The First and Foremost
بسم الله الرحمن الرحيم
13 Ramadhan
The First and Foremost
The Dawah carrier embodies the command of Allah (swt) to put the carrying of Islam above all other obligations, without neglecting any obligation. Allah (swt) said,
قُلْ إِن كَانَ ءَابَاؤُكُمْ وَأَبْنَآؤُكُمْ وَإِخْوَنُكُمْ وَأَزْوَجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَلٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَـرَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَـكِنُ تَرْضَوْنَهَآ أَحَبَّ إِلَيْكُمْ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُواْ حَتَّى يَأْتِىَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِى الْقَوْمَ الْفَـسِقِينَ
“Say: If your fathers, your sons, your brothers, your spouses, your kindred, the wealth that you have gained, the commerce in which you fear a decline, and the dwellings in which you delight are dearer to you than Allah and His Messenger, and striving hard and fighting in His cause, then wait until Allah brings about His decision (torment). And Allah guides not the people who are rebellious.”[Surah At-Tawbah 9:24]
So, whilst it is true that the Muslims has obligations before Allah (swt) regarding his parents, children, brothers, wives, relatives, wealth and trade, he will take time from them, spare effort in striving for them, without neglecting them, in order that he can strive as much as possible for Allah (swt) and His Messenger (saaw).
سبقت لے جانے والے لوگ
حاملِ دعوت اسلام کی طرف دعوت کے فریضے کو تمام فرائض پرترجیح دینے کے اللہ کے حکم کو اپنے دل ودماغ میں بٹھالیتا ہے ، اِس بات کا خیال رکھتے ہوئے کہ وہ دوسرے فرائض سے غفلت نہ برتے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
قُلْ إِن كَانَ ءَابَاؤُكُمْ وَأَبْنَآؤُكُمْ وَإِخْوَنُكُمْ وَأَزْوَجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَلٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَـرَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَـكِنُ تَرْضَوْنَهَآ أَحَبَّ إِلَيْكُمْ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُواْ حَتَّى يَأْتِىَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِى الْقَوْمَ الْفَـسِقِينَ
“(اے نبی) کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے عزیزواقارب اور تمہارے وہ مال جو تم نے کمائے ہیں اور تمہارے وہ کاروبار جن کے ماند پڑجانے کا تم کو خوف ہے اور تمہارے وہ گھر جو تم کو پسند ہیں، تم کو اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں جہاد سے عزیز تر ہیں تو انتظار کرویہاں تک کہ اللہ اپنا فیصلہ تمہارے سامنے لے آئے اور اللہ فاسق لوگوں کی رہنمائی نہیں کیا کرتا” (التوبہ:24)۔
پس اگرچہ یہ سچ ہے کہ ایک مسلمان پر اُس کے والدین، بیوی بچوں، بھائیوں، رشتے داروں ، اُس کی تجارت اور مال ودولت سے متعلق اللہ سبحانہ تعالیٰ کی جانب سے فرائض عائد ہیں، چنانچہ وہ اُن کے لیے وقت نکالے گا اور اُن کے لیے محنت کرے گا، اِس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ وہ اُن سے غفلت نہ برتتے ہوئے اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کے لیے جتنا ممکن ہے وقت نکالے گا۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان