Callers of Islam and Khilafah are Ummah’s Friends not Enemies
Monday, 14 Jumadi ul Awwal 1437 AH 22/02/2016 CE No: PR16011
Press Release
Callers of Islam and Khilafah are Ummah’s Friends not Enemies
On 20th February 2016, under the title “Court set up to try nation’s ‘enemies’ holds first hearing” the English language “Dawn” newspaper reported on her web page that a special court approved by Parliament under the “National Action Plan,” which is no more than a US plan to suppress Islam, will be held on 22 February 2016 for the trial of twelve members of banned outfit for distributing pamphlets inciting “hatred.”
Yes, the struggle between truth and falsehood has existed since when Allah (swt) created Aadam (as) and Iblis and it will continue until the Day of Resurrection, thus the people of falsehood against Lut (as) rejected his eminence whilst proclaiming as described in the Quran,
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَنْ قَالُوا أَخْرِجُوهُمْ مِنْ قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ
“The answer of his people was only that they said, “Evict them from your city! Indeed, they are men who keep themselves pure.” [Surah Araaf 7:82]
Similarly the Raheel-Nawaz regime seeks to try the men striving to revive this Ummah to restore its previous glory, which was extended under the Khilafah state up until three centuries ago in the Indian Subcontinent, before the British occupation ended Muslim rule. The Raheel-Nawaz regime, America’s loyal agent, has struck hard against Islam, whilst not ruling by it, persecuting every sincere person in this Ummah, striving to revive this Ummah by restoring the rule by all that Allah (swt) has revealed to please Him through His worshipping under the shade of the rightly guided Khilafah on the Method of the Prophethood, so how can a man with Allah (swt) be an enemy to the Ummah?! Is the enemy the shebaab of Hizb ut-Tahrir, or the regime that acts as an agent for America and rules by that which angers Allah (swt), Democracy?!
Distorting the reality is a sign of the people of falsehood. Had the people of falsehood been on truth, they would present argument against argument. However, they are weakened by corruption and absence of all ideological and human values and even professional ethics, driving them to distort the reality, in order to justify their corruption. When the people of Quraish’s were unable to reply to the Prophet Muhammad (saaw) argument for argument, they started lying about the Prophet (saaw) and distorted the reality of the great Islam. They said about the Prophet: “He is a magician and causes division between a man and his father, a man and his brother, a man and his wife and a man and his tribe.” Similarly the regime through its paid mouthpieces in the media describe those who work for the unity of the Ummah under a vast state that does not care for barriers and borders, as enemies of the Ummah and describe their call as inciting “hatred”! See how they judge!
We are not surprised if the regime and its cronies do not reform. However, what is strange is that the mouthpieces exceed the regime in slandering the righteous slaves of Allah, loyally striving for their Deen and their Ummah. Therefore, our address is not directed to the secular regime, the American agent, nor is it an address to those who are besotted with the Western thoughts within the English language media. No, our address is to all those who have loyalty to his Deen and his Ummah that they restrain this unjust regime and its mouthpieces. Our address is to the sincere amongst the judges who wish to judge with justice to give rulings for the release of those who love RasulAllah (saaw), the shebaab of Hizb ut-Tahrir and anyone else who was captured by the regime because of his loyalty to the Ummah and the Deen.
إِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِينَ إِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ أَنْ يَقُولُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
“The only saying of the believers when they are called to Allah and His Messenger to judge between them to say we have heard and we obey, and those are the successful” (Surah an Nur 24:51)
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the wilayah of Pakistan
