Home / Activism  / Global Activism  / Pakistan’s Rulers Now Abduct Women

Pakistan’s Rulers Now Abduct Women

بسم اللہ الرحمن الرحیم

Pakistan’s Rulers Now Abduct Women

August 16, 2018

On Wednesday 15th August 2018, a delegation from Hizb ut-Tahrir in Britain delivered a statement to the Pakistani High Commission in London.

The delegation and the statement made the following points:

  1. The ruling regime in Pakistan has stooped to a new low by abducting defenceless women in the middle of the night from their homes. In Islam, women are held in the highest esteem but the rulers of Pakistan have shown that there are no moral boundaries they will not cross.
  2. Once again, the corruption of the secular democratic system has been made apparent. Dr. Roshan, a respected medical doctor along with Sister Romana, a respected teacher – both mothers and living in Karachi – have simply been abducted with none being presented in any court of law. If the regime accuses them of breaking its laws, then why does it not present them before a Judge in one of its own court rooms? Indeed this is the supposed ‘rule of law’ we see under democracy in Pakistan today.
  3. The continued abduction and arrest of party workers inside Pakistan will not deter Hizb ut-Tahrir from continuing its peaceful political work in exposing the corrupt democratic system and working for the re-establishment of the Khilafah in Pakistan. This is the real reason why men like Naveed Butt, the party spokesperson who is missing since May 2012 and women like Dr. Roshan and Sister Romana are being been abducted and held incommunicado.
  4. We serve notice to the ruling regime in Pakistan that they are responsible for the safety and wellbeing of Dr. Roshan, Sister Romana and Naveed Butt.
  5. These abductions, in truth reveal the bankruptcy of the regime both politically and intellectually as it fails to meet Hizb ut-Tahrir’s political challenge. Instead it uses tactics that are typical of the dictatorial and repressive regimes that plague the Muslim world today.
  6. Hizb ut-Tahrir is a political party based on intellectual thoughts, working on the method of the Prophet Muhammad (ﷺ) to re-establish the Khilafah state. This is proven by the rich diversity and abundance of its works published throughout the world by the party for the last 65 years. Indeed we challenge the Pakistani regime to produce even one pamphlet to refute the ideas of Hizb ut-Tahrir which are based exclusively on Islam.
  7. The Pakistani rulers remain a client American regime. This is the same regime that persistently denied the presence of CIA and Blackwater agents on Pakistani soil and that US drones were flying from bases inside Pakistan – lies that were eventually exposed. This regime continuously lies about its cooperation with America, as it kills its own people under the guise of fighting militancy to secure the American occupation of Afghanistan.
  8. Despite having clear evidence of US agents causing death and terror through their Raymond Davis spy networks in Pakistan repeatedly, the regime never punishes these US killers. The regime instead provides the US supply lines through Pakistan whilst abducting the peaceful activists of Hizb ut-Tahrir whose only real crime is to expose this collaboration whilst calling for the political system of Islam, the Khilafah.
  9. In its rage to protect its interests, the regime blindly lashes out at Hizb ut-Tahrir as the strength of the Islamic call led by Hizb ut-Tahrir and its members continues to grow. Its continued co-operation with its American masters – which Hizb ut-Tahrir continuously highlights – has left it badly exposed. This is the real truth behind this matter.

Hizb ut-Tahrir calls for the immediate release of Dr. Roshan and Sister Romana – they have done nothing wrong. The rulers of Pakistan should know that their continued treachery in return for American dollars will not save them from the wrath of Allah (ﷻ) in this world and the greater punishment in the hereafter. As Allah (ﷻ) states in the noble Quran:

وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ ۚ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ

“And never think that Allah is unaware of what the wrongdoers do. He only delays them for a Day when eyes will stare [in horror].”

 [Ibrahim: 42]

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پاکستان کے حکمران اب عورتوں کو اغوا کررہے ہیں

16 اگست، 2018 

بدھ، 15 اگست 2018،کو برطانیہ میں حزب التحریر کے  وفد نے ایک دستاویز لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن  کے حوالے کی۔ 

وفد نے اس  دستاویزکے ذریعے مندرجہ ذیل باتیں سامنے رکھیں:

1۔ خواتین کو رات کے اندھیرے میں ان کے گھروں سے اغوا کر کے پاکستان کی حکومت ذلت کی نئی گہرائیوں میں گر گئی ہے۔ اسلام میں خواتین کوبہت زیادہ عزت و احترام دیا گیا ہے لیکن پاکستان کے حکمرانوں  نے واضح کردیا ہے کہ  ایسی کوئی اخلا قی حد نہیں جس کو وہ توڑ نے میں شرم محسوس  کریں۔

2۔ ایک بار پھر سیکولر جمہوری نظام کی کرپشن واضح ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر روشن،ایک معزز  میڈیکل ڈاکٹر جبکہ بہن رومانہ ایک معزز استانی ہیں۔یہ دونوں خواتین کراچی کی رہائشی ہیں ۔ ان دونوں بہنوں کو ان کے گھروں سے اغوا کیا گیا  اور اب تک کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ اگر حکومت ان پریہ الزام لگاتی ہے کہ انہوں نے اس کے قوانین کو توڑا ہے تو پھر انہیں اپنی ہی عدالتوں کے سامنے کیوں پیش نہیں کررہی؟ یقیناً یہی وہ “قانون کی حکمرانی” ہے جس کا مظاہرہ آج ہم جمہوری پاکستان میں دیکھ رہے ہیں۔ 

3۔ پاکستان میں حزب التحریر کے لوگوں کا اغوا اور گرفتاریاں ، حزب التحریر کو اپنی پُرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے جمہوریت کی کرپشن  کو بے نقاب کرنےاور نبوت کے طریقے پر پاکستان میں خلافت کے قیام کی جدوجہد سے روک نہیں سکیں گی۔  درحقیقت یہی وہ اصل وجہ ہے جس کے باعث نوید بٹ جیسے لوگ، جو پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان ہیں اور مئی 2012 سے جبری گمشدہ ہیں، اور ڈاکٹر روشن اور بہن رومانہ کو  اغوا کیا گیا اور  ان سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔

4۔ ہم پاکستان کے حکمرانوں پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وہ ڈاکٹر روشن، بہن رومانہ اور نوید بٹ کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں۔

5۔ اغوا کی یہ وارداتیں  پاکستان میں حکمرانوں کے سیاسی اور فکری دیوالیہ پن کو بے نقاب کرتی ہیں کیونکہ وہ حزب التحریر کے سیاسی چیلنج کا جواب سیاسی طور پر دینے میں ناکام ہیں۔  ان کا یہ طرز عمل آمر اور ظالم حکومتوں جیسا ہے جس نے آج مسلم دنیا کو اپنا شکار بنا رکھا ہے۔ 

6۔ حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے جو اسلام کی سیاسی و فکری سوچ کی بنیاد پر قائم ہے اور ریاستِ خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقہ کار کی پیروی کرتی ہے۔  اس بات  کے ثبوت  ان گنت ہیں اور پچھلے 65 سال کے دوران ہمارے کام کے حوالے سے  شائع ہونے والی خبریں اس کا ثبوت ہیں۔  ہم پاکستان کی حکومت کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ حزب التحریر   کے تصورات، جو خالصتاً اسلام پر مبنی ہیں،  کو مسترد کرنے کے حوالے سے ایک صفحے کا پرچہ ہی شائع کر کے دکھا دیں۔ 

7۔ پاکستان کے حکمران امریکی حکومت کے غلام ہیں۔ یہ وہی حکومت ہے جو مسلسل پاکستان کی سرزمین پر سی آئی اے اور بلیک واٹر کی موجودگی اور پاکستان کی ہی سرزمین سے ڈرون اڑنے  کا  انکار کرتی رہی ، اور پھر آخر کار ان کا یہ جھوٹ بے نقاب ہو گیا ۔           یہ حکومت اب بھی  امریکہ کے ساتھ اپنے تعاون کے حوالے سے مسلسل جھوٹ بول رہی ہے  جب  یہ اپنے ہی لوگوں کو عسکریت پسند ی کے خلافت آپریشن کے نام پر قتل کررہی ہے تا کہ افغانستان میں امریکی قبضے کو یقینی بنایا جاسکے۔ 

  اس بات کے واضح اور قطعی ثبوت کے باوجود کہ امریکی ایجنٹس پاکستان میں اپنے ریمنڈ ڈیوس نیت ورک کے ذریعے موت اور دہشت کا کھیل کھیل رہے ہیں،  لیکن حکومت  کبھی ان امریکی قاتل ایجنٹوں کوسزا  نہیں دیتی۔  یہ حکومت امریکہ کوسپلائی لائن فراہم کرتی ہے اور دوسری جانب حزب التحریر  کے پُرامن سیاسی کارکنوں کو اغوا کرتی ہے جن کا اصل “جرم” یہ ہے کہ وہ اس حکومت کے امریکہ کے ساتھ تعاون کو بے نقاب کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اسلام کے سیاسی نظام، خلافت کے قیام کی دعوت دیتے ہیں۔

9۔ اپنےمفادات کے تحفظ کے لیے  یہ حکومت حزب التحریر کے خلاف ظلم و جبر میں اضافہ کررہی ہے کیونکہ حزب التحریر کی اسلامی دعوت  مضبوط اور اس کے اراکین کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ یہ حکومت اپنے امریکی آقاؤں کے ساتھ مسلسل تعاون کررہی ہے جس کی حزب التحریر مسلسل نشاندہی کرتی ہے اور اس عمل نے اس کے کردار کو بے نقاب کردیا ہے۔ اس ظلم و جبر کی اصل حقیقت یہی ہے۔ 

حزب التحریر ڈاکٹر روشن اور بہن رومانہ کی فوری رہائی کامطالبہ کرتی ہے کیونکہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں کوجان لینا چاہیے کہ غداری کے بدلے ملنے والے امریکی ڈالرز انہیں اس دنیا میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غصے اور آخرت میں اس کی سزا سے بچا نہیں پائیں گے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، 

وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ ۚ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ

” اور (مومنو) مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بےخبر ہے۔ وہ ان کو اس دن تک مہلت دے رہا ہے جب کہ (دہشت کے سبب) آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی”

(ابراہیم:42)