Demonstrations by Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan
Wednesday,22 Muharram 1437 AH 04/11/2015 CE No: PR15081
Press Release
Demonstrations by Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan
Calling for Islam and its Khilafah Has Been Made a Crime in Pakistan
On 4th November 2015, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan held demonstrations across Pakistan to highlight the atrocities committed by the regime under the banner of National Action Plan against the advocates of Islam and its Khilafah. Protesters were holding banners and placards stating: “National Action Plan is US Plan for crush the voices for Islam” and “Democracy is the Guardian of the American Raj, Khilafah is the Shield of the Muslims”.
These demonstrations were held in order to highlight the arrests of sincere Ullema, politicians and common people who demand implementation of Islam and establishment of Khilafah, under the banner of the National Action plan to eliminate so called “terrorism” and “extremism”. How can calling for Islam be declared a crime in Pakistan, which was created in the name of Islam? The rulers know very well that they can not do this openly, so they declare a person or group who or which demands the implementation of Islam as “extremist.” As for those who account rulers on their failure to implement Islam, their speeches and writings are declared as “hate-speech”. So the rulers are putting these sincere Muslims behind bars, under the Protection of Pakistan Act (POPA). On top of this oppression, this law has closed the doors for getting bail and even after the nearly year old order, special courts are not established to try these cases. Even when they are established in some places, then judges are not provided with facilities to conduct their responsibilities. The demonstrators were demanding to end this oppression and the release of their loved ones.
Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan supports all those who are behind the bars just because they demand that the law of Allah (swt) must be implemented on the land of Allah swt. Hizb ut-Tahrir warns the rulers that by obeying the Americans blindly, they will face the wrath of the Ummah in this world in the form of the courts of the soon to arrive Khilafah and in the Akhira there punishment by Allah (swt) will be most severe. Therefore it is better for them that they repent and end this oppression, and make way for the return of the Khilafah.
وَمَن يُشَاقِقِ ٱلرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ ٱلْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ ٱلْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَآءَتْ مَصِيراً
“And whoever breaks away with the Messenger after the right path has become clear to him and follows what is not the way of the believers, We shall let him have what he chose, and We shall admit him to Jahannam. And it is an evil place to return.” (Al-Nisa:115)
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
نیشنل ایکشن پلان کے متاثرین کے مظاہرے
پاکستان میں اسلام اور اس کی خلافت کا نام لینا جرم بنا دیا گیا ہے
04 نومبر 2015 کو ملک بھر میں حزب التحریر ولایہ پاکستان نے مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں کا مقصد حکومت کے مظالم کو سامنے لانا تھا جو وہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اسلام اور اس کی خلافت کے داعیوں کو گرفتار کر کے کر رہی ہے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: “نیشنل ایکشن پلان اسلام کی آواز کو کچلنے کا امریکی منصوبہ ہے” اور “جمہوریت امریکی راج کی محافظ خلافت مسلمانوں کی ڈھال“۔
یہ مظاہرے اس حقیقت کو اجاگر کرنے کے لئے کئے گئے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت نام نہاد “دہشت گردی” اور “انتہا پسندی” کو ختم کرنے کے نام پر ملک بھر سے ان مخلص علماء ، سیاست دانوں اور عام عوام کو گرفتار کیا گیا اور کیا جا رہا ہے جو پاکستان میں اسلام کے نفاذ اور خلافت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان میں کس طرح اسلام اور اس کی خلافت کے نفاذ کے مطالبے کو جرم قرار دیا جا سکتا ہے جبکہ یہ ملک بنا ہی اسلام کے نام پر تھا؟ حکمران یہ جانتے ہیں کہ وہ کھلم کھلا ایسا نہیں کر سکتے لہٰذا وہ اسلام کے نفاذ کے مطالبے کو “انتہاپسندی” اوراسلام کا نفاذ نہ کرنے پر ان کا محاصبہ کرنے والی آوازوں اور تحریروں کو “نفرت انگیز” قرار دے کر تحفظ پاکستان ایکٹ (POPA) کے تحت مخلص مسلمانوں کو جیلوں میں بند کر رہے ہیں۔ اس پر مزید ظلم یہ ہو رہا ہے کہ قانون میں ان کے لئے ضمانت کی دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود POPA کی خصوصی عدالتیں یا تو قائم ہی نہیں کی گئی اور اگر کسی جگہ کر بھی دی گئی تو جج حضرات کو مطلوبہ سہولیات فراہم نہیں کی گئی کہ وہ اپنا کام شروع کرسکیں۔ مظاہرین اس ظلم کے خاتمے اور اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان ان تمام مظلومین کے ساتھ ہے اور ان کی حمایت کرتی ہے جنہیں صرف اس وجہ سے پابند سلاسل کر دیا گیا ہے کہ وہ اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
حزب التحریر حکمرانوں کو خبردار کرتی ہے کہ امریکی اطاعت میں اندھے ہو کر وہ دنیا میں اپنی امت اورجلد ہی آنے والی خلافت کی عدالتوں کے غضب کا شکار ہوں گے اور آخرت میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا غضب تو شدید ترین ہوگا۔ لہٰذا ان کی بہتری اسی میں ہے کہ وہ اپنے عمل سے توبہ کریں، اس ظلم کا خاتمہ کریں اور آنے والی خلافت کے راستے میں آنے کی کوشش کرنا ترک کر دیں۔
وَمَن يُشَاقِقِ ٱلرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ ٱلْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ ٱلْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَآءَتْ مَصِيراً
“اور جو شخص رسول (ﷺ) کی مخالفت پر کمر بستہ ہو اور راہ راست کے واضح ہو جانے کے بعد بھی اہل ایمان کی روش کے سوا کسی اور روش پر چلے تو اسے ہم اسی طرف چلتا کر دیں گے جدھر وہ خود پھر گیا۔ اور ہم اسے جہنم میں جھونک دیں گے جو بدترین جائے قرار ہے” (النساء:115)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس