Only the Khilafah Can Secure Peace in the Region:
Tuesday, 6th Ramadhan 1439 AH | 22/05/2018 CE | No: PR18036 |
Press Release
Only the Khilafah Can Secure Peace in the Region:
Reject Normalization as it is Weakening Muslims before the Hostile Hindu State
Pakistan’s rulers are advancing upon the path of normalization with India, making concessions and overtures to the perpetually hostile Hindu State. The weak and compromising stance of Pakistan’s rulers has even prompted the former Indian RAW intelligence chief, A.S. Dulat, on 21 May 2018, to ask the Indian government to invite Pakistan’s Army Chief to kick-start stalled talks between the two countries. Far from securing the Muslims peace and prosperity, normalization with India will weaken them before a state that has repeatedly harmed the Muslims of Pakistan and Occupied Kashmir. As for military normalization, whilst complying the colonialist demand to exercise “restraint” before relentless Indian hostility, Pakistan’s rulers maintain a crackdown against organizations fighting for the liberation of Occupied Kashmir. As for economic normalization, whilst working to open doors wide open for Indian imports, Pakistan’s rulers have implemented colonialist directives to cripple our own industry and agriculture. Regarding political normalization, whilst working with the colonialists to weaken our deep attachment to Islam, Pakistan’s rulers are opening the doors to Indian media and cultural influence.
Pakistan’s rulers are proceeding with normalization with the hateful Hindu mushrikeen, even though Allah (swt) warned,
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
“Neither those who followed earlier revelation who deny the truth, nor the Mushrikeen like to see good bestowed upon you from your Sustainer; but Allah bestows grace upon whom He chooses- for Allah is limitless in His great bounty.”[Surah al-Baqara 2:105].
They are bowing before the Hindu state, even whilst its armed forces are demoralized, stretched and underfunded, with 65% of their arsenal being obsolete. They are weakening before a confirmed enemy, even though Allah (swt) said,
﴿وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ إِن تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّـهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّـهُ عَلِيمًا حَكِيمًا﴾
“And do not weaken in pursuit of the enemy. If you should be suffering – so are they suffering as you are suffering, but you expect from Allah that which they expect not. And Allah is ever Knowing and Wise”[An-Nisaa’: 104].
For centuries, Islam ensured security and prosperity for the inhabitants of the Indian Subcontinent, liberating them from Hindu bigotry. Under Islamic ruling, the Indian Subcontinent became the envy of the world as it was a beacon of justice, wealth and harmony. And it is Islam alone today that can grant peace and prosperity for the inhabitants of the region, who are suffering immensely under man-made law. Certainly, the Muslims must firmly reject normalization with the Hindu State and work instead for the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, so that Islam returns as the dominant way of life in the region.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صرف خلافت ہی خطے میں امن کو یقینی بناسکتی ہے:
نارملائزیشن کی پالیسی کو مسترد کر دو جو مسلمانوں کو جارح ہندو ریاست کے سامنے کمزور کررہی ہے
پاکستان کے حکمران بھارت کے ساتھ نارملائزیشن کی راہ پر بڑھتے چلے جارہے ہیں اور ہندو ریاست کی مسلسل جارحیت کے باوجود اسے مراعات اور آسانیاں فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان کے حکمرانوں کے کمزور اور مصلحت پسندانہ کردار کی وجہ سے بھارتی انٹیلی جنس ‘را’ کے سابق سربراہ اے ایس دلت کو 21مئی 2018 کو بھارتی حکومت کو یہ تجویز دینےکی ہمت ہوئی کہ بھارت دونوں ممالک کے درمیان معطل بات چیت کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے پاکستان کے آرمی چیف کو دورہ بھارت کی دعوت دے۔ بھارت کے ساتھ نارملائزیشن کا عمل مسلمانوں کے لیے امن اور خوشحالی کا ضامن تو نہیں بنے گا البتہ انہیں ایک ایسی ریاست کے سامنے کمزور کردے گا جو مسلسل پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے۔ فوجی سطح پر نارملائزیشن کے تحت پاکستان کے حکمران استعماری مطالبے کے مطابق مسلسل بھارتی جارحیت کے باوجود “تحمل” کامظاہرہ کررہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اُن تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں جو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے لڑ رہی ہیں۔ معاشی سطح پر نارملائزیشن کے تحت پاکستان کے حکمران بھارتی درآمدات کے لیے دروازے کھولنے پر کام کررہے ہیں اور استعماریوں کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہماری صنعت و زراعت کو بھارت کے سامنے مفلوج کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ سیاسی سطح پر نارملائیشن کے تحت استعماریوں کے ساتھ مل کر یہ حکمران اسلام کے ساتھ ہماری گہری وابستگی کو ختم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں اور بھارتی میڈیا اور اس کے ثقافتی اثرات کے فروغ کے لیے پاکستان کے دروازے کھول رہے ہیں۔
پاکستان کے حکمران مسلمانوں سے نفرت کرنے والے ہندو مشرکین کے ساتھ نارملائزیشن کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے خبردار کیا ہے:
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
“جو لوگ کافر ہیں، اہل کتاب یا مشرک وہ اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے خیر (وبرکت) نازل ہو۔ اور اللہ تو جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے”(البقرۃ:105)۔
پاکستان کے حکمران ہندو ریاست کے سامنے ایک ایسے وقت پر جھک رہے ہیں جب اس کی افواج بددل ہیں اوربہت سارے علاقوں میں اندرونی محاذوں پر مصروف ہیں اور وسائل کی کمی کاشکار ہیں اور جب اس کے 65 فیصد ہتھیار متروک ہوچکے ہیں۔ پاکستان کے حکمران ایک یقینی دشمن کے سامنے کمزوری کامظاہرہ کررہے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ إِن تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّـهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّـهُ عَلِيمًا حَكِيمًا
“اور کفار کا پیچھا کرنے میں سستی نہ کرنا اگر تم بےآرام ہوتے ہو تو جس طرح تم بےآرام ہوتے ہو اسی طرح وہ بھی بےآرام ہوتے ہیں اور تم اللہ سے ایسی امیدیں رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھ سکتے اور اللہ سب کچھ جانتا اور (بڑی) حکمت والا ہے”(النساء:104)۔
کئی صدیوں تک اسلام نے برصغیر پاک و ہند کے رہنے والوں کے تحفظ اور خوشحالی کو یقینی بنایا اور انہیں ہندو کی عصبیت، تنگ نظری اور ظلم سے بچایا۔ اسلام کی حکمرانی کے تحت برصغیر پاک و ہند انصاف، خوشحالی اور ہم آہنگی کا نمونہ اور دنیا کے لیے ایک مثال تھا۔ اور آج بھی صرف اسلام ہی اس خطے کے لوگوں کو امن اور خوشحالی فراہم کرسکتا ہے جو انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کی وجہ سے شدید مصائب کا شکار ہیں۔ یقیناً مسلمانوں کو ہندو ریاست کے ساتھ نارملائزیشن کے عمل کو مسترد کردینا چاہیے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ اس خطے میں اسلام ایک بار پھر ایک طرز زندگی کے طور پر واپس آسکےجو باقی تمام طرز زندگی پر غالب ہو۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس