Syria’s Blessed Revolution
Saturday, 26 Jumadi ul Awwal 1437 AH 05/03/2016 CE No: PR16014
Syria’s Blessed Revolution
Pakistan Armed Forces Must Mobilzie to Replace the Syrian Tyrants Rule with the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood
According to the Dawn newspaper of 5th March 2016, “The visit has not been officially announced yet, but multiple government sources confirmed that Mr Sharif planned to visit Saudi Arabia from March 9 to 11. Separately, there are reports that he might also attend the inaugural summit of the 34-nation military alliance which Saudi Arabia has announced for fighting terrorism.” At a time when America has failed to find an alternative to its agent in Syria, Bashar al-Assad, Pakistan’s regime is testing the waters of public opinion for playing its role as part of a coalition to secure the survival of the Syrian tyrant against the blessed revolution, whose whose motto is
الأمة تريد خلافة من جديد
“The Ummah wants the Khilafah again.”
The regime has transformed the formidable Pakistan Army into a mercenary force to serve the Western Crusader colonial interests around the world at the drop of a hat, yet scorn at Hizb ut-Tahrir’s call for the Pakistan Army to be mobilized in support of the Muslims of Afghanistan, Occupied Kashmir, Palestine and Syria. The Muslims know well from their experience in Afghanistan that Russian and American troops facing Muslims motivated by Imaan are paralyzed by their cowardice, despite their sophisticated weaponry. Cowardice when confronted by Imaan prevents the kuffar from practically realizing their plans and forces them to seek support from the treacherous regimes in the Muslim World, demanding our armed forces to “do more” when the Western crusaders can “do nothing.” And today in Syria, neither Russia nor America have any hope of halting the return of the Khilafah (Caliphate) of the Method of the Prophethoood despite all their political maneuvering and so are yanking hard on the chains of their agents, from Cairo to Riyadh and onwards to Islamabad.
O Muslims of Pakistan’s Armed Forces! Matters have come to a head for the Ummah and you are the ones who can grant it the future it deserves. Grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir under its Ameer, Sheikh Ata Ibn Khalil Abu Al-Rashta now so that these traitors are seized and you are mobilized by a Khalifah Rashid in support the Muslims of ash-Sham RasulAllah (saaw) said,
لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ الرُّومُ بِالْأَعْمَاقِ أَوْ بِدَابِقٍ فَيَخْرُجُ إِلَيْهِمْ جَيْشٌ مِنَ الْمَدِينَةِ، مِنْ خِيَارِ أَهْلِ الْأَرْضِ يَوْمَئِذٍ، فَإِذَا تَصَافُّوا، قَالَتِ الرُّومُ: خَلُّوا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الَّذِينَ سَبَوْا مِنَّا نُقَاتِلْهُمْ، فَيَقُولُ الْمُسْلِمُونَ: لَا، وَاللهِ لَا نُخَلِّي بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ إِخْوَانِنَا، فَيُقَاتِلُونَهُمْ، فَيَنْهَزِمُ ثُلُثٌ لَا يَتُوبُ اللهُ عَلَيْهِمْ أَبَدًا، وَيُقْتَلُ ثُلُثُهُمْ، أَفْضَلُ الشُّهَدَاءِ عِنْدَ اللهِ، وَيَفْتَتِحُ الثُّلُثُ، لَا يُفْتَنُونَ أَبَدًا…
“The Last Hour would not come until the Romans would land at al-A’maq or in Dabiq (Dabiq is a town near Aleppo). An army consisting of the best (soldiers) of the people of the earth at that time will come from the city (to counteract them). When they will arrange themselves in ranks, the Romans would say: “Do not stand between us and those (Muslims) who took prisoners from amongst us. Let us fight with them”; and the Muslims would say: “Nay, by Allah, we would never get aside from you and from our brethren, such that you may fight them.” They will then fight and a third (part) of the army would run away, whom Allah will never forgive. A third (part of the army) which would be constituted of the best of martyrs before Allah (swt), would be killed and the third who would never be put to trial would be victorious….” [Sahih Muslim].
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
شام کا مقدس انقلاب
افواج پاکستان کو شامی جابر کو ہٹا کر نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لئے حرکت میں لایا جائے
5 مارچ 2016 کو ڈان اخبار نے یہ خبر شائع کی کہ “دورے کا اب تک سرکاری اعلان نہیں کیا گیا لیکن ایک سے زائد حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جناب نواز شریف 9 سے 11 مارچ تک سعودی عرب کے دورے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ خبریں بھی ہیں کہ اس بات کا امکان ہے کہ وہ سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی سے لڑنے کے لئےاعلان کردہ چونتیس ممالک کے فوجی اتحاد کے افتتاحی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے”۔ ایک ایسے وقت پر جب امریکہ شام میں اپنے وفادار ایجنٹ بشار الاسد کا متبادل تلاش کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، پاکستان کی حکومت عوامی رائے عامہ کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا وہ شامی جابر کو مقدس اسلامی انقلاب سے بچانے کے لئے بننے والے اتحاد میں حصہ لے سکتی ہے یا نہیں جس کا نعرہ ہی یہ ہے کہ،
الأمة تريد خلافة من جديد “امت دوبارہ خلافت چاہتی ہے”۔
اس حکومت نے طاقتور افواج پاکستان کو ایک کرائے کی فوج میں تبدیل کر دیا ہے تا کہ دنیا بھر میں مغربی استعماری مفادات کی تکمیل اور ان کا تحفظ کیا جائے۔ لیکن اگر حزب التحریر افواج پاکستان سے افغانستان، مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور شام کے مسلمانوں کی حمایت میں حرکت میں آنے کا مطالبہ کرتی ہے تو اس حکومت کو یہ مطالبہ سخت ناگوار گزرتا ہے۔ مسلمان افغانستان کے تجربے سے یہ حقیقت بہت اچھی طرح سے جان چکے ہیں کہ امریکہ اور روس کی بزدل افواج اپنے تمام تر جدید ترین ہتھیاروں کے باوجود ایمان کے اسلحے سے مزین مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کرسکے۔ بزدلی جب ایمان کے سامنے آتی ہے تو کفار اپنے منصوبوں کو حقیقت کا روپ نہیں دے پاتے اور پھر جب مغربی صلیبی خود کچھ نہیں کر پاتے تو مجبور ہو کر مسلم دنیا کے غدار حکومتوں سے مدد مانگتے ہیں اور ہماری افواج سے “مزید کاروائیوں” کا مطالبہ کرتے ہیں۔ آج امریکہ اور روس دونوں ہی نبوت کے طریقے پر شام میں خلافت کی واپسی کو روکنے کی کوئی امید نہیں رکھتے ہیں اس بات کے باوجود کہ انہوں نے تمام سیاسی چالیں چل لیں اور قاہرہ سے ریاض اور اسلام آباد سے آگے اپنے ہر ایجنٹ کو ہر طرح سے استعمال کر کے دیکھ لیا ہے۔
افواج پاکستان میں موجود اے مسلمانو! امت کے مستقبل کا تعین کرنے کا وقت آچکا ہے اور آپ ان میں سے ہیں جو امت کو وہ مستقبل دلا سکتے ہیں جس کی وہ مستحق ہے۔ اب عطا بن خلیل ابوا الرشتہ کی قیادت میں حزب التحرر کو نصرۃ فراہم کریں تا کہ ان غداروں کو پکڑا جائے اور خلیفہ راشد کے حکم پر شام کے مسلمانوں کی مدد کے لئے آپ کو حرکت میں لایا جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ،
لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ الرُّومُ بِالْأَعْمَاقِ أَوْ بِدَابِقٍ فَيَخْرُجُ إِلَيْهِمْ جَيْشٌ مِنَ الْمَدِينَةِ، مِنْ خِيَارِ أَهْلِ الْأَرْضِ يَوْمَئِذٍ، فَإِذَا تَصَافُّوا، قَالَتِ الرُّومُ: خَلُّوا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الَّذِينَ سَبَوْا مِنَّا نُقَاتِلْهُمْ، فَيَقُولُ الْمُسْلِمُونَ: لَا، وَاللهِ لَا نُخَلِّي بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ إِخْوَانِنَا، فَيُقَاتِلُونَهُمْ، فَيَنْهَزِمُ ثُلُثٌ لَا يَتُوبُ اللهُ عَلَيْهِمْ أَبَدًا، وَيُقْتَلُ ثُلُثُهُمْ، أَفْضَلُ الشُّهَدَاءِ عِنْدَ اللهِ، وَيَفْتَتِحُ الثُّلُثُ، لَا يُفْتَنُونَ أَبَدًا
“قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک رومن الاعماق یا دابق (دابق حلب کے پاس ایک قصبہ ہے) کے پاس اتر نہ آئیں۔ اس وقت زمین کے بہترین سپاہیوں پر مشتمل فوج شہر سے نکلے گی (لڑنے کے لئے)۔ جب وہ صف بندی کریں گے تو رومن کہیں گے؛ “ہمارے اور ان (مسلمانوں) کے درمیان سے ہٹ جاؤ جنہوں نے ہمارے لوگوں کو اپنے قبضے میں لیا ہوا ہے، ہمیں ان سے لڑنے دو”؛ اور مسلمان کہیں گے؛ “نہیں، اللہ کی قسم ہم کبھی تمہارے اور اپنے بھائیوں کے درمیان سے نہیں ہٹیں گے کہ تم ان سے لڑسکو”۔ پھر وہ ان سے لڑیں گے اور ایک تہائی فوج بھاگ جائے گی جنہیں اللہ کبھی معاف نہیں کرے گا۔ ایک تہائی فوج ماری جائے گی اور وہ اللہ کے سامنے بہترین شہید شمار کیے جائیں گے اور ایک تہائی کامیاب ہوں گے جنہیں کبھی کسی احتساب کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا” (صحیح مسلم)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس