Pakistani Rulers are orchestrating a campaign of Hate
Pakistani Rulers are orchestrating a campaign of Hate under the guise of “Sectarianism” to justify their Participation in America’s “War on Terror”
On 30th August 2012, a District and Sessions Judge was killed in Quetta, which was termed by the media as a Sectarian killing. In recent months Pakistan has seen an increase in the frequency of attacks targeting Shia Muslims on the same lines as the attacks which hit the Iraqi Cities following the US invasion of Iraq in 2003. The “Sectarian Attacks” in Iraq gained international notoriety when local and international media reported how the hands of the “suicide bombers” were tied to the steering wheels of the vehicles they were supposed to explode to express their “sectarian” hate. Running out of excuses against a Pakistani public which has overwhelmingly and categorically rejected Pakistan’s participation in America’s War of Fitna, America and her loyal agents in Pakistan are orchestrating a wave of Sectarian Killings in Pakistan to convince the Pakistan public to support the US war on terror. Just as America orchestrated sectarian killings in Iraq to divert the attention of the Iraqi resistance to US occupation of Iraq and to confuse the Muslims of Iraq so that they cannot distinguish between the Muslims who are fighting the American crusaders and those who are killing innocent civilians, the Pakistani rulers advised by America who has experience in fueling sectarian fire, are fanning sectarian hatred in Pakistan so that the people cannot differentiate between those fighters who are fighting the American Crusaders in Afghanistan and those who kill innocent people. The script is known to all. As soon as the government plans to launch a military operation, the country is hit by a wave of bombing thanks to “Raymond Davis Networks” nurtured and protected by traitors in Pakistani political and military leadership, followed by phone calls from “Taliban” accepting responsibility for the attack. When this tactic failed miserably after the attack on Minhas Base in Kamra, the Pakistani rulers have stepped up a hate campaign aimed at garnering public support for launching operations against its own people in the tribal areas of Khyber Pakhtunkhwa hoping that they will use the people’s disgust at the killing of Shia Muslims, as public backing for these operations. And conveniently enough the country has suddenly seen a spike in incidents targeting Shia Muslims.
O You Wretched People! The Pakistani Rulers! The Islamic Aqeedah runs in the blood of the Muslims. Sectarianism is alien to the concept of unity within the Ummah. The Islamic bond transcends race, color ethnicity and these illegitimate boundaries which you preserve for your American masters. Did you not witness the unease of the Pakistani Muslims at the brutal massacre of Rohingya Muslims thousands of miles away? Did you not face the anger and wrath of these Muslims on your treachery against the Muslims of Afghanistan which continues to this day? So how can one even think that the people of this land will hold a grudge against their Shia Brothers? This Ummah is one nation to the exclusion of all others. Allah says in the Quran:
هُوَ سَمَّاكُمُ ٱلْمُسْلِمِينَ مِن قَبْلُ وَفِى هَـٰذَا لِيَكُونَ
“It is He (Allah) Who has named you Muslims both before and in this (the Qur’an)” [Surrah Al Hajj-78].
The Muslims whether they are Shia or Sunni believe in the noble Quran and in the words of their Lord when He (SWT) said:
وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِناً مُّتَعَمِّداً فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِداً فِيهَا وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَاباً عَظِيما
ً “And whoever kills a believer intentionally, His recompense is Hell to abide therein, And the wrath and Curse of Allah is upon him and a great punishment is prepared for him”[An- Nisa 93].
The Muslims of Pakistan reject the Sectarian Killings, which is the handiwork of America and its lowly agents to create divisions amongst them. The People of Pakistan yearn for strength and unity under the Islamic Aqeedah through the Re-Establishment of the Khilafah State.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
منگل، 17 شوال، 1433 ھ 04/09/2012 – نمبر:PR12051
پاکستانی حکمران فرقہ واریت کی آگ کو ہوا دے کر دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں شمولیت کے جواز کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں
30 اگست 2012 کو کوئٹہ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو قتل کر دیا گیا اور میڈیا نے اس کو فرقہ وارانہ قتل قرار دیا۔ حالیہ مہینوں میں پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر قاتلانہ حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے بالکل ویسے ہی جیسے عراق میں مسلمانوں پر 2003 میں عراق پر امریکی قبضے کے بعد فرقہ وارانہ حملے شروع ہو گئے تھے۔ عراق میں ہونے والے “فرقہ وارانہ حملوں” کی حقیقت اس وقت آشکار ہو گئی تھی جب بین الاقوامی اور مقامی میڈیا نے خودکش کار دھماکوں کے متعلق رپورٹ کیا کہ گاڑی میں بیٹھے حملہ آوار جو میڈیا کے مطابق اپنی فرقہ وارانہ “نفرت” کے اظہار کے لیے اپنی جان کی بازی لگانے کے لیے تیار تھے کے ہاتھ گاڑی کے سٹیرنگ سے بندھے ہوئے تھے۔ امریکی فتنے کی جنگ میں شمولیت جاری رکھنے کے تمام تر بہانوں کے باوجود جب پاکستان کے حکمران عوامی رائے عامہ کو بدلنے میں ناکام ہو گئے تو امریکہ اور اس کے تابعدار ایجنٹوں نے پاکستان میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کی لہر کو جاری و ساری کر دیا ہے تا کہ پاکستانی رائے عامہ کو دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کی حمائت کے لیے تیار کیا جائے۔ امریکہ نے بالکل ایسے ہی عراق میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کو ہوا دی تھی تاکہ عراقی مزاحمت کاروں کی توجہ عراق پر امریکی قبضے کے خلاف جدوجہد سے ہٹا دی جائے اور مسلمان مزاحمت کاروں کے متعلق شش وپنج کا شکار ہوں جائیں اور یہ فیصلہ نہ کر سکیں کہ وہ کون سے مسلمان ہیں جو امریکی صلیبیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں اور وہ کون ہیں جو معصوم نہتے مسلمان شہریوں کو قتل کر رہے ہیں۔ امریکہ، جس کو فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کا وسیع تجربہ ہے، کے مشورے پر پاکستانی حکمران فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکا رہے ہیں تاکہ پاکستان کے مسلمان یہ تمیز نہ کر سکیں کہ وہ کون ہیں جو امریکی صلیبیوں سے افغانستان میں لڑ رہے ہیں اور وہ کون ہیں جو معصوم لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔ یہ کوئی نیا منصوبہ نہیں بلکہ سب اس سے واقف ہیں۔ جیسے ہی حکومت فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کرتی ہے توپاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے حمایت یافتہ “ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک” کی بدولت ملک بم دھماکوں کی لپیٹ میں آجاتا ہے۔ اور پھر فوراً ہی “طالبان” کا فون آجاتا ہے جو اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لیتے ہیں۔ جب یہ چال کامرہ کے فضائی اڈے پر حملے کے بعد بری طرح سے ناکام ہو گئی توپاکستانی حکمرانوں نے فرقہ واریت کی آگ کو ہوا دینا شروع کر دیا تاکہ لوگوں کی فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کے خلاف نفرت کو استعمال کر کے خیبر پختون خوا ہ کے قبائلی علاقوں میں اپنے ہی لوگوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے لیے عوامی حمائت حاصل کی جا سکے۔ اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسی پالیسی کے تحت ملک میں اچانک شیعہ مسلمانوں پر انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت حملے شروع ہو گئے ہیں۔ اے پاکستان کے بے شرم حکمرانوں! اسلامی عقیدہ مسلمانوں کے خون میں رچا بسا ہوا ہے۔ اسلامی وحدت کا تصور تو رنگ، نسل اور ان غیر شرعی سرحدوں، جنھیں تم اپنے آقا امریکہ کے حکم پر قائم رکھے ہوئے ہو، سے زیادہ مضبوط ہے۔ فرقہ وارنہ فسادات تو دور کی بات ہیں کیا تم پاکستانی مسلمانوں کی بے چینی کو نہیں دیکھتے جب وہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کا سنتے ہیں جو ان سے ہزاروں میل دور ہیں؟ کیا تم پاکستان کے مسلمانوں کی نفرت اور غصے کا نشانہ نہیں بنتے جب تم افغانستان کے مسلمانوں کے ساتھ غداری کرتے ہو جو اب تک جاری ہے؟ تو کیسے یہ تصور کیا جائے کہ یہ لوگ اپنے ملک کے اندر اپنے ہی شیعہ بھائیو کے خلاف کوئی بغض رکھیں؟یہ امت تمام دوسری امتوں کو چھوڑ کرایک الگ امت ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:
هُوَ سَمَّاكُمُ ٱلْمُسْلِمِينَ مِن قَبْلُ وَفِى هَـٰذَا لِيَكُونَ
“اسی اللہ نے تمھارا نام مسلمان رکھا ہے اس قرآن سے پہلے بھی اور اس (قرآن) میں بھی”(الحج۔78)۔
مسلمان چاہے وہ شیعہ ہوں یا سنّی قرآن اور اپنے رب کے ذکر پر یقین رکھتے ہیں اور اللہ کے اس فرمان پر بھی جب اللہ فرماتے ہیں:
وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِناً مُّتَعَمِّداً فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِداً فِيهَا وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَاباً عَظِيما
“اور جو کوئی کسی مومن کو قصداً قتل کرڈالے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ کا غضب ہے، اسے اللہ تعالی نے لعنت کیا ہے اور اس کے لیے بڑا عذاب تیار رکھا ہے” (النسأ۔93)
پاکستان کے مسلمان فرقہ واریت اور اس کے نتیجے میں ہونے والی قتل و غارت گری کو مسترد اور مذمت کرتے ہیں۔ اس آگ کے پیچھے امریکہ اور اس کے گھٹیا ایجنٹوں کا ہاتھ ہے جو امت کے درمیان تفرقہ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے عوام اسلامی عقیدے کے مطابق اور خلافت راشدہ کے قیام کے ذریعے امت کو طاقتور اور متحد دیکھنا چاہتے ہیں۔
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان