Hizb ut-Tahrir banned now on “alternative media” as well as print and electronic media
N0: PR11022 – Wednesday 30th of Jamadi ul-Awwal – 4/05/2011 |
Hizb ut-Tahrir banned now on “alternative media” as well as print and electronic media
Freedom of Expression exposed as a lie yet again: America orders global closure of active Facebook accounts of Hizb ut-Tahrir and of its members
(Translation)
Upon American direction, Facebook has suspended the accounts of various branches of Hizb ut-Tahrir, of its media offices and of its members, including the pages of the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in Pakistan, Naveed Butt, the Director of the Central Media Office, Hizb ut-Tahrir Tunisia, Hizb ut-Tahrir Palestine and various members in various countries. It is noteworthy that this is now the third time the account of Naveed Butt has been blocked, not to mention the previous blockings of various groups organized by the Hizb ut-Tahrir Media Office in Pakistan that called for the removal of American military, intelligence and private military organization from Pakistani soil. So, on the one hand, under the banner of Freedom of Expression, America sanctioned Facebook pages to celebrate days for make insulting cartoons of RasulAllah SAW or burning the Noble Quran, as well as many other lowly and filthy pages. Whilst on the other hand, America has ensured the blocking of pages of Hizb ut-Tahrir that expose her false ideology and its concepts such as democracy, freedom and other sick standards, and present to the Ummah details of the Islamic Khilafah state and its systems. As such the Western idol of Freedom of Expression has again been exposed.
Moreover, the West has shown that it has lost the battle for winning the pure and sincere hearts and minds with its crooked ideology. Having lost the battle, the West has resorted to its actual values of censorship, banning, force, terrorism and murder. These are the same values that we have witnessed on the internet regarding Fort Jangi, Fallujah and Guantanamo Bay, which should be enough to open the eyes of those who blindly support Freedom of Expression. It is madness to expect any good for humanity from a West that can not even tolerate less than a foot of cloth upon the faces of the Muslim woman who chooses to wear Niqab. It is this madness which has consumed Pakistan’s intellectually bankrupt traitor rulers who only last month raided an exhibition by Hizb ut-Tahrir in Islamabad Press Club, which detailed the systems of the coming Khilafah state, to seize seized books, leaflets, charts and flexes. And only three days after that they attacked the participants of the peaceful rallies organized by Hizb ut-Tahrir as if they were troops of the American enemy and continue to hold some of them in prisons until today. America and her collaborators should know that these self-exposing and childish antics will not force the Ummah to relinquish her Islam, rather they only hasten the impending burial of the West’s decayed ideology.
Imran Yousafzai
PR11022: نمبر بدھ، 30 جمادی الاول ، 1432 ھ 4/05/2011
الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے بعد ’’متبادل میڈیا‘‘ میں بھی حزب التحریر پر پابندی لگائی جا رہی ہے
امریکی ہدایات پر فیس بک پرحزب التحریر اور اس کے کارکنان کے سر گرم اکاؤنٹ دنیا بھر میں بند، آزادی اظہار کے دعووں کی قلعی پھر کھل گئی
امریکہ کی سرکردگی میں فیس بک نے دنیا بھر میں حزب التحریرکے مختلف شاخوں ، میڈیا آفسز (Media Offices) اور دیگر کئی ممبران کے اکاؤنٹ منجمد کر دئیے۔ اس سلسلے میں حزب التحریرکے پاکستان میں ترجما ن نوید بٹ کے دو صفحات، سینٹرل میڈیا آفس کے ڈائرکٹر عثمان بخاش، حزب التحریر فلسطین، تیونس اور مختلف ممالک میں مختلف ممبران کے اکاؤنٹ منجمد کر دئیے گئے۔ یاد رہے کہ نوید بٹ کے اکاؤنٹ کو تیسری بار منجمد کیا گیا ہے۔ جبکہ میڈیا آفس حزب التحریرکے زیر انتظام امریکی انٹیلی جنس، افواج اور پرائیویٹ افواج کو پاکستان سے نکالنے سے متعلق بعض فیس بک گروپوں کو بھی پہلے منجمد کیا گیا۔ یہ وہی فیس بک ہے جس نے امریکی تائید سے رسول اللہ ﷺکے خاکوں، قرآن پاک جلانے کے دن منانے اور اس طرح کی انتہائی شرمناک اور رذالت پر مبنی صفحات کو آزادی اظہار کے دعوؤں کی بنا پربند کرنے سے انکار کیا۔ لیکن حزب التحریرکے صفحات کو بند کر دیا گیا ، جو کہ دنیا بھر کو مغربی آئیڈیالوجی جیسے جمہوریت ، آزادیوں اور اس کے ملحقہ بیمار نظریات کی خباثت سے آگاہ کر رہے تھے اور امت کو اسلام کے نظام خلافت اور اس کے تفصیلات کی فہم دینے میں مصروف تھے۔ اس واقعے نے مغرب کے آزادی اظہار کے دعوؤں کی قلعی ایک بارپھر چاک کر دی ہے۔ اور ثابت کر دیا ہے کہ مغربی بیمار آئیڈیالوجی امت کے پاکیزہ اور خالص دل و دماغ جیتنے کی جنگ میں شکست کھا چکی ہے ۔ اور یہ شکست انھیں اپنے حقیقی خبیث اقدار پر لے آئی ہے جو کہ سنسر ، پابندیاں،جبر، دھونس ،تشدد، دہشت گردی اور قتل عام ہے۔ انٹرنیٹ پر نظر آنے والی یہ وہی اقدارہیں جن کا مشاہدہ ہم نے اس سے قبل قلعہ جنگی، فلوجہ اور گوانٹاناموبے میں کیا۔ ان واقعات سے آزادی اظہار کے پجاریوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔ وہ مغرب جن سے مسلمان عورت کے نقاب کا ایک فٹ کپڑے کا ٹکڑا برداشت نہیں ہوتا ان سے یہ طمع رکھنا کہ ان کے پاس انسانیت کو دینے کیلئے کچھ ہے، دیوانے کی بڑ ہے۔ پاکستان کی فکری دیولیہ اور ایجنٹ حکمرانوں کا بھی یہی حال ہے۔ جنہوں نے صرف پچھلے مہینے حزب التحریر کی جانب سے اسلام کے نظاموں کی تفصیل پر مبنی کتابوں کی نمائش پر چڑھائی کر ڈالی اور اسلام آباد پریس کلب کو روند کر پروگرام سبوتاژ کر ڈالا۔ اور اس کے صرف تین دن بعد حزب التحریر کی پرامن ریلیوں کے شرکاء پر وہ تشدد کیا جیسے کہ وہ امریکی دشمن افواج ہیں۔ آج بھی ان ریلیوں سے گرفتارسیاسی کارکنوں کی ایک تعداد حراست میں موجود ہے۔ امریکہ اور اس کے حواری جان لیں ؛ ان بچگانہ اور اپنے آپ کو بے نقاب کرنے والی حرکتوں سے وہ امت سے اسلام کی آئیڈیالوجی نہیں چھپا سکتے۔ ہاں اس سے وہ اپنے فالج زدہ بیمار آئیڈیالوجی کو قبر میں ضرور جلدی پہنچا سکتے ہیں۔
عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان
Urdu PDF (Download)