End Colonialist Exploitation of Our Troops:
4th Jumadul-Ukhra 1439 AH | 20/02/2018 CE | No: PR18013 |
Press Release
End Colonialist Exploitation of Our Troops:
Yes, Al-Masjid An-Nabawi and the Ka’aba Have Right on Our Blood,
but What of Masjid Al-Aqsa and the Cries of the Oppressed?
A widespread discussion has been sparked after Pakistan’s Defence Minister, Khurram Dastagir, confirmed on 19 February 2018 that a further 1,000 troops are to be sent to the Kingdom of Saudi Arabia, in addition to the 1,600 already there, whilst adding that Pakistan will not become party to any war in the Middle East or any Arab state. However, the deployment of Pakistan’s troops is not where it is needed by Muslims and Islam, but by the determination of Washington through its agent regimes in the Muslim world. Our troops have been shifted from the eastern border where the Muslims of Occupied Kashmir are being butchered by India, onto the Western border to save the US forces from the devastating ferocity of the Pathan tribal fighters. And whilst the Muslims of Syria, Myanmar (Burma), Palestine and Occupied Kashmir are calling for help until they are hoarse, Pakistan’s rulers send our troops to the side of the US’s key puppet in the Gulf, the King of Saudi Arabia, as he wages bloody war on Muslims in Yemen and works with the US to keep the tyrant of Syria, Bashar, from collapsing before the uprising Muslims.
So, when it comes to liberating Muslim Lands from occupation, Pakistan’s regime insists upon respecting Westphalian nation state borders, but when it comes to securing US projects and US agents to all four corners of the earth, there are no such concerns. Yes, Al-Masjid An-Nabawi and the Ka’aba have right on our blood, but what of Masjid Al-Aqsa? And yes, the Ka’aba has right on our blood but so does the blood of the Muslims which is being spilled in rivers by rampaging kafir armies. Abdulla bin Umar said (r.a), I saw the Prophet (saaw) doing tawwaf around the Ka’aba saying
مَا أَطْيَبَكِ وَأَطْيَبَ رِيحَكِ مَا أَعْظَمَكِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَكِ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَحُرْمَةُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ حُرْمَةً مِنْكِ مَالِهِ وَدَمِهِ وَأَنْ نَظُنَّ بِهِ إِلاَّ خَيْرًا
“How good you are and how good your fragrance; how great you are and how great your sanctity. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, the sanctity of the believer is greater before Allah than your sanctity, his blood and his wealth, and to think anything but good of him.” [Ibn Majah].
Certainly, the need of the time is the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, so that our honorable troops kill and are killed for the pleasure of Allah (swt), earning His Jannah and the Duas of the oppressed.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہماری افواج کا استعماری مفادات کےلیے استحصال بندکرو:
جی ہاں مسجد ِنبوی اور خانہ کعبہ کا ہمارے خون پر حق ہے تو کیا مسجد الاقصی اور مظلوم مسلمانوں کا کوئی حق نہیں ہے؟
19 فروری 2018 کو پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر کی جانب سے سعودی عرب مزید 1000 پاکستان کے فوجی بھیجوانے کی تصدیق کے بعد ایک زبردست بحث شروع ہوگئی ہے۔ وزیر دفاع نے بتایا کہ یہ فوج پہلے سے سعودی عرب میں موجود 1600 فوجیوں کے علاوہ ہے اور کہا کہ پاکستان مشرق وسطی یا عرب ممالک کے درمیان کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ بد قسمتی سے پاکستان کی افواج کووہاں نہیں بھیجا جارہا جہاں مسلمانوں اور اسلام کو ان کی ضرورت ہے ۔ ہماری افواج کو واشنگٹن مسلم ممالک میں موجود اپنے ایجنٹ حکمرانوں کے ذریعے وہاں بھیج رہا ہے جہاں مغرب کو ہماری افواج کی ضرورت ہے۔ ہماری افواج کو مشرقی سرحد، جہاں بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پرمظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ،سےمغربی سرحد پر منتقل کیا گیا تاکہ امریکی افواج کو پختون قبائلی جنگجووں کی زبردست تحریک مزاحمت سےبچایا جائے۔ شام، میانمار (برما)، فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے گلے مدد کی پکار کے لیے چیخ چیخ کر خشک ہو گئے لیکن پاکستان کے حکمرانوں نے ہماری فوج خلیج میں امریکہ کے اہم ترین کٹھ پتلی اتحادی، سعودیہ عرب کے بادشاہ کی حمایت میں بھیج دی ہے جس نے یمن کے مسلمانوں پر خونی جنگ مسلط کررکھی ہے اورجو شام میں جابر بشار کو مسلمانوں کی مزاحمت کے ہاتھوں گرنے سے بچانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
لہٰذا ، جب بات مسلمان علاقوں کو آزاد کرانے کی ہوتی ہے تو پاکستان کے حکمران ویسٹ فیلیا کے قومی ریاست کے تصور کے تحت قائم سرحدوں کی حرمت کی پاسداری پر اصرار کرتے ہیں لیکن جب امریکی منصوبوں اور پوری دنیا میں پھیلے امریکی ایجنٹوں کی حفاظت کی بات ہو تو پھر کوئی بہانہ نہیں بنایا جاتا۔ جی ہاں مسجدِ نبوی اور خانہ کعبہ کا ہمارے خون پر حق ہے لیکن مسجد الاقصی کے متعلق کیا خیال ہے؟ اور ہاں کعبہ کا ہمارے خون پر پورا پورا حق ہے لیکن اسی طرح مسلمانوں کے خون کا بھی تو حق ہے جسے کافر فوجیں دریاوں کے پانی کی طرح بہا رہیں ہیں۔ عبداللہ بن عمر نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کعبہ کا طواف کرتے دیکھا اور وہ کہہ رہے تھے،
مَا أَطْيَبَكِ وَأَطْيَبَ رِيحَكِ مَا أَعْظَمَكِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَكِ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَحُرْمَةُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ حُرْمَةً مِنْكِ مَالِهِ وَدَمِهِ وَأَنْ نَظُنَّ بِهِ إِلاَّ خَيْرًا
“تو کتنا عمدہ ہے، تیری خوشبو کتنی اچھی ہے،تو کتنا بڑے رتبے والا ہے اور تیری حرمت کتنی عظیم ہے، لیکن قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، کہ مومن کی حرمت (اس کی جان و مال کی حرمت) اللہ تعالیٰ کے نزدیک تجھ سے بھی زیادہ ہے، اس لیے ہمیں مومن کے ساتھ حسن ظن ہی رکھنا چاہیے”(ابن ماجہ)۔
یقیناً نبوت کے منہج پر خلافت کا قیام وقت کا تقاضا ہے تا کہ ہماری فوج اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی، اس کی جنت کے حصول اور ایمان والوں کی دعاوں کے لیےماریں اور ماری جائیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس