14th Dhu al-Hijjah 1441 AH | 04/08/2020 CE | No: 1441/85 |
Press Release
Pouring Salt on Our Wounds and Insulting Our Armed Forces, the Lowly Bajwa-Imran Regime
Releases a Song on the First Anniversary of the Forceful Annexation of Occupied Kashmir
On the occasion of the first anniversary of the forceful annexation of Occupied Kashmir by the Indian Union, 5th August 2020, the Bajwa-Imran regime has released a song through the ISPR, appealing to India to leave Occupied Kashmir and inciting widespread condemnation by the Muslims of Pakistan. Has history ever witnessed the retreat of the occupying oppressor upon any appeal, let alone a song?! Fire, blood and steel alone forces retreat of the occupying oppressors, as happened in the liberation of Azad (Liberated) Kashmir, through Jihad. Having waited for a year for the mobilization of the willing Pakistani armed forces, the Muslims of Occupied Kashmir and Pakistan instead witness government-issued singing and hollow slogans. Indeed, the regime is pouring salt on our wounds and insulting our armed forces, by projecting to Modi that our war machine is so incapable that the regime is compelled to resort to the entertainment industry.
How can we trust the Bajwa-Imran regime to safeguard any of our interests and sanctities, when those who can trade in our jugular vein, can sell the entire body? Despite commanding state-of-the-art fighter jets, tanks, ballistic cruise missiles, submarines, naval ships, air defense systems, artillery, tactical and strategic nuclear weapons and more than six hundred thousand lions desiring victory or martyrdom, the spineless Bajwa-Imran regime resorts to singing, photo shoots on the Line of Control and renaming a highway. By doing so the treacherous regime has given the green light to the Hindu State to celebrate the anniversary and continue the consolidation, without challenge.
O Muslims of Pakistan’s Armed Forces!
The Bajwa-Imran regime is exposed in its treachery, restraining you to facilitate the Hindu State’s occupation for parts of the Muslim lands, on the orders of America. The sounds that our brothers and sisters in Occupied Kashmir yearn for, are the roar of your fighter jets and tanks, the blasts of your canons and missiles and the rumbling thunder of your marching and takbeeraat. RasulAllah (saw) said,
«مَنْ لَمْ يَغْزُ أَوْ يُجَهِّزْ غَازِيًا أَوْ يَخْلُفْ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ أَصَابَهُ اللَّهُ بِقَارِعَةٍ»
“Whoever does not fight or does not equip a warrior or support the family of a warrior in his absence, Allah will strike him with calamity before the Day of Resurrection”(Abu Dawood).
And RasulAllah (saw) said,
«وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلاَلِ السُّيُوفِ»
“Know that paradise is under the shade of swords” (Abu Dawood).
Neither democracy nor dictatorship will ever allow you to follow the command of Allah (swt) and His Messenger (saw) to perform Jihad, securing honor in Dunyah and high status in Aakhira. It is enough already, so halt the treason in its tracks. Grant Nussrah immediately for the re-establishment of the Khilafah upon the Method of Prophethood. Then and only then will you be led by a Rightly Guided Khaleefah in the liberation of Occupied Kashmir, so that you raise the banner of RasulAllah (saw) in Srinagar, on a day that the Hindu mushrikeen will detest and the Believers will rejoice.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
مقبوضہ کشمیر کے جبری انضمام کے ایک سال مکمل ہونے پر باجوہ-عمران حکومت کی جانب سے
محض نغمہ جاری کرنا مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی اور افواج پاکستان کی توہین ہے
5اگست 2020 کو مقبوضہ کشمیر کے بھارتی یونین میں جبری انضمام کا ایک سال مکمل ہوجائے گا۔ اس مناسبت سے باجوہ-عمران حکومت نے آئی ایس پی آر کے ذریعے ایک نغمہ جاری کیا جس میں ہندو ریاست سے التجاء کی جارہی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر چھوڑ دے۔اس نغمے کے اجرا ء نے پاکستان کے مسلمانوں میں شدیدغم و غصے کی لہر دوڑا دی ۔ کیا دنیا کی تاریخ میں کبھی ایسا ہوا ہے کہ مظلوموں کی درخواست پر ظالم اپنے ظلم سے دستبردار ہوجائے؟ یا قابض اپنے قبضے سے دستبردار ہوجائے؟ وہ بھی محض نغمے پر؟ نہیں ایسا کبھی نہیں ہوا! بلکہ جب جب ظلم اور قبضے کے خلاف تلوار اٹھائی گئی صرف اسی صورت میں ہی ظلم اور قبضے کا خاتمہ ہوا۔ کیا موجودہ آزاد کشمیر نغمہ جاری کر کے اور ہندو ریاست سے درخواست کر کے حاصل کیا گیا تھا یا جہاد کر کے حاصل کیا گیا تھا؟ پاکستان اور کشمیر کے مسلمان ایک سال سےافواج پاکستان کے حرکت میں آنے کا انتظار کررہے ہیں لیکن یہ سرکار انہیں نغموں کی لوریاں پیش کر رہی ہے جونہ صرف مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے بلکہ افواج پاکستان کی بھی شدید توہین ہے کیونکہ یہ حکومت ان نغموں کے اجراء سےیہ تاثر دے رہی ہے کہ ہماری شیر افواج لڑنے کے قابل نہیں اور زیادہ سے زیادہ بس کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے میوزک ریکارڈ پیش کرسکتیں ہیں؟
جن کی کھلی آنکھوں کے سامنے مودی کشمیر نگل گیا اور وہ صرف گانے بجانے سے اسے حاصل کرنے کی کوشش کا ناٹک رچا رہے ہیں، اس قیادت پر ہمارے باقی مفادات کی حفاظت کیلئے کیسے اعتبار کیا جا سکتا ہے!!!؟ جو اپنی شہ رگ کا سودا کر سکتے ہیں ان کیلئے باقی جسم کا سودا کیا معنی رکھتا ہے!!! جس قیادت کے پاس دنیا کے جدید ترین جنگی جہاز، ٹینک، بیلسٹک اور کروزمیزائل، MIRV، آبدوزیں، بحری جہاز، ائیر ڈیفنس سسٹمز، آرٹلری، ٹیکٹیکل اور سٹریٹیجک نیوکلئیر اسلحہ اور فل سپیکٹرم ڈیٹیرنس(Full spectrum Deterrence) کا گولہ وبارود موجود ہو، اور ان سب سے بڑھ کر کیل کانٹے سے لیس چھ لاکھ شیر فتح یا شہادت کیلئے بے تاب ہوں، جس کی قوم اس جہاد کیلئے تن من دھن سب قربان کرنے پر تیار ہو، اور وہ قیادت صرف آئی ایس پی آر کے ذریعے نغمے جاری کرے ، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع لائن آف کنٹرول پر فوٹو شوٹ کرائیں اورکشمیر ہائی وے کا نام سرینگر ہائی وے رکھنے جیسے نمائشی اقدامات کیے جائیں تویہ قیادت ایک کشمیر فروش سوداگر قیادت ہے جوپاکستان و کشمیر کے مسلمانوں کو دھوکہ دینے اور کشمیر کاز سے غداری پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش میں مگن ہے۔ عملاً باجوہ-عمران حکومت نے مودی کو پیغام دے دیا ہے کہ وہ بے فکر ہو کر مقبوضہ کشمیر میں اپنا ظلم وستم جاری اور اپنے قبضے کو مستحکم کرتا رہے کیونکہ وہ پاکستان کے جدید اسلحے کو زنگ آلود ہونے کیلئے گوداموں پر تالے ڈال کر بند اوربہادر افواج کو بیرکوں میں بیڑیاں ڈال کر قید کر چکے ہیں۔
اے افواج پاکستان میں موجود مخلص مسلمانو!
کیا کشمیر فروش سیاسی و فوجی قیادت کی غداری بلکل واضح نہیں ہو گئی؟ کیا یہ قیادت دشمن کے سامنے آپ کیلئے باعث شرم نہیں؟ کیا یہ ہمارے ایمان اور بہادری کیلئے ننگ کا نشان نہیں؟ کیا سیاسی وفوجی قیادت کی امریکی ہدایت پر تحمل(Restraint) کی پالیسی مودی کی سہولت کاری نہیں؟ کیا مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بہن بھائیوں کی پکار کاجواب میوزک سٹوڈیو سے بن کر آنا چائیے یا یہ آپ کی توپوں، جنگی طیاروں اور ٹینکوں کی گن گھرج اور نعرہ تکبیر کے صداؤں میں آپ کے بڑھتے ہوئے قدموں کی دھمک ہونی چائیے؟ دل پر ہاتھ رکھیں، جواب آپ کو معلوم ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
من لم يغز او يجهز غازيا او يخلف غازيا في اهله بخير اصابه الله بقارعة
“جو شخص نہ لڑتا ہو اور نہ ہی کسی جنگجو کو آراستہ کرتا ہو یا اس کی غیر موجودگی میں کسی جنگجو کے اہل خانہ کی مدد کرتا ہو ، اللہ تعالیٰ قیامت سے پہلے اس پر آفت نازل کرے گا”(ابو داود)۔
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلاَلِ السُّيُوفِ
“جان لو کہ جنت تلواروں کے سائے تلے ہے”(ابوداود)۔
جمہوریت اور آمریت کی پیداوار قیادت کبھی بھی آپ کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنے اور دنیا و آخرت کی عزت کے لیے جہاد میں جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ بہت ہو گیا، ہر گزرتا لمحہ صورتحال کو خوفناک بناتا جا رہا ہے۔ آپ پر لازم ہے کہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے فوراً نصرۃ فراہم کریں۔ صرف خلیفہ راشد ہی کی قیادت میں آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کی بجاآوری کے لیے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے حرکت میں آئیں گے اور سرینگر میں تکبیر کی صداؤں میں کلمہ طیبہ کا جھنڈا بلند کریں گے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس