After three months of torture during abduction, government agencies release Imran Yusufzai and Ousama Haneef
بسم الله الرحمن الرحيم
The Media Office of Hizb ut-Tahrir in Pakistan
N0: PR11052 – Friday 1st of Dhul-Hijjah 1432 AH- 28/10/2011
After three months of torture during abduction, government agencies release Imran Yusufzai and Ousama Haneef
Hizb ut-Tahrir lawyers’ assistant abducted as a reaction to the recording of testimony against the agencies
After three months of abduction and severe torture, ISI and Military Intelligence released Imran Yusufzai and Ousama Haneef in the dead of night, although Dr. Abdul-Qayyum is still in their punishment cell. Both these academically brilliant men, members of Hizb ut-Tahrir, suffered five escalating degrees of torture. They were beaten by sticks and whipped with thin metal wires until blood oozed out of their bodies. These oppressors cut open the scalp of Imran Yusufzai. Their hands were tied behind their back and they were hung from the ceiling, until their shoulders dislocated, with their arms coming out from their sockets! The agencies fierce hostility is not directed at Blackwater or the CIA but at Muslims whose only crime is to call for the Khilafah, to implement Islam as a rule, unify the entire Ummah as one state and eradicate the domination of the American and British colonialists in Muslim Lands. Their release after three months of investigations is itself a proof that they committed no crime. Yesterday, 27 October, despite many threats from the agencies, the daring member of Hizb ut-Tahrir, Ousama Haneef, recorded a testimony against the agencies with the of Advocate Umar Hayat Sindhu in front of the magistrate, which included the names of the military officers involved in his abduction and torture. Then late last night, agency thugs, like cheap thieves, abducted the lawyer’s assistant, Falak Shehr, from outside his office, whose whereabouts remain unknown until now. And this is the reality of rule of law and justice under the traitor agent rulers! We assure the traitor rulers that such incidents only deepen the resolve and commitment of the shebaab and hence bring Khilafah closer inshaaAllah. The shebaab of Central Asia and Arab countries have borne far greater torture than this and it did not disrupt their work at all.
We caution the agencies to stop acting as guards for American interests and work for the unification of the Ummah and implementation of Islam. The day is not far when inshaaAllah all those who worked with the colonialist kuffar to delay the return of the Khilafah will be held to account for their crimes. On that day their plea that, “I was just obeying orders” will have no weight, for Allah (SWT) was more deserving of obeying than the traitor rulers. We call upon the media, legal fraternity and human rights organizations to raise their voice against this oppression.
Naveed Butt
Official Spokesman of Hizb ut Tahrir in Pakistan
ہفتہ ، 24 ذیقعد، 1432 ھ22/10/2011 PR11052: نمبر
بسم الله الرحمن الرحيم
تقریباً تین ماہ اغوا اور ٹارچر کے بعد حکومتی ایجنسیوں نے عمران یوسفزئی اور اسامہ حنیف کو رہا کر دیا
ایجنسیوں کے خلاف بیان ریکارڈ کروانے کی پاداش میں حزب التحریر کے وکیل کا منشی اغوا
تقریباً تین ماہ تک حبسِ بیجا میں رکھنے اور شدید ٹارچر کرنے کے بعد آئی ایس آئی اور ایم آئی نے رات کے اندھیرے میں اسامہ حنیف اور عمران یوسفزئی کو چھوڑ دیا جبکہ ڈاکٹر عبدالقیوم ابھی تک ان کے عقوبت خانے میں ہیں۔ ان دونوں شاندار تعلیمی ریکارڈ رکھنے والے حزب کے ممبران کو پانچ مختلف سطح کے ٹارچر سیلوں سے گزارا گیا۔ انہیں ڈنڈوں اور باریک تاروں سے مارا جاتا جس سے وہ لہو لہان ہو جاتے۔ ان ظالموں نے عمران یوسفزئی کا سر تک پھاڑ دیا۔ ان دونوں کے ہاتھ کمر کے پیچھے باندھ دئے جاتے اور پھر ان کے ہاتھوں سے رسی باندھ کر انہیں چھت سے لٹکا دیا جاتا۔ اس شدید قسم کے ٹارچر کے نتیجے میں ان کے بازو کندھوں سے نکل جاتے! یہ مظالم بلیک واٹر یا سی آئی اے کے ایجنٹوں پر نہیں ڈھائے جا رہے تھے بلکہُ ان اسلام کے داعیوں کے خلاف استعمال کئے جا رہے تھے جن کا گناہ صرف یہ تھا کہ وہ خلافت کے ذریعے اسلام کا نفاذ، امتِ مسلمہ کی وحدت اور مسلم علاقوں پر امریکہ اور برطانیہ کے تسلط کا خاتمہ چاہتے تھے۔ ان کا تین ماہ کی تفتیش کے بعد چھوڑ دیا جانا خود اس بات کی دلیل ہے کہ انہوں نے کسی قسم کا کوئی جرم نہیں کیا۔ کل ایجنسیوں کی طرف سے تمام تر دھمکیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حزب کے دلیر ممبر اسامہ حنیف نے ایڈوکیٹ عمر حیات سندھو کے ہمراہ مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا۔ انہوں نے بیان میں ان فوجی افسروں کے نام تک لکھوائے جنہوں نے انہیں اغوا کیا تھا۔ کل حکومتی غنڈوں نے سیخ پا ہو کر رات کے اندھیرے میں وکیل صاحب کے منشی فلک شیر کو آفس کے باہر سے اغوا کر لیا، جس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ یہ ہے ان ایجنٹ حکمرانوں کے زیر سایہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی کی حقیقت!
ہم حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ حزب کے شباب پر ٹارچر دیگر شباب کو مزید جوش و ولولہ عطا کریگا اور خلافت کی منزل کوقریب تر کر دیگا۔ حزب کے شباب وسطی ایشیاء اور عرب ممالک میں اس سے کہیں زیادہ تکالیف اور تشدد برداشت کر چکے ہیں اور ان کی جدوجہد میں کسی قسم کی کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ ہم ان ایجنسیوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ امریکہ کی چاکری چھوڑ کر اسلام کے نفاذ اور امت کی وحدت کے لئے کام کریں۔ وہ دن دور نہیں جب خلافت قائم ہو گی اور وہ ان تمام لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی جنہوں نے خلافت کی جدوجہد کو روکنے کے لئے استعمار کا ساتھ دیا تھا۔ اُس دن یہ کہنا کہ ’’میں صرف احکامات کی اتباع کر رہا تھا‘‘ کافی نہ ہوگا کیونکہ اللہ کے احکامات کی اتباع کرنا جابر حکمرانوں کا حکم ماننے سے کہیں بالا تر تھا۔ ہم میڈیا، وکلاء برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم کا نوٹس لیں اور اس کے خلاف کلمہ حق بلند کریں۔
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان