End American Raj, Establish Khilafah
Sunday,15th Shawwal 1438 AH | 09/07/2017 CE | No:PR17054 |
Press Release
End American Raj, Establish Khilafah
The Bajwa-Nawaz Regime Humiliates Our Noble Armed Forces by Offering Them as a “Mercenary Force” to America
Debate has occurred within Pakistan’s political medium since the Trump administration pressurized Pakistan. On 4 July 2017, the US’s Chair of the Senate Armed Services Committee, Senator John McCain, said in a press conference in Kabul, “We have made it very clear that we expect they [Pakistan] will cooperate with us, particularly against the Haqqani network and against terrorist organizations…..“If they don’t change their behavior, maybe we should change our behavior towards Pakistan as a nation.”. This was after Pakistan’s Chief of Army Staff, General Qamar Javed Bajwa, personally accompanied John McCain and his colleagues from US Senate Armed Services Committee to South Waziristan, in a humiliating and disgraceful display of showcasing Pakistan’s contribution to American War on “Terror”. The trip was reminiscent of an imperial Viceroy visiting these territories in the era of the British Raj, where its local puppets rushed to show their loyalty and commitment to the Raj, in the hope of receiving patronage and guarantee for their seats of power from the visiting imperial official. And indeed it was with haughtiness and arrogance of a Viceroy that McCain threatened Pakistan with consequences ignoring the red carpet treatment and pledges of loyalty he received from Pakistan’s military and civilian rulers. O, how Allah disgraces those who seek honor from other than Him (swt)! الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا “Those who take disbelievers for Auliya’ (protectors or helpers or friends) instead of believers, do they seek honor, power and glory with them? Verily, then to Allah belongs all honor, power and glory.” [Surah An-Nisa 4:139].
As if oblivious to any notions of honor, Pakistan’s military and political leadership gathered on 7 July as the National Security Committee, slavishly reiterating Pakistan’s commitment to continue supporting American efforts to tame the mujahid people of Afghanistan. The statement read: “Pakistan continues to work for peace and progress in Afghanistan…and will continue to strive for return of normalcy in Afghanistan at the earliest. This, however, requires simultaneous efforts by the Afghan government for restoring effective control on its territory,”. This was the third meeting of the NSC in about six weeks, with the US crusade in Afghanistan featuring in all of the three meetings. And the weak stance of the Bajwa-Nawaz regime was issued ahead of the completion of the Trump administration’s review of policy on Afghanistan. And the treachery of the Bajwa-Nawaz regime was self-evident in a recent report issued by Pentagon which declared Pakistan as “the most influential external actor in Afghanistan”. Indeed as recent events in Pakistan and across the Muslim World have consistently reminded us, the sorry state of Ummah’s affairs is due to its rulers using her strength in service of her enemies, the Western crusaders.
O Sincere Officers of Pakistan’s Armed Forces!
Do you need any reminder of your strength, especially in relation to Afghanistan, whose security lies in your hands for decades? Here is our foremost enemy, who leaves no opportunity to humiliate you, confirming your strength. How is it that our enemy openly declares your strength, but does not fear it? How is it that our enemy insults you and still expects more cooperation and support from you? How is it that your strength is used in service of America to strengthen her occupation of Afghanistan and not in the service of Islam to protect the people of Pakistan and Afghanistan, from the menace of American presence in the region, which has only brought death and destruction to these lands? It is these traitors in your leadership and Pakistan’s political leadership who chain you and use your strength not in the service of Islam and Muslims, but for the sake of protecting the interests of America. Move now, remove this treacherous leadership, provide Nussrah to Hizb ut Tahrir for the establishment of Khilafah on the Method of the Prophehood in these lands, pledging allegiance to a Khalifah Rashid who will use your strength in the service of Islam, ending the American Raj in the region.
وَلَقَدْ كَانُوا عَاهَدُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ لَا يُوَلُّونَ الْأَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللَّهِ مَسْئُولًا
“And indeed they had already made a covenant with Allah not to turn their backs, and a covenant with Allah must be answered for.” [Surah Al-Ahzab 33:15]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
امریکی راج ختم کرو، خلافت قائم کرو
باجوہ-نواز حکومت ہماری افواج کو امریکہ کے سامنے “کرائے کی فوج” کے طور پر پیش کر کے ان کی توہین اور تذلیل کر رہی ہے
جب سےٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان پر دباؤ بڑھانا شروع کیا ہے پاکستان کے سیاست میں ایک بحث شروع ہو گئی ہے۔ 4 جولائی 2017 کو امریکی سینٹ کی آرمز سروسزکمیٹی کے سربراہ سینیٹر جون مکین نے کابل میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، “ہم نے بالکل واضح کر دیا ہے کہ ہم ان سے (پاکستان سے) امید رکھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون کریں گے خصوصاً حقانی نیٹ ورک اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف۔۔۔۔اگر وہ اپنا رویہ تبدیل نہیں کرتے تو ہو سکتا ہے کہ ہم پاکستان کے خلاف ایک قوم کی حیثیت سے رویہ تبدیل کر لیں”۔ یہ بیان اس وقت دیا گیا جب پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے عہدے کی تذلیل اور غلامانہ کردار کا مظاہرہ کرتے ہوئے بذات خود جون مکین اور آرمز سروسزکمیٹی کو جنوبی وزیرستان کا چند روز قبل ہی ایک دورہ کرایا تھا جس کا مقصد امریکہ کی “دہشت گردی” کی خلاف جنگ میں پاکستان کی “قربانیوں” کا مشاہدہ کرانا تھا۔ یہ دورہ ایسا ہی تھا جیسا کہ برطانوی راج میں وائسرائے ان علاقوں کا دورہ کرتا تھا اور مقامی کٹھ پتلیاں اپنی وفاداری کا یقین دلانے کے لیے اس امید پر اس کے پاس بھاگے جاتے تھے کہ انہیں برطانوی راج کی سرپرستی اور مقامی طاقتور عہدوں پر برقرار رہنے کی یقین دہانی حاصل ہو جائے۔ اور یقیناً یہ وائسرائے جون مکین کا تکبر ہے کہ اس نے پاکستان میں اپنے شاندار استقبال اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کی جانب سے وفاداریوں کی یقین دہانی کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کو دھمکی دی۔ اے اللہ ان لوگوں کو ذلیل و رسوا کر دے جو آپ سبحانہ و تعالیٰ کے علاوہ کسی اور سے عزت کے طلبگار ہیں!
الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا
“جن کی حالت یہ ہے کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے پھرتے ہیں کیا ان کے پاس عزت کی تلاش میں جاتے ہیں؟ (تو یاد رکھو) عزت تو ساری کی ساری اللہ کے قبضے میں ہے” (النساء:139)
پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت، عزت اور وقار کے احساس سے عاری ہو کر، 7 جولائی کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے لیے جمع ہوئی اور بغیر سوچے سمجھے افغانستان کے مجاہد لوگوں کو دبانے اور کچلنے کی امریکی کوششوں میں حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا، “پاکستان افغانستان میں امن اور ترقی کے لیے کام کرتا رہے گا ۔۔۔۔ اور ہم افغانستان میں جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ لیکن اس کے لیے ساتھ ساتھ افغان حکومت کو بھی کوشش کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے علاقے پر موثرکنٹرول بحال کرے“۔ پچھلے چھ ہفتوں میں قومی سلامتی کمیٹی کا یہ تیسرا اجلاس تھا اور ان تمام کے تمام تین اجلاسوں میں موضع بحث افغانستان میں امریکی صلیبی جنگ تھی۔ اس طرح باجوہ-نواز حکومت نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے افغان پالیسی جائزے کے مکمل ہونے سے قبل کمزور موقف پیش کیا ہے۔ باجوہ-نواز حکومت کی غداری پینٹاگون کی جانب سے جاری ہونے والی حالیہ رپورٹ سے واضح ہے جس نے پاکستان کو “افغانستان میں سب سے موثر بیرونی کردار” قرار دیا ہے۔ یقیناً پاکستان اور مسلم دنیا میں ہونے والے حالیہ واقعات ہمیں مسلسل یہ بتا رہے ہیں کہ امت کی بدحالی اور تذلیل کا سبب یہ ہے کہ ان پر مسلط حکمران امت کی طاقت کو دشمنوں، مغربی صلیبیوں، کی خدمت میں پیش کر کے ان کی مضبوطی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
کیا آپ کو آپ کی طاقت کے حوالے سے کسی یاد دہانی کی ضرورت ہے خصوصاً افغانستان کے معاملےمیں جس کے معاملات کئی دہائیوں سے آپ کے ہاتھوں میں ہیں؟ ہمارا بدترین دشمن ہمارے سامنے موجود ہے جو آپ کی بے عزتی اور تذلیل کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتا، وہ بھی آپ کی طاقت کی تصدیق کر رہا ہے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہمارا دشمن کھلے عام آپ کی طاقت کو تسلیم کرے لیکن آپ سے خوف نہ کھائے؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہمارا دشمن آپ کی تذلیل کرے لیکن اس کے باوجود وہ آپ سے مزید تعاون و حمایت کی امید رکھتا ہے؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ کی طاقت افغانستان میں امریکی قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے استعمال ہو لیکن اسلام کی خدمت میں پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے تحفظ کے لیے استعمال نہ ہو جبکہ خطے میں امریکی موجودگی نے صرف اور صرف تباہی و بربادی کو مقدر بنا دیا ہے؟ آپ کی قیادت اور پاکستان کی سیاسی قیادت میں موجود غدار ہی ہیں جنہوں نے آپ کو باندھ رکھا ہے اور آپ کی طاقت کو اسلام اور مسلمانوں کے مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال نہیں کرتے بلکہ امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ آگے بڑھیں، اس غدار قیادت کو اکھاڑ پھینکیں، اس سرزمین پر نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں، خلیفہ راشد کو بیعت دیں جو آپ کی طاقت کو اسلام کی خدمت کے لیے استعمال کرے گا اور خطے سے امریکی راج کو ختم کر دے گا۔
وَلَقَدْ كَانُوا عَاهَدُوا اللَّهَ مِن قَبْلُ لَا يُوَلُّونَ الْأَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللَّهِ مَسْئُولًا
“اس سے پہلے تو انہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ پیٹھ نہ پھیریں گے اور اللہ تعالیٰ سے کیے ہوئے وعدہ کی باز پرس ضرور ہو گی” (الاحزاب:15)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس