Strengthening US Occupation will Not Bring Peace, Its Ejection Will
Wednesday, 20thShawwal 1439 AH | 04/07/2018 CE | No: PR18043 |
Press Note
Strengthening US Occupation will Not Bring Peace, Its Ejection Will
Pakistan’s Political and Military Leadership is Working to Prevent US Defeat at the Hands of the Afghan Mujahideen
After the meeting of US Deputy Assistant Secretary at the State Department’s Bureau of South and Central Asian Affairs Ambassador Alice Wells with the Army Chief Gen Qamar Bajwa at the General Headquarters, the ISPR stated that, “Both reaffirmed the commitment towards the common goal of peace and stability in the region and discussed measures towards that end. Both also agreed on continued engagement at multiple levels,”. Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan rejects Alice Wells visit and assurances granted to her by Pakistani authorities, because they are against the interests of the Muslims of Pakistan and Afghanistan.
The US Assistant Secretary of State visited Islamabad after visiting Kabul. During her visit to Kabul, Wells said that Taliban’s refusal to join the political process was “unacceptable”. She had further accused the “Taliban ….who are not residing in Afghanistan” of being an obstacle to the peace talks. This statement clearly shows that America is deeply concerned that the Afghan Mujahideen have rejected any talks before the complete withdrawal of US forces. Moreover, despite severe political and military pressure employed by the US, they have increased their attacks on the crusaders as well. The US is clearly exhausted and Pakistan’s political and military leadership must help their Afghan Muslim brothers, so that America withdraws completely from Afghanistan, like Soviet Russia before it. However, instead, the political and military leadership is exhausting every effort to prevent certain US defeat. Only last month, the military leadership reaffirmed its commitment to US success. Is American success in Afghanistan not against Pakistan’s interest? How is it so when even the political and military leadership have stated that India is using Afghan soil against Pakistan? Is it not clear that America does not care for Pakistan’s security concerns and ensures the undermining of its security?
America is now like an aging wild beast which has lost its ability to hunt to feed itself, so relies on others to extend its life. Without the help of Pakistan’s political and military leadership, America could neither have attacked Afghanistan, nor occupied it, nor fight such a long war. Moreover, today when the US needs a political solution to sustain its occupation, it is again looking towards the political and military leadership of Pakistan. In reality Pakistan can easily determine the regional dynamics, not America. If today Pakistan had a sincere leadership, it would not have been a difficult task to expel the US. Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan asks the sincere Muslims amongst the armed forces of Pakistan to seize the treacherous leadership and grant Nusrrah to Hizb ut Tahrir for re-establishing Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood in Pakistan. Only then will a Khaleefah Rashid direct the armed forces and sincere Mujahideen to compel the US to race away from our region, with its tail between its legs. And this deed is not difficult to accomplish with the Help of Allah swt.
إِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَٱلَّذِينَ آمَنُواْ فِى ٱلْحَيَاةِ ٱلدُّنْيَا وَيَوْمَ يَقُومُ ٱلأَشْهَادُ
“Verily, We will indeed make victorious Our Messengers and those who believe in this world’s life and on the Day when the witnesses will stand forth”(Ghafir:51)
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
افغانستان میں امن امریکی قبضےکو مضبوط کر کے نہیں بلکہ امریکہ کو خطے سے نکال کر قائم ہوگا
پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت افغان مجاہدین کے ہاتھوں امریکہ کی شکست کو فتح میں بدلنے کے لیے کام کررہی ہے
امریکی نائب سیکریٹری خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیاایلس ویلز سے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات کے بعد آئی ایس پی آر نے بیان جاری کیا جس میں یہ کہا گیا کہ، “خطے میں امن اور استحکام کے لیے دونوں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس ہدف کے حصول کے لیے اقدامات پر بات چیت کی۔ دونوں نے مختلف سطحوں پر رابطوں کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا”۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان ایلس ویلز کے دورے اور پاکستانی حکام کی جانب سے اسے کرائی جانے والی یقین دہانیوں کو مسترد کرتی ہے کیونکہ یہیقین دہانیپاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے مفادات سے ٹکراتی ہے۔
امریکی نائب سیکریٹری خارجہ نے کابل کے دورے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا۔ پاکستان روانگی سے قبل اسکی جانب سے بیان دیا گیا کہ،” سیاسی عمل کا حصہ بننے سے انکار ناقابل قبول ہے اور وہ طالبان جو افغانستان میں نہیں ہیں امن بات چیت میں رکاوٹہیں”۔یہ بیان اس حقیقت کو واضح کردیتا ہے کہ امریکہ چند ہزار مخلص افغان مجاہدین کے ہاتھوں شدید زچ اور پریشان ہو چکا ہے کیونکہ تمام تر سیاسی و فوجی دباؤ کے باوجود ایک بارپھر افغان مجاہدین نے امریکی افواج کے انخلاء سے قبل کسی قسم کی بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے اپنے حملے تیز کردیے ہیں۔ جب صورتحال یہ ہے کہ امریکہ زخموں سے چور چور ہوچکا ہے تو خطے میں مستقل امن کے لیے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کو اپنے افغان مسلمان بھائیوں کی بھر پور مدد کرنی چاہیے تا کہ جس طرح سوویت روس افغانستان سے دم دبا کر بھاگا تھا ، امریکہ بھی ہمارے خطے سے نکلنے پر مجبور ہو جائے۔ لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت مسلسل افغانستان میں یقینی امریکی شکست کو فتح میں بدلنے کے لیے ہر طرح کا جتن کررہی ہے یہاں تک کہ پچھلے مہینے افواج پاکستان کی قیادت نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اس لمبی جنگ میں امریکہ کو فاتح دیکھنا چاہتے ہیں۔ کیا افغانستان میں امریکہ کی کامیابی پاکستان کے مفاد کے خلاف نہیں جبکہ کئی بار پاکستان کی سیاسی وفوجی قیادت اس بات کا اظہار کرچکی ہے کہ بھارت افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے اور امریکہ پاکستان کے سیکیورٹی خدشات کو نظر اندازکررہا ہے؟
امریکہ اس وقت ایک زخمی بوڑھےدرندےکی مانند ہے جو خود سے شکار نہیں کرسکتا اور دوسروںکی قوتپر انحصار کرتا ہے۔ امریکہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کی مدد کے بغیر نہ تو افغانستان پر حملہ کرسکتا تھا،نہ قبضہ کرسکتا تھا اور نہ ہی اتنی لمبی جنگ لڑسکتا تھا اور آج جب امریکہ کو خطے میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے سیاسی حل کی ضرورت ہے تو اس کے لیے بھی وہ پاکستان کی سیاسی وفوجی قیادت کی جانب دیکھ رہا ہے۔ تو درحقیقت طاقت امریکہ کے پاس نہیں بلکہ پاکستان کے پاس ہے۔ آج اگر پاکستان کوایک مخلص قیادت نصیب ہو تو خطے سے امریکہ کو نکال باہر کرنا کوئی مشکل امر نہیں۔ لہٰذا حزب التحریر ولایہ پاکستان افواج پاکستان میں موجودمخلص مسلمانوں سے یہ کہتی ہے کہ وہ موجودہ غدار قیادتوں کو ہٹا کر نبوت کے طریقے پر پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کونصرۃفراہم کریں۔ پھر خلیفہ راشد پاکستان کی مسلم افواج اور خطے کے مخلص مجاہدین کی مدد سے امریکہ کو خارش زدہ کتے کی طرح بھاگنے پر مجبور کردے گا اور عالمی طاقت کا رتبہ اس سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھین لے گا۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مدد سے یہ کچھ مشکل نہیں۔
إِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَٱلَّذِينَ آمَنُواْ فِى ٱلْحَيَاةِ ٱلدُّنْيَا وَيَوْمَ يَقُومُ ٱلأَشْهَادُ
“یقینا ہم اپنے رسولوں اور مؤمنوں کی اس دنیاوی زندگی میں اور قیامت کے دن بھی مددکریں گے۔”(غافر:51)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس