Home / Press Releases  / Global PRs  / “If you should be suffering – so are they suffering as you are suffering,..

“If you should be suffering – so are they suffering as you are suffering,..

header syria

No: 1438 /020 –Tuesday, 11th Ramadan 1438 AH– 06/06/2017 CE

Press Release

﴿إِنْ تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

“If you should be suffering – so are they suffering as you are suffering, but you expect from Allah that which they expect not. And Allah is ever Knowing and Wise. [An-Nisaa’: 104]

(Translated)

The battalions in the city of Daraa, backed by the support and assistance of the people’s consensus began a process to repel the aggression of the tyrant of Ash-Sham, which then evolved into actions whose slogan was what the throats of the revolutionaries of Daraa and the rest of Syria have for years chanted for, “Death Rather than Humiliation”.

As soon as the work was announced by a group of sincere formations, clean from the dirty political money and pure from the decisions of the supporters’ rooms, faces began to reveal their truth; the first of which was the Jordanian regime, the weak agent. It tried in every effort to end the actions and stop it as it noticed the rapidity of its results. So, it closed the border to the wounded and opened up its air space to Assad’s and the Kafir Russia’s vultures to strike Muslims in front of its eyes. In addition to moving some agents to end the work by hunting some of those in charge of the work to annihilate them. But it has forgotten that Allah has destined it and that it will be accomplished.

Then, to end the work, the Jordanian regime was followed by the operating rooms that tried to ride the wave of the actions by sending some shipments of weapons and bonuses to some formations, and it was an obvious play in which the failure of the director and the actor was known.

In return, there was a continuation for the work and achievements paving the way for the liberation of the city of Daraa from the abomination of Assad and his henchmen. The Assad forces suffered heavy losses on the level of individuals and mechanisms. In addition to the loss of the mercenaries of the tyrant of Ash-Sham, who came to the land of Horan, of their initiative and their loss of the spirit of fighting and their horror by the ferocity of the battles; despite the fierce bombardment carried out by the Russian hatred warplanes, whose lava poured over the city of Daraa and its villages with dozens of explosive barrels and rockets, and pursued a scorched-earth policy.

O the Sincere in the Land of Horan: You have learned the results of the works controlled by the operating rooms with their money and weapons. You have realized that Allah’s victory does not descend unless you give victory to Him (swt) and you give victory to His Shariah. It only requires from you to believe that victory is all in the hands of Allah, and that victory does not descend on the one who pledges his decision to the traitors and agents, but rather to the one who turns His face to Allah Subhanahu Wa Ta’ala.

O Muslims in the Land of Ash-Sham:

Here is the darkness of the unjust rule, Allah willing, folds its last hours, promising the dawning of the righteous rule on the method of the Prophethood, which foreshadows the lifting of tyranny and injustice from Muslims. And your steadfastness in the face of the power of darkness is only one of the episodes of this dawn. Allah (swt) gave you the glad tiding, and His glad tiding is the Truth, that no crowd will be gathered on you, unless its fate will be a defeat and it will turn their backs and flee; so, by Allah you only have to uphold steadfastness, and ask Allah wellness. This is the month of Ramadan, it came to you and it is the month of great victories, and with His (swt) permission, your steadfastness will be a line of the lines of conquest in it.

﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

“And Allah is predominant over His affair, but most of the people do not know” [Yusuf: 21]

Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Syria

بسم الله الرحمن الرحيم

﴿إِنْ تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

“اگر تم بےآرام ہوتے ہو تو جس طرح تم بےآرام ہوتے ہو اسی طرح وہ بھی بےآرام ہوتے ہیں اور تم اللہ سے ایسی ایسی امیدیں رکھتے ہو جو وہ نہیں رکھتے اور اللہ سب کچھ جانتا اور (بڑی) حکمت والا ہے ۔”(النساء:104)

درعا میں فوجی بریگیڈز نے لوگوں کے اتفاق رائے ، مدد اور حمایت کے سہارے شام کے جابر کی جارحیت کو روکنا شروع کیاجو بعد میں ایسے عمل میں تبدیل ہو گیا جس کا نعرہ وہی ہے جو کہ درعا اور باقی شام کےانقلابی لوگ سالوں سے لگا رہے ہیں یعنی ” ذلت کی بجائے موت ” ۔

گندے سیاسی پیسوں اور “حامیوں” کے کمروں سے آنے والے فیصلوں سے پاک ، مخلص فوجی بریگیڈز کے ایک گروہ نے جیسے ہی اس کام کا اعلان کیا تو غداروں کےچہروں سے ان بریگیڈز کی سچائی کا اظہا ر شروع ہو گیا جن میں سب سے پہلا چہرہ اردن کی حکومت کا تھا جو کہ ایک کمزور ایجنٹ ہے۔ اردن نے جیسے ہی تیزی سے حاصل ہونے والے نتائج کو محسوس کیا تو ان کارروائیوں کو روکنے اور ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ چناچہ اس نے اپنی سرحد کو زخمیوں کے لیے بند کر دیا اور مسلمانوں کا شکار کرنے کے لیے اپنی فضائی حدوداسد اور کافر روس کے لیے کھول دیں ۔اس کے ساتھ ساتھ اپنے ایجنٹس کو بھیجا تا کہ اان کارروائیوں کے ذمہ داروں کو تباہ کر کے ان کو ختم کر دیا جائے لیکن غدار حکومت یہ بھول گئی کہ اللہ نے اس کام کا ہونا مقرر کر دیا ہے اور یہ ضرور مکمل ہو گا۔

پھر اس کام کے خاتمے کے لیے آپریشن رومز نے   اردن کی حکومت کی پیروی کی ، جنہوں نے ان بریگیڈز کو کچھ اسلحہ اور انعامات بھیجے تا کہ ان کی کارروائیوں سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے ،   اور یہ ایک ایسا واضح کھیل تھا جس میں ڈائریکٹر اور اداکار کی ناکامی سب کو معلوم تھی ۔

اس کے بدلے میں ان کارروائیوں اور کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہا جنہوں نے درعا شہر کو بشارالاسد اور اس کے حامیوں کے ظلم سے آزاد کروانے کی راہ ہموار کی۔ بشار الاسد کی افواج نے بھاری نقصان اٹھایا۔جابر بشار کی مدد کو آنے والے کرائے کے فوجیوں کا نہ صرف شدید جانی نقصان ہوا بلکہ وہ جنگ لڑنے کی ہمت بھی ہار بیٹھے اور ان کا خوف جنگ کی شدت میں تحلیل ہوگیا، اور یہ سب کچھ اس صورتحال میں ہواکہ   روس کے نفرت انگیز جنگی جہازوں سے شدید بمباری ، بارود سے بھرے بیرل بمو ں اور راکٹوں سے درعا شہر اور اس کے دیہات میں آگ کا لاوا برسایا گیا جس نے زمین کو آگ سے بھردیا ۔

اے سرزمین حوران کے مخلص لوگوں:

آپ کو کنٹرول رومز کے پیسوں اور اسلحے سے کنٹرول شدہ کاموں کا پتا چل چکا ہے۔ آپ کو احساس ہو چکا ہے کہ اللہ کی مدد تب تک نہیں اترتی جب تک آپ اللہ اور اس کی شریعت کے مدد نہ کریں۔ یہ صرف آپ سے اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ آپ یقین رکھیں کہ مدد صرف اللہ کے ہاتھوں میں ہے اور نصرت ان لوگوں پر نہیں اترتی جو غداروں اور ایجنٹوں کو اپنے فیصلوں کی ضمانت   دیتے ہیں بلکہ یہ ان پر اترتی ہے جو اپنے چہروں کو اللہ کی طرف موڑ دیتے ہیں۔

اے شام کے مسلمانوں:

اللہ کی رضا سےیہاں ظالم حکمرانی کی تاریکی اپنے آخری وقت میں داخل ہو چکی ہے اور نبوت کی طرز پر ایک صالح حکمرانی کی صبح نمودار ہو رہی ہے جو مسلمانوں سے ظلم و ستم اور نا انصافی ختم کر تی ہے ۔ تاریکی کی قوت کے سامنے آپ کی ثابت قدمی اس صبح کے مرحلوں میں سے ایک مرحلہ ہے۔اللہ نے آپ کو خوشخبری سنا دی ہے اور اللہ کی خوشخبری یہ سچائی ہے کہ گروہ تب تک تم پر اکٹھے ہوں گےجب تک کہ ان کی تقدیر میں شکست نہ ہو اور وہ اپنی پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے، لہٰذا اللہ کی طرف سے آپ کو صرف اپنی استقامت کو برقرار رکھنا ہے اور اللہ سے بھلائی طلب کرنی ہے ۔ یہ رمضان کا مہینہ، جو آپ کے پاس آیا ، عظیم کامیابیوں کا مہینہ ہے اور اللہ کے اذن سے آپ کی استقامت فتح کی لکیروں میں سے ایک لکیر ہو گی ۔

﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾

ترجمہ: “اور اللہ اپنے کاموں پر غالب ہے ، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ” (یوسف:21)

ولایہ شام میں حزب التحریرکا میڈیا آفس