Rohingya Children are Being Violated at the hands of the Buddhists!
Sunday, 23rd Safar 1439 AH | 12/11/2017 CE | Issue No: 1439 AH / 004 |
Press Release
Rohingya Children are Being Violated at the hands of the Buddhists!
Do they not have a Defender?
The charity, Médecins Frontiéres, reported that more than half of the girls in the Rohingya refugee camp in Cox’s Bazar, Bangladesh that it has treated after sexual assaults and rape in Myanmar are under 18, and some are under 10. It stated that dozens of Rohingya girls have been given medical and psychological support at its specialist clinic in Kutupalong that treats survivors of sexual violence but stressed that this was just a fraction of those believed to have been sexually assaulted and raped by barbaric Buddhist forces since the escalation of Myanmar’s genocide campaign against the Rohingya Muslims in August. Many of these young girls and children who were savagely violated by these heinous criminals made the treacherous journey to Bangladesh to escape death while still bleeding and writhing in agony from the sadistic attack. One gender-based violence medical specialist worker in the Rohingya refugee camp in Bangladesh told the UK news outlet, The Guardian, that she had treated a child under 10 with severe bleeding who had been raped by three Myanmar soldiers. All this is alongside the brutal assaults that Rohingya women have been subjected to by these vile Buddhist forces, including being stripped and humiliated, having their breasts slashed with knives, being raped in front of their children, husbands and fathers, being gang-raped by several soldiers to the point of death, and having sharp wooden sticks or firearms thrust through their private parts, all in an attempt to terrorize them and ethnic cleanse Myanmar of all Rohingya Muslims. There are also accounts of Rohingya women and girls being raped and then locked inside houses that were torched. La hawla wala quwatta illah billah!!!
O Sons of the Muslim Armies!
How can you witness your sisters, mothers, daughters being violated, dishonoured and mutilated in the most horrific manner by these Buddhist butchers and not move to their protection? Do their screams of terror, their tears of shame, their state of sheer desperation and despair not enrage you and haunt your mind? Are you waiting for the international community to come to their rescue…..the same international community that closed its eyes and turned its back while your sisters in Syria, Kashmir, Bosnia, Central Africa and beyond were violated and slaughtered by the enemies of Islam? O you who have been vested with the duty by Allah (swt) to defend the believers! Does your blood not boil at the thought of serving under these cowardly leaderships in the Muslim lands who have betrayed and abandoned this Ummah to the clutches of its oppressors; rulers who are indifferent to the cries of your sisters and who failed to even provide these desperate Muslims with their basic needs and rights, instead forsaking them to squalid inhumane camps not fit for even animals? Do you have no shame in serving these leaderships who have used you to fight wars on behalf of foreign powers to kill your Muslim brothers and sisters rather than to protect their dignity and blood from the enemies of your Deen?
O Generals and Soldiers of the Muslims!
The Muslim children of Myanmar, Palestine, Syria, Afghanistan, Kashmir, Central Africa and other lands across the world are waiting for you to liberate them from their desperate plight! What answer will you give to your Rabb (swt) on the Day of Judgment for ignoring their cries and deserting them to their rapists and killers…..the Day when there will be no hiding from your reckoning??!! We call you to break your allegiance to these despicable regimes who have brought you nothing but dishonour and brought this Ummah nothing but fear, bloodshed, and suffering. And we call you to give your Nusrah to Hizb ut-Tahrir to establish the second Khilafah Rashidah (righteous Caliphate) which will mobilise you immediately to defend and liberate your Ummah so that you may embrace the glorious legacy of the great heroes of Islam of the likes of Khalid bin Walid (ra), Salahuddin Ayubi, and Muhammad ibn Qasim, gaining honour in this life and the greatest of rewards in the Hereafter!
Allah (swt) says:
﴿وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاء وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَـذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا﴾
“And what is [the matter] with you that you fight not in the cause of Allah and [for] the oppressed among men, women, and children who say, “Our Lord, take us out of this city of oppressive people and appoint for us from Yourself a protector and appoint for us from Yourself a helper?” [An-Nisa: 75]
Dr. Nazreen Nawaz
Director of the Women’s Section in The Central Media Office of Hizb ut-Tahrir
بسم الله الرحمن الرحيم
پریس ریلیز
بدھسٹوں کے ہاتھوں روہنگیا بچوں کی بے حرمتی ہو رہی ہے!
کیا کوئی ان کا دفاع کرنے والا نہیں؟
رفاحی ادارے “معالج بغیر سرحدوں کے “نے یہ بتایا ہے کہ بنگلادیش کے “کوکس بازار” کے مہاجر کیمپ میں موجود جن لڑکیوں کا اُس نے علاج کیا ہے اس میں سے نصف سے زائد لڑکیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی ان لڑکیوں کی عمریں 18 سے سے کم ہیں اور کچھ کی عمر تو 10 سال سے بھی کم ہے۔ اس ادارے نے یہ بھی بتایا کہ اس نے كوتوبالونغ میں واقع خصوصی کلینک میں درجنوں روہنگیا لڑکیوں کو طبی اور نفسیاتی علاج کی سہولیات فراہم کیں جو جنسی تشدد کا شکار ہونے والوں کا علاج کرتا ہے، لیکن اس بات پر زور دیا کہ اگست سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی جانب سے شروع ہونے والے قتل عام میں وحشی بدھسٹ افواج کے ہاتھوں جنسی تشدد اور زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیوں کے یہ اعداد و شمار حقیقی اعداد و شمار کا محض ایک محدود حصہ ہیں۔ ان میں سے کئی لڑکیوں اور بچوں نے، جنہیں وحشی مجرموں نے تشدد کا نشانہ بنایا، بنگلادیش کا مشکل ترین سفر موت سے بچنے کے لیے اختیار کیا اور جب وہ بنگلادیش پہنچے تو اس وقت بھی خون ان کے جسموں سے بہہ رہا تھا اور وہ شدید تکلیف کے عالم میں خود پر ہونے والے ظالمانہ اور شیطانی حملوں کے داستانیں سنا رہے تھے۔ بنگلادیش کے روہنگیا مہاجرین کے کیمپ میں کام کرنے والی ایک خصوصی طبی ماہر نے برطانیہ کے اخبار، دی گارڈین، کو بتایا کہ اس نے ایک دس سال سے بھی کم عمر بچی کا علاج کیا جو بری طرح سے زخمی تھی اور جس کے ساتھ تین میانمار فوجیوں نے زیادتی کی تھی۔ صرف یہی نہیں بلکہ روہنگیا عورتوں کو ان ظالم اور شیطانی بدھسٹ فوجوں نے عریاں کیا، ان کے سینوں کو چھریوں سے کاٹ ڈالا، بچوں، شوہروں اور باپوں کے سامنے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی، ان کے ساتھ اس قدر اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی کہ وہ موت کی آغوش میں چلی گئیں اور ان کی شرمگاہوں کو لکڑی کی چھڑیوں یا بندوقوں سے روندا گیا۔ یہ سب کچھ اس لیے کیا گیا کہ انہیں دہشت زدہ اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے وجود کا خاتمہ کر دیا جائے۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ کچھ مقامات پر روہنگیا عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور پھر انہیں گھروں میں بند کر کے ان گھروں کو آگ کے شعلوں کی نظر کر دیا گیا۔ فلا حول ولا قوة إلا بالله!!!
اے مسلم افواج میں موجود اس امت کے بیٹو!
یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ بدھسٹ قسائیوں کے ہاتھوں اپنی ماوں، بہنوں اور بیٹیوں کی اس قدر وحشیانہ تذلیل کا مشاہدہ کریں اور ان کے تحفظ کے لیے حرکت میں نہ آئیں؟ کیا ان کی دہشت ناک چیخیں، شرم کے باعث جاری ہونے والے ان کے آنسو اور ان کی انتہائی مایوس کُن صورتحال آپ کو بے سکون اور غضب ناک نہیں کرتی؟ کیا آپ بین الاقوامی برادری کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ آکر ان کی مدد کرے گی۔۔۔۔ یہ وہی بین الاقوامی برادری ہے جس نے اس وقت بھی آنکھیں بند کر لیں تھی جب اسلام کے دشمنوں کے ہاتھوں آپ کی ماوں، بہنوں اور بیٹیوں کے عزتیں شام، کشمیر، بوسنیا، وسطی افریقہ میں تار تار ہو رہی تھیں؟ آپ پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ ذمہ داری عائد کی ہے کہ آپ ایمان والوں کا دفاع کریں اور ان کو تحفظ فراہم کریں! کیا آپ کا خون یہ سوچ کر نہیں کھولتا کہ آپ ان بزدل حکمرانوں کے نیچے کام کر رہے ہیں جنہوں نے اس امت کی ساتھ غداری کی اور اسے ظالموں کے سامنے بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے؛ وہ حکمران جن کے کانوں پر تمہاری بہنوں کی چیخوں کا کوئی اثر نہیں ہوتا اور جو اس قدر نکمے اور ناکام ہیں کہ ان مظلوم مسلمانوں کی بنیادی ضروریات کو پورا اور ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی نہیں کر سکتے بلکہ ان مظلوم مسلمانوں کو ان کیمپوں میں پھینک دیا ہے جو جانوروں کے رہنے کے بھی لائق نہیں ہیں؟ کیا ایسے حکمرانوں کی اطاعت کرتے ہوئے آپ کو شرم کا احساس نہیں ہوتا جو آپ کے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کو قتل کرنے کے لیےغیر ملکی طاقتوں کی جنگوں میں آپ کو استعمال کرتے ہیں جبکہ آپ کی طاقت، آپ کے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی جان و مال اور عزتوں کو آپ کے دین کے دشمنوں سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے استعمال لایا جانا چاہیے؟
اے مسلم افواج کے جرنیلوں اور سپاہیوں!
میانمار، فلسطین، شام، افغانستان، کشمیر، وسطی افریقہ اور دنیا کے دوسرے علاقوں میں موجود مسلمان بچے آپ کی راہ تک رہے ہیں کہ آپ انہیں اس بدترین صورتحال سے نکالیں! قیامت کے دن آپ اپنے رب، اللہ سبحانہ و تعالیٰ، کو کیا جواب دیں گے کہ کیوں آپ نے ان مظلوموں کی چیخوں کو نظر انداز کیا تھا اور انہیں قاتلوں اور جنسی زیادتی کرنے والوں کے حوالے کر دیا تھا۔۔۔۔۔۔ اس دن جب آپ کے بہانے آپ کو چھپنے کی کوئی جگہ فراہم کرنے سے قاصر ہوں گے؟؟!! ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان بے شرم حکومتوں سے اپنا تعلق ختم کر لیں جنہوں نے آپ کے مقدر میں بے عزتی اور امت کے لیے خوف، خون خرابہ اور تکالیف ہی مہیا کیں ہیں۔ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کونصرۃ فراہم کریں جو آپ کی امت کی آزادی کے لیے فوراً آپ کو حرکت میں لائے گی تاکہ آپ کا شمار بھی اسلام کے مشہور ہیروز خالدد بن ولید، صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم کے ساتھ ہو، اور اس دنیا میں آپ عزت ور آخرت میں اجر عظیم کے حقدار بن جائیں!
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاء وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَـذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا﴾
“بھلا کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان ناتواں مردوں، عورتوں اور ننھے ننھے بچوں کے چھٹکارے کے لئے جہاد نہ کرو؟ جو یوں دعائیں مانگ رہے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ان ظالموں کی بستی سے ہمیں نجات دے اور ہمارے لئے خود اپنے پاس سے حمایتی مقرر کر دے اور ہمارے لئے خاص اپنے پاس سے مددگار بنا” (النساء:75)۔
ڈاکٹر نظرین نواز
شعبہ خواتین مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر