Electricity will Never be Low-Priced by Merely Changing Faces or Burning Bills
Monday 26th Dhul-Hijjah 1435 AH 20/10/2014 CE N0: PR14064
Press Release
Power Tariff Increased to Secure IMF Loan
Electricity will Never be Low-Priced by Merely Changing Faces or Burning Bills
The Raheel-Nawaz regime increased the charge tariff for electricity by 43 paisa per unit to ensure the success of the meeting with the IMF, to be held on 29th October 2014. Through this raise, the regime hopes to seize 147 billion Rupees from the people’s pockets, which will be used to pay back interest based loans acquired to ensure the supply of electricity. By raising the electricity tariff, the regime is hoping to obtain the next installment of a loan of 550 million Dollars, which was suspended by the IMF in September 2014, because government did not fulfill its conditions. Moreover, our enemy, America, asked the IMF to resume these talks, which the regime used to give an impression to the people that we cannot live without America, even though Allah (swt) has blessed Pakistan all manner of resources in abundance.
At the moment, the people of Pakistan are purchasing electricity at prices that are amongst the most expensive in the world. This has created immense pressure on Pakistan’s economy because our manufactured goods are becoming less competitive, due to costly electricity, in local and foreign trade. The issue is affecting the people so much that opposition parties are exploiting this issue to embarrass the government. They call the people to protest against the government and encourage them to burn their own electricity bills. They promise to deliver this electricity at a much reduced price, if they are in power. However, the opposition has failed to address the real cause of expensive electricity, Capitalism, which hands electricity, a public property according to the commands of Islam, over to private ownership. After the privatization of the Ummah’s property, private owners sell electricity expensively to secure their profits, whilst the government increases the prices further through taxation.
Hizb ut-Tahrir warns the people of Pakistan that the issue of expensive electricity can never be resolved under the Capitalist system, as implemented by Democracy. The people who claim that they can deliver electricity at low prices under Democracy are deceiving the Ummah. In the past many promised to provide low cost electricity, but once they acquired power, Democracy and Capitalism remained, so electricity prices continued to rise. Only a party which promises to uproot Democracy and implement the Economic System of Islam under the Khilafah can be sincere with you. This is because only the Economic System of Islam eradicates the root cause of expensive electricity, by ensuring it is a public property whose benefit is for the Ummah. RasulAllah (s.a.w) said المسلمون شرکاء فی ثلاث:الماء والکلاء والنار “Muslims are partner in three things: Water, pasture and Fire (energy)”(Musnad Ahmed). So O Muslims! If you want to end this humiliating situation by the light of Islam, you must join Hizb ut-Tahrir and struggle for the establishment of the Khilafah. Only the Khilafah will abolish Democracy and declare electricity producing units as public property according to the command of RasulAllah (saw). Thus Islam alone can provide electricity to the Ummah at a very affordable price. Anything that is less than the abolition of the Democracy and establishment of the Khilafah is deception.
Shahzad Shaikh
Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
آئی۔ایم۔ایف سے قرضے کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے بجلی کی قیمت میں اضافہ
حکومت بدلنے یا بجلی کے بل جلانے سے بجلی سستی نہیں ہوگی
راحیل-نواز حکومت نے 29 اکتوبر 2014 کو دبئی میں آئی۔ایم۔ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے بجلی کی قیمت میں 43 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کردیا ہے جس کے ذریعے وہ مزید 147 ارب روپےعوام کی جیبوں سے نکلوا کر بجلی کی فراہمی کے لئے بینکوں سے سود پر حاصل کیے گئے کے قرضوں کی ادائیگی کے لئے استعمال کرے گی۔ بجلی کی قیمت میں اس اضافے کے ذریعے حکومت ستمبر میں آئی۔ایم۔ایف کی جانب سے 550 ملین ڈالر کی قسط کی وصولی کی امید رکھتی ہے جسے آئی۔ایم۔ایف نے شرائط کو پورا نہ کرنے پر معطل کردیا تھا۔ مزید بے شرمی کی بات یہ ہے کہ آئی۔ایم۔ایف کو مذاکرات کی دوبارہ بحالی کے لئے ہمارے دشمن امریکہ نے راضی کیا ہے جس کے ذریعے ایک بار پھر ہمارے حکمرانوں نے عوام کو یہ تاثر دیا ہے کہ امریکہ کی مرضی کے بغیر ہم ایک قدم بھی نہیں چل سکتے جبکہ اللہ نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے بھر پور طریقے سے نواز رکھا ہے۔
پاکستان کے عوام اس وقت دنیا میں مہنگی ترین بجلی خرید رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت سخت دباؤ کا شکار ہے کہ وہ کس طرح مہنگی بجلی کے ساتھ اندرونی اور بیرونی تجارت میں دوسرے ممالک کی اشیاء کا مقابلہ کریں۔ عوام اس صورتحال سے اس قدر پریشان ہیں کہ کئی اپوزیشن جماعتیں اس مسئلہ کو موجودہ حکومت کو شرمندہ کرنے کے لئے بھر پور طریقے سے استعمال کررہی ہیں اور عوام کو اس مسئلہ پر احتجاج کا راستہ دِکھاتے ہوئے نہ صرف اپوزیشن رہنما اپنے بجلی کے بل جلا رہے ہیں بلکہ اقتدار میں آکر سستی بجلی فراہم کرنے کے بھی دعوے کررہے ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی بجلی مہنگی ہونے کی اصل وجہ سرمایہ دارانہ نظام کو عوام کے سامنے بے نقاب نہیں کررہا جو اسلام کے احکامات کے تحت عوامی ملکیت کے زمرے میں آنے والے بجلی کے کارخانوں کو نجی ملکیت میں دے دیتا ہے۔امت کی دولت کی نجکاری کے بعد نجی مالکان بجلی کو منافع کمانے کے لئےمہنگی سے مہنگی قیمت پر بیچتے ہیں اورحکومت اس پر ٹیکس لگا کر اسے مزید مہنگا کردیتی ہے۔
حزب التحریر پاکستان کے عوام کو ایک بار پھر خبردار کررہی ہے کہ بجلی کا مسئلہ کسی صورت سرمایہ دارانہ نظام میں رہتے ہوئے حل نہیں ہوسکتا جسے جمہوریت نافذ کرری ہے۔ اور جو لوگ جمہوریت میں بجلی کو سستا کرنے کی باتیں کررہے ہیں وہ عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ پہلےبھی کتنے لوگوں نے اقتدار میں آکر بجلی کو سستا کرنے کا وعدہ کیا لیکن جب وہ اقتدار میں آئے تو سرمایہ دارانہ نظام اور جمہوریت باقی رہی اور نتیجتاً بجلی مہنگی ہی ہوتی رہی۔ صرف وہی جماعت آپ کے ساتھ مخلص ہو سکتی ہے جو اس سرمایہ دارانہ نظام کو اکھاڑ کر اسلام کے معاشی نظام کو خلافت کی شکل میں نافذ کرے کیونکہ اسلام کا معاشی نظام بجلی کے پیداواری اداروں اور اس سے حاصل ہونے والے فائدے کو امت کی ملکیت قرار دے کر اس بنیاد کو ہی ختم کردیتا ہے جس کی بنا پر بجلی عوام کی قوت خرید سے باہر ہوجاتی ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا ، المسلمون شرکاء فی ثلاث: الماء والکلاء والنار “مسلمان تین چیزوں میں برابر کے شریک ہیں پانی، چراگاہیں اور آگ (توانائی)” (مسند احمد)۔ تو اے مسلمانو! اگر تم اس ذلت آمیز صوتحال سے نکلنا چاہتے ہو تو حزب التحریر کے ساتھ مل کر خلافت کے قیام کی جدوجہد کرو۔ صرف خلافت ہی سرمایہ دارانہ نظام اور جمہوریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی، رسول اللہﷺ کی حدیث کے مطابق بجلی کے کارخانوں کو عوامی ملکیت قرار دے گی۔ لہٰذا صرف اسلام ہی امت کو بجلی انتہائی مناسب قیمت پر فراہم کر سکتا ہے۔ جمہوریت کے خاتمے اور خلافت کے قیام کے علاوہ تمام حل دھوکہ ہیں۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان