Increase in the Prices of Gas and Electricity Is Poison for Pakistan’s Economy:
Tuesday, 26th Dhul Hijjah 1439 AH | 06/09/2018 CE | No: PR18058 |
Press Release
Increase in the Prices of Gas and Electricity Is Poison for Pakistan’s Economy:
Bajwa-Imran Regime Has Started Implementing IMF Conditions Even Before Securing IMF Debt
Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan rejects the increase in gas prices by 46 percent on average, as well as the two Rupees per unit increase in electricity prices. Has the Bajwa-Imran regime lost all its senses? Why is it increasing the prices of gas and electricity, when the industrial and agriculture sectors are already crippled by the high costs of production and doing business? Will this increase strengthen productivity such that our exports will increase and reliance on imports decrease? Not at all, rather matters will worsen, so, what of all the talk of “change”?! Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan has previously warned the Muslims that they must never be deceived by those who raise rhetoric of change, whilst advocating the capitalist economy, like all those before them. The advocates of the capitalist economy do not have any solution except to increase the prices of gas and electricity. Indeed, within fifteen days of coming to power, the Bajwa-Imran regime has proved the rightful stance of Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan. It has proved that real change can never be envisaged through Democracy. And it has proved that real change will only occur by re-establishing the Khilafah (Caliphate) on the method of Prophethood.
If the Khilafah (Caliphate) on the Prophethood was established today, Pakistan truly would be like the Madinah State from the outset. The Khaleefah on the very first day will announce gas and electricity as public property, because RasulAllah (saw) said,
«الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلَاثٍ الْمَاءِ وَالْكَلَإِ وَالنَّارِ»
“The Muslims are partners in three things, waters, feeding pastures and fire.” (Ahmad).
The term ‘fire’ here includes all forms of energy used as fuel in industry, as well as the plants which use gas as fuel or coal. Currently power plants producing electricity and gas wells are private property. Therefore, the government is bound to buy energy according to the demands of its unlawful owners or to pay according to international prices. However, the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood will not have any such restriction, because energy will not be private property. Energy will be public property which the state supervises as the representative of the people. If this one command of Islam’s economic system is implemented alone, it would bring a revolution in Pakistan’s economy. The domestic, industrial, commercial and agriculture sectors will receive gas and electricity at affordable prices. This will result in significant decreases in the costs of production and doing business. Our products will compete effectively with the products of other countries in the international markets, exports will grow and dependence on imports will decline.
Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan repeats its call to the Muslims to turn away from democratic parties as it is the sure path to disappointment. In order to make Pakistan a state like Madinah, the Muslims must join the struggle of Hizb ut Tahrir for the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. Rest assured the glad tidings of Rasulallah (saaw) about the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood will be realized eventually inshaaAllah. RasulAllah (saaw) said,
ثُمّ تكونُ خِلافةً على مِنهاج النُّبُوَّة
“Afterwards there will be a Khilafah on the Method of the Prophethood.” [Reported by Ahmad]
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بجلی و گیس کی قیمت میں اضافہ پاکستان کی معیشت کے لیے زہر ثابت ہوگا
باجوہ-عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے قبل ہی اس کی شرائط پر عمل درآمد شروع کردیا
حزب التحریر ولایہ پاکستان باجوہ-عمران حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اوسطاً 46 فیصد اور بجلی کی قیمت میں دو روپے فی یونٹ اضافے کو مسترد کرتی ہے۔ کیا باجوہ-عمران حکومت عقل سے عاری ہے کہ جب پاکستان کا صنعتی اور زرعی شعبہ پہلے سے اس بات پر چیخ و پکار کررہاہے کہ پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت بہت زیادہ ہوگئی ہے تو بجلی و گیس کی قیمت میں کمی کی جگہ اس میں اضافہ کیا جارہا ہے؟ کیا اس اضافے سے پاکستان کا صنعتی اور زرعی شعبہ مستحکم اور اس کی پیداواری صلاحیت بڑھے گی جس کی نتیجے میں ملکی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہوگی ؟یقیناً نہیں بلکہ معاملہ اس کے الٹ ہوگا۔ تو پھر تبدیلی کہاں گئی ؟
پاکستان کے مسلمانوں کو حزب التحریر ولایہ پاکستان پہلے سے ہی خبردار کرتی آرہی تھی کہ تبدیلی کے نام پر دھوکہ نہ کھائیں کیونکہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے بھی سرمایہ دارانہ معیشت کے ہی علمبردار ہیں اور ان کے اقتدار میں آجانے کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ سرمایہ دارانہ نظام ہی جاری وساری رہے گا جو پاکستان کی معیشت کے لیے زہر ثابت ہورہا ہے۔ سرمایہ دارانہ معیشت کے علمبرداروں کے پاس بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ کوئی دوسرا حل موجود ہی نہیں ہے۔یہی وجہ ہےکہ تبدیلی کے نام پر آنے والی حکومت کو ابھی پندرہ دن بھی نہیں ہوئے لیکن اس کے فیصلوں نے حزب التحریر ولایہ پاکستان کےموقف کودرست ثابت کردیا ہےکہ حقیقی تبدیلی جمہوریت کا حصہ بن کر نہیں آسکتی بلکہ حقیقی تبدیلی صرف اور صرف نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام سے ہی آئے گی۔ آج اگر پاکستان کو ریاست مدینہ جیسی ریاست بنانے کے لیے یہاں نبوت کے طریقے پر خلافت قائم کی جائے تو خلافت پہلے ہی دن بجلی و گیس کو عوامی ملکیت قرار دے گی کیونکہ اسلام نے بجلی اورگیس کو عوامی ملکیت قرار دیا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
«الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلَاثٍ الْمَاءِ وَالْكَلَإِ وَالنَّارِ»
“مسلمان تین چیزوں میں شریک ہیں: پانی، چراہگاہیں اور آگ”(احمد)۔
اس حدیث میں “آگ” سے مراد توانائی کی وہ تمام اقسام ہیں جو صنعتوں ، مشینوں اور پلانٹس میں بطور ایندھن استعمال ہوتی ہیں جس میں بجلی، گیس اور کوئلہ بھی شامل ہے۔ اس وقت کیونکہ بجلی کے پیداواری یونٹوں اور گیس کے ذخائر نجی ملکیت میں ہیں اس لیے حکومت ان کے ناجائز مالکوں سے ان کے منہ مانگی قیمت یا بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق بجلی و گیس خریدنے پر مجبور ہے جبکہ نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ایسی کسی مجبوری کا شکار ہی نہیں ہو گی کیونکہ یہ اثاثےنجی نہیں بلکہ عوامی ملکیت ہیں جن کے امور عوام کے نمائندے کے طور پر ریاست چلاتی ہے۔ اسلام کے معاشی نظام کےصرف اس ایک حکم پر عمل کر کے پاکستان کی معیشت میں انقلاب آجائے گا۔ گھریلوں صارفین اور صنعتی، تجارتی اور زرعی شعبے کو بجلی و گیس انتہائی مناسب قیمت پرمیسر ہو گی جس کے نتیجے میں پیداواری لاگت میں زبردست کمی آئے گی اور ہماری مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں دوسرے ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کرسکیں گی، ملک کی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور درآمدات میں کمی آئے گی۔
پاکستان کے مسلمانوں سے حزب التحریر ولایہ پاکستان ایک بار پھر یہ کہتی ہے کہ جمہوریت کی علمبردار جماعتوں سے منہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے موڑ لیں اور پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کریں اور یقین رکھیں کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی رسول اللہ ﷺ کی بشارت ہر صورت پوری ہوگی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
ثُمّ تكونُ خِلافةً على مِنهاج النُّبُوَّة
” اس کے بعد نبوت کے منہج پر خلافت ہو گی”(احمد)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس