Lavrov Attacks the Khilafah
Press Release
Lavrov Attacks the Khilafah
(Translated)
[قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ]
“Hatred has already appeared from their mouths, and what their breasts conceal is greater” [Al-Imran: 118]
In his address in front of the General Assembly that is part of the United Nation, on Friday27/9/2013, Lavrov gave a warning: “That the most powerful of the armed groups inside Syria are the Jihadist which include many extremists that came from all parts of the world, and the aims that they are pursuing have no connections to Democracy, and their basis is an extreme ideology, they aim to destroy the secular state and to establish a Khilafah Islamic State.”
Following his departure from the UN meetings regarding the destruction of the Syrian chemical weapons, he stated that, “His country does not exclude the participation of armed Syrian opposition in the Geneva 2 Conference as long as they do not think to establish a Khilafah.”
This Lavrov have exposed the truth about the conflict in Syria and in the region, that it is an ideological clash of civilization between the Deen of Islam; Deen of truth and the corrupt brutal Democracy and the atheist secularism. He also exposed his hidden intentions and of those the hateful West towards Islam, Khilafah, and Jihad. He exposed that his hatred to Islam is not less than that of Bashar’s. He exposed that China, Russia, the West, and (Israel) are unified in targeting the Muslims with Bashar, who depend on their support and encouragement for committing the horrific massacres against the Muslims; men, women, and children.
The unification of the Kufr against the civilised project of Islam represented by establishing the Khilafah reminds us of the of Allah’s (swt) saying:
((سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ))
“Their assembly will be defeated, and they will turn their backs [in retreat].” [Al-Qamar: 45]
Yes, it is true; since the Russians, the West and the Jews heard the chants for Khilafah in the land of Ash-Sham that is undergoing a revolution, they lost their minds! When they realised the seriousness of their demands for it and of the inevitability of its return, they were stricken by nightmares by night and misgivings by day. Nothing worried them except fighting it, secretly and openly. No matter how much they try to prevent it, their pursuits will be a waste by the permission of Allah:
(( وَمَكْرُ أُولَئِكَ هُوَ يَبُور))
“And the plotting of those will perish” [Fatir: 10]
No matter how much they try to extinguish the light f Allah; Allah refuses but to let His light be completed even if the Kuffar detest it. Allah (swt) says,
يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ * هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ
“They want to extinguish the light of Allah with their mouths, but Allah refuses except to perfect His light, although the disbelievers dislike it, it is He who has sent His Messenger with guidance and the deen of truth to manifest it over all religion, though those who associate others with Allah dislike it.” [At-Tawba: 32-33]
O Muslims in the land of the coming Khilafah; the land of Ash-Sham, the house of Islam, Insha’Allah Ta’ala:
Lavrov who challenged the Muslims in their Deen openly and in daylight in his fowl address, appeared to be the Official Spokesman of Bashar’s state! He declared his flagrant animosity for the groups working to establish the Khilafah State. At the same time he stated: :” His country does not exclude the participation of armed Syrian opposition in the Geneva 2 Conference as long as they are not thinking of establishing a Khilafah.” These are the ones like the Head of the National Syrian Coalition, Ahmad Al Jarba who from the same podium in the UN and in the same round have accused the Islamic extremist of stealing the revolution and he considers that they have no connection to the revolution. Also it includes his secular teacher, Mishal Kilo, who from the same source as Lavrov’s, stated: “We must not underestimate what these organisations do against the revolution… we must not under any circumstances continue to ignore its dangers…but to ignore them, it is a deadly mistake and likewise it is a mistake of the same gravity to engage with them on the basis of the thought that views the opposition to the regime is a priority”.
An openly hostile position like this against Islam and the Khilafah requires a response from the Muslims that rises to its level; that is by declaring openly that their leader is the Messenger of Allah (saw) and that his method for change is their method and establishing of the Khilafah ar-Rashida is the objective of their revolution. Allah (swt) says:
((مَا كَانَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ وَمَنْ حَوْلَهُمْ مِنَ الْأَعْرَابِ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ وَلَا يَرْغَبُوا بِأَنْفُسِهِمْ عَنْ نَفْسِهِ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ لَا يُصِيبُهُمْ ظَمَأٌ وَلَا نَصَبٌ وَلَا مَخْمَصَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا يَطَئُونَ مَوْطِئًا يَغِيظُ الْكُفَّارَ وَلَا يَنَالُونَ مِنْ عَدُوٍّ نَيْلًا إِلَّا كُتِبَ لَهُمْ بِهِ عَمَلٌ صَالِحٌ إِنَّ اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ * وَلَا يُنْفِقُونَ نَفَقَةً صَغِيرَةً وَلَا كَبِيرَةً وَلَا يَقْطَعُونَ وَادِيًا إِلَّا كُتِبَ لَهُمْ لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُون))
“It was not [proper] for the people of Madinah and those surrounding them of the bedouins that they remain behind after [the departure of] the Messenger of Allah or that they prefer themselves over his self. That is because they are not afflicted by thirst or fatigue or hunger in the cause of Allah, nor do they tread on any ground that enrages the disbelievers, nor do they inflict upon an enemy any infliction but that is registered for them as a righteous deed. Indeed, Allah does not allow to be lost the reward of the doers of good.” [At-Tawba: 120]
Hisham Al-Baba
Head of the Media Office of Hizb ut Tahrir
Wilayah of Syria
روسی وزیر خارجہ لاروف خلافت کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرتا ہے
قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ
“ان کی عداوت تو خود ان کی زبان سے بھی ظاہر ہو چکی ہے اور جو ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے وہ اس سے بھی زیادہ ہے”(اٰل عمران:118)
جمعہ 27ستمبر2013کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ لاروف نے خبردار کیا کہ “شام میں مسلحہ گروہوں میں سب سے زیادہ طاقتور جہادی ہیں جن میں کئی انتہا پسند بھی شامل ہیں جو دنیا بھر سے آئے ہیں اور وہ جس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ان کی بنیاد ایک انتہاپسندانہ نظریہ حیات ہے، وہ سیکولر ریاست کا خاتمہ اور خلافت اسلامیہ کا قیام چاہتے ہیں”۔
اقوام متحدہ میں شامی کیمیائی اسلحہ کے خاتمے کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس سے واپسی پر اس نے کہا کہ “اس کا ملک جینوا 2کانفرنس میں مسلحہ شامی حزب اختلاف کی شمولیت کی مخالفت نہیں کرتا جب تک کہ وہ خلافت کے قیام کی سوچ نہ رکھتے ہوں”۔
لاروف کے اس بیان نے شام اور خطے میں جاری تنازعے کی حقیقت کو بے نقاب کردیا ہےکہ یہ تہذیبوں کے درمیان ایک نظریاتی ٹکراؤ ہے یعنی دین حق اسلام اورکرپٹ جابرانہ جمہوریت اور اللہ کو نہ ماننے والی سیکولرازم کے درمیان ایک جنگ ہے۔اس نے اپنے پوشیدہ مقاصد اور اسلام ، خلافت اور جہاد کے خلاف مغرب کی نفرت کو بھی بے نقاب کردیا ہے۔ اُس نے بتادیا ہے کہ اُس کی اسلام کے خلاف نفرت بشار الاسد سے کسی بھی طرح کم نہیں ہے۔ اس نے اس بات کو بھی بے نقاب کردیا ہے کہ چین،روس، مغرب اور اسرائیل، مسلمانوں کو نشانہ بنانے میں بشار کے مددگار ہیں جو مسلمان مرد،عورتوں اور بچوں کے خلاف بھیانک قتل عام کرنے کے لیے ان کی مدد پر انحصار کرتا ہے۔
کفار کا خلافت اسلامیہ کےقیام کے انتہائی مقدس مقصد کے خلاف متحدہ محاذ ہمیں اللہ سبحانہ و تعالٰی کے اس فرمان کی یاد دلاتا ہے کہ :
سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ
“عنقریب اس جماعت کو شکست دی جائے گی اور یہ پیٹھ دکھا کر بھاگے گی”(القمر:45)
جی ہاں ، یہ درست ہےکہ جب سے روس، مغرب اور یہود نے شام کی سرزمین سے خلافت کے نعرے سنیں ہیں جو ایک انقلاب کے مرحلے سے گزر رہی ہے، یہ اپنا دماغی توازن کھو چکے ہیں! جب انھوں نے اس مطالبے کی سنجیدگی اور اس کی واپسی کو یقینی جان لیا تو ان کے دن کا چین اور رات کا سکون برباد ہوگیا۔ انھیں اب سوائے اس بات کے کسی چیز کا ہوش نہیں کہ وہ کھل عام اور خفیہ طور پر اس انقلاب کی مخالفت کریں۔لیکن اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ خلافت کی واپسی کی کس قدر مخالفت کرتے ہیں، ان کی ہر کوشش اللہ کے حکم سےضائع ہو جائے گی:
وَمَكْرُ أُولَئِكَ هُوَ يَبُور
“اور ان کا یہ مکر برباد ہوجائے گا”(فاطر:10)
چاہے وہ کتنا ہی اللہ کے نور کو بجھانے کی کوشش کریں مگر اللہ ان کی کوشش کو کامیاب نہیں کرے گا بلکہ اپنے نور کو مکمل کرے گا چاہے کفار کو کتنا ہی ناگوار گزرے۔اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:
يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ * هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ
“وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ تعالٰی انکاری ہےمگر اسی بات کا کہ اپنا نور پورا کرے گو کافر ناخوش رہیں۔اسی نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا ہے کہ اسے اورتمام مذاہب پر غالب کردےاگرچہ مشرک برا مانیں”(التوبۃ:32-33)
خلافت کی سرزمین،سرزمین شام، اسلام کے گھر میں رہنے والے مسلمانو! لاروف، کہ جس نے مسلمانوں کو ان کے دین کے حوالے سے کھلا چیلنج دیا ہے، بشار کی ریاست کے سرکاری ترجمان کا کردار ادا کررہا ہے!اس نے ان گروہوں کے خلاف اپنی نفرت کا کھل کر اظہار کیا جو اسلامی خلافت کے قیام کی جدوجہد کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے یہ بھی کہا کہ ” اس کا ملک جینوا 2کانفرنس میں مسلحہ شامی حزب اختلاف کی شمولیت کی مخالفت نہیں کرتا جب تک کہ وہ خلافت کے قیام کی سوچ نہ رکھتے ہوں”۔یہ وہ جماعتیں ہیں جن میں قومی شامی اتحاد کے سربراہ احمد الجربا بھی شامل ہے جس نے اقوام متحدہ کے اسی منبر سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی انتہاپسندوں پر الزام لگایا کہ وہ انقلاب کو چرا لینے کی کوشش کررہے ہیں اور وہ یہ سمجھتا ہے کہ ان مسلمانوں کا انقلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان شخصیات میں اس کا سیکولر استاد مشال کیلو بھی شامل ہے جس نے یہ کہا کہ “ہمیں ان جماعتوں کی کوششوں کو کم اہمیت نہیں دینی چاہیے جو اس انقلاب کے خلاف کام کررہی ہیں۔۔۔۔۔ہمیں کسی بھی صورت ان کے خطرے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ۔۔۔۔یہ ایک انتہائی تباہ کن غلطی ہوگی اور اس کے ساتھ یہ بھی اتنی ہی تباہ کن غلطی ہو گی کہ ان کے ساتھ افکار کی بنیاد پر بات چیت کی جائے جو کہ حکومت کی خلاف مزاحمت کو اولین ترجیع قرار دیتے ہیں”۔
اسلام اور خلافت کے خلاف اس کھلم کھلا مخالفت کا تقاضع ہے کہ مسلمان بھی اس کا ایسا ہی منہ توڑ جواب دیں اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اعلان کریں کہ ان کا قائد اللہ کے رسول ﷺ ہیں اور ان کا طریقہ ہی تبدیلی کا طریقہ ہے اور خلافت راشدہ کا قیام ہی ان کے انقلاب کا مقصد ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں:
مَا كَانَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ وَمَنْ حَوْلَهُمْ مِنَ الْأَعْرَابِ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ وَلَا يَرْغَبُوا بِأَنْفُسِهِمْ عَنْ نَفْسِهِ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ لَا يُصِيبُهُمْ ظَمَأٌ وَلَا نَصَبٌ وَلَا مَخْمَصَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا يَطَئُونَ مَوْطِئًا يَغِيظُ الْكُفَّارَ وَلَا يَنَالُونَ مِنْ عَدُوٍّ نَيْلًا إِلَّا كُتِبَ لَهُمْ بِهِ عَمَلٌ صَالِحٌ إِنَّ اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ * وَلَا يُنْفِقُونَ نَفَقَةً صَغِيرَةً وَلَا كَبِيرَةً وَلَا يَقْطَعُونَ وَادِيًا إِلَّا كُتِبَ لَهُمْ لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُون
“مدینہ کے رہنے والوں کو اور جو دیہاتی ان کے گرد و پیش ہیں ان کو یہ زیبا نہ تھا کہ رسول اللہﷺ کو چھوڑ کر پیچھے رہ جائیں اور نہ یہ کہ اپنی جان کو ان کی جان سے عزیز سمجھیں۔ یہ اس سبب سے کہ ان کو اللہ کی راہ میں جو پیاس لگی اور تکان پہنچی اور جو بھوک لگی اور جو کسی ایسی جگہ چلے جو کفار کے لیے غصہ کو باعث بنا ہو اور دشمنوں کی جو خبر لی، ان سب پر ان کے نام(ایک ایک)نیک کام لکھا گیا۔ یقیناً اللہ تعالٰی مخلصین کا اجر ضائع نہیں کرتے”(التوبۃ:120)
ہشام البابا
ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