19th Dhu al-Hijjah 1441 AH | 09/08/2020 CE | No: 1441/86 |
Press Release
Bent on Avoiding Practical Steps to Liberate Kashmir,
the Bajwa-Imran Regime Betrays the Muslims through Token Measures
The policy of surrendering Kashmir was initiated by Musharraf on American dictates.This policy has continued … and now Pakistan has only the military forces to liberate Kashmir, as the Modi regime has crossed the red line regarding the special status of Kashmir. Especially after, it forcibly annexed it to the Indian Union, which was the last red line crossed by India. Even children know that today’s Raja Dahir can only be smashed by mobilizing the Muhammad Bin Qasim’s of Pakistan’s armed forces. However, when it is time to beat the drums of war, the Bajwa-Imran regime beats the drums of entertainment and frivolity! When the Muslims are looking expectantly towards the army’s General Head Quarters (GHQ), the National Security Advisor, Moeed Yousuf, has announced a ridiculous campaign of observing one-minute silence. When it is time for sounding air sirens in the whole country to prepare for war, Imran Khan is busy tweeting in his air-conditioned rooms.
Now, the Foreign Minister, Shah Mehmood Qureshi, is trying to give an impression that if the meeting of the foreign ministers of the OIC is convened, the tables may be turned against the Hindu State. He further claims that if the OIC meeting does not take place, then Imran Khan will call for a meeting of Islamic countries to support Kashmir. In reality, he cannot deceive the Muslims of Pakistan, as they know that the current rulers are mere agents for the Western rulers, far from the likes of Salahuddin Ayubi, Alauddin Khilji or Haroon ul Rasheed. The OIC is a collection of corpses, whose meetings are to pour water over the anger of the Ummah of the violation of its sanctities and thus have never resulted in the liberation of any occupied land. Moreover, the current rulers either kill Muslims directly or allow the kuffar to do so, without any opposition. As for internationalizing the issue, it gives a way for the colonialist powers to interfere in the affairs of the Ummah, increasing the harm upon her and usurping her rights.
Oppressive tyrants take heed to military force, not token measures, no matter how numerous or varied. We have not made Shaheen, Abdali, Ghouri and Baber missiles as ornaments for parades. We have not tightened our belts to provide every possible means to our armed forces, to hear from the rulers that “war is not an option,” when it is the only option left. If the rulers are cowards, who cannot see beyond their personal interests, then they have no right to rule over the brave Ummah and her armed forces. The rulers must step down, for we have no shortage of the sons of Khalid bin Walid (ra), who are filled with the desire for martyrdom or success, eager to take back Kashmir and fulfill the commands of Allah (swt) and His Messenger (saw). The deceptive stalling tactics of the Bajwa-Imran regime have been exposed. It is entrusted by its colonialist masters to keep the Pakistan armed forces in chains, so Modi can confront China and the Islamic revival, without any fear of the Pakistan armed forces. The unification of the Ummah and her armed forces will never be achieved by the OIC. Unity will be achieved by the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood alone, as it will bring together all Muslims lands, resources and their armies under one flag, so they become a mighty and great force. And then the Khaleefah will mobilize Muslim the armed forces for the liberation of Kashmir, in order to fulfill the command of Allah swt.
[وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ]
“On that day will the believers rejoice. At the victory granted by Allah. He grants victory to whomsoever He pleases. He is the Most Mighty, the Most Compassionate.” [Surah ar-Rum 30:4-5].
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
باجوہ-عمران حکومت نے کشمیر کی آزادی کیلئے حقیقی اقدامات نہ کرنے اور نمائشی ڈھکوسلوں
کے ذریعے پاکستان اور کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ خیانت کرنے کی قسم کھا رکھی ہے
امریکی ڈکٹیشن پر کشمیر سرنڈر کرنے کی پالیسی کا آغاز مشرف نے کیا اور اب مودی کی جانب سے کشمیر کے متنازعہ سٹیٹس کو ختمکرکے اسے بھارتی یونین کا حصہ بنانے کی ریڈ لائن کراس کرنے کے بعد پاکستان کے پاس کشمیر کو فوجی قوت سے لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ افواج پاکستان کے محمد بن قاسموں کے ذریعے ہی آج کے راجہ داہرکا سر کچلا جا سکتا ہے۔ لیکن جب طبل جنگ بجانے کا وقت آیا تو باجوہ عمران حکومت طبلے بجانے میں لگی ہوئی ہے۔ جب پاکستان اور کشمیر کے مسلمان جی ایچ کیو کی جانب دیکھ رہے ہیں ، تو اس وقت نیشنل سیکیوریٹی ایڈوائزرمعید یوسف ایک منٹ کی خاموشی کی مضحکہ خیز مہم کا اعلان کرتے ہیں۔ جب پورے ملک میں جنگی سائرن بجانے کا وقت آیا تو عمران خان یخ بستہ کمروں سے ٹویٹ بازی کرنے سے کشمیر آزاد کرنے میں مگن ہے۔ اور اب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی عوام کو یہ باور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گویا او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہونے سے کایا پلٹ جائے گی، اوراسلئے، اگر یہ اجلاس نہیں ہوتا تو وہ وزیر اعظم عمران خان سے کہیں گے کہ وہ اُن اسلامی ممالک کا اجلاس بلائیں جو پاکستان کے ساتھ کشمیر کے مسئلہ پر کھڑے ہونے کے لیے تیار ہیں، جیسے کہ مسلم حکمران مغرب کے ایجنٹوں کا مفاد پرست ٹولہ نہیں بلکہ آج کے دور کے صلاح الدین ایوبی، علاؤ الدین خلجی اورہارون الرشید ہوں، جنہیں پاکستان کے مسلمان نہ جانتے ہو!
مسلمانوں کا بچہ بچہ یہ جانتا ہے کہ او آئی سی تنظیم ایک مردہ گھوڑا ہے جس کے اجلاسوں کا مقصد اسلام اور مسلمانوں پر کفار کے حملوں سے مسلمانوں میں پیدا ہونے والے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنا ہوتا ہے۔ جب سے او آئی سی قائم ہوئی ہے کشمیر اور فلسطین پر اس کے درجنوں اجلاس ہوچکے ہیں، کیا ان اجلاسوں سے کشمیر و فلسطین آزاد ہوگئے؟ اگر نہیں تو مزید ایک اور اجلاس کرنے سے کشمیر کیسے آزاد ہوجائے گا؟ اسی طرح ایران، ترکی اور ملیشیا کے حکمرانوں نے امت کیلئے کونسا تیر مارا ہے؟ بلکہ ان سب کے ہاتھ یا تو براہ راست مسلمانوں کےخون سے رنگے ہیں یا یہ اپنی بےعملی کے ذریعے مسلمانوں کے قتل عام میں یہ کافروں کے مددگار ہیں۔ باقی کشمیر بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کا مطلب عالمی طاقتوں کے سامنے اس مسئلہ کو پیش کرنا ہوتا ہے جو سب کی سب کافر اور اسلام دشمن ہیں۔ بتایا جائے کہ انھوں نے پہلے مسلمانوں کا کونسا مسئلہ حل کیا ہے؟
لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔ ہم نے شاہین، ابدالی، غوری اور بابر’ شو کیس’ میں پریڈوں میں نمائش کیلئے نہیں بنائے، نہ ہی عوام نے اپنا پیٹ کاٹ کر چھ لاکھ فوج کے لئے ہر ممکن تیاری کیلئے وسائل اسلئے مہیا کئے کہ جب لڑنے کا وقت آئے تو یہ حکمران ہمیں “جنگ آپشن نہیں ہے” کی رٹ لگاتے پھریں۔ اگر تم بزدل اور اپنے مفادات کے اسیر ہو تو تمہیں پاکستان کی بہادر افواج اور دلیرقوم پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔کرسی خالی کرو، ہمارے پاس غوری اور ابدالی کے لاکھوں، کروڑوں فرزند اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت میں کشمیر واپس حاصل کرنے کیلئے فتح یا شہادت کے جذبے سےسرشار ہیں۔ باجوہ عمران حکومت کا کھیل بے نقاب ہو چکا ہے۔ یہ استعمار کی ڈیوٹی پر ہیں جس کا مقصد افواج پاکستان کو زنجیروں میں جکڑ کر رکھنا ہے، تاکہ مودی پاکستانی افواج کے خطرے سے بےپرواہ ہو کر ساری توجہ چین کی جانب کر سکے۔ مسلمانوں اور ان کی افواج کو او آئی سی نہیں بلکہ خلافت یکجا کر کے ایک عظیم الشان طاقت میں تبدیل کردے گی جس کے بعد خلیفہ راشد اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کی تعمیل میں کشمیر کی آزادی کے لیے مسلم افواج کو حرکت میں آنے کا حکم دے گا۔
﴿وَيَوۡمَئِذٖ يَفۡرَحُ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ ۔ بِنَصۡرِ ٱللَّهِۚ يَنصُرُ مَن يَشَآءُۖ وَهُوَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلرَّحِيمُ﴾
«اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے اللہ کی نصرت سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے»(سورہ روم: 4-5(۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس