US Elections and Pakistan
Wednesday, 9th Safar 1438 AH 09/11/2016 CE No: PR16068
Press Release
US Elections and Pakistan
The Slave Celebrates the Arrival of His New Master
Upon the victory of the Republican Donald Trump in the US presidential elections, Pakistan’s Prime Minister, Nawaz Sharif, was quick to congratulate, with the official PML-N Twitter account proclaiming, “Prime Minister Muhammad Nawaz Sharif congratulates President-elect of the United States of America Mr Donald J Trump on his historic victory in the 2016 US Presidential Elections” [pic.twitter.com/JsKTCqxx2a]. Such congratulations are expected from the current rulers of Muslims because of their slave mentality. They waste no opportunity to show their master that they are willing slaves. After all, they depend on the blessings of their master in Washington to come to power and remain there. They thus applaud the arrival of any new master, fearing the day when the rage of the people rises to the extent that they are no longer effective, at which time their ungrateful master will discard them without a second thought. Such is the pathetic plight of the current rulers of Muslims, whose vision is restricted to retaining their thrones, regardless of the humiliation and misery the people suffer as a result of their subservience to the Western colonialists. And they do so in direct contradiction to the saying of Allah (swt) earning His Wrath,
﴾وَلَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا﴿
“And Allah does not permit the Believers to have the Kafireen in authority over them”. [Surah An-Nisa 4:141]
The Muslims must no longer accept rulers that have reduced Muslims to being mere spectators or victims in the world’s affairs. The role of Muslims is not to merely await the consequences of elections in the current leading state or any movement from it. No, this is not what Allah (swt) demands of them, for the Ummah of Muhammad (saaw) is charged with being witnesses unto humankind. It is charged with conveying of the Dawah to all of humankind such that the Deen of Islam dominates over all other ways of life. RasulAllah (saaw) said,
«إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِيَ الأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا وَإِنَّ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِيَ لِي مِنْهَاا»
“Verily Allah contracted the earth for me so that I could see its Eastern and Western parts and verily the authority of my Ummah will reach that which was shown to me.” [Muslim]
The Muslims will only find peace, an end to their current state of restlessness and frustration, when they are again ruled by those who have the grand vision for Islam to be the dominant influence in the world. The Muslims are in need of a rightly guided Khaleefah who would exploit the evident divisions and weaknesses within the United States, that the current elections have shown, to diminish its destructive influence, on the way to ending it. This is the visionary leadership that the Muslims need.
And whoever is sincere from the Muslims, whether from the general public or the people of Nussrah within the armed forces, and seeks to eliminate the destructive influence of the United States, they must commit fully to working for the return of the Khilafah on the Method of the Prophethood. It is a Khaleefah ruling by Islam that will mobilize all the considerable resources of the Muslims, to unify their lands, liberate any land that is occupied, sever the colonialist influence within the lands of Muslims and raise the Ummah once again as the leading state of the world, as it was for many centuries before. RasulAllah (saaw) said,
«ثم تكون خلافة على منهاج النبوة»
“Then there will be a Khilafah on the method of Prophethood” [Ahmad]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
امریکی انتخابات اور پاکستان
غلام اپنے نئے آنے والے آقا کی خوشیاں منا رہے ہیں
ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی صدراتی انتخاب میں کامیابی پر وزیر اعظم نواز شریف نے مبارک باد دینے میں بہت پھرتی دیکھائی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے اعلان کیا گیا کہ،”وزیر اعظم محمد نواز شریف امریکہ کے منتخب صدر جناب ڈونلڈ جے ٹرمپ کو 2016 کے صدراتی انتخاب میں تاریخی کامیابی حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں”[pic.twitter.com/JsKTCqxx2a]۔ اپنی غلامانہ ذہنیت کی بنا پر اس قسم کی مبارک باد اور خوشیاں منانے کی توقع موجودہ مسلم حکمرانوں سے ہی کی جاسکتی ہے ۔ وہ ایسا کوئی موقع نہیں چھوڑتے جس کے ذریعے اپنے آقا کے سامنے اس بات کا اظہار کرسکیں کہ وہ ان کے طابعدار غلام ہیں۔ اور وہ ایسا اس لیے کرتے ہیں کیونکہ اقتدار میں آنے اور اس کو برقرار رکھنے کے لیے وہ واشنگٹن میں بیٹھے آقا کی خوشنودی پر انحصار کرتے ہیں۔ لہٰذا وہ ہر نئے آنے والے آقا کی تعریف کرتے ہیں کیونکہ وہ اس دن سے خوفزدہ ہیں کہ جب لوگوں کا غصہ ان کے خلاف اس حد تک بڑھ جائے گا کہ ان کی افادیت باقی نہیں رہے گی ، اور اس وقت ان کا متکبر آقا کوئی لمحہ ضائع کیے بغیر انہیں بے یارو مددگارچھوڑ دے گا۔ مسلمانوں کے موجودہ حکمرانوں کا یہ مقام ہےکہ انہیں صرف اس بات سے مطلب ہوتا ہے کہ ان کا اقتدار برقرار رہے اور اس بات کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہوتی کہ ان کے لوگ ان کی مغربی استعماری طاقتوں کی غلامی کی وجہ سے کس قدر ذلت و رسوائی کا سامنا کررہے ہیں۔ اور وہ یہ سب کچھ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے واضح حکم کے باوجود کرتے ہیں اور اس کے غیض و غضب کے حقدار بن جاتے ہیں کہ،
وَلَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
“اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں پر کفار کو کوئی اختیار نہیں دیا”(النساء:141) ۔
مسلمانوں کو ان حکمرانوں کو قبول نہیں کرنا چاہیے جنہوں نے مسلمانوں کو عالمی امور میں محض ایک تماشائی یا قربانی کا بکرا بنادیاہے۔ مسلمانوں کا یہ کردار نہیں ہونا چاہیے کہ وہ صرف موجودہ عالمی طاقت کے گھر میں ہونے والے انتخابی نتائج یا وہاں چلنے والے کسی تحریک کے مضمرات کا انتظار کریں۔ یہ وہ عمل نہیں جس کا اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہم سے تقاضا کرتے ہیں کیونکہ امتِ محمد کو اللہ نے پوری انسانیت پر گواہ بنایا ہے۔ اللہ نے اس امت پر یہ ذمہ داری ڈالی ہے کہ وہ اس دین کو پوری دنیا تک ایسے پہنچائیں کہ وہ تمام ادیان ، مذاہب ،نظریہ حیات پر غالب آجائے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایاکہ،
إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِيَ الأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا وَإِنَّ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا
“یقیناً اللہ نے میرے لیے زمین کو سمیٹ دیا کہ میں اس کے مشرق اور مغرب کو دیکھ سکوں اور یقیناً میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچ جائے گی جہاں تک مجھے (زمین) دیکھائی گئی ہے”(مسلم)۔
مسلمانوں کو صرف اسی صورت موجودہ بدترین صورتحال سے نجات اور امن ملے گا جب ان پر ایک بار پھر ایسے لوگوں کی حکومت ہو جو اسلام کو پوری دنیا پر غالب کردینے کا وژن (تصور) رکھتے ہوں۔ موجودہ انتخابات نے امریکہ میں موجود کمزوریوں اور اختلافات کو واضح کردیا ہے لہٰذا مسلمانوں کو خلافت راشدہ کی ضرورت ہے جو امریکہ کی ان کمزوریوں اور اختلافات کو اسلام اور امت کے مفاد میں استعمال کرے گی اور دنیا پر اس کے تباہ کن اثرورسوخ کو کم کرے گی یہاں تک کہ وہ ختم ہوجائے۔ یہ ہے وہ بالغ النظر قیادت جس کی مسلمانوں کو ضرورت ہے۔
اورمسلمانوں میں جو بھی مخلص ہے، چاہے وہ عام عوام میں سے ہو یا افواج میں موجود اہل نصرۃ سے، اور وہ امریکہ کے تباہ کن اثرورسوخ کا خاتمہ چاہتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ کے قیام کے لیے بھرپور کوشش کرے۔ یہ اسلام کو نافذ کرنے والا خلیفہ ہو گا جو مسلمانوں کے عظیم وسائل کو استعمال کرے گا، ان کے علاقوں کو یکجا کرے گا، مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرائے گا، مسلم علاقوں سے استعماری اثرورسوخ کا خاتمہ کردے گا اور امت کو دوبارہ دنیا کی امامت کے منصب پر لے آئے گا جیسا کہ وہ اس سے قبل کئی صدیوں تک اس منصب پر فائز رہی تھی۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
ثم تكون خلافة على منهاج النبوة،
“اور پھر خلافت ہوگی نبوت کے طریقے پر”(احمد)