Home / Press Releases  / Global PRs  / It is due time for the honorable members of this Ummah to mobilize to aid of the people of ash-Sham!

It is due time for the honorable members of this Ummah to mobilize to aid of the people of ash-Sham!

No: I-SY-141-16-026                Wednesday, 14 Shawwal 1434 AH                21-08-2013 CE

Press Release about the Massacre by Chemical Weapons in the Damascus Countryside

It is due time for the honorable members of this Ummah to mobilize to aid of the people of ash-Sham!

It is due time for the free revolutionaries of ash-Sham to defeat this killer and defeat those conspiring with him and those who kill us with the mightiest types of weapons, led by chemical weapons coming from the Western and the Eastern states from the enemies of the Ummah!

(Translated)

The cries of the bereaved mothers and suffocated children can only be prevailed by the shouts of the heroic free rebels who stood between the corpses of children, women and men, the victims of secular democracy and Western technology, and who expressed their mourning with their heads held high, declaring the oneness of Allah. Their emotion overflowed while cursing Bashar and every ruler of the Muslim world, that the hellfire be their last abode. The tongue of their dire situation spoke through one of the heroes from Ghouta ash-Sham, shouting: “Allahu Akbar over oh tyrants of the Muslims, these dead are from the Ummah of Prophet Muhammad (saw) – the martyrs of Islam! Allahu Akbar over your silence…Where are the Muslim armies?” Where is the Ummah and its support for the revolution of ash-Sham? When will you rise against the thrones of your executioners and mobilize your armies oh Muslims?

Oh Ummah of Islam, Oh People of Chivalry and Courage, Oh Protective Ones of your Deen and honor:

A coward is known by his actions that are just as despicable and sordid as him. This is the case with this criminal regime and its head, for which there is no treatment but beheading and the amputation of its extremities, according to the saying of Allah (swt):

((إنَّمَا جَزَاء الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُواْ أَوْ يُصَلَّبُواْ أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الأَرْضِ ذَلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ))

“Indeed, the penalty for those who wage war against Allah and His Messenger and strive upon earth [to cause] corruption is none but that they be killed or crucified or that their hands and feet be cut off from opposite sides or that they be exiled from the land. That is for them a disgrace in this world; and for them in the Hereafter is a great punishment.” [al-Maida: 33]

This arrogant coward Bashar, his father’s son, Allah’s curse is upon him and his father came with a conspiring international commission to detect the use of chemical weaponry, as if it were a committee of experts not to prevent the use of chemical weaponry, but to supervise its most effective use! The strike against the Damascus countryside is characterized by unprecedented strong and concentrated injuries; it has undoubtedly been carried out by an expert. Has international immorality, led by the head of Kufr, hypocrisy and systematic murder America, already reached such levels? These internationally prohibited weapons have struck hundreds of martyrs, mostly children frantically springing like slaughtered chicken from the severe pain and agony. Ya Allah, ya Allah, to the Ummah of Islam, until when will you keep watching? Until the rest of what was left from the people of ash-Sham be slaughtered? Until the hazards of Western chemical weaponry extends to the Muslims of the Gulf, the people of Egypt and Africa? Only then, those from the “safe” Ummah will become aware of the wolf that has eaten us in portions. Then they will say, “Had we only heard and followed and stood in the face of the tyrant united!”

Oh Muslim Armies, Stationed in your Barracks:

Curses will descend upon you if you do not mobilize and support the people of ash-Sham. A horrible wrath of Allah has befallen you, the possessors of strength and capability, oh sons of the Muslim Ummah. If you have only an atom of sense of responsibility and conviction that the Day of Judgment is coming, and still you do not move to aid us in the establishment of the Khilafah, our source of dignity and the protector of our security, then you will be belittled in this world and overtaken by torment in the Hereafter! So mobilize, such that your mobilization will rescue you from the punishment of your Lord and that you may attain honor … Otherwise, be drenched in the anger of Allah, His Messenger, His angels and all the people.

((وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْر))

“And if they seek help of you for the religion, then you must help.” [Al-Anfal: 72]

 

Hicham Al-Baba

Head of the Media Office of Hizb ut Tahrir

Wilayah of Syria

دمشق کے مضافات میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کے بارے میں پریس ریلیز

کیا امت کے شرفا کے لیے اب بھی وقت نہیں آیا ہے کہ وہ اہل شام کی مددکے لیے حرکت میں آئیں!!

کیا شامی انقلاب کے آزاد لوگوں کے لیے وقت نہیں آیا کہ اس سفاک کو روکیں،اس کے ساتھ مل کر سازشیں کرنےوالوں کوختم کریں اوران لوگوں کا ہاتھ روکیں جومشرق اور مغرب میں امت کے دشمن ممالک سے آنے والے خطرناک تریں اسلحہ بشمول کیمیائی اسلحے سے ہمیں قتل کررہے ہیں!!؟

بیوہ ماؤں اور دم گھٹتے ہوئے بچوں کی چیخ پکار سے انقلاب کے حریت پسند شہسواروں کی للکار ہی بلند ہو رہی تھی جو مغرب کی عوامی جمہوریت اور ٹیکنالوجی کا نشانہ بننے والے بچوں،خواتیں اور مردوں کی ان لاشوں کے درمیان کھڑے تھے جنہوں نے سر اٹھا کر اللہ کو وحدہ لاشریک جان کر جان جان آفرین کے سپرد کردی۔ان کی روحیں بدن سے نکلتی ہوئی بشار اور عالم اسلام کے ہر حکمران پر ایسی لعنت بھیج رہی تھیں جو ان حکمرانوں کو  جہنم پہنچائے گی جو کہ بہت برا ٹھکانہ ہے۔ غوطۃ الشام کے ایک جواں مرد نے چیخ چیخ کر کہا کہ :اللہ اکبر اے مسلمانوں پر مسلط سرکشوں یہ مقتولین سیدنا محمد ﷺ کی امت اور شہدائے اسلام ہیں!اس خاموشی پر اللہ تمہیں تباہ کر ے۔۔۔مسلمانوں کی افواج کہاں ہیں؟شام کے انقلاب کی مدد کے لیے امت کہاں ہے؟اے مسلمانوں تم کب اپنے جلادوں کے تختوں کو تاراج کرنے کے لیے حرکت میں آو گے؟!

اے امت مسلمہ،اے غیرت اور حمیت والو،اے اپنے دین اور عزت کے بارے میں غیور لوگو:

بے شک بزدل اپنے بزدلانہ حقیر کرتوتوں کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے،یہی حال اس حکومت کا ہے جس کی سرکوبی اور ہاتھ پاوں توڑنے کے علاوہ کوئی علاج نہیں، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا: ((إنَّمَا جَزَاء الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُواْ أَوْ يُصَلَّبُواْ أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الأَرْضِ ذَلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ))”ان لوگوں کی بس یہی سزا ہے جو اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرنے کے لیے دوڑتے پھرتے ہیں کہ ان کو قتل کیا جائے یا سولی پر چڑھایا جائے یا ان کے ہاتھ پاوں کاٹے جائیں یا پھر ان کو دیس سےنکال دیا جائے،یہ تو ان کی دنیاوی رسوائی ہے اور ان کے لیے آخرت کا عذاب عظیم تو ہے ہی”۔

یہ ڈھینکیں مارنے والا بزدل بشار جس پر اور جس کے باپ پر اللہ کی لعنت ہو، نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا معائینہ کرنے کے لیے بین الاقوامی سازشی کمیٹی کو کیا لے کر آیا گویا یہ ماہرین کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے نہیں بلکہ بڑے پیمانے پر اس کو کامیاب طریقے سے اسستعمال کرنے کی نگرانی کی کمیٹی ہے!چنانچہ دمشق کے مضافات پر یہ کیمیائی حملہ اس قدر خوفناک اور طاقتور تھا جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔بلاشبہ یہ کسی ماہر کے ہاتھوں کیا گیا،کیا کفر ،منافقعت اور قتل وغارت کے سرغنہ امریکہ کی قیادت میں بین الالعالمی بے حیائی اس حد کو پہنچ گئی!؟بین الاقوامی طور پر ممنوع اس اسلحے کے حملے میں سینکروں لوگ شہید ہوئے جن میں سے اکثریت بچوں کی ہے جو تکلیف کی شدت کی وجہ سے مرغ بسمل کی طرح تڑپ رہے تھے،اللہ اللہ امت مسلمہ کب تک اس طر ح تتر بتر رہے گی ؟باقی ماندہ اہل شام کو بھی قتل کرنےتک؟مغربی کیمیائی ہتھیاروں کا خطرہ خلیج،مصر اور افریقا کے مسلمانوں تک پہنچنے تک؟تب جاکر امت کے ”لاپرواہ”جاگ اٹھیں گے کہ بھڑئیے نے ہمیں ایک ایک کرکے کھا لیا، کاش ہم نے سن لیا ہوتا اور اطاعت کی ہوتی اور یکجا ہوکر طاغوت کے سامنے ڈٹ جاتے!

اے احمق حکمرانوں کی بیرکوں میں بیٹھی ہوئی اسلامی افواج:

اگر تم حرکت میں نہیں آئے اور اہل شام کی مدد نہیں کی تو یہ لعنت تم پر بھی برسے گی۔اے اہل طاقت اور اے امت کے بیٹو یہ تم پر نازل ہونے والا اللہ کا عظیم الشان غضب ہے،اگر تمہارے اندر ذمہ داری کا  اور اس بات کا ذرا بھی احساس ہے  کہ قیامت کا دن آنے والا ہے تو اٹھ کھڑے ہو۔اگر تم نے خلافت جو کہ ہماری عزت اور امت کی حفاظت کی بنیاد ہے کے قیام کی خاطر ہماری نصرت کے لیے حرکت میں نہیں آئے تو تمہیں دنیا کی ذلت اور آخرت کے عذاب کا سامنا ہو گا،حرکت میں آؤں اور اپنی اس حرکت کے ذریعے اپنے رب کے عذاب سے بچو اور دنیا کی عزت بھی حاصل کرو۔۔۔۔اگر تم نے ایسا نہیں کیا تو اللہ ،اس کے فرشتوں ،اس کے رسول ﷺ اور تمام لوگوں کا غضب مول لینے کے لیے تیار ہوجاو، ((وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ))”اگر وہ دین کی وجہ سے تم سے مدد مانگیں تو مدد کرنا تم پر فرض ہے”۔


ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

انجینئر ھشام البابا

بيان صحفي حول مجزرة الكيماوي بريف دمشق

أما آن لشرفاء الأمة أن يتحركوا لنصرة أهل الشام!!

أما آن لأحرار ثورة الشام أن يُنهوا هذا السفاح ويقضوا على المتآمرين معه ويأخذوا على أيدي من يقتلنا بأعتى أنواع الأسلحة وعلى رأسها السلاح الكيماوي القادم من دول الغرب والشرق أعداء الأمة!!؟

صرخات الأمهات الثكالى والأطفال الخُنَّق لم تَعْلُ عليها إلا صيحاتُ الأبطال الثوار الأحرار الذين وقفوا بين جثث الأطفال والنساء والرجال ضحايا المدنية والديمقراطية والتكنولوجيا الغربية، الذين قضوا نحبهم رافعي الرؤوس موحدين الله، ففاضت ارواحهم وهم يلعنون بشارا وكل حاكم في العالم الإسلامي لعنة تفضي بهم إلى جهنم وبئس المصير، ولسان حالهم نطق به ذاك البطل من ابطال غوطة الشام وهو يصرخ : الله أكبر عليكم ياطواغيت المسلمين، هؤلاء قتلى أمة سيدنا محمد r هؤلاء شهداء الإسلام! الله أكبر على صمتكم ..أين جيوش المسلمين؟ أين الأمة ونصرتها لثورة الشام؟ متى تنتفضون على عروش جلاديكم وتحركوا جيوشكم يا مسلمون؟!

يا أمة الإسلام، يا أهل النخوة والحميّة، يا أيها الغيورون على دينكم وأعراضكم:

إن الجبان يُعرف بأفعاله الدنيئة الحقيرة مثله، وهذا هو حال هذا النظام المجرم ورأسه الذي لا علاج له إلا القطع وبتر الأطراف مصداقاً لقوله تعالى: ((إنَّمَا جَزَاء الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُواْ أَوْ يُصَلَّبُواْ أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الأَرْضِ ذَلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ)).

هذا الجبان المتغطرس، بشار ابن أبيه، لعنة الله عليه وعلى أبيه، أتى بلجنة متآمرة دولية للكشف عن استعمال الكيماوي، وكأنها لجنة خبراء جاؤوا لا ليمنعوا استعمال الكيماوي بل ليشرفوا على استعماله بشكل أنجع! فكانت ضربة ريف دمشق تتميز بإصابات مركزة قوية لا سابق لها، فتمت على يد خبير بلا شك. أفلهذه الدرجة وصل العهر الدولي بقيادة أمريكا رأس الكفر والنفاق والقتل الممنهج!؟ لقد قضى تحت هذه الأسلحة المحرمة دولياً، مئاتُ الشهداء معظمهم من الأطفال الذين كانوا ينتفضون كالدجاجة المذبوحة من شدة الألم والعذاب. فالله الله في أمة الإسلام إلى متى تبقى تتفرج؟ إلى أن يُذبح ما بقي من أهل الشام؟ إلى أن تمتد أخطار الأسلحة الكيمائية الغربية إلى مسلمي الخليج وأهل مصر وأفريقيا؟ حينها يعي “الآمنون” من الأمة أن الذئب قد أكلنا متفرقين فليتنا سمعنا وأطعنا ووقفنا في وجه الطاغوت مجتمعين!

يا جيوش الإسلام الرابضة في ثكنات الرويبضات:

إنها لعنات تتنزل عليكم إن لم تتحركوا وتنصروا أهل الشام. إنه غضبٌ من الله عظيم نزل بكم يا أصحاب القوة والمنعة يا أبناء الأمة الإسلامية، إن كان عندكم بقيةٌ من إحساس بالمسؤولية وبأن يوم الحساب قادم، فإن لم تتحركوا لنصرتنا بإقامة الخلافة، مبعث عزنا وحامية أمننا، فسيصيبكم صغارٌ في الدنيا وعذاب في الآخرة، فتحركوا، لتنجوا بتحرككم من عذاب ربكم وتنالوا عزكم… وإلا تفعلوا تبوؤا بغضب من الله وملائكته ومن رسوله والناس أجمعين. ((وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ)).

 

رئيس المكتب الإعلامي لحزب التحرير – ولاية سوريا

المهندس هشام البابا

 

 

ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ انجینئر ھشام البابا