اسلام اور خلافت کے داعی امت کے دوست ہیں دشمن نہیں
20 فروری 2016 کو انگریزی اخبار ڈان نے “عدالت میں ‘قوم کے دشمنوں’ کے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت” کے عنوان سے اپنی ویب سائٹ پرخبر شائع کی کہ خصوصی عدالت 22فروری 2016 کوکالعدم تنظیم کے بارہ اراکین کے خلاف “نفرت انگیز” لیفلٹ تقسیم کرنے کے الزام میں مقدمے کی سماعت شروع کرے گی۔ یہ خصوصی عدالتیں پارلیمنٹ نے”نیشنل ایکشن پلان” کے تحت قائم کی ہیں جو کہ درحقیقت امریکی ایکشن پلان ہے جس کا مقصد اسلام کی آواز کو کچلنا ہے۔
حق اور باطل کی کشمکش اس دن سے جاری ہے جب اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آدم علیہ السلام اور ابلیس کو پیدا کیا،اور یہ کشمکش قیامت تک جاری رہے گی، جیسا کہ اہل باطل نے لوط علیہ السلام کی برتری کا یہ کہہ کر انکار کیا کہ ،
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَنْ قَالُوا أَخْرِجُوهُمْ مِنْ قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ
“اور ان کی قوم سے کوئی جواب نہ بن پڑا، بجز اس کے کہ آپس میں کہنے لگے کہ ان لوگوں کو اپنی بستی سے نکال دو۔ یہ لوگ بڑے پاک صاف بنتے ہیں” (اعراف:82)۔
یہی حال راحیل- نواز حکومت کا ہے، وہ اُن جوان مردوں پر مقدمہ چلا رہی ہے جو اِس امت کو اُس کا کھویا ہوا مقام اور شان و شوکت دوبارہ دلانے کی جدوجہد کررہے ہیں، وہ شان و شوکت جوتین صدی قبل تک خلافت کے سائے تلے برصغیر پاک و ہند تک پھیلی ہوئی تھی جب برطانیہ کے قبضے نے مسلم حکمرانی کا ختم کردیا۔امریکہ کی وفادار ایجنٹ راحیل -نواز حکومت، جو اسلام کے ذریعے حکمرانی نہیں کرتی، نے اسلام پر سخت حملہ کیا ، امت کے ہر اُس مخلص شخص کا پیچھا کیا، جو نبوت کی طرز پر خلافت راشدہ کے قیام کےذریعے امت کی نشاۃ ثانیہ کی جدوجہد کر تا ہے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نازل کردہ کے ذریعے حکمرانی کی دعوت دیتا ہے جس کو اللہ نے اپنے بندوں کے لیے پسند کیا ہے۔ تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر بتاؤ کہ ” امت کا دشمن” کون ہے؟! کیا دشمن حزب التحریر کے شباب ہیں یا یہ امریکی ایجنٹ حکومت جو اُس جمہوریت کے ذریعے حکومت کر رہی ہے جس سے اللہ ناراض ہو تا ہے؟!
یقیناً حقائق کو مسخ کرنا اہل باطل کی نشانی ہے۔ اہل باطل اگر حق پر ہوتے تو دلیل کے مقابلے میں دلیل پیش کرتے، مگر اپنی کمزوری ، کرپشن اور ہر قسم کے نظریاتی اور انسانی اقدار حتیٰ کہ پیشہ ورانہ دیانت سے عاری ہونے کی وجہ سے حقائق کو مسخ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جس کا مقصد اپنی بد اعمالیوں پر پردہ ڈالنا ہو تا ہے۔ جب قریش دلیل کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کا مقابلہ کرنے سے عاجز آگئے تو نبی ﷺ کے بارے میں جھوٹ بولنا اور اسلام کے متعلق حقائق کو مسخ کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے نبیﷺ کے بارے میں کہا کہ ” یہ جادو گر ہے اورآدمی کو اس کے باپ ، آدمی کو اس کے بھائی ، آدمی اور اس کی بیوی اور آدمی اور اس کے قبیلے کے درمیان جدائی پیدا کردیتا “۔ بالکل اسی طرح راحیل-نواز حکومت میڈیا میں اپنے کرائے کے چمچوں کے ذریعے ان لوگوں کو “قوم کا دشمن” اور ان کی دعوت کو “نفرت انگیز” قرار دے رہی ہے جو ایک ایسی عظیم الشان ریاست کے تحت امت کی وحدت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں جو رکاوٹوں اور سرحدوں کی پروا نہیں کرے گی!دیکھ لو یہ کیسے فیصلے کرتے ہیں!
ہمارے لیے یہ بات باعث حیرت نہیں ہو گی اگر یہ حکومت اور اس کے ساتھی اپنی اصلاح نہیں کرتے۔ مگر تعجب کی بات یہ ہے کہ حکومت کے چمچے اُن اللہ کے غلاموں پر تہمت لگانے میں حکومت سے بھی آگے نکل گئے جو اپنے دین اور اپنی امت کے لیے جدو جہد کررہے ہیں ۔ اس لیے ہم امریکی ایجنٹ سیکولر حکومت سے مخاطب نہیں ہیں، نہ ہی ہم انگریزی زبان کے میڈیا سے مخاطب ہیں جو کہ مغربی فکر کا علمبردار ہے، بلکہ ہم ہر اس شخص سے مخطاب ہیں جو اپنے دین اور اپنی امت سے مخلص ہے، کہ ان کو چاہیے کہ وہ اس ظالم حکومت اور اس کے چمچوں کا ہاتھ پکڑلیں۔ ہم اُن مخلص ججوں سے مخاطب ہیں جو عدل کے ساتھ فیصلے کرنا چاہتے ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ رسول اللہ ﷺ سے محبت کرنے والوں ، حزب التحریر کے شباب یا کسی بھی اور کو، رہا کر نے کا فیصلہ کریں جنہیں حکومت نے قید کیا ہوا ہےکیونکہ وہ اپنے دین اور اپنی امت سے مخلص ہیں۔
إِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِينَ إِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ أَنْ يَقُولُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
” مومنوں کو جب اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے کہ اللہ اور اس کا رسول ان کے درمیان فیصلہ کردے تو وہ بس یہی کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور اطاعت کر لی اور یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں”(النور:51)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس