دنیا کی چھٹی بڑی فوج کی سربراہی کرنے کے باوجود یہ حکومت قوم پرستی کے باعث یہ عذر پیش کر رہی ہے کہ وہ “قومی مفاد“ میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارت سے جنگ سے اسلئے گریزاں ہے تاکہ پاکستان کو تباہی و غربت سے بچایا جائے۔ اسی طرح عرب حکمران، جو دنیا کی دولت کے ایک بہت بڑے حصے پر اختیار رکھتے ہیں، بھارت کے ساتھ ”قومی مفاد“ کے نام پر معاشی تعلقات میں زبردست اضافہ کر رہے ہیں اور یوں ہندو ریاست کو تقویت پہنچا رہے ہیں۔ یقیناً یہ قوم پرستی کا ناسور ہے جس کی وجہ سے مسلم دنیا کے حکمران ایغور، روہنگیا، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے صرف “گفتار کے غازی” بنے ہوتے ہیں جبکہ یہ حکمران مجموعی طور پر تیس لاکھ مسلم افواج کی کمانڈ کر رہے ہیں جو کامیابی یا شہادت کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
اے پاکستان کے مسلمانو! اسلام کے رشتہ اخوت کی بنیاد کو چھوڑ کر کسی بھی دوسرے نظریے سے وابستہ ہونا انتہائی سنگین گناہ ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
”مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرا دیا کرو۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے“ (الحجرات 49:10)۔
رسول اللہ ﷺ نے اسلام کے سوا کسی بھی اور بنیاد پر اشتراک اور تعلق کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے فرمایا:
مَنْ قُتِلَ تَحْتَ رَايَةٍ عُمِّيَّةٍ يَدْعُو عَصَبِيَّةً أَوْ يَنْصُرُ عَصَبِيَّةً فَقِتْلَةٌ جَاهِلِيَّةٌ
”جو شخص ایک ایسے شخص کے جھنڈے تلے مارا جائے جو حق سے اندھا ہو کر خاندانی یا قومی تعصب کی طرف بلاتا ہو، تو اس کا قتل جاہلیت کا سا ہوگا“ (مسلم)۔
دورِ خلافت میں صرف اسلام ہی ہمارے مفادات کا تعین کرتا تھا، لہٰذا مظلوم مسلمانوں کی پکار کا جواب دیا جاتا تھا چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے سے آئے۔ محمد بن قاسمؒ ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم کے خاتمے کے لیے فارس سے فوج لے کر آئے۔ اور صلاح الدین ایوبیؒ، جوکہ نسلاً کرد تھے، شام میں الاقصیٰ کی آزادی کے لیے مصر سے فوج لے کر آئے۔ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ قوم پرستی کے شیطان نے پوری مسلم دنیا میں تقسیم، ذلت اور شکست خوردگی کی آگ کو بھڑکا دیا ہے اور اس آگ کو کسی صورت بجھایا نہیں جاسکتا جب تک اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کو بحال کر کے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت اختیار نہیں کی جاتی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلاَ تَفَرَّقُوا وَاذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنْتُمْ عَلَى شَفَا حُفْرَةٍ مِنْ النَّارِ فَأَنْقَذَكُمْ مِنْهَا كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
”اور سب مل کر اللہ کی رسی (ہدایت) کو مضبوط پکڑے رہنا اور متفرق نہ ہونا اوراللہ کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نے تمہارے دلوں میں الفت ڈال دی اور تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہوگئے اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے تو اللہ نے تم کو اس سے بچا لیا اس طرح اللہ تم کو اپنی آیتیں کھول کھول کر سناتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ“
(آل عمران 3:103)۔
لہٰذا مسلمانوں کو نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی زبردست جدو جہد کرنی چاہیے تاکہ قومیت کی دیواریں گر جائیں اور مسلم افواج مظلوم مسلمانوں کی مدد و آزادی کے لیے حرکت میں آجائیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس