Iranian Regime Comes Out to Serve US Colonial Interests Openly
Sunday, 19th Muharram 1437
Press Release
Iranian Regime Comes Out to Serve US Colonial Interests Openly
The Iranian regime has come to suppress in an open manner the aspirations of Muslims of Middle East especially in Syria and Afghanistan for the sake of protecting American interests.
The visit by Iran’s Supreme National Security Council’s Secretary, Ali Shamkhani, to Pakistan comes for the purpose of serving the American interests. After the American invasion of Afghanistan, Iran conspired like Pakistan against the Afghan resistance since the Afghan invasion; both Iran and Pakistan supported the installment of US puppet regime in Kabul and work closely now to impose the US proposed political solution in Afghanistan. The only difference in this matter between Pakistan and Iran was that traitors in the political and military leadership of Pakistan were conspiring openly while the Iranian regime was providing its support behind the cover of so-called US animosity. However, after a securing nuclear deal with America, which is a submission of sovereignty of a Muslim state to a Kafir state, Iran no longer required to help the US covertly. Now in order to secure American interests from Syria to Afghanistan it is taking tangible political and military steps under the banner of fighting so called “extremism” and “terrorism”. That is why traitors in the political and military leadership of Pakistan welcomed Iran’s help in imposing US backed political solution for Afghanistan.
On the other hand, the Iranian regime which claims to be an “Islamic just regime” and claims to help Islamic movements throughout the world, we find when the Muslims of Syria rebelled against forty years of the Assad family tyranny, this regime did not stand with the side of oppressed Muslims; on the contrary they took the side of the Kaffir Baath party whose hands are drenched with the blood of their own people. When Jewish entity kills the Muslims of Palestine and Lebanon, when US and NATO forces invade Afghanistan and kill thousands of Muslims, when the Jewish entity defiles the sanctity of Masjid al-Aqsa, when all of this happened, the Iranian regime did not dare to cross international borders placed by the Kaffir colonialist but instead shackled its army in military barracks. When the Muslim people of Syria stood against Bashar and his Kufr regime chanting slogan: “The people want the Khilafah from anew”, Iran violated the “sanctity” of international borders and sent thousands of its troops, as well as billions of dollars to support the oppressor Bashar to suppress the uprising of the Muslims of Syria.
The conflicts of Syria, Afghanistan, Iraq and Masjid al-Aqsa have uncovered the hypocrisy of Iranian regime. It has been proven that despite US economic and military might, America has no standing to carry out its conspiracies without the help of traitor Muslim rulers. If today sincere officers in Muslim armies come to a decision that American hegemony has to be eliminated and Islam has to be implemented, they won’t find any difficulty in doing so. However, this will only happen when they provide Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the establishment of Khilafah upon the method of the Prophethood and help the Ummah in destroying the borders established by the Kaffir colonialists and gather the Ummah and its armies under one Rayah. The Almighty says,
﴿بَلْ نَقْذِفُ بِٱلْحَقِّ عَلَى ٱلْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ﴾
“We bring forward the Truth to crush and destroy falsehood; it is doomed to be banished.” [Al-Anbiya: 18]
The Central Media Office of Hizb ut-Tahrir
پریس ریلیز
ایرانی حکومت امریکہ کے استعماری مفادات کی تکمیل کے لئے کھل کر سامنے آگئی ہے
ایران کی حکومت کھل کر امریکی مفادات کی تکمیل کے لئے مشرق وسطی کے مسلمانوں خصوصاً شام اور افغانستان میں موجود مسلمانوں کی خواہشات کو کچلنے کے لئے سامنے آگئی ہے۔
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شامخانی کا دورہ پاکستان بھی انہی اہداف کے حصول کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ افغانستان پر امریکی حملے کے بعد پاکستان کی طرح ایران نے بھی افغانستان کی مزاحمت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا اور امریکی حملے سے لے کر افغانستان میں امریکی کٹھ پتلی حکومت کے قیام اور اب امن کے نام پر افغانستان کے لیے امریکی سیاسی حل کو نافذ کرنے میں پاکستان کی طرح ایرانی حکومت بھی امریکہ کی بھر پور مدد کرتی آ رہی ہے۔ لیکن فرق صرف اتنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار یہ کام کھل کر رہے تھے جبکہ ایرانی حکومت نام نہاد امریکی دشمنی کے پردے کے پیچھے رہ کر امریکہ کی مدد کر رہی تھی۔ لیکن اب امریکہ کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ہو جانے کے بعد، جو کہ سرا سر ایک مسلم ملک کی کافر ریاست کے سامنے اپنی خود مختاری کا سودا ہے، ایران کی امریکہ کی خفیہ طریقےسے خدمت کرنے کی مجبوری ختم ہوگئی ہے۔ اب ایران شام سے لے کر افغانستان تک امریکی مفادات کو پورا کرنے کے لئے نام نہاد “انتہاپسندی” اور “دہشت گردی” کے خلاف جنگ کے نام پر بھر پور سیاسی و فوجی اقدامات اٹھا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے افغانستان میں “امن” کے نام پر امریکی سیاسی حل کو نافذ کرنے کی کوششوں میں ایران کی مدد کو خوش آمدید کہا ہے۔
ایک طرف ایران کے حکمران خود کو انصاف پسند اسلامی حکمران کے طور پر پیش کرتے ہیں اور دنیا بھر میں اسلامی تحریکوں کی مدد کرنے کا دعوی بھی کرتے ہیں لیکن جب شام میں مسلمانوں نے بشار خاندان کے چالیس سالہ ظالمانہ حکمرانی کے خلاف علم بغاوت بلند کیا تو بجائے اس کے کہ وہ مظلوم مسلمانوں کا ساتھ دیتے، انھوں نے کفر سوشلسٹ نظام کی علم بردار بعث پارٹی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا جس کے ہاتھ اپنے ہی مظلوم عوام کے خون سے رنگے ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ جب یہودی وجود فلسطین اور لبنان کے مسلمانوں کو قتل کرتا ہے، جب امریکہ اور کافر نیٹو افواج افغانستان پر حملہ اور مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں، جب یہودی وجود قبلہ اول مسجد اقصی کی بے حرمتی کرتا ہے تو ایران کی حکومت نام نہاد استعمار کی کھڑی کی ہوئی سرحدوں کو پار کرنے کی ہمت نہیں کرتی اور اپنی افواج کے پیروں میں بیڑیاں ڈالے رکھتی ہے لیکن جب شام کے مسلمان کفر نظام نافذ کرنے والے ظالم بشار کے خلاف کھڑے ہو جاتے ہیں اور الشعب يريد الخلافة من جديد “لوگ خلافت چاہتے ہیں” کے نعرے بلند کرتے ہیں تو استعماری سرحدوں کے “تقدس” کو پامال کرتے ہوئے ہزاروں ایرانی افواج اور اربوں ڈالر ظالم بشار کی مدد کرنے اور شامی مسلمانوں کی مزاحمت کو کچلنے کے لئے بھیج دیتی ہے۔
شام، افغانستان، عراق اور مسجد اقصی کے مسائل پر ایرانی حکومت کے کردار نے اس کی منافقت کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ یہ بات بھی ثابت ہو چکی ہے کہ امریکہ اپنی تمام تر معاشی و فوجی قوت کے باوجود کوئی حیثیت نہیں رکھتا اگر اسے غدار مسلم حکمرانوں کی مدد حاصل نہ ہو۔ آج اگر مسلم افواج میں موجود مخلص افسران یہ فیصلہ کر لیں کہ امریکی بالادستی کو ختم کرنا ہے اور اسلام کو نافذ کرنا ہے تو ایسا کرنے میں انہیں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا۔ لیکن ایسا صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں، استعماری کی کھڑی کی ہوئی سرحدوں کو گرانے میں اپنی امت کی مدد کریں اور امت اور ان کی افواج کو ایک کلمے والے جھنڈے تلے یکجا کر دیں۔
بَلْ نَقْذِفُ بِٱلْحَقِّ عَلَى ٱلْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ
“ہم حق کو باطل پر دے مارتے ہیں، پس وہ اس کا بھیجا نکال دیتا ہے” (الانبیاء:18)
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر