Solution for Occupied Kashmir is its Liberation through Jihad by Armed Forces, not Plebiscite Under the United Nations
بسم الله الرحمن الرحيم
News:
On 10th April, 2017, Pakistan’s Adviser to the Prime Minister on Foreign Affairs, Sartaj Aziz, condemned the killing of eight Muslims in Occupied Kashmir, who were protesting against the Indian parliament’s lower house’s by-election. And the spokesperson of the Ministry of Foreign Affairs of Pakistan said in a statement, “We call upon the international community to urge India to put an immediate end to the ongoing bloodshed of innocent Kashmiris and behave as a responsible member of the international community by honoring its commitments to hold a transparent, free and fair plebiscite under the auspices of the UN in accordance with the UNSC resolutions to ascertain the wishes of the Kashmiri people.”
Comment:
After the martyrdom of Burhan Wani on 8th July 2016, widespread protests erupted in the Kashmir valley, causing unrest in valley for nearly half a year, in which more than 90 Muslims were martyred while over 15,000 Muslims and more than 4,000 Indian security personnel were injured. The violence which erupted after his death was described as the worst unrest in the region since the 2010 Kashmir unrest, with Kashmir being placed under 53 consecutive days of curfews imposed by Indian authorities. However, the tyrrany of the Hindu State in Occupied Kashmir persists. On 9th April 2017, Indian forces martyred eight Muslims in different parts of the Kashmir Valley, who were protesting against holding of by-elections of Indian parliament’s lower house. The next day four more Kashmiri Muslims were martyred by Indian forces. On 14th April 2017, a video showing a Kashmiri Muslim tied to the bonnet of an Indian army jeep as human shield went viral. On 15th April 2017 another video went viral showing Indian forces brutally torturing Kashmiri Youth and forcing them to raise anti Pakistan slogans. However, despite of all these brutalities, every passing day meets with the increased resolve of the Muslims of Occupied Kashmir to be liberated from the Hindu State and become part of Pakistan.
Every demonstration and burial procession in Occupied Kashmir is filled with the flags of Pakistan. The Muslims’ anger and enmity towards the Hindu State has risen to a level that we have not seen before. A delegation comprised of former foreign minister Yashwant Sinha, former chairman of the National Minorities Commission, Wajahat Habibullah, retired Air Vice Marshal Kapil Kak and Sushobha Barve, executive programme director of the Centre for Dialogue and Reconciliation visited occupied Kashmir in late 2016. Their report claimed that, “Young Kashmiris have lost their fear of Indian forces, and they are ever more eager to die resisting routine high-handedness than submit to a life of discrimination and humiliation”. An Indian army, General Hooda, says the stone-throwers no longer appear to fear the Indian security forces, even frontally attacking Indian army garrisons.
Despite the continuous sacrifices of the Muslims of Kashmir and their love for Pakistan, the current, Bajwa-Nawaz regime, like previous regimes, has not extended the necessary support to the Muslims of Occupied Kashmir, a strong support to end the Indian occupation and ensure Kashmir’s annexation to Pakistan. The liberation of Occupied Kashmir is an inevitable matter, were the Muslims blessed by rulers that do not fear the US and its so-called international community and thus declared Jihad, mobilizing Pakistan’s mighty armed forces. Occupied Kashmir can be liberated within days under a sincere leadership, ruling by Islam. However, the current cowardly rulers do not dare to disobey their master, America, that wants India to be the dominant player in the region, at the expense of the Muslims and Islam.
Only the Khilafah on the Method of Prophethood will take the daring step of declaring Jihad, moving our armed forces and liberating occupied Kashmir. It is high time that the Muslims surged forwards to establish a Khilafah which unifies their armies as one force of millions, with the blessing of Allah swt. Allah (swt) said,
فَلاَ تَهِنُواْ وَتَدْعُوۤاْ إِلَى ٱلسَّلْمِ وَأَنتُمُ ٱلأَعْلَوْنَ وَٱللَّهُ مَعَكُمْ وَلَن يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ
“So be not weak and ask not for peace (from the enemies of Islam), while you are having the upper hand. Allah is with you, and will never decrease the reward of your good deeds”(Muhammad:35).
Written for the Central Media Office of Hizb ut-Tahrir by
Shahzad Shaikh
Deputy to the official Spokesman of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
END
بسم الله الرحمن الرحيم
خبر اور تبصرہ
مقبوضہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ریفرنڈم نہیں بلکہ افواج کے جہاد کے ذریعے آزادی ہے
خبر:
10 اپریل 2017 کو وزیر اعظم پاکستان کے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے مقبوضہ کشمیر میں آٹھ مسلمانوں کے قتل کی مذمت کی جو بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کی ایک نشست پر ضمنی انتخاب کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، “ہم بین الاقوامی برادری سے کہتے ہیں کہ وہ خون خرابے اورمعصوم کشمیریوں کے قتل کو فوراً ختم کرنے اور بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے حیثیت سے اچھا رویہ اپنانے کے لیے بھارت کو مجبور کریں کہ وہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری لوگوں کی مرضی جاننے کے لیے شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ ریفرنڈم کروائے”۔
تبصرہ:
8 جولائی 2016 کو برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں وسیع پیمانے پر مظاہرے شروع ہوگئے تھے جس نے وادی میں تقریباً نصف سال تک صورتحال کو خراب رکھا اور اس دوران 90 سے زائد مسلمان شہید ہوگئے جبکہ 15000 سے زائد مسلمان اور 4000 سے زائد بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ وانی کی شہادت کے بعد پھوٹ پڑنے والے مظاہرے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونی والی صورتحال کو 2010 کے بعد کشمیر میں پیدا ہونی والی بدترین صورتحال قراردیا گیا جہاں مسلسل 53 دنوں تک بھارتی حکام نے کرفیو مسلط رکھا۔ لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں ہندو ریاست کا جبر برقرار رہا۔ 9 اپریل 2017 کو بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں آٹھ مسلمانوں کو شہید کردیا جو بھارتی پارلیمنٹ کی ایوان زیریں کی ایک خالی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے خلاف مظاہرے کررہے تھے۔ اس کے اگلے ہی دن بھارتی افواج نے مزید 4 کشمیری مسلمانوں کو شہید کردیا۔ 14 اپریل 2017 کو ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر عام ہوگئی جس میں یہ دیکھایا گیا تھا کہ بھارتی افواج نے ایک کشمیری مسلمان کو فوجی جیپ کے بونٹ پر انسانی ڈھال کے طور پر باندھ رکھا ہے۔ پھر 15 اپریل کو ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر چھا گئی جس میں یہ دیکھایا گیا تھا کہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں پاکستان مخالف نعرے لگانے پر مجبور کررہے ہیں۔ لیکن ان تمام تر وحشیانہ اقدامات کے باوجود ہر گزرتے دن کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے اس ارادے میں مضبوطی آتی جارہی ہے کہ ہندو ریاست سے آزاد ی حاصل کرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ہر مظاہرے اور جنازے میں پاکستان کی جھنڈے لہرا رہے ہوتے ہیں۔ مسلمانوں کا غصہ اور نفرت ہندو ریاست کے خلاف اس نہج پر پہنچ گیا ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ایک وفدنے، جو سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا، قومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین وجاہت حبیب اللہ، ریٹائرڈ ائر وائس مارشل کپل کاک اور مرکز برائے بات چیت اور مفاہمت کے ایگزیکیوٹو پروگرام ڈائریکٹر سوشوہباہ بارو پر مشتمل تھا، 2016 کے آخر میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا۔ ان کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ، ” نوجوان کشمیری بھارتی افواج کے خوف سے آزاد ہوچکے ہیں، اور وہ روزمرہ کی مار کٹائی کی مزاحمت میں مرجانا زیادہ پسند کرتے ہیں بجائے اس کے کہ امتیاز اور تذلیل کے زندگی کو قبول کرلیں”۔ ایک بھارتی آرمی کے جنرل ہودا نے کہا کہاایسا لگتا ہے کہ پتھر پھینکنے والے اب بھارتی افواج سے ڈرتے نہیں ہیں یہاں تک کہ وہ بھارتی آرمی گیریژنز پر سامنے سے حملہ کرتے ہیں”۔
کشمیری مسلمانوں کی مسلسل قربانیوں اور پاکستان سے اپنی محبت کے کھلے اظہار کے باوجود باجوہ-نواز حکومت پچھلی حکومتوں کی طرح مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ضروری حمایت فراہم نہیں کررہی، ایک ایسی مضبوط حمایت جو بھارتی قبضے کا خاتمہ اور کشمیر کے پاکستان سے الحاق کو یقینی بنادے۔ آج مقبوضہ کشمیر کی آزادی یقینی ہوتی اگر مسلمانوں کو ایسے حکمران میسر ہوتے جو امریکہ اور اس کی نام نہاد بین الاقوامی برادری سے خوفزدہ نہ ہوتے اور جہادکا اعلان کرکے طاقتور افواج پاکستان کو حرکت میں لے آتے۔ایک مخلص قیادت کی نگرانی میں، جو اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کررہی ہو ، مقبوضہ کشمیر کو چند دنوں میں آزاد کرایا جاسکتا ہے۔ لیکن موجودہ بزدل حکمران اپنے آقا، امریکہ، کی اطاعت سے انکار نہیں کرسکتے جو کہ خطے میں مسلمانوں اور اسلام کی قیمت پر بھارت کو بالادست قوت بنانا چاہتا ہے۔
صرف نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ہی جہاد کے اعلان کا بہادرانہ قدم اٹھائے گی، ہمارے افواج کو حرکت میں لائے گی اور مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرائے گی۔ یہی وقت ہے کہ مسلمان آگے بڑھیں اور اللہ کے حکم سے خلافت کو قائم کریں جو ان کی افواج کو ایک بڑی عظیم فوج میں تبدیل کردے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
فَلاَ تَهِنُواْ وَتَدْعُوۤاْ إِلَى ٱلسَّلْمِ وَأَنتُمُ ٱلأَعْلَوْنَ وَٱللَّهُ مَعَكُمْ وَلَن يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ
“پس تم بودے بن کر صلح کی درخواست پر نہ اتر آؤ جبکہ تم ہی بلند و غالب رہو گے۔ اور اللہ تمہارے ساتھ ہے، ناممکن ہے کہ وہ تمہارے اعمال ضائع کردے”(محمد:35)
حزب التحریرکے مرکزی میڈیا آفس کے لیے لکھا گیا
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان