Saturday, 12th RabiulAwwal 1440 AH | 09/11/2019 CE | No: 1441/19 |
Press Release
The Kartarpur Plan is Trump’s Project to Bury Kashmir
under the Banner of Religious Tolerance and Inciting the Khalistan Movement
Today, 9 November 2019, the Bajwa-Imran regime, the internal facilitator of the Akhand Bharat (“Greater India”) plan, prostrated to yet another Indian demand, as envisioned by Manmohan Singh in 2007 when he declared, “I dream of a day…. one can have breakfast in Amritsar, lunch in Lahore and dinner in Kabul.” The rulers of Pakistan are granting concessions to create a soft border with India, in order to fulfill the American plan to ensure that Hindu State can project its regional hegemony right into Central Asia. In February 1999, the Kartarpur project was initiated on the demand of the then Indian Prime Minister, Vajpayee, and in August 2018, General Bajwa assured its completion, whilst embracing Navjot Singh Sidhu. In order to complete the project in record time, the emaciated state treasury was opened wide, with its first phase costing a staggering 13 billion rupees. In order to make it a success, the condition of having a valid visa was waved, without restriction to the Sikhs alone, as if Pakistan were the open backyard of the Hindu State. Upon the Bajwa-Imran regime’s compliance with the long standing Indian demand, Modi gleefully declared that, “I would like to thank the Prime Minister of Pakistan, Imran Khan Niazi, for respecting the sentiments of India. The opening of Kartarpur Sahib corridor before the 550th birth anniversary of Guru Nanak Dev Ji has brought us immense happiness.”
So, the Bajwa-Imran regime declares anyone, who tries to cross the Line of Control (LoC) tp assist the Muslims of Occupied Kashmir, a traitor, but opens Pakistan’s border for Sikhs who are part of the oppression unleashed upon the Muslims of Kashmir. Thus, the regime disguised its betrayal under the cover of religious tolerance and winning the hearts of India’s Sikh community as a fifth column within the Hindu State, through inciting their movement for an independent Khalistan. The speeches of Navjot Singh Sidhu, Shah Mehmood Qureshi and Imran Khan are sweet tongued, with stabbing daggers concealed in the bosom, pouring salt on the wounds of the Muslims of Occupied Kashmir. Thus, the lowly regime is whispering of inciting a Sikh insurgency, present the lollipop of Khalistan Movement to throw dust in the eyes of the Muslims of Pakistan, whilst stabbing a dagger deep into the back of Kashmir’s resistance which has already sacrificed over one hundred thousand lives! And why on earth would the cunning Modi spend 15 billion Rupees on his side of the Kartarpur corridor, if its purpose really is for Pakistan to win the hearts of the Sikh community against the Hindu State? Indeed, those who plunge into humiliation without heed, certainly invite even more humiliation. It is telling that on the very day the Bajwa-Imran regime humiliated the Muslims, the Indian Supreme Court added to the humiliation by handing over the six century old Babari Masjid site to RSS Hindus so they can build a Rama temple. With the passage of each day the completion of the Akhand Bharat (“Greater India”) nightmare is drawing near, with the spineless Bajwa-Imran regime countering with nothing more than tweets, speeches and simpering protest. It is a regime that is hard on the believers, but as soft as silk for the Kuffar.
O Sons of Khalid bin Walid (ra) in the Armed Forces of Pakistan! Your silence and inaction is creating room for the implementation of American plan, whilst Hizb ut Tahrir offers you the sincere political leadership to make Islam dominant in the Indian Sub-Continent by re-establishing the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. So who amongst you who will embrace honor and success, soothing the hearts of the Muslims, by defeating their enemies? Allah (swt) said, يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اسْتَجِيبُواْ لِلّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُم لِمَا يُحْيِيكُمْ “O you who believe! Respond to Allah and His Messenger when he calls you to what gives you life.” (Surah Al-Anfal 8:24
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
کرتارپور منصوبہ مذہبی رواداری اور ‘خالصتان تحریک’ کے سرخی پاؤڈر میں چھپایا گیا ٹرمپ کا ‘کشمیر دفن کرو’ پروجیکٹ ہے
آج اکھنڈ بھارت پلان کی اندرونی سہولت کار باجوہ-عمران حکومت ایک اور بھارتی مطالبے کے سامنے سجدہ ریز ہو گئی۔ جس کا اظہار من موہن سنگھ نے 2007 میں ان الفاظ میں کیا،” میں اس دن کا خواب دیکھتا ہوں، جب قومی شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک شخص امرتسر میں ناشتہ، لاہور میں لنچ اور کابل میں ڈنر کر سکے“۔ پاکستان کے حکمران ہندو ریاست کیلئے سافٹ بارڈر کے امریکی منصوبے کے سامنے جھک چکے ہیں، تاکہ ہندو ریاست وسط ایشیا تک اپنا غلبہ قائم کر سکے۔ فروری 1999میں بھارتی وزیراعظم واجپائی کے مطالبے سےشروع ہونے والے کرتارپور کوریڈور کی تکمیل کی یقین دہانی جنرل باجوہ نے نوجوت سنگھ سدھو کو جپھی مارتے ہوئے پچھلے سال اگست میں کروائی اور اس کی 10 ماہ میں تیز ترین تکمیل کیلئے خزانے کا منہ کھول دیا۔ اورصرف اس کے پہلے مرحلے پر 13 ارب روپے خرچ کر دئیےگئے۔یہاں تک کہ پاکستان کا بارڈر کراس کرنے کیلئے ویزے کی شرط تک ختم کر دی گئی اور اس اجازت کوصرف سکھوں تک بھی محدود نہیں رکھا گیا، جیسے کہ پاکستان ہندو ریاست کی ملکیت ہو جس میں وہ جب چاہیں دندناتے پھریں۔ ہندو ریاست کے مطالبات کی بروقت تکمیل پر مودی نے کہا کہ وہ”بھارت کی خواہشات سمجھنے اور کرتارپور (کے خواب )کو حقیقت میں بدلنے پر عمران خان کے شکر گزار ہیں“۔
باجوہ -عمران حکومت کی منافقت، دوغلےپن اور پاکستان کے مسلمانوں سے خیانت کا اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہو گا کہ کشمیریوں کے لائن آف کنٹرول کراس کرنے کو کشمیر کاذ سے غداری اور دشمنی کہا جائے لیکن کشمیریوں پر مظالم کرنے میں شامل سکھوں کیلئے پاکستان کی سرحد کھول دی جائے اور اسے مذہبی رواداری اور سکھوں کا دل جیتنے کے سرخی پاؤڈر کے پیچھے چھپایا جائے۔ بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کے مصداق نوجوت سنگھ سدھو ، شاہ محمود قریشی اور عمران خان کی تقریریں کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے برابر ہے۔ ‘خالصتان تحریک’ کی کھسر پھسر پھیلانے کا ناٹک رچانے والی سرکار بتائے کہ کشمیریوں کی ایک لاکھ جانوں کی قربانیوں والی تحریک کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے اور اس کی فاتحہ پڑھنے والے کس منہ سے پاکستان کے مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیےایک نئے سرے سے ‘خالصتان تحریک’ کا لالی پاپ دے رہے ہیں!!! اور کیوں بارڈر کی دوسری جانب بھارت نے خود 15 ارب سے کرتارپور کوریڈور کی تکمیل کی؟
جو ذلت کوٹھنڈے پیٹوں برداشت کرتا ہے، اسے پہلے سے بڑھ کر ذلت کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ اسی لئے آج کے دن ہی بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر کے سوداگروں کے منہ پر تھپڑ رسید کرتے ہوئے مسلمانوں کی پانچ سو سالہ بابری مسجد کی زمین بھی ہندو رام مندر کی تعمیر کیلئے آر ایس ایس کے حوالے کر دی۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ اکھنڈ بھارت کا خواب تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے، لیکن ٹویٹس، تقریروں اور رونے دھونے سے بڑھ کر باجوہ- عمران حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں۔ یہ حکومت مسلمانوں پر سخت لیکن کفار کیلئے ریشم سے بھی زیادہ نرم ہے۔ اے افواج پاکستان میں موجود محمد بن قاسم اور محمود غزنوی کی اولادوں! تمہاری خاموشی اور برداشت امریکی منصوبے کیلئے راہ ہموار کر رہی ہے۔ جبکہ حزب التحریر آپ کے سامنے خلافت کے قیام کے ذریعےاسلام کے غلبے کے متبادل منصوبے کے ساتھ موجود ہے۔ تو آپ میں سے کون آگے بڑھ کر عزت، غلبے اور کامرانی کو گلے لگائے گا اور مسلمانوں کے سینوں کو دشمن پر فتح اور غلبے سے ٹھنڈا کرے گا۔
”يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اسْتَجِيبُواْ لِلّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُم لِمَا يُحْيِيكُمْ“،
” اے ایمان والو! جواب دو اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اس پکار کا، جس میں تمہارے لئے زندگی ہے“۔ (انفال: 24)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس