Seymour Hersh Revelations
Thursday, 21st Rajab 1437 AH 28/04/2016 CE No: PR16025
Press Release
Seymour Hersh Revelations
Naveed Butt was Abducted After Exposing Traitors in the Military Leadership Over US’s Abbotabad Attack
On 27th April 2016 extracts of a book by renowned American journalist, Seymour Hersh, were published in the English newspaper Dawn, in which he said that he is convinced more than ever before that Pakistan helped the US to get Osama. Seymour Hersh declared in his new book “The Killing of Osama Bin Laden”, wrote that, “The United States and Pakistan then struck a deal: The US would raid Bin Laden’s compound but make it looks as if Pakistan was unaware.”
Seymour Hersh’s testimony is not required to establish that the attack on Abbotabad on 1st May 2011 was conducted with the full backing and support of traitors in the military leadership. Any sane person who is aware of US military history knows well that the United States is incapable of launching an attack within a powerful country like Pakistan, unless she is assured that there will be no resistance or response. Therefore, after this attack Naveed Butt, the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan immediately uncovered the treachery of traitors in the political and military leadership through his press statements. On 2nd May 2011 Naveed Butt said. “The Abbotabad operation represents a suicide attack mounted by the traitor rulers’ against Pakistan’s sovereignty….. To avoid embarrassment, whilst officially denying any involvement of knowledge of the attack, the rulers leaked reports confirming that the operations could never take place without Pakistan’s intelligence agencies” (Press Release serial number: pk11021pr). Similarly Naveed Butt severely criticized the statement of General Kayani which was issued to calm the anger and anti-US hatred directed against the military leadership at that time, in which he requested the Americans to reduce their number of troops in Pakistan. Naveed Butt on 6th May 2011 said, “The commander of the largest armed forces in the Muslim World is requesting from America that it reduces its troop presence in Pakistan…. We must not forget that it was Kayani who was the head of the ISI when the innocent children were slaughtered in Jam’ia Hafsa in the Lal Masjid incident. It was Kayani that upon American dictation initiated operations in Swat, Bajour Agency, South Waziristan and Orakzai Agency, killing thousands of Muslims….. So, there is no doubt that Kiyani and the current military leadership are not less than Musharraf, in fact they are a few steps ahead” (Press Release serial number: pk11023pr).
After exposing the treacheries of traitors in the military leadership, Naveed Butt suffered abduction by the thugs of Generals Kayani and Shuja Pasha. Even after the departure of General Kayani, General Raheel Sharif has neither presented Naveed Butt in any court, nor released him and he remains a “missing person” almost four years later. If General Raheel were sincere to Pakistan then he would have arrested Musharaf and Kayani and released Naveed Butt, who safeguarded the interests of Islam and Pakistan by exposing the treachery of traitors in military leadership. Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan calls upon the sincere officers in the armed forces to seize the traitors in their leadership and provide Nussrah for the establishment of the Khilafah. Only the Khilafah will end Pakistan’s slavery to America and humiliation at her hands.
إِنَّ اللَّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ
“Allah will not change the good condition of a people as long as they do not change their state of goodness themselves” (Ar-Rad:11)
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
سیمور ہرش کے انکشافات
ایبٹ آباد حملے پر فوجی قیادت کی غداری کو بے نقاب کرنے کے بعد نوید بٹ کو اغوا کیا گیا
بدھ 27 اپریل 2016 کو امریکہ کے مشہور صحافی، سیمور ہرش، کی کتاب کے کچھ حصے انگریزی روزنامہ ڈان میں شائع ہوئے جس میں اس نے یہ کہا کہ وہ پہلے سے بھی زیادہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ پاکستان نے اسامہ کو پکڑنے کے لئے امریکہ کی مدد کی تھی۔ سیمور ہرش نے اپنی نئی کتاب،”اسامہ بن لادن کا قتل” میں لکھا ہے کہ ” امریکہ اور پاکستان کے درمیان ایک سودا ہوا : امریکہ بن لادن کے ٹھکانے پر حملہ کرے گا لیکن ایسا ظاہر کرےگا کہ جیسے پاکستان اس سے بے خبر تھا”۔
یہ حقیقت جاننے کے لئے سیمور ہرش کی گواہی کی ضرورت نہیں کہ یکم مئی 2011 کو ایبٹ آباد پر حملہ پاکستان کی فوجی قیادت میں موجود غداروں کی مکمل حمایت اور مدد سے کیا گیا تھا۔ کوئی بھی عقل و شعور رکھنے والا اور امریکہ کی فوجی تاریخ سے باخبر شخص یہ جانتا ہے کہ امریکہ پاکستان جیسے طاقتور ملک میں داخل ہو کرحملہ کر ہی نہیں سکتا جب تک اُسے اِس بات کا مکمل یقین نہ دلادیا گیا ہو کہ اس کے سامنے کوئی مزاحمت نہیں کی جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ نے اس واقع کے فوراً بعد ملک کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو اپنے بیانات کے ذریعے بے نقاب کیا۔ 2 مئی 2011 کو نوید بٹ نے کہا تھا کہ “ایبٹ آباد آپریشن غدار حکمرانوں کا پاکستان کی خود مختاری پر کھلا حملہ ہے۔۔۔انہوں(حکمرانوں) نے سرکاری طور پر اپنی لاتعلقی اورلاعلمی کا اظہار کیا جبکہ خفت سے بچنے کے لئے غیر سرکاری میڈیا میں یہ خبر لِیک کردی کہ امریکہ پاکستانی انٹیلی جنس کی اجازت کے بغیر یہ آپریشن نہیں کرسکتا”(پریس ریلز نمبر:pk11021pr)۔ اسی طرح اس حملے کے نتیجے میں اس وقت کی فوجی قیادت کے خلاف خود فوج میں پیدا ہونے والی شدید نفرت اور امریکہ کے خلاف غصےکو کم کرنے کے لئے جنرل کیانی کے اس بیان پر بھی نوید بٹ نے شدید تنقید کی تھی جس میں جنرل کیانی نے امریکہ سے درخواست کی تھی کہ وہ پاکستان میں موجود اپنی افواج کی تعداد میں کمی لائے۔ نوید بٹ نے 6 مئی 2011 کو کہا کہ “آئی ایس پی آر کے مطابق مسلم دنیا کی سب سے بڑی فوج کا سپہ سالار امریکہ سے درخواست کررہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد کو محدود کرے۔ ۔۔ ۔ ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ جنرل کیانی ہی تھا جس کی آئی ایس آئی کی سربراہی کے دوران جامعہ حفصہ کی معصوم بچیوں کا خون کیا گیا۔ یہ کیانی ہی تھا جس نے سوات، باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور اورکزئی میں امریکہ کے کہنے پر ہزاروں مسلمانوں کا خون کیا ۔۔۔ چنانچہ اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ جنرل کیانی اور فوجی قیادت، جنرل پرویز مشرف سے کسی طور بھی کم نہیں بلکہ اُس سے ایک ہاتھ آگے ہی ہیں”( پریس ریلز نمبر:pk11023pr)۔
اور نوید بٹ کا فوجی قیادت میں موجود غداروں کی غداریوں کو بے نقاب کرنا ہی 11 مئی 2012 کو جنرل کیانی و شجاع پاشا کی ایجنسیوں کے غنڈوں کے ہاتھوں اغوا کا سبب بنا ۔ جنرل کیانی و پاشا کے چلے جانے کے باوجود، جنرل راحیل شریف نے بھی نوید بٹ کو نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا اور نہ ہی انہیں رہا کیا بلکہ چار سال گزر جانے کے باوجودآج کے دن تک وہ” لاپتہ” ہیں۔ اگر جنرل راحیل شریف پاکستان کےتحفظ سے مخلص ہوتے تو وہ پاکستان کو امریکی کالونی بنانے والے مشرف و کیانی کو گرفتار کرتے اور نوید بٹ کو رہا کرتے جنہوں نے فوجی قیادت میں موجود غداروں کی غداری کو بے نقاب کر کے اسلام اور پاکستان کے مفاد کی نگہبانی کی تھی۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنی قیادت میں موجود غداروں کو جکڑ لیں اور خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں ۔ صرف خلافت کے قیام کے بعد ہی پاکستان کو امریکی غلامی سے نکالا اور اس کے ہاتھوں ہونے والی ذلت و رسوائی کا خاتمہ کیاجاسکتا ہے۔
إِنَّ اللَّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ
“اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت اس وقت تک تبدیل نہیں کرتا جب تک کہ وہ خود اس چیز کو نہ بدلیں جو کچھ ان کے اپنے نفوس میں ہے”(الرعد:11)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس