Our Honorable Sisters Must be Released Immediately
Monday, 13th Rajab 1438 AH 10/04/2017 CE No: PR17019
Press Release
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan Delivers Its Strong Condemnation to Bangladeshi Authority
Our Honorable Sisters Must be Released Immediately
Hizb ut-Tahrir Wilayah of Pakistan hand delivered a strong statement of condemnation from the Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Bangladesh to the Bangladeshi regime through its High Commission in Islamabad, Pakistan’s capital. This press release was delivered in Arabic, Bengali, Urdu and in English languages. This delivery by Hizb ut-Tahrir Wilayah the Pakistan is condemning Hasina Wajid’s brutality against these two innocent women. In the press release, it is said, “After keeping her in prison for more than six months, the Jessore Police have once again shamelessly arrested Masuma Akther on 29th March (2017), from Jessore jail gate soon after she got out on bail! She was taken along with her younger brother, Tanjir Ahmed. Masuma was unlawfully picked up by the police first time from Dhaka Metropolitan Magistrate court back on 28th August, 2016, with her brother Tanzib Ahmed, who is an activist of Hizb ut Tahrir, whom she was accompanying to give his hazira (court attendance). The entire family of Masuma has been enduring endless torments by some Islam-hating thugs of Jessore police. These thugs had also detained Sumayatun Nessa Sumaya last year who is the wife of an activist of Hizb”
In this press release it further said, “After this hateful re-arrest of Masuma, the crooked police are now set to stage another drama to create media sensationalism. They telephoned her mother and demanded she would have to hold a press briefing and make a statement as per the police-provided write-up! O Allah! Do not grant these enemies of Yours any way to harm our beloved brothers and sisters.”
This press release demanded, “O Jessore Police! Fear Allah! Repent, and immediately release Masuma Akhter, her brothers and Sumayatun Nessa before it is too late. Fear the plight and the dua of the oppressed, especially when it comes from the hearts of pious women, as there is no barrier between it and Allah Azza Wa Jal. Already you have put yourself in a dangerous position whereby you are at war with Allah, the Almighty. Indeed, Allah gives respite to the oppressors until their appointed time comes. And when your time comes, surely He (subhanahu wa ta’ala) would exact revenge on you for your transgression against His pious servants.”
﴿إِنَّ الَّذِينَ يُحَآدُّونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـٰئِكَ فِى ٱلأَذَلِّينَ كَتَبَ ٱللَّهُ َلأَغْلِبَنَّ أَنَاْ وَرُسُلِيۤ إِنَّ ٱللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾
“Indeed, the ones who oppose Allah and His Messenger – those will be among the lowest. Allah has decreed, ‘I will surely overcome, I and My messengers.’ Indeed, Allah is Powerful and Exalted in Might.” [Al-Mujadila: 20-21]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے شدید مذمتی بیان بنگلادیشی حکام کے حوالے کیا
ہماری معزز بہنوں کو فوراً رہا کیا جائے
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ولایہ بنگلادیش میں حزب التحريرکےمیڈیا آفس کی جانب سے جاری ہونے والے شدید مذمتی بیان کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بنگلادیش کے ہائی کمیشن کے حوالے کیا۔یہ پریس ریلیز عربی، بنگالی، اردو اور انگریزی زبانوں میں حوالے کی گئی۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے اس پریس ریلیز کی حوالگی کا مقصد ان مظلوم خواتین کے خلاف حسینہ واجد کے ظلم کی مذمت کرنا ہے۔ ولایہ بنگلادیش میں حزب التحريرکےمیڈیا آفس کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلز میں کہا گیا ہے کہ ” جیسور پولیس نے ایک بار پھر بے شرمی سے معصومہ اختر کو 29 مارچ 2017 کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ چھ ماہ قید کاٹنے کے بعد ضمانت پرجیسور جیل کے دروازے سے نکلی ہی تھیں۔ انہیں ان کے چھوٹے بھائی تنزیراحمد کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ اس سے پہلے معصومہ کو پولیس نے غیر قانونی طور پر ڈھاکہ کی میٹروپولیٹن کورٹ سے 28 اگست 2016 کو ان کے بھائی تنزیر احمد کے ساتھ اُس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے بھائی کی عدالت میں پیشی کے لیے ان کے ساتھ آئیں تھیں۔ معصومہ کا پورا خاندان جیسور پولیس کے چند اسلام دشمن غنڈوں کی وجہ سے ناختم ہونے والے عذاب کا سامنا کررہا ہے۔ ان غنڈوں نے سميہ نيسا ، جو حزب التحرير کے ایک شاب کی زوجہ ہیں، کو بھی پچھلے سال اس وقت گرفتار کرلیا تھا جب پولیس ان کے شوہر کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی تھی۔ یہ خاتون بھی پچھلے چھ ماہ سے جیل میں ہیں “۔
اس پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ” معصومہ کو دوبارہ گرفتار کرنے کے بعد سازشی پولیس میڈیا میں سنسنی پھیلانے کے لیے ایک اور ڈرامہ کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے معصومہ کی والدہ کو فون کیا اور ان سے کہا کہ انہیں ایک پریس کانفرنس کرنا ہوگی اور اس میں وہ پولیس کا لکھا ہوا بیان پڑھیں گی! اے اللہ! اپنے دشمنوں کو ایسی کوئی راہ نہ دیں کہ جس سے یہ ہمارے پیارے بھائیوں اور بہنوں کو کوئی نقصان پہنچا سکیں۔”۔
اس پریس ریلیز میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ” اے جیسور پولیس! اللہ سے ڈرو! اِس سے پہلے کے دیر ہو جائے معافی مانگو اور فوراً معصومہ اختر ، اس کے بھائی اور سميہ نيسا کو رہا کرو۔ مظلوموں کی مشکلات اور ان کے دعا سے ڈرو، خصوصاً جب یہ دعا پاک دامن خواتین کے دل سے نکلی ہو کہ ان کے دعا اور اللہ عزو جل کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔ پہلے ہی تم نے خود کو ایک خطرناک صورتحال سے دوچار کردیا ہے جہاں تم اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے جنگ کررہے ہو۔ یقیناً اللہ ظالموں کو اُس وقت تک مہلت دیتا ہے جب تک کہ ان کا وقت نہیں آجاتا۔ اور جب تمہارا وقت آئے گا تو وہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے نیک بندوں کے خلاف تمہارے مظالم پر تم سے بدلا لے گا۔”
إِنَّ الَّذِينَ يُحَآدُّونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـٰئِكَ فِى ٱلأَذَلِّينَ كَتَبَ ٱللَّهُ َلأَغْلِبَنَّ أَنَاْ وَرُسُلِيۤ إِنَّ ٱللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ
“بے شک جو لوگ الله اورا سکے رسول کی مخالفت کرتے ہیں یہی لوگ ذلیلوں میں ہیں، الله نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسولؐ ہی غالب رہیں گے بے شک الله زور آور زبردست ہے”(المجادلہ:21-20)