The Arrest of a Shab of Hizb ut Tahrir and the Abduction of another in the Northern Countryside of Aleppo
No: 1438 /023 –Wednesday, 18th Shawwal 1438 AH– 12/07/2017 CE
Press Release
The Arrest of a Shab of Hizb ut Tahrir and the Abduction of another in the Northern Countryside of Aleppo
(Translated)
On 7/7/2017, a security group consisting of ten components arrested Ahmad Ayyat, a member of the Hizb ut Tahrir in Wilayah Syria, from the village of Soran in Izaz, following the distribution of a leaflet entitled “The Turkish Military Intervention’s Aim is to Stifle the Syrian Revolution and Eliminate It.” It is stated in the leaflet: “Since the beginning of your blessed revolution the Turkish regime worked to contain dissident officers and put them in camps similar to prisons in order to remove them from the arena of conflict so as not to benefit from their expertise. In addition it linked the factions’ leadership to it through a range of actions, of which most the important is the dirty political money, which greatly and effectively contributed to keeping them divided and fueling the fire of fighting between them, in addition to control them and their decision. The result of these actions is that the factions became tools of the Turkish regime that it moves according to its wishes…”
On 10/7/2017 unidentified gunmen kidnapped Azzam Yousef while returning from work. After investigation and follow-up, it appeared that the arrest warrants were issued by the Turkish army command in the north of Syria. The whereabouts of the two Shabab have not yet been known.
O Muslims in the Land of Ash-Sham the Abode of Dar al-Islam:
This oppressive arrest came to confirm what was stated in the leaflet of the role played by the Turkish regime, which exercises the role of the tyrant of ash-Sham in suppressing his opponents and imprisoning them. This is not surprising from the regime whose sole concern is to secure the interests of its masters and to fight anyone who calls for the arbitration of Allah’s law. The regime arrested the former spokesman of Hizb ut Tahrir in Wilayah Turkey, at Maghrib on Friday, 23/6/ 2017, who was sentenced to 15 years imprisonment, nothing but for carrying the call of Islam and working to establish the righteous Khilafah (Caliphate) on the method of the Prophethood.
We point out that Hizb ut Tahrir is a political party with a history before and during the revolution, and that we have our clear objectives and our specific method. Our Shabab have endured the oppression of the tyrant rulers in various countries of the world, and this has not deterred us from our goal of resuming the Islamic way of life and did not deviate us from our path, which the Messenger of Allah (saw) outlined.
The arrest of Shabab of Hizb ut Tahrir and the imposition of the logic of force on them in response to the will of the supporters and their masters; as well as the method of detention that horrified women and children and the concealment of information about the fate of the detainees is an evil that we forbid the perpetrators from it. We call for the reveal of the fate of the arrested two Shabab and their release; and for stop harassing the Dawah carriers who have pledged their lives in the way to arbitrate the law of Allah (swt). The Almighty said:
﴿فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾
“So let those beware who dissent from the Prophet’s order, lest fitnah strike them or a painful punishment.” [An-Nur: 63].
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Syria
بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر کے ایک رکن کی گرفتاری اور شمالی مضافاتی حلب کے علاقے سے ایک دوسرے رکن کا اغوا
7 جولائی 2017 کو ایک دس رکنی سیکیورٹی گروپ نے حزب التحریر ولا یہ شام کے رکن احمد آیت (Ahmad Ayyat) کو شام کے علاقے عزاز کے ایک گاؤںسوران سے ایک پمفلٹ بعنوان “ترکی کی فوجی مداخلت کا مقصد شام کے انقلاب کوغیرمستحکم اور اسے ختم کرنا ہے” کی تقسیم کے بعدگرفتار کیا۔اس پمفلٹ میں تحریر تھا کہ :”آپ کے برکت انقلاب کے آغاز کے بعد سے ہی ترکی نے باغی افسران کو محدود کر کے ایسے کیمپوں میں ڈال دیا جو کے جیل نما تھے تاکہ انہیں میدانِ جنگ سے دور رکھا جاسکے اور ان کی مہارت سے فائدہ حاصل نہ کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ ترکی نے جنگجو دھڑوں کی قیادتوں کو مختلف طریقوں سے اپنے ساتھ ملایا ،جن میں سب سے اہم غلیظ سیاسی پیسے کی تقسیم ہے کہ جس نے جنگجو دھڑوں کو ایک دوسرے کے خلاف کردیا اور ان کے درمیان لڑائی کی آگ کو بھڑکایا ،یوں ترکی نے ان دھڑوں اور ان کے فیصلوں کو اپنے کنٹرول میں کر لیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ یہ دھڑے ترک حکومت کے آلہ کار بن کے رہ گئے ہیں کہ ترکی انہیں اپنی خواہشات کے مطابق جب چاہتا ہے استعمال کرتا ہے ۔۔۔ “۔
10 جولائی 2017 کو نامعلوم مسلح افراد نے حزب التحریر کے ایک دوسرے رکن اعظام یوسف کو اُس وقت اغوا کر لیا کہ جب وہ کام سے واپس آرہے تھے۔ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ شام کے شمال میں واقع ترکی کی فوجی کمانڈ کی جانب سے اُن کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔دونوں شباب کے متعلق کچھ پتا نہیں چل رہا کہ وہ کہاں ہیں۔
اسلام کے مسکن اے سر زمین ِ شام کے مسلمانوں :
یہ ظالمانہ گرفتاریاں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ جو کچھ ہم نے ترک حکومت کے بارے میں اپنے پمفلٹ میں بیان کیا کہ اس نےشام کےظالم کی ہی طرح کردار ادا کرتے ہوئےمخالفین کو دبایا اور انہیں قید کیا ہے۔ترک حکومت کا یہ کردار کوئی تعجب خیز نہیں کیو نکہ اس کا واحد مقصد اپنے آقا امریکہ کے مفادات کا تحفظ کرنا اور ہر اُس سے لڑنا ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کے نفاذ کے لئے کوشاں ہے۔ اس حکومت نے جمعہ 23 جون 2017 کو مغرب کے وقت حزب التحریر ولا یہ ترکی کے سابق ترجمان کو گرفتار کیا ،اور انہیں 15 سال قید کی سزا صرف اس لئے سنائی گئی کہ وہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے قیام کے لئے کام کررہے تھے۔
ہم یہ واضع کردینا چاہتے ہیں کہ حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہےجس کی ایک تاریخ ہے اور جو انقلاب سے پہلے اور اس کے دوران اپنے واضح مقاصد اور مخصوص طریقہ کار پر ہمیشہ کی طرح گامزن ہے۔ ہمارے شباب نے دنیا کے مختلف ممالک میں ظالم حکمرانوں کے ظلم برداشت کیے،مگر یہ مظالم ہمیں نہ تو اسلام کے نفاذ کی جد وجہد سے روک سکے اور نہ ہی رسول اللہ ﷺ کے بیان کردہ طریقے سے دور کرسکے۔
اپنے آقاوں اور اُن کے حامیوں کی خوشنودی کے لئے حزب التحریر کے شباب کی گرفتاریاں اور اُن پر طاقت کا ناجا ئز استعمال ، حراست میں لئے جانے کا وہ طریقہ کہ جس سے عورتیں اور بچے خوفزدہ ہوں ، اور قیدیوں کے حالات کے بارے میں معلومات کو پوشیدہ رکھنا، سب ایسے گھناؤنے اعمال ہیں کہ جنہیں چھوڑنے کے لئے ہم مجرموں کو خبردار کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ہم مطالبہ کرتے ہیں دونوں گرفتار شباب کے حالات واضع کئے جائیں اور انہیں فِل فوررہا کیا جائے ، اور یہ کہ ان دعوت کے علمبرداروں کو کہ جنہوں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کے نفاذ کی قسم کھائی ہے حراساں کرنا بند کریں ، اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا :
﴿فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾
“پس وہ لوگ ڈریں جو رسول الله ﷺ کےحکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں کہ (دنیا میں ہی) انہیں کوئی آفت آپہنچے گی یا (آخرت میں) ان پر دردناک عذاب آن پڑے گا”(النور:63)
ولایہ شام میں حزب التحریر کا میڈیا آفس