“Ghadari” (traitor) government’s U-turn
N0: PR11020 – Friday 26th of Jamadi ul-Awwal 1431H-29/04/2011 |
“Ghadari” (traitor) government’s U-turn, “Political disputes have no impact upon trade relations”
Those keen for oil and electricity import from Hindu Bunya (loan sharks) need to explain away how true India has been to the Indus Water Treaty
(Translation)
Accustomed to stabbing the Muslims of Kashmir in the back, the traitor rulers have taken another U-turn. By announcing that “political disputes have no impact on trade relations” the government has abandoned Pakistan’s principled stance that there can be no political or trade relations, without resolution of the Kashmir dispute. Implementing a policy of slowly murdering the Muslims of Kashmir, the government has expanded its positive list for trade to such an extent that all things can be traded, but for a few items on a tiny negative list. And by opening up the Wagah Border, the government has provided a cheap door for the Hindu Bunya to trade not only with Pakistan, but well beyond it, with Afghanistan and Central Asia. In order to make the noble Muslims dependent on India, the agent rulers are hurtling towards oil and electricity agreements, so as to make Pakistan strategically subordinate to India. This is so that one day the agent rulers can turn around to the defiant Muslims and scorn them by asking how can we stand against India when we need their energy, similar to their current stance towards America and the West.
It is a cruel irony that whilst calling for friendship with the Kafir Bunya, the Muslim majority neighbor Afghanistan is being presented as an enemy, through border clashes. The agent rulers know well that if they did not artificially incite hatred between Muslims through border tensions, these artificial borders would be swept away within days and inshaAllah these borders will be wiped away.
The correct strategy for the Muslims of the regions is clear, the unification of the lands of Afghanistan, Bangladesh, Pakistan and Kashmir as one state which will possess the strength to easily expel America from the region as well as bringing India back under the fold of Islamic rule, as it was for centuries. Hizb ut-Tahrir is working for the establishment of the Khilafah throughout the region and the Muslims will soon witness this beautiful vision inshaAllah.
Imran Yousafzai
The Deputy Spokesman of Hizb ut Tahrir in Pakistan
PR11020: نمبر | جمعرات، 27 جمادی الاول ، 1432 ھ 29/04/2011 |
’’باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘
’زرداری‘ حکومت کا کشمیر پر یو ٹرن ہے
ہندو بنئے سے تیل بجلی درآمد کرنے کے شوقین بتائیں، بھارت سندھ طاس معاہدے پر کتنا عمل درآمد کر رہاہے؟
کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے عادی حکمران ایک بار پھر کشمیر پر یو ٹرن لے رہے ہیں۔ ’’باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ کا اعلان کر کے ایجنٹ حکمران پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف سے کھلے عام دستبردار ہو گئے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر پیشرفت کے بغیر بھارت سے سیاسی و تجارتی تعلقات قائم نہیں کئے جا سکتے۔ کشمیریوں کو سسکا سسکا کر مارنے کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے ، باہمی تجارت پر اشیا کی پازیٹیو (positive) لسٹ اس قدر پھول گئی ہے کہ اب نیگیٹیو لسٹ کے علاوہ تمام اشیا ء کی تجارت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اور اس کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے سے ہندو بنئے کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستا ن اور وسطی ایشیائی ممالک کا سستا دروازہ فراہم کیا جا رہاہے۔ پاکستان کے غیور مسلمانوں کو انڈیا کا دست نگر بنانے کیلئے ایجنٹ حکمران بجلی اور تیل درآمد کرنے کے معاہدوں کی جانب بڑھ رہیں ہیں تاکہ پاکستان اسٹریٹیجک طور پر انڈیا کا باج گزار بن جائے، اور بعد میں یہ حکمران غیرت مند عوام کو یہ طعنہ دے سکیں کہ ہم انڈیا کی انرجی استعمال کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیسے کھڑے ہوں؟جیسا کہ اس وقت وہ امریکہ اور مغرب کے بارے میں گلا پھاڑ کر کہتے رہتے ہیں۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ کافر بنیا سے تو دوستی اور محبت کے دعوے کئے جا رہے ہیں جبکہ مسلمان پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے ذریعے انھیں دشمن ثابت کیا جا رہا ہے۔ یہ ایجنٹ جانتے ہیں کہ اگر مسلمانوں کے مابین مصنوعی نفرتیں کھڑی نہ کی جائیں تو ان کے مابین سرحدیں چند دنوں میں مٹ جاتی ہیں اور یہ سرحدیں مٹ کر رہیں گی، انشاء اللہ تعالیٰ۔ اس خطے کے مسلمانوں کے پاس لائحہ عمل بہت واضح ہے اور وہ پاکستان ، کشمیر، بنگلہ دیش، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کا الحاق ہے جو امریکہ کو اس خطے سے باآسانی باہر اور بھارت کو دوبارہ اسلامی حکومت کے تحت لانے کی طاقت رکھتا ہے۔ حزب التحریراس پورے خطے میں خلافت کیلئے سرگرم عمل ہے اور جلد مسلمان اس خواب کی تعبیر پائیں گے۔
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی
Urdu PDF (Download)