To Please America, Pakistan’s Rulers March on the Path of Humiliation and Submission before the Belligerent Hindu State
Saturday, 12th Muharram 1440 AH | 22/09/2018 CE | No: PR18061 |
Press Release
To Please America, Pakistan’s Rulers March on the Path of Humiliation and Submission before the Belligerent Hindu State
Pakistan’s Prime Minister, Imran Khan, tweeted on 22 September 2018 that he was “disappointed” after India arrogantly announced to cancel the meeting of foreign ministers of India and Pakistan that was to be held on the sidelines of UNGA in New York. So, despite its claims of “change,” within its first hundred days the new regime is marching on the path of humiliation before the Hindu State, which is already well worn by Nawaz Sharif and Musharraf before it. Why call for talks with the Hindu State when the Muslims have only ever known of treachery from the Hindu when he has had any degree of authority or opportunity over us and that is why our forefathers strove for Pakistan in the first place? Why ask for talks with the Hindu State, when the suffering of the Muslims of Occupied Kashmir under the Hindu State occupation is already immense and talks to label the resistance of Muslims of the valley as “terrorism” would only serve to encourage Hindu atrocities against Muslims of Kashmir? Why call for talks with the Hindu State, when talks with India are part of the US plan to relieve the Hindu State of the thorn of Occupied Kashmir in its side, so that it is freer to rise as an unjust regional guardian for US interests against Muslims and China? Why submit before the Western crusaders and hateful Hindu mushrikeen, when Allah (swt) warned,
﴿مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ﴾
“Neither those who followed earlier revelation who deny the truth, nor the Mushrikeen like to see good bestowed upon you from your Sustainer; but Allah bestows grace upon whom He chooses – for Allah is limitless in His great bounty.” [Surah al-Baqara 2:105]
The Muslims must not wait for the end of the first hundred days before raising their voices against the rulers as they march towards humiliation and insecurity. If the regime has marched off in the wrong direction well within hundred days, how much further will it have marched at the end of the hundred days? Even now the situation can be turned around immediately, if the Muslims have rulers that put Islam and Muslims first and last, paying no heed whatsoever to US plans, promises and guarantees. In Islam, there are no military alliances, co-operation, intelligence sharing, flag meetings, diplomatic relations and economic ties with nations that are hostile against Muslims. Islam requires that Muslims fight against the Hindu State occupation until it is ended. So, let there be full and open support, financial and intelligence, for the Muslims in Occupied Kashmir in their struggle for liberation and annexation with Pakistan. Let our nuclear assets be deployed so that the India does not even imagine drastic steps, stricken and paralyzed by fear. And let all this to continue until the Hindu State occupation is eradicated, on the way to restoring Islam’s dominance over the whole Indian Subcontinent as it was for centuries under Islamic rulers previously. Let the Muslims turn their backs now on the “regime of more of the same” and strive to re-establish the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood so all this can happen.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امریکا کو خوش کرنے کے لیے پاکستان کے حکمران ذلت و رسوائی کے راہ پر چلتے ہوئے جارح ہندو ریاست کے سامنے جھکے جارہے ہیں
22 ستمبر 2018 کو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ٹوئیٹ کیا کہ وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے دوران پاکستان و بھارت کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کو متکبرانہ طریقے سے منسوخ کرنے کے بھارتی اعلان پر مایوس ہوئے ہیں۔ اس حکومت نے “تبدیلی” کے دعوی کے باوجود پہلے سو دنوں کے اندر ہی بھارتی حکومت کے سامنے ذلت و رسوائی کی راہ پر چلنا شروع کردیا ہے جس پر اس سے پہلے نواز شریف اور مشرف بھی چل رہے تھے۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ ہندو ریاست کو بات چیت کی دعوت کیوں دی جا رہی ہے ، جبکہ ہندو کو جب کبھی مسلمانوں پر اختیار اور حکومت حاصل ہوئی تو اس نے مسلمانوں کے خلاف بدترین رویہ اپنایا اور اسی وجہ سے ہمارے آباؤاجداد نے ہندو کے ساتھ رہنے کے بجائےقیام پاکستان کی جدوجہد کو ترجیح دی تھی۔ ہندو ریاست کو بات چیت کی دعوت کیوں دی جا رہی ہےجبکہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر ہندو ریاست کا ظلم و جبر بڑھتا جارہا ہے اور وہ وادی کے مسلمانوں کی مزاحمت کو “دہشت گردی” قرار دیتی ہے، ایسی صورتحال میں ہندو ریاست کے ساتھ بات چیت کشمیر کے مسلمانوں کے خلاف مظالم ڈھانے میں اس کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنے گی- ہندو ریاست کو بات چیت کی دعوت کیوں دی جا رہی ہےجبکہ بھارت کے ساتھ بات چیت امریکی منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت امریکہ مقبوضہ کشمیر کی مزاحمت سے جان چھڑا کر بھارت کو علاقائی طاقت بنانا چاہتا ہے تا کہ وہ خطے میں مسلمانوں اور چین کے خلاف امریکی مفادات کی حفاظت کرسکے۔ کیوں ہم مغربی صلیبیوں اور ہندو مشرکین کے سامنے جھکیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ہمیں خبردار کیا ہے کہ ،
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلَا الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ ۗ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
”جو لوگ کافر ہیں، اہل کتاب یا مشرک وہ اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے خیر (وبرکت) نازل ہو۔ اور اللہ تو جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے“(البقرۃ:105)۔
مسلمانوں کو باجوہ-عمران حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے سو دن پورے ہونے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس حکومت نے فوری طور پر ذلت ورسوائی اور تباہی و بربادی کی راہ پر چلنا شروع کریا ہے۔ اگر یہ حکومت اپنے پہلے سو دنوں کے اندر ہی غلط راستے پر چل پڑی ہے تو سو د ن پورے ہونے پرکس قدر اس راستے پر آگے نکل جائے گی؟ ابھی بھی صورتحال کو فوری طور پر تبدیل کیا جاسکتا ہے، اگر مسلمانوں کے پاس ایسے حکمران ہوں جو صرف اور صرف اسلام اور مسلمانوں کو ہی مقدم رکھیں اور امریکا کے کسی منصوبے، وعدے اور یقین دہانیوں کو خاطر میں نہ لائیں۔ اسلام میں ایسی کسی ریاست کے ساتھ فوجی اتحاد، انٹیلی جنس کا تبادلہ، فلیگ میٹنگز، سفارتی تعلقات اور معاشی روابط نہیں رکھے جاتے جو مسلمانوں کے خلاف عملاً جارحیت کی مرتکب ہورہی ہو۔ اسلام اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ مسلمان ہندو ریاست کے خلاف اس وقت تک لڑیں جب تک مقبوضہ علاقوں پر قبضہ ختم نہیں ہوجاتا۔ تو مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی مکمل مالی، انٹیلی جنس اور فوجی مدد کی جائے تا کہ ان کی آزادی اور الحاق پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوجائے۔ ہمیں اپنے ایٹمی اثاثوں کو حرکت میں لانا چاہیے تا کہ بھارت کسی بھی قسم کی جارحیت کا تصور بھی نہ کرسکے اور خوف سے ہی مفلوج ہوجائے۔ اور یہ عمل اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک ہندو ریاست کا قبضہ مقبوضہ علاقوں پر ختم نہ ہوجائے اور پورے برصغیر پر اسلام کی بالادستی نہ قائم ہو جائے جیسا کہ اس سے پہلے صدیوں تک برصغیر پر اسلام کی حکمرانی تھی۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ اس نام نہاد “تبدیلی” کی حکومت سے منہ موڑ لیں جو پچھلی کرپٹ حکومتوں کا ہی تسلسل ہے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی بھر پور جدوجہد کریں تا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کی بالادستی قائم ہوجائے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس