Home / Press Releases  / Local PRs  / Release Dr. Iftikhar Immediately

Release Dr. Iftikhar Immediately

Header Pakistan

Thursday, 3rd ZilHaj1436                                   17/09/2015 CE                           No: PR15064

Press Release

Release Dr. Iftikhar Immediately

For those of Sight and Feeling Amongst the Judges, Lawyers and Human Rights’ Activists

Hizb ut-Tahrir draws urgent attention of the judges, lawyers and human rights activists towards the plight of their Muslim brother Dr. Iftikhar. On 26 May 2015, the regime seized Dr. Iftikhar outside Ghurki Hospital in Lahore, where he was seeking treatment for a severe disease of the gut. Dr. Iftikhar is a capable medical doctor who has worked as a registrar in adult medicine at Ghurki Hospital as well as holding a post as lecturer in Lahore Medical and Dental College. He was seized because of his political activities for the restoration of the Khilafah in Pakistan. He is continues to be denied bail (Case Number 18391/2015) and is held at Lahore Central Jail, Kot Lakhpat Jail, along with many other shebaab of Hizb ut-Tahrir. Dr. Iftikhar suffers from ulcerative colitis for which he has been taking strong medication, including daily oral steroids and more recently Cyclosporin A, a powerful immuno-suppressant. He has to undergo regular review by a surgeon because persistent poor health may require surgery to remove some of his gut at any time.
He was at first denied a special diet to prevent worsening of his illness and then denied medical review despite repeated appeals. Over three months since his arrest, a medical review finally took place and revealed a pitiful situation due to both his condition and the side effects of the strong medications he is taking. He has recurrent bouts of dizziness and his eyesight has weakened. He suffers from raised blood pressure as a side effect of his medication, whilst concurrently suffering from anemia due to blood loss through his bleeding gut. He has persistent fungal infections and swelling in his feet and experiences numbness in his hands and feet. His bones have thinned to the extent that he has been advised a bone scan and his muscles have atrophied such that he has difficulty standing up.

We ask those with sight and feeling in the judges, lawyers and human rights activists how they have allowed this to occur on their watch?! Is it not for the judge to judge by Islam and release the one who calls towards the Deen of His Lord (swt) from the dungeons of the tyrants? Is it not a right by law for all Muslims to call for the restoration of the Khilafah, in a land that was created in the name of Islam? Is the human right to expression reserved only for the one who defames Islam and not for the one who proclaims Islam as a salvation for all of humankind? Is it not high time that Dr. Iftikhar and the other shebaab of Hizb ut-Tahrir are granted relief from the injustice against them? Are the tyrants of our age, the followers of the ignoble example of Nimrud and Firawn, not making a mockery of justice under the banner of the “National Action Plan” which is an American plan to suppress Islam? Let those with sight and feeling heed and stand for what is right to send a clear message to the tyrants that you reject their condemnable stance towards the believers! Allah (swt) said,

وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ

“And they resented them only because they believed in Allah, the Almighty, Worthy of all praise.”

[Surah Al-Barooj 85:8]

Finally, we say to this unjust regime and its entire apparatus, its rulers and its thugs, who call themselves security agencies, yet are hostile to Islam and its advocates, as well as the judges that collude with the tyrants and any others who bring harm the loyal servants of Allah (swt), that Dr. Iftikhar, along with his brothers from the shebaab of Hizb ut-Tahrir have sworn before Allah (swt) to strive their utmost for this Deen and revive this Ummah through the establishment of the Khilafah on the methodology of the Prophethood, which RasulAllah (saaw) gave glad tidings of. Dr. Iftikhar and those who proceeded him in bearing hardship at the hands of the tyrants, such as Naveed Butt, the official spokesman of Hizb ut-Tahrir in Pakistan, amongst others, will find a great reward with Allah (swt) inshaaAllah for they are on the path of Bilal (ra). So know, O criminals from the rulers, agencies and judiciary, that your condemnable stance will neither break the resolve of Dr. Iftikhar, Naveed and others, nor will it slow down the march to the Khilafah, for you are dealing with men who seek martyrdom and Firdaus. Know also that there are men with these heroes who are near the brink of achieving that which the Ummah yearns for and who will not forgive you for any harm that you have inflicted on Dr. Iftikhar and others. And when, soon inshaaAllah, the Khaleefah seizes you and avenges this Ummah for the harm that you caused her sons and at that time you will not find a place to hide, for even the corridors of the White House will not grant you sanctuary. The very least you can do now in the hope for easing your impending plight is that you immediately release Dr. Iftikhar, Naveed Butt and the others or else we remind you, lest you made yourself forget, that Allah (swt) said,

سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ

“And those who have wronged are going to know to what [kind of] return they will be returned.”

[Surah ash-Shu’araa 26:227]

Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan

 

 

بدھ، 03 ذی القعد، 1436ھ                               17/09/2015                                نمبرPR15063 :

ڈاکٹر افتخار کو فوری رہا کرو

جج، وکلاء اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے ان حضرات کے نام جو بینا ہیں اور حساس دل رکھتے ہیں

  حزب التحریر ولایہ پاکستان جج صاحبان، وکلاء اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والوں کی توجہ ان کے مسلمان بھائی ڈاکٹر افتخار کی شدید مشکلات کی جانب دلانا چاہتی ہے۔ 26 مئی 2015 کو حکومت نے ڈاکٹر افتخار کو گُھرکی ہسپتال، لاہور سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ وہاں بڑی آنت کی شدید تکلیف کے علاج کے سلسلے میں گئے ہوئے تھے۔ ڈاکٹر افتخار ایک قابل ڈاکٹر ہیں جنہوں نے گُھرکی ہسپتال میں بڑوں کی ادویات کے شعبے میں رجسٹرار کی حیثیت سے کام کرنے کے ساتھ ساتھ لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل ہسپتال میں لیکچرر کی حیثیت میں بھی کام کر رہے تھے۔ انہیں صرف اس لئے گرفتار کیا گیا کیونکہ وہ پاکستان میں خلافت کے قیام کی سیاسی جدو جہد کرتے ہیں۔ انہیں مسلسل ضمانت کی فراہمی (کیس نمبر 18391/2015) سے انکار کیا جا رہا ہے اور اس وقت وہ لاہور کوٹ لکھپت جیل میں دیگر کئی حزب التحریر کے شباب کے ساتھ قید ہیں۔ ڈاکٹر افتخار کو السر کی بیماری ہے جس کے علاج کے لئے انہیں روزانہ بہت سخت قسم کی ادویات لینی پڑتی ہیں جن میں سٹیرائڈز بھی شامل ہیں۔ انہیں تسلسل سے سرجن کو دیکھانے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ان کی گرتی ہوئی صحت کی وجہ سے کسی بھی وقت آنت کی سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

        ان کی بیماری کی شدت کو قابو میں رکھنے کے لئے  بار بار  خصوصی غذا کی فراہمی اور میڈیکل معائنے  کا مطالبہ کیا گیا لیکن جیل انتظامیہ نے اسے رد کر دیا۔ بل آخر ان کی گرفتاری کے تین مہینوں بعد ان کا میڈیکل معائنہ ہوا جس نے ان کی بیماری اور استعمال کی جانے والی طاقتور ادویات کے مضر اثرات کا انکشاف کیا۔ انہیں وقفے وقفے سے غشی کے دورے پڑتے ہیں اور ان کی نظر کمزور ہو گئی ہے۔ ان کے خون کا دباؤ بڑھ گیا ہے اور ساتھ ہی آنت سے خون کے رساؤ کی وجہ سے خون کی کمی کا بھی شکار ہیں۔ ان کے پیروں میں سوجن اور فنگل انفیکشن ہوگئی ہے اور ساتھ ہی ہاتھ اور پیر سُن ہو جاتے ہیں۔ ان کی ہڈیاں اس قدر کمزور ہو گئی ہیں کہ انہیں ہڈیوں کا سکین کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے اور ان کے پٹھے اتنے کمزور ہو گئے ہیں کہ انہیں کھڑے ہونے میں شدید دشواری ہوتی ہے۔

        ہم حساس دل رکھنے والے جج صاحبان، وکلاء اور انسانی حقوق کے ذمہ داروں سے سوال کرتے ہیں کہ وہ کس طرح یہ سب کچھ اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتا دیکھ رہے ہیں؟ کیا جج صاحبان کے لئے یہ لازمی نہیں کہ وہ اسلام کی بنیاد پر فیصلے کریں اور ان لوگوں کو جابروں کے قید خانوں سے رہا کریں جو لوگوں کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کی طرف بلاتے ہیں؟ کیا قانون کے مطابق مسلمانوں کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اس ملک میں خلافت کے قیام کا مطالبہ کریں جو اسلام کے نام پر قائم کیا گیا؟ کیا رائے کی آزادی صرف انہی لوگوں کے لئے ہے جو اسلام کو بدنام کرتے ہیں کیا یہ آزادی ان کو میسر نہیں جو انسانیت کی فلاح کے لئے اسلام کو پیش کرتے ہیں؟ کیا وہ وقت نہیں آگیا کہ ڈاکٹر افتخار اور حزب کے دیگر گرفتار شباب کو ان کے خلاف ہونے والے ظلم پر ریلیف فراہم کیا جائے؟ کیا ہمارے وقت کے جابروں نے انصاف کو مذاق نہیں بنا دیا جو نمرود اور فرعون کی سنت کی پیروی کرتے ہیں اورنیشنل ایکشن پلان کے نام پر اسلام کو کچلنے کے امریکی پلان پر عمل کرتے ہیں؟ جو لوگ احساس رکھتے ہیں اور حق و سچ کے لئے کھڑے ہوتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ جابروں کو ایک واضح پیغام بھیجیں کہ آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر ایمان رکھنے والوں کے خلاف قابل مذمت اقدامات کو مسترد کرتے ہیں! اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ

“یہ لوگ ان مسلمانوں (کے کسی اور گناہ کا) بدلہ نہیں لے رہے تھے سوائے اس کے کہ وہ اللہ غالب لائق حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے”

(البروج:8)۔

        آخر میں ہم اس ظالم حکومت، اس کے تمام منتظمین، اس کے حکمرانوں اور غنڈوں کو جو خود کو سیکیوریٹی ایجنسیز کہتے ہیں لیکن اسلام اور اس کے داعیوں کے خلاف دشمنی کرتے ہیں اور ان ججوں کو بھی جو جابروں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں اور ان تمام لوگوں کو جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے مخلص غلاموں کو نقصان پہنچاتے ہیں، سے یہ کہتے ہیں کہ ڈاکٹر افتخار اور حزب التحریر کے شباب نے اللہ کے سامنے یہ قسم اٹھائی ہے کہ وہ رسول اللہ کے طریقے پر چلتے ہوئے خلافت کے قیام کے ذریعے، جس کے قیام کی بشارت خود رسول اللہ نے دی ہے، اس دین اور اس امت کی نشاۃ ثانیہ کے لئے اپنی پوری صلاحیت اور طاقت لگا دیں گے۔ ڈاکٹر افتخار اور وہ سب لوگ جنہوں نے اِن سے قبل ظالموں کے ہاتھوں مصائب برداشت کیے ہیں جیسا کہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ اور دیگر کئی ساتھی، یقیناً اللہ سے اجر عظیم پائیں گے کیونکہ وہ بلال رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ لہٰذا حکمرانوں، ایجنسیوں اور ججز میں موجود مجرموں! تمہارا قابل مذمت طرز عمل ڈاکٹر افتخار، نوید بٹ اور دیگر ساتھیوں کے استقامت کو کمزور نہیں کرسکے گا اور نا ہی خلافت کے قیام کی جانب اٹھتے قدموں کے رفتار پر اثر انداز ہو سکے گا کیونکہ تم ان لوگوں سے مقابلہ کر رہے ہو جو شہادت اور جنت الفردوس کے خواہش مند ہیں۔ یہ بھی جان لو کہ ان ہیروز میں وہ بھی موجود ہیں جو اس مقصد کو پانے کے قریب ہیں جس کی یہ امت شدید خواہش رکھتی ہے اور جو تمہیں تمہارے کسی بھی ایسے عمل پر معاف نہیں کرے گی جس سے ڈاکٹر افتخار اور دوسروں کو نقصان پہنچے۔ اور جب بہت جلد انشاء اللہ خلیفہ تمہاری گرفت کرے گا اور تم سے اس امت اور اس کے بیٹوں کے خلاف تمہارے جرائم کا بدلہ لے گا تو اس وقت چھپنے کے لئے کوئی جگہ نا پاؤ گے یہاں تک کہ وائٹ ہاوس کے دروازے بھی تم اپنے لئے بند پاؤ گے۔ اگر تم اپنے جرائم کی فہرست اور ان پر ملنے والی سزا میں کمی چاہتے ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر افتخار، نوید بٹ اور دیگر بھائیوں کو رہا کر دو ورنہ ہم تمہیں خبردار کرتے ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ

“جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں گے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں”

(الشعراء:227)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس