Hizb ut Tahrir / Wilayah Lebanon Delivers a Letter to the Pakistan Embassy in Beirut
Thursday, 06th Dhul Hijjah 1437 AH 08/09/2016 CE No: H.T.L 13/37
Press Release
Hizb ut Tahrir / Wilayah Lebanon Delivers a Letter to the Pakistan Embassy in Beirut
(Translated)
Hizb ut Tahrir in the Wilayah of Lebanon delivered a letter to the Pakistan embassy in Beirut demanding that the Raheel/Nawaz regime release Dr Iftikhar immediately whilst making clear that the life of Dr Iftikhar is in danger due to being deprived of treatment by the Raheel/Nawaz regime following a surgical procedure that had been undertaken on him.
The following is the text of the statement handed to the embassy:
“Press Release
Release Dr. Iftikhar Immediately
Dr. Iftikhar’s Life is in Danger Because the Raheel-Nawaz regime Denies him Treatment after his Operation
The regime has descended to even lower depths of indecency and oppression against one of the prominent advocates for the Khilafah in Pakistan, Dr. Iftikhar. After months of campaigning for an operation for his severe ulcerative colitis which worsened during his imprisonment, Dr. Iftikhar finally had his large bowel removed on Saturday 6th August 2016 after a lengthy operation in Service’s Hospital, Lahore. Even though he was unconscious after his operation, the regime’s thugs first concern was to slap on shackles after the operation. In a critical condition after his operation, Dr. Iftikhar first suffered from internal bleeding and now has an infection of his wound. Yet, the prison authorities visited and asked for Dr. Iftikhar to be transferred back to prison, even though the Professor of Surgery insisted that he must be in post-operative surgical care for a total of three weeks after the operation. Police then on 11th August 2016 physically attacked a doctor who came to examine Dr. Iftikhar. And the senior thug of the regime, of the rank of Inspector General, forcefully moved Dr. Iftikhar to a medical ward, even though he is a surgical case. And now the thugs are denying Dr. Iftikhar essential medical investigation for his survival, for in such cases Ultrasound Scans, White Blood Counts, Haemoglobin Levels, Blood Cultures and Wound Cultures are mandatory. Accordingly, all the harm that is now befalling Dr. Iftikhar now, including the threat to his very life, lies on the head of the Raheel-Nawaz regime.
We ask those with sight and feeling in the journalists, judges, lawyers and human rights activists how long they will be silent over the inhumane treatment of the advocates of the Khilafah?! Is it not for our judges to judge by Islam and release the one who calls towards the Deen of His Lord (swt) from the dungeons of the tyrants, rather than let him languish under their maltreatment? Is it not a duty upon the media to condemn the injustice against the Muslims who call for the restoration of the Khilafah, in a land that was created in the name of Islam? Let those with sight and feeling heed and stand for what is right to send a clear message to the tyrants that you reject their condemnable stance towards the believers! Allah (swt) said,
﴿وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ﴾
“And they resented them only because they believed in Allah, the Almighty, Worthy of all praise.” [Surah Al-Barooj 85:8]
Finally, we say to this unjust regime and its entire apparatus, its rulers and its thugs, who call themselves security agencies, yet are hostile to Islam and its advocates, as well as the judges that collude with the tyrants and any others who bring harm the loyal servants of Allah (swt), that Dr. Iftikhar, along with his brothers from the Shebaab of Hizb ut-Tahrir have sworn before Allah (swt) to strive their utmost for this Deen and revive this Ummah through the establishment of the Khilafah on the methodology of the Prophethood, which RasulAllah (saaw) gave glad tidings of. So know, O criminals from the rulers, agencies and judiciary, that your condemnable stance will neither break the resolve of Dr. Iftikhar nor will it slow down the march to the Khilafah, for you are dealing with men who seek martyrdom and Firdaus. And when, soon inshaaAllah, the Khaleefah seizes you and avenges this Ummah for the harm that you caused her sons and at that time you will not find a place to hide, for even the corridors of the White House will not grant you sanctuary. The very least you can do now in the hope for easing your impending plight is that you immediately release Dr. Iftikhar or else we remind you, lest you made yourself forget, that Allah (swt) said,
﴿وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ﴾
“And those who have wronged are going to know to what [kind of] return they will be returned.” [Surah ash-Shu’araa 26:227]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan” END.
Media Office of Hizb ut Tahririn Wilayah Lebanon
بسم الله الرحمن الرحيم
پریس ریلیز
حزب التحریر ولایہ لبنان نے بیروت میں پاکستانی سفارت خانے کو خط حوالے کیا
حزب التحریر ولایہ لبنان نے بیروت میں پاکستانی سفارت خانے کے حوالے ایک خط کیا جس میں راحیل-نواز حکومت سے ڈاکٹر افتخار کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس خط میں یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ سرجری کے بعد راحیل-نواز حکومت کی جانب سے ڈاکٹر افتخارکو طبی امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ان کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
سفارت خانے کو حوالے کیے جانے والے خط کا متن درج ذیل ہے:
“پریس ریلیز
ڈاکٹر افتخار کو رہا کرو
ڈاکٹر افتخار کی زندگی خطرے میں ہے کیونکہ راحیل-نواز حکومت آپریشن کے بعد انہیں طبی سہولیات کی فراہمی کو ناممکن بنا رہی ہے
راحیل-نواز پاکستان میں خلافت کےایک مشہور و معروف داعی کے خلاف ظلم و جبر میں نئی پستیوں میں گر گئی ہے۔ ڈاکٹر افتخار کو السر کی شدید تکلیف تھی جو قید کی وجہ سے مزید بڑھ گئی۔ کئی مہینوں کی زبردست کوششوں کے بعد ہفتہ 6 اگست 2016 کو لاہور سروسز ہسپتال میں ایک طویل آپریشن ہوا جس میں ڈاکٹر افتخار کی آنت کا ایک حصہ نکال دیا گیا۔ آپریشن کے بعد اگرچہ وہ بے ہوش تھے لیکن حکومت کے غنڈوں کی یہ خواہش تھی کہ انہیں فوری زنجیروں سے باندھ دیا جائے۔ آپریشن کے بعد ان کی حالت انتہائی تشویش ناک تھی کیونکہ اندرونی زخموں سے خون بہنا شروع ہو گیا تھا اور اب ان کے زخم میں انفیکشن بھی ہو گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود جیل کی انتظامیہ نے ہسپتال کا دورہ کیا اور سرجری کے پروفیسر کے اس بات پر زور دینے کے باوجود کہ آپریشن کے بعد انہیں کم از کم تین ہفتوں کے لئے مکمل نگہداشت کی ضرورت ہے، جیل انتظامیہ نے ڈاکٹر افتخار کو واپس جیل لے جانے کا مطالبہ کیا۔ 11 اگست 2016 کو پولیس نے ہسپتال میں موجود ایک ڈاکٹر پر حملہ کیا جو ڈاکٹر افتخار کا معائنہ کرنے آئے تھے۔ پھر حکومت کے ایک سینئر غنڈے نے، جو کہ انسپکٹر جنرل کا عہدہ رکھتا ہے، زبردستی ڈاکٹر افتخار کو میڈیکل وارڈ میں لے گیا جبکہ انہیں ابھی سرجیکل وارڈ میں رکھا جانا انتہائی ضروری ہے۔ اور اب حکومت کے غنڈے ان کے ضروری طبی ٹیسٹ جیسا کہ الٹرا ساونڈ سکین، خون میں سفید خلیوں کی تعداد، ہوموگلوبین اور زخم کا کلچر نہیں ہونے دے رہے جو ان کے علاج کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔ ان تمام باتوں کے نتیجے میں ڈاکٹر افتخار کی زندگی خطرے کا شکار ہو گئی ہے اور اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری راحیل-نواز حکومت پر ہو گی۔
ہم صحافیوں، ججوں، وکلاء اور انسانی حقوق کے نمائندوں میں موجود ان لوگوں سے جو درد دل رکھتے ہیں یہ سوال کرتے ہیں کہ وہ کب تک خلافت کے داعیوں پر روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر خاموش رہیں گے؟ کیا ہمارے ججوں پر یہ لازم نہیں کہ وہ اسلام کی بنیاد پر فیصلے کریں اور ان لوگوں کو رہا کریں جو اپنے رب اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کی طرف بلاتے ہیں بجائے اس کے کہ وہ اس غیر انسانی سلوک کا شکار ہوتے رہیں؟ کیا میڈیا پر یہ ذمہ داری عائد نہیں ہوتی کہ وہ اس ملک میں جو اسلام کے نام پر قائم کیا گیا تھا خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنے والے مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم کی مذمت کرے؟ وہ لوگ جو درد دل رکھتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ حق کے لئے کھڑے ہوں اور جابروں کو واضح طور پر بتا دیں کہ آپ مسلمانوں کے خلاف ان کےغیر انسانی عمل کو مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
﴿وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ﴾
” یہ لوگ ان مسلمانوں (کے کسی اور گناہ کا) بدلہ نہیں لے رہے تھے، سوائے اس کے کہ وہ اللہ غالب لائق حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے”(البروج:8)۔
آخر میں ہم اس ظالم حکومت، اس کے حکمرانوں، اس کے پورے ڈھانچے اور اس کے غنڈوں سے اور ان سے جو خود کو سیکیورٹی ایجنسی کہتے ہیں لیکن اسلام اور اس کے داعیوں سے دشمنی رکھتے ہیں، اور ان ججوں سے جو جابر کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے مخلص بندوں پر ظلم کرتے ہیں، یہ کہتے ہیں کہ ڈاکٹر افتخار اور حزب التحریر کے باقی تمام شباب نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے وعدہ کیا ہے اور قسم کھائی ہے کہ وہ اس دین کے لئے آخری حد تک جائیں گے اور نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ قائم کریں گے جس کی رسول اللہﷺ نے بشارت دی ہے۔ تو جان لو اے مجرم حکمرانوں اور عدلیہ اور ایجنسیوں میں موجود حکمرانوں کے جرائم میں معاونت کرنے والو، کہ تمہارے قابل مذمت اقدامات نہ تو ڈاکٹر افتخار کے ارادے کو توڑ اور نہ ہی خلافت کی جانب بڑھتے قدم روک سکیں گے کیونکہ تم ان لوگوں کا سامنا کر رہے ہو جو شہادت اور جنت الفردوس کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ اور جب بہت جلد انشاء اللہ، خلیفہ تمہیں پکڑے گا اور تم نے جو جو نقصان اس امت اور اس کے بیٹوں کو پہنچایا ہے اس کا بدلہ تم سے لے گا تواس وقت تمہیں چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ملے گی کیونکہ اس وقت وائٹ ہاوس کے دروازے بھی تم پر بند ہو چکے ہوں گے۔ اگر تم چاہتے ہوکہ تمہارے گناہوں پر ملنے والی سزا میں کچھی کمی ہو جائے تو ڈاکٹر افتخار کو فوری رہا کر دو ورنہ ہم تمہیں یادہانی کراتے ہیں اگر تم بھول گئے ہوکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
﴿وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ﴾
“جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں کہ کس کروٹ الٹتے ہیں” (الشعراء:227)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس “ختم شد
ولایہ لبنان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس