Home / Comments  / Views on News  / Revolution in Pakistan can Only Come through Khilafah, Never Democracy nor Dictatorship

Revolution in Pakistan can Only Come through Khilafah, Never Democracy nor Dictatorship

بسم الله الرحمن الرحيم

Views on News

Revolution in Pakistan can Only Come through Khilafah, Never Democracy nor Dictatorship

News:

On 14 August 2014, two opposition parties started their independence and revolution marches from Lahore, the provincial capital of Pakistan’s most populated province, Punjab. The marches were to converge in Islamabad, the capital of Pakistan. Both parties demanded the resignation of Nawaz Sharif and his brother Shahbaz Sharif. They promised their followers that the demise of the current rulers is not far away and then a new Pakistan will emerge.

Comment:

The state of Pakistan was created in the name of Islam. The Muslims of the Sub Continent were promised that they will be able to live their lives under the shade of Islam. However, since the inception of the new state, its affairs have been run by the system left by the occupying British Raj which is Kufr system. One after another, every ruler failed to materialize the dreams of the people of Pakistan, which is the implementation of Islam in every field of life. When democratic rulers failed, military dictators intervened and assured the people that they will bring the change people longed or. However, military dictators also never deviated from the path which was left by the British Raj, which is the rule by other then all that Allah (swt) has revealed. Similarly, when military dictators failed to deliver the desire of the people, again democratic rulers were brought back and they assured the people that now there is democracy, the will of the people will prevail. Yet, they also never fulfilled the aspirations of the people. And this game of musical chairs has been going on for nearly seven decades.

This circus of democracy and dictatorship has been taking place since 1947 and the people are now fed up. A strong desire for change has been felt since 2011, as people saw the results of Musharaf’s enlightened moderation and Zardari’s politics of reconciliation. Both policies in reality meant to safeguard the rulers’ personal interests and the interests of America in Pakistan and this region. Now after a very poor performance by the current democratic government people are fed-up with both dictatorship and democracy. The people of Pakistan want a real change, a change based on Islam, where Islam is implemented in every aspect of life. They believe that only Islam has the power to resolve their problems whether economic or judicial, political or military.

This is not acceptable to America and its agents in the political and military leadership of Pakistan. Agents of America are calling for change, real democracy or the implementation of 1973 constitution according to its spirit, to mislead the people from their desire to see Pakistan as the beacon of Islam. The people have sensed this and that is why they have not participated in great numbers in these independence and revolution marches.  At the same time, the people are very responsive to the call of Hizb ut-Tahrir, which is the rejection of both democracy and dictatorship and the establishment of the Khilafah, with its constitution based solely on Islam.

Real change or revolution will only occur when the Khilafah is established. Following the method of RasulAllah (s.a.w), which is the political and intellectual struggle against corrupt system and agent rulers and the achieving of Nussrah from the armed forces. No real change can take place under the current system which is corrupt from its core because this system is man-made, a continuation of the British laws forced on us during the British occupation of these lands. We can only experience real change when ruling is established according to what all that Allah (swt) has revealed.

وَأَنِ احْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَنْ يَفْتِنُوكَ عَنْ بَعْضِ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ

“And judge between them by all that Allah (swt) has revealed, and do not follow their desires, and beware (O Muhammad) lest they might seduce you from even some of what Allah has sent down to you.” [Surah Al-Maaida 5:49].

Written for the Central Media Office of Hizb ut-Tahrir by

Shahzad Shaikh

Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan

 

خبر اور تبصرہ

پاکستان میں انقلاب کبھی بھی جمہوریت یا آمریت کے ذریعے نہیں بلکہ صرف خلافت کے ذریعے ہی آسکتا ہے

خبر: 14اگست 2014 کو دو اپوزیشن کی جماعتوں نے پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارلحکومت لاہور سے آزادی اور انقلاب مارچ کا آغاز کیا ۔ ان مارچوں کا ہدف پاکستان کا دارلحکومت اسلام آباد تھا۔ اپوزیشن کی ان دونوں جماعتوں نے نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ ان جماعتوں نے اپنے حامیوں کو یہ یقین دلایا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں جس کے بعد ایک نیا پاکستان وجود میں آئے گا۔

تبصرہ: ریاست پاکستان اسلام کے نام پر قائم کی گئی تھی۔ برصغیر کے مسلمانوں سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ وہ اس نئی مملکت میں اسلام کے زیر سایہ زندگی بسر کرسکیں گے۔ لیکن پاکستان کے قیام کے بعد سے اس کے امور و معاملات برطانوی راج کی جانب سے چھوڑے گئے کفریہ نظام کے مطابق چلائے جارہے ہیں۔ یکے بعد دیگرے آنے والے حکمران پاکستان کے مسلمانوں کے اس خواب کو پورا کرنے میں ناکام رہے کہ زندگی کے ہر میدان میں اسلام کا نفاذ ہو۔ جب جمہوری حکمران ناکام ہوئے تو فوجی آمروں نے مداخلت کی اور عوام کو یقین دلایا کہ وہ تبدیلی لائے گی جس کا ان کو ایک عرصے سے انتظار ہے۔ لیکن فوجی آمر  بھی اسی رستے پر چلتے رہے جو برطانوی راج پیچھے چھوڑ گیا تھا یعنی حکمرانی اللہ کی اتاری ہوئی وحی کی بنیاد پر نہیں کی جائے گی۔ اسی طرح جب فوجی آمر، لوگوں کی خواہش کو پورا کرنے میں ناکام ہوئے تو ایک بار پھر جمہوری حکمرانوں کو لایا گیا اور انھوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ چونکہ اب جمہوریت آچکی ہے لہٰذا لوگوں کی خواہش ہی مقدم ہو گی۔  لیکن انہوں نے کبھی بھی لوگوں کی اس خواہش کو پورا نہیں کیا ۔ اور اس طرح پچھلی سات دہائیوں سے کرسی کی تبدیلی کا کھیل جاری و ساری ہے۔

1947 سے  جمہوریت و آمریت کا یہ تماشہ چل رہا ہے اور اب لوگ اس سے بیزار ہو گئے ہیں۔ 2011 سے تبدیلی کی شدید خواہش کو محسوس کیا جارہا ہے کیونکہ لوگ مشرف کی  روشن خیال اعتدال پسندی اور زرداری کی مفاہمت کی سیاست کے نتائج دیکھ چکے تھے۔ درحقیقت ان دونوں پالیسیوں کا مقصد حکمرانوں کے ذاتی مفادات اور خطے میں امریکہ کے مفادات کا تحفظ تھا۔ اور اب موجودہ جمہوری حکومت کی انتہائی ناقص کارکردگی  کے بعد لوگ جمہوریت اور آمریت دونوں سے ہی سخت بیزار ہو گئے ہیں۔ پاکستان کے عوام حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں، ایسی تبدیلی جو اسلام کی بنیاد پر ہو جہاں زندگی کے ہر شعبے میں اسلام نافذ ہو۔ وہ یہ یقین رکھتے ہیں کہ اسلام کے پاس ہی وہ طاقت ہے جو ان کے مسائل کو حل کرسکتی ہے چاہے وہ معاشی ہوں یا عدالتی، سیاسی ہوں یا فوجی۔

یہ صورتحال امریکہ اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ایجنٹوں کے لئے ناقابل قبول ہے۔ امریکہ کے ایجنٹ اس وقت تبدیلی، حقیقی جمہوریت یا 1973 کے آئین  کو اس کی حقیقی روح کے مطابق نافذ کرنے کے نعرے لگا رہے ہیں جس کا مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے جو پاکستان کو اسلام کا قلعہ دیکھنے کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ لوگوں نے بھی یہ  بات محسوس کرلی اور اسی وجہ سے انہوں نے ان آزادی اور انقلاب  مارچوں میں بڑی تعداد میں شرکت نہیں کی ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ لوگ حزب التحریر کے پکار پر لبیک کہہ رہے ہیں جو یہ ہے کہ جمہوریت اور آمریت دونوں کو مسترد کرو اور  اس خلافت کو قائم کرو جس کا آئین مکمل طور پر اسلام پر مبنی ہے۔

حقیقی تبدیلی یا انقلاب صرف اسی صورت میں آئے گا جب خلافت رسول اللہﷺ کے طریقے کے مطابق قائم ہو گی۔ اور وہ طریقہ یہ ہے کہ کرپٹ نظام اور ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف سیاسی و فکری جدوجہد اور افواج سے نصرۃ طلب کی جائے۔ موجودہ کرپٹ نظام میں کوئی حقیقی تبدیلی نہیں آسکتی جو کہ اپنی بنیاد سے ہی کرپٹ ہے کیونکہ وہ انسانوں کا بنایا  گیا   ان برطانوی قوانین کا ہی تسلسل ہے جو ہم پر برطانوی استعماری دور میں مسلط کیے گئے تھے۔  ہم حقیقی تبدیلی کو صرف اسی صورت دیکھ سکتے ہیں جب حکمرانی کی بنیاد اللہ سبحانہ و تعالٰی کی وحی قرار دی جائے۔

وَأَنِ احْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللہُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَنْ يَفْتِنُوكَ عَنْ بَعْضِ مَا أَنْزَلَ اللہُ إِلَيْكَ

“(اے محمدﷺ) آپ ان کے معاملات میں اللہ کے نازل کر دہ قوانین کے ذریعے ہی حکمرانی کریں، اوران کی خواہشات کی تابعداری ہرگز نہ کیجئے گا اور ان سے ہوشیار رہیں کہ کہیں یہ آپ کو اللہ کے اتارے ہوئے کسی حکم سے اِدھر اُدھر نہ کردیں” (المائدہ:49)۔

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے لکھا گیا

شہزاد شیخ

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان