The Believer is not Stung from the Same Hole Twice
Press Release
The Believer is not Stung from the Same Hole Twice
(Translated)
Hizb ut Tahrir is still the forerunner that does not lie to its people, offering sincere advice to the sons of this Ummah and to the Islamic movement, especially to those who still insist on ousting a bunch of rebels led by al-Sisi, who cold-bloodedly drenched his hands in the blood of the sons of the Egyptian people. On Wednesday 08/14/2013, he killed over 600 and wounded over 5000 people, in a criminal act full of malice and hatred, unprecedented except for the criminals of the Jewish entity. So we address anyone who loves Islam and wishes to see it implemented in life, do not be stung from the same hole twice!
Oh you who have risen for the cause of democracy, a Kufr system that gives sovereignty to the people without Allah, and you have considered it your optimal method for ruling with Islam. Those calling for democracy and its servants have turned against it and trample it with their shoes, while you hold onto it and are motivated by it. Meanwhile they have declared their enmity to all that is Islamic!
Respond to them by renouncing their rotten democracy, and raise the banner of the Khilafah, and delete the words “legitimacy” and “democracy” from your dictionaries. Declare “it is for Allah, it is for Allah!”, as proclaimed by the blessed Syrian Revolution. Do not be shy from raising the banner and the flag of your Prophet (saw), for they contain your honour and your elevation! Discard the Sykes-Picot flags into the dustbin of history! This treaty separated the Ummah and has sanctified its separation, it has torn the Ummah into pitiful entities that serve the Ummah’s enemies, and prevent Islam’s return to rule.
Do not bet on the decadent Western democracy, and on the enemies of your Deen from the Kafir Western states. Rather place your stakes on your Ummah, let your adherence be to your Lord. He is the only One who will support you with His victory, He is our Lord but they do not take Him as their Lord. We and you will not be intimidated by al-Sisi and his security, and his killing machinery, which will only cause us to increase in resilience and determination to move forward towards the empowerment of Allah’s law in the Khilafah on the method of Prophethood, whose time has come to stay. Let the path of your beloved Prophet (saw) in the establishment of the Islamic State be your path, and let our work and your work and the work of the rest of the sincere sons of the Ummah in the coming days focus on the following:
1. The work on the immediate release of all detainees in the prisons of the coup regime…
2. Discarding the roadmap drawn by the military behind which America stands, and the non-recognition of the current system…
3. Not entering into any negotiations with this bloody coup regime produced by America…
4. Rejection of the democratic game and announcing not to participate once again, the Prophet (saw) said:
“لا يُلدغ المؤمن من جحر مرتين“
“The believer is not stung by the same hole twice”
And we have been stung over and over again!
5. Rejection of all slogans, banners and ideas related to the secular democratic system and the halt of maneuvering with them to achieve short-term demands.
6. Work to restore confidence in the Islamic project, and make people understand that Islam was not applied during the past year, and that the failures that occurred were due to the application of the republican secular system, even if those applying it are aligned to the Islamic movement.
7. Creation of public opinion among all the revolutionaries of the obligation of the Khilafah, and making them aware of the project for the Khilafah State and its constitution, placed by Hizb ut Tahrir, and making the case of resuming the Islamic way of life a decisive issue in every neighbourhood.
8. Call upon the Egyptian army and urge them to support the Khilafah project to establish the Khilafah ar-Rashidah…
9. Address domestic and international public opinion that we have decided to drop the secular democratic republican system, and the establishment of a Khilafah in its place, because it is the system of government in Islam, that stems from our Aqeedah and our Deen.
10. Urge all Muslims in all parts of the earth to support the Khilafah and its workers…
11. Commitment to the intellectual political road taken by the Prophet (saw) to establish the Khilafah State, and not to resort to armed actions.
12. Announce with determination, strength and decisiveness that the issue of Khilafah is a matter of life or death for every faithful Muslim with sincere loyalty to Allah Almighty and His Messenger (saw). And the squares must proclaim the Khilafah and not any other regime… Resoluteness must be taken on this matter so our eyes may be delighted by the sight of the Bayah given to the Khaleefah according to the Book of Allah and the Sunnah of His Messenger (saw), for the sake of Allah (swt) and the tangible achievement of His victory and as an appeal for martyrdom.
13. Reassuring words to non-Muslims that this state is not only for Muslims, rather it is for anyone who carries the Khilafah state’s tabiyya (citizenship), and that they enjoy all the rights of well-being as the Muslims, without discrimination.
14. Patience until victory (and victory comes only from Allah)!
Sharif Zayed
Head of the Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah of Egypt
پریس ریلیز
لا يلدغ المؤمن من جحر مرتين
مومن ایک ہی سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا
آج بھی حزب التحریر ہی وہ جماعت ہے جو اپنوں سے جھوٹ نہیں بولتی لہذا امت کے بیٹوں اور اسلامی رجحان والوں کو یہ نصیحت کرتی ہے خصوصاً وہ جو انقلابی ٹولے اور ان کے سرغنہ السیسی کو ہٹانے پر اصرار کر رہے ہیں جو انتہائی بے دردی سے مصری عوام کا خون بہارہا ہے۔ بدھ14اگست کو چھ سو سے زیادہ لوگ قتل اور 5000سے زائد افراد زخمی ہوئے،یہ ایک ایسی مجرمانہ ، بغض اور نفرت سے بھرپور کاروائی تھی جس کی مثال یہودی وجود کے مجرموں کے علاوہ کہیں نہیں ملتی۔اس لیے ہم ہر اس شخص سے جو اسلام سے محبت اور زندگی میں اس کے نفاذ کا آرزومند ہے ، کہتے ہیں کہ اسی سوراخ سے دوبار دھوکہ مت کھا ؤ!اے وہ لوگو جنہوں نے جمہوریت کا علم بلند کیا ہوا ہے یہ نظام کفر ہے ،یہ اللہ کی بجائے عوام کو حاکمیت اعلی کا منصب دیتا ہے۔تم نے اس کو اسلام کی حکمرانی کے لیے درست طریقہ سمجھ رکھا ہے،جبکہ اس کے علمبردار اور اس کی عبادت کرنے والے بھی اب اس کو جوتے کی نوک پر رکھ رہے ہیں مگر تم اب بھی اِس سے چمٹے ہوئے ہو اور اس کا دفاع کر رہے ہو۔انہوں نے تو اسلام کے نام کی ہر چیز سے اپنی دشمنی کا اعلان کر دیا!تم اس بدبودار جمہوریت کا طوق اتار پھینک کر ان کو جواب دو اور خلافت کا علم بلند کرو۔اپنی لغت سے ہی جواز اور جمہوریت کا لفظ حذف کردواوریہ اعلان کرو کہ یہ اللہ کے لیے ہے یہ اللہ کے لیے ہے جیسا کہ شام کے مبارک انقلاب نے اس کا اعلان کر رکھا ہے۔اپنے نبی صلى الله عليه وسلم کے علم(لواء اور رایہ)کو بلند کرنے میں کوتاہی نہ کرو اسی میں تمہاری عزت اور رفعت ہے۔سایکس پیکو کے جھنڈوں کو تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دو ! ان جھنڈوں نےہی امت کے درمیان تفریق پیدا کردی ہے اور اس تفریق کو گہرا کردیا ہے،اس کو ایسی رسوائے زمانہ ریاستوں میں تقسیم کر دیا ہے جو امت کے دشمنوں کے خدمت گار ہیں اور اسلام کی حکمرانی کی راہ میں یہی حائل ہیں۔
مغرب کی ذلت آمیز جمہوریت کی بھینٹ نہ چڑھو،نہ ہی اپنے دین کے دشمن مغربی ممالک کے آلہ کار بنو،اپنی امت کا سہارا لے لو،اپنے رب سے تعلق استوار کرو،وہی ہے جو اپنی مدد سے تمہاری آنکھوں کو ٹھنڈک بخش سکتا ہے،وہی ہمارا مولا ہے اور ان کا کوئی مولا نہیں۔ہمیں اور تمہیں کوئی السیسی ،اس کے سیکیورٹی ادارے اور قتل و غارت کے آلات مرغوب نہیں کر سکتے،یہ چیز ہمیں مزید حوصلہ اور ہمت دیں گی کہ ہم اس خلافت علی منہاج النبوۃ کی ریاست میں اللہ کی شریعت کو نافذ کرنے کے لیے قدم برھائیں جس کا وقت آگیا اور زمانہ آن پہنچا۔اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے اپنے رسول کریم کا طریقہ ہی تمہارے پیش نظر ہو نا چاہیے اورہمارا ،تمہارا اور امت کے باقی تمام مخلص بیٹوں کا کام ،آنے والے دنوں میں مندجہ ذیل نکات پر مرکوز ہو نا چاہیے:
1۔ السیسی حکومت کے جیلوں میں بند تمام قیدیوں کی فوری رہائی کے لیے جدوجہد۔۔۔۔۔
2۔ فوجی قیادت اور اس کی پشت پناہ امریکہ کی جانب سے دیئے گئے مصنوعی روڈمیپ کو ختم کرنا اور موجودہ حکومت کو تسلیم نہ کرنا۔۔۔۔
3۔ امریکہ کی طرف سے قائم کی جانے والی اس خونی انقلابی حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذکرات نہ کرنا۔۔۔۔
4۔ جمہوریت کے تماشے سے دسبردار ہو نا اور آئندہ اس میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرنا،رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
“لا يُلدغ المؤمن من جحر مرتين“
“مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا”
پھر کس طرح ہم باربار ڈسے جاتے ہیں!
5۔ جمہوری اور سیکولر نظام سے جڑے تمام نعروں،جھنڈوں اور افکار کو اتار پھینک دینا اور وقتی مفادات کے لیے ان کو نہ دہرانا۔۔۔۔۔
6۔ اسلامی منصوبے پر اعتماد کو راسخ کرنے کے لیے کام کرنا،لوگوں کو یہ سمجھا نا کہ گزشتہ سا ل کے دوران کوئی اسلام نافذ نہیں کیا گیا اورجو ناکامی کا سامنا ہوا وہ سیکولر جمہوری نظام کو لوگوں پر نافذ کرنے سے ہوا،اگرچہ یہ نام نہاد اسلام پسندوں کے ہاتھوں ہوا۔۔۔۔۔
7۔ تمام انقلابیوں کے درمیان خلافت کی فرضیت کے بارے میں رائے عامہ ہموار کرنا،ریاست خلافت اور اس کے دستور کو،جو کہ حزب التحریر نے تیار کر رکھا ہے، کے بارے میں بیداری پیدا کر نا،اسلامی زندگی کے مسئلے کو ہر گلی محلے میں موت وحیات کا مسئلہ بنانا۔۔۔
8۔ مصری فوج کو دعوت اور اس کو خلافت راشدہ کی ریاست کے قیام کے لیے نصرہ دینے کی ترغیب دینا۔۔۔
9۔ مقامی اور بین الاقوامی رائے عامہ کو بتا دینا کہ ہم نے سیکولر جمہوری نظام کو نیست ونابود کرنے اور اس کی جگہ خلافت قائم کرنے کا تہیا کرلیا ہے، کیونکہ اسلام کا نظام حکومت یہی ہے اور یہ ہمارے عقیدے اور دین سے نکلتا ہے۔۔۔۔۔
10۔ تمام روئے زمین کے مسلمانوں کو خلافت اور اس کے لیے جدو جہد کرنے والوں کی مدد کی ترغیب دینا۔۔۔۔
11۔ خلافت کے قیام کے لیے اس فکری اور سیاسی طریقے کی پابندی کرنا جس پر رسول اللہ صلى الله عليه وسلم چلے،کسی قسم کی مسلح کاروائیوں کی طرف مائل نہ ہونا۔۔۔۔۔۔
12۔ اس بات پر اصرار اور سخت رویہ اختیار کرنا کہ خلافت ہی ہر مخلص اور اللہ اور اس کے رسول صلى الله عليه وسلم کے وفادار مسلم کے لیے موت وحیات کا مسئلہ ہےہر میدان میں کسی اور نظام کی نہیں صرف خلافت کی بازگشت سنائی دینا چاہیے۔۔۔۔اس پر اس وقت تک ثابت قدم رہنا جب تک ہماری آنکھیں کتاب اللہ اور سنت رسول صلى الله عليه وسلم پر خلیفہ کی بیعت پرٹھنڈی نہ ہوں اوریہ اللہ کی رضا،اس کی مدد کے حصول اور شہادت کے آرزو کے ساتھ ہو۔۔۔
13۔ غیر مسلموں کو بھی مطمئن کر نے کے لیے مخاطب کرنا کہ خلافت کی ریاست صرف مسلمانوں کی نہیں ہوتی بلکہ یہ ہر اس شہری کی ریاست ہے جس کے پاس خلافت کی ”شہریت” ہے،غیر مسلموں کو بھی بلاامتیاز مسلمانوں کی طرح تمام حقوق حاصل ہوں گے۔
14۔ اللہ کی مدد آنے تک صبر(مدد صرف اللہ کی طرف سے آتی ہے)۔
شريف زايد
ولایہ مصر میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے انچارج
بيان صحفي
لا يلدغ المؤمن من جحر مرتين
ما زال حزب التحرير الرائد الذي لا يكذب أهله، يتقدم بالنصيحة المخلصة لأبناء الأمة وأبناء التيار الإسلامي، وخصوصا الذين ما زالوا يصرون على إسقاط شرذمة الانقلابيين وعلى رأسهم السيسي الذي ولغ في دماء أبناء الشعب المصري بدم بارد، فقتل الأربعاء 14/8 أكثر من ستمائة وجرح أكثر من 5000 شخص، في عمل إجرامي ممتلئ بحقد وكراهية لا نظير لهما إلا عند مجرمي كيان يهود، لذا فنحن نقول لكل من يحب الإسلام ويتمنى أن يراه مطبقا في الحياة، لا تُلدغوا من الجحر نفسه مرتين! فيا من أعليتم من شأن الديمقراطية، وهي نظام كفر تعطي السيادة للشعب من دون الله، واعتبرتموها طريقتكم المثلى للوصول إلى الحكم بالإسلام، فإذا بدُعاتها وعُبَّادها ينقلبون عليها ويدوسون عليها بالنعال، في الوقت الذي تتمسكون أنتم بها وتنافحون عنها، وها هم قد أعلنوا عداوتهم لكل ما هو إسلامي! فردّوا عليهم بنبذ ديمقراطيتهم العفنة، وارفعوا لواء الخلافة، واحذفوا من قاموسكم كلمتي الشرعية والديمقراطية، وأعلنوها (هي لله هي لله) كما أعلنتها الثورة السورية المباركة، ولا تستحوا من رفع راية ولواء نبيكم ففيهما عزكم ورفعتكم، وألقوا برايات سايكس بيكو في مزبلة التاريخ! فهي التي فرقت الأمة وتكرِّس هذه التفرقة، ومزقتها إلى كيانات هزيلة تخدم أعداء الأمة، وتحول دون عودة الإسلام إلى الحكم.
فلا تراهنوا على ديمقراطية الغرب المنحطة، ولا على أعداء دينكم من دول الغرب الكافر، وليكن رهانكم على أمتكم، وليكن تعلقكم بربكم، فهو وحده الذي سيؤيدكم بنصره، وهو مولانا ولا مولى لهم. وإننا وإياكم لن يرعبنا السيسي وأجهزته الأمنية، وآلات قتله، التي لن تزيدنا إلا صمودا وإصرارا على المضي قُدُما في سبيل التمكين لشرع الله في دولة الخلافة على منهاج النبوة التي آن أوانها وأظل زمانها، وليكن طريق رسولكم الكريم في إقامة دولة الإسلام هو طريقكم، وليكن عملنا نحن وأنتم وباقي أبناء الأمة المخلصين في الأيام القادمة مركزا على ما يلي:
1- العمل على الإفراج الفوري عن جميع المعتقلين فى سجون النظام الانقلابي…
2- إسقاط خارطة الطريق المصنوعة على عين العسكر ومن ورائهم أمريكا، وعدم الاعتراف بالنظام الحالي…
3- عدم الدخول في أي مفاوضات مع هذا النظام الانقلابي الدموي المصنوع على عين أمريكا…
4- نبذ اللعبة الديموقراطية والإعلان عن عدم المشاركة فيها مرة أخرى، قال صلى الله عليه وسلم: (لا يُلدغ المؤمن من جحر مرتين) فكيف وقد لُدغنا مرات ومرات!
5- نبذ كل الشعارات والرايات والأفكار المرتبطة بالنظام الديموقراطي العلماني وعدم المناورة بها لتحقيق مطالب آنية…
6- العمل على استعادة الثقة بالمشروع الإسلامي، وإفهام الناس بأن الإسلام لم يُطبَّق خلال العام المنصرم، وأن الإخفاقات التي حدثت كانت جراء تطبيق النظام الجمهوري العلماني عليهم، وإن كان ذلك بيد المحسوبين على التيار الإسلامي…
7- صناعة رأي عام بين كافة الثوار على فرضية الخلافة، وتوعيتهم على مشروع دولة الخلافة ودستورها الذي وضعه حزب التحرير، وجعل قضية استئناف الحياة الإسلامية قضية مصيرية داخل كل حي…
8- دعوة الجيش المصري وحضه على نصرة مشروع الخلافة لإقامة دولة الخلافة الراشدة…
9- مخاطبة الرأي العام المحلي والعالمي بأننا قد قررنا إسقاط النظام الجمهوري الديمقراطي العلماني، وإقامة نظام الخلافة مكانه، لأنها هي نظام الحكم فى الإسلام انطلاقًا من عقيدتنا وديننا…
10- حض المسلمين جميعا في كل بقاع الأرض على نصرة الخلافة والعاملين لها…
11- الالتزام بالطريق الفكري السياسي الذي سار فيه الرسول صلى الله عليه وسلم لإقامة دولة الخلافة، وعدم اللجوء للأعمال المسلحة…
12- الإعلان بإصرار وقوة وحسم أن قضية الخلافة هي قضية حياة أو موت لكل مسلم مخلص صادق الولاء لله سبحانه ولرسوله ، وأن الميادين يجب أن تصدع بالخلافة وليس بأي نظام آخر… ويجب الثبات على هذا الأمر إلى أن تقر أعيننا بمبايعة الخليفة على كتاب الله سبحانه وسنة رسوله ، حسبة لله والتماسا لنصرته وطلبا للشهادة…
13- خطاب مطمئن لغير المسلمين يبين أن هذه الدولة ليست للمسلمين فقط، بل هي دولة لكل من يحمل تابعية “جنسية” دولة الخلافة، وأن له كافة حقوق الرعاية مثله مثل المسلم بلا تمييز.
14- الصبر حتى النصر (وما النصر إلا من عند الله).
شريف زايد
رئيس المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولاية مصر
پریس ریلیز
لا يلدغ المؤمن من جحر مرتين
مومن ایک ہی سراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا
آج بھی حزب التحریر ہی وہ جماعت ہے جو اپنوں سے جھوٹ نہیں بولتی لہذا امت کے بیٹوں اور اسلامی رجحان والوں کو یہ نصیحت کرتی ہے خصوصاً وہ جو انقلابی ٹولے اور ان کے سرغنہ السیسی کو ہٹانے پر اصرار کر رہے ہیں جو انتہائی بے دردی سے مصری عوام کا خون بہارہا ہے۔ بدھ14اگست کو چھ سو سے زیادہ لوگوں قتل اور 5000سے زائد افراد زخمی ہوئے،یہ ایک ایسی مجرمانہ ، بغض اور نفرت سے بھرپور کاروائی تھی جس کی مثال یہودی وجود کے مجرموں کے علاوہ کہیں نہیں ملتی۔اس لیے ہم ہر اس شخص سے جو اسلام سے محبت اور زندگی میں اس کے نفاذ کا آرزومند ہے ، کہتے ہیں کہ اسی سراخ سے دوبار دھوکہ مت کھا ؤ!اے وہ لوگو جنہوں نے جمہوریت کا علم بلند کیا ہوا ہے یہ نظام کفر ہے ،یہ اللہ کی بجائے عوام کو حاکمیت اعلی کا منصب دیتا ہے۔تم نے اس کو اسلام کی حکمرانی کے لیے درست طریقہ سمجھ رکھا ہے،جبکہ اس کے علمبردار اور اس کی عبادت کرنے والے بھی اب اس کو جوتے کی نوک پر رکھ رہے ہیں مگر تم اب بھی اِس سے چمٹے ہوئے ہو اور اس کا دفاع کر رہے ہو۔انہوں نے تو اسلام کے نام کی ہر چیز سے اپنی دشمنی کا اعلان کر دیا!تم اس بدبودار جمہوریت کا طوق اتار پھینک کر ان کو جواب دو اور خلافت کا علم بلند کرو۔اپنی لغت سے ہی جواز اور جمہوریت کا لفظ حذف کردواوریہ اعلان کرو کہ یہ اللہ کے لیے ہے یہ اللہ کے لیے ہے جیسا کہ شام کے مبارک انقلاب نے اس کا اعلان کر رکھا ہے۔اپنے نبی ﷺ کے علم(لواء اور رایہ)کو بلند کرنے میں کوتاہی نہ کرو اسی میں تمہاری عزت اور رفعت ہے۔سایکس پیکو کے جھنڈوں کو تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دو ! ان جھنڈوں نےہی امت کے درمیان تفریق پیدا کردی ہے اور اس تفریق کو گہرا کردیا ہے،اس کو ایسی رسوائے زمانہ ریاستوں میں تقسیم کر دیا ہے جو امت کے دشمنوں کے خدمت گار ہیں اور اسلام کی حکمرانی کی راہ میں یہی حائل ہیں۔
مغرب کی ذلت آمیز جمہوریت کی بھینٹ نہ چڑھو،نہ ہی اپنے دین کے دشمن مغربی ممالک کے آلہ کار بنو،اپنی امت کا سہارا لے لو،اپنے رب سے تعلق استوار کرو،وہی ہے جو اپنی مدد سے تمہاری آنکھوں کو ٹھنڈک بخش سکتا ہے،وہی ہمارا مولا ہے اور ان کا کوئی مولا نہیں۔ہمیں اور تمہیں کوئی السیسی ،اس کے سیکیورٹی ادارے اور قتل و غارت کے آلات مرغوب نہیں کر سکتے،یہ چیز ہمیں مزید حوصلہ اور ہمت دیں گی کہ ہم اس خلافت علی منہاج النبوۃ کی ریاست میں اللہ کی شریعت کو نافذ کرنے کے لیے قدم برھائیں جس کا وقت آگیا اور زمانہ آن پہنچا۔اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے اپنے رسول کریم کا طریقہ ہی تمہارے پیش نظر ہو نا چاہیے اورہمارا ،تمہارا اور امت کے باقی تمام مخلص بیٹوں کا کام ،آنے والے دنوں میں مندجہ ذیل نکات پر مرکوز ہو نا چاہیے:
1۔ السیسی حکومت کے جیلوں میں بند تمام قیدیوں کی فوری رہائی کے لیے جدوجہد۔۔۔۔۔
2۔ فوجی قیادت اور اس کی پشت پناہ امریکہ کی جانب سے دیئے گئے مصنوعی روڈمیپ کو ختم کرنا اور موجودہ حکومت کو تسلیم نہ کرنا۔۔۔۔
3۔ امریکہ کی طرف سے قائم کی جانے والی اس خونی انقلابی حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذکرات نہ کرنا۔۔۔۔
4۔ جمہوریت کے تماشے سے دسبردار ہو نا اور آئندہ اس میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرنا،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“لا يُلدغ المؤمن من جحر مرتين“
“مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا”
پھر کس طرح ہم باربار ڈسے جاتے ہیں!
5۔ جمہوری اور سیکولر نظام سے جڑے تمام نعروں،جھنڈوں اور افکار کو اتار پھینک دینا اور وقتی مفادات کے لیے ان کو نہ دہرانا۔۔۔۔۔
6۔ اسلامی منصوبے پر اعتماد کو راسخ کرنے کے لیے کام کرنا،لوگوں کو یہ سمجھا نا کہ گزشتہ سا ل کے دوران کوئی اسلام نافذ نہیں کیا گیا اورجو ناکامی کا سامنا ہوا وہ سیکولر جمہوری نظام کو لوگوں پر نافذ کرنے سے ہوا،اگرچہ یہ نام نہاد اسلام پسندوں کے ہاتھوں ہوا۔۔۔۔۔
7۔ تمام انقلابیوں کے درمیان خلافت کی فرضیت کے بارے میں رائے عامہ ہموار کرنا،ریاست خلافت اور اس کے دستور کو،جو کہ حزب التحریر نے تیار کر رکھا ہے، کے بارے میں بیداری پیدا کر نا،اسلامی زندگی کے مسئلے کو ہر گلی محلے میں موت وحیات کا مسئلہ بنانا۔۔۔
8۔ مصری فوج کو دعوت اور اس کو خلافت راشدہ کی ریاست کے قیام کے لیے نصرہ دینے کی ترغیب دینا۔۔۔
9۔ مقامی اور بین الاقوامی رائے عامہ کو بتا دینا کہ ہم نے سیکولر جمہوری نظام کو نیست ونابود کرنے اور اس کی جگہ خلافت قائم کرنے کا تہیا کرلیا ہے، کیونکہ اسلام کا نظام حکومت یہی ہے اور یہ ہمارے عقیدے اور دین سے نکلتا ہے۔۔۔۔۔
10۔ تمام روئے زمین کے مسلمانوں کو خلافت اور اس کے لیے جدو جہد کرنے والوں کی مدد کی ترغیب دینا۔۔۔۔
11۔ خلافت کے قیام کے لیے اس فکری اور سیاسی طریقے کی پابندی کرنا جس پر رسول اللہ ﷺ چلے،کسی قسم کی مسلح کاروائیوں کی طرف مائل نہ ہونا۔۔۔۔۔۔
12۔ اس بات پر اصرار اور سخت رویہ اختیار کرنا کہ خلافت ہی ہر مخلص اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے وفادار مسلم کے لیے موت وحیات کا مسئلہ ہےہر میدان میں کسی اور نظام کی نہیں صرف خلافت کی بازگشت سنائی دینا چاہیے۔۔۔۔اس پر اس وقت تک ثابت قدم رہنا جب تک ہماری آنکھیں کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ پر خلیفہ کی بیعت پرٹھنڈی نہ ہوں اوریہ اللہ کی رضا،اس کی مدد کے حصول اور شہادت کے آرزو کے ساتھ ہو۔۔۔
13۔ غیر مسلموں کو بھی مطمئن کر نے کے لیے مخاطب کرنا کہ خلافت کی ریاست صرف مسلمانوں کی نہیں ہوتی بلکہ یہ ہر اس شہری کی ریاست ہے جس کے پاس خلافت کی ”شہریت” ہے،غیر مسلموں کو بھی بلاامتیاز مسلمانوں کی طرح تمام حقوق حاصل ہوں گے۔
14۔ اللہ کی مدد آنے تک صبر(مدد صرف اللہ کی طرف سے آتی ہے)۔
شريف زايد
ولایہ مصر میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے انچارج