Free Dr. Iftikhar, Arrested Since 26 May 2015
Sunday, 3rd Rajab 1437 AH 10/04/2016 CE No: PR16021
Press Release
End Persecution of Hizb ut-Tahrir
Free Dr. Iftikhar, Arrested Since 26 May 2015
As part of a series highlighting the personalities of Hizb ut-Tahrir who are being persecuted by the regime, we present the case of Dr. Iftikhar.
Dr. Iftikhar is now 40 years old, married with three children and a medical doctor. He was arrested on 26 May 2015 outside Ghurki Hospital in Lahore where he was seeking treatment.
Dr. Iftikhar is a well-respected physicion, a graduate of Rawalpindi Medical College, has been a registrar in adult medicine in Ghurki Hospital and now has a teaching post at the Lahore Medical and Dental College.
Dr. Iftikhar suffers from ulcerative colitis, which has led to severe blood loss and weakness. He has been taking strong medicines, so that he can function day to day, including daily oral steroids and more recently Cyclosporin A, a strong immuno-suppressant. He has to undergo regular review by a surgeon because persistent poor health may require surgery to remove some of his gut at any time.
Despite severe and prolonged illness, Dr. Iftikhar continued marching in strong strides in carrying the call for the return of the Khilafah to Pakistan. He is well-respected for his wide and deep knowledge of Islam and loved for his deep caring for the Ummah, humbleness, forthright manner and pure sincerity.
In prison, Dr. Iftikhar has been repeatedly denied medical treatment.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر کے خلاف ظلم وستم ختم کرو
ڈاکٹر افتخار کو رہا کرو جو26 مئی 2015سے پابند سلاسل ہیں
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے حزب التحریر کی ان شخصیات کو سامنے لانے کا سلسلہ شروع کیا ہے جو حکومت کے ظلم و جبر کا سامنا کررہے ہیں ، اور اس سلسلے میں ڈاکٹر افتخار کا مقدمہ پیش کررہے ہیں۔
چالیس سالہ ڈاکٹر افتخار ایک میڈیکل ڈاکٹر ہیں ۔ وہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ ہیں ۔ انہیں 26 مئی2015 کو لاہور میں” گُھرکی ہسپتال” سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ وہاں اپنے علاج کے سلسلے میں گئے ہوئے تھے ۔
ڈاکٹر افتخار ایک معزز معالج ہیں۔ انہوں نے گریجویشن راولپنڈی میڈیکل کالج سے کی۔ وہ گُھرکی ہسپتال میں بحیثیت رجسٹرار اور لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ایک تیکنیکی عہدے پر فائز تھے۔
ڈاکٹر افتخار کو السر کی شدید تکلیف ہے جس کے نتیجے میں ان کے جسم سے خون نکلنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ شدید کمزوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس بیماری کے علاج کے لئے وہ بہت طاقتور ادویات استعمال کرتے ہیں جس میں روزانہ سٹیرائڈز اور سیکلوسپیرین کا استعمال بھی شامل ہے۔ انہیں مستقل بنیادوں پر سرجن سے معائینہ کرانا پڑتا ہے کیونکہ صحت کی خرابی کی بنا پر انہیں اپنی آنتوں کا کسی بھی وقت ہنگامی بنیادوں پر آپریشن کروانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔
شدید اور مستقل تکلیف کے باوجود ڈاکٹر افتخار پاکستان میں خلافت کے قیام کی سیاسی جدوجہد میں پیش پیش رہے۔ اسلام کی وسیع اور گہری معلومات ، امت کے دکھ درد کا شدید احساس رکھنے، انکساری اور اخلاص کی بنا پر وہ اپنے اہل و اعیال، ساتھیوں اور شاگردوں میں انتہائی احترام کی نظروں سے دیکھے جاتے ہیں۔
شدید بیماری کے باوجود جیل میں ڈاکٹر افتخار کو مناسب طبی سہولیات کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس