Home / Press Releases  / Global PRs  / While You Continue Watching the Events, The Monstrous Regime Continues to Kill the Muslims of Syria!

While You Continue Watching the Events, The Monstrous Regime Continues to Kill the Muslims of Syria!

Wednesday, 14th Shawwal 1434 AH          21/08/2013 CE         No: TR–BA–2013–MB–TR–021

Press Release

While You Continue Watching the Events,

The Monstrous Regime Continues to Kill the Muslims of Syria!

(Translated)

The criminal Baath regime that has been killing hundreds of Muslims in Syria every day for the past two and a half years, has committed another crime when it struck western and eastern al-Ghouta with chemical weapons on the night of Tuesday, 20th of August 2013. These attacks that produced hundreds of victims, mostly children, in Damascus, come at a time when the committee missioned by the United Nations to investigate the issue of the use of chemical weapons or not.

Concerning these massacres committed by the Baath regime using chemical weaponry, the Turkish Foreign Ministry issued the following official statement: “We have followed with great concern the news that talked about the deaths of hundreds of civilians in the areas of eastern and western Ghouta in Damascus by the forces of the Syrian regime last night (20th of August), using chemical weapons. The Commission of Inquiry of the United Nations, which was formed for the purpose of investigating the allegations of the use of chemical weapons by the Syrian regime and which is currently located in Damascus, has to explore the validity of these allegations and reveal anything they find out in this regard. In case the allegations are verified, it is imperative on the international community to take the required attitude towards this unacceptable crime committed against humanity and show its reaction to it.”

We have now seen for the second time through this statement made by the Turkish Foreign Ministry, how the rulers of the Muslim countries are still pursuing these massacres “deeply concerned” while Muslims are being killed, as we have also heard for the second time through this statement how the rulers of the Muslim countries call for the United Nations to exercise its role while Muslims are being killed! Finally we have again seen how the Muslim countries’ rulers denounced and condemned while the Muslims are being killed!

We from the Media Office of Hizb ut Tahrir in the Wilayah of Turkey address the rulers of the Republic of Turkey and we say to them: While the Syrian people, despite the weakness of its potential, faced all kinds of massacres alone during the past two and a half years, it did not request any help from the United Nations nor the Kafir West nor from the United States. However, the children of Syria in the near past and specifically two years ago sent a call of distress, asking for help saying: “Oh Mu’tassim, Oh Erdogan”! The people of Banias asked Erdogan to extend a helping hand to them as the Prime Minister of the Republic of Turkey, not the United Nations, and here they are today directing the same appeal saying: “We call upon you, oh Erdogan, and upon the armies of the Ummah, that the sons of the Ummah are being killed here just like their children are being killed.”

They are crying out for you to mobilize the armies! Are you going to go on expressing your deep concerns and keep on calling on the United Nations to exercise its function? Or did you not receive the further cries of distress that surpassed even the United States, Europe and Russia? Until when will you keep your ears locked up to the whining of the children and women being killed in Syria? Do you not crave for your history and inheritance left by your ancestors and the days of glory and fame that you have spent? Is it not time for you to tear apart the cloak of humiliation that has covered you? For how long will you keep watching the humiliation and the killing of the Muslim Ummah through the Kuffar? While the criminal continues to commit massacres, for how long will you stand aside observing the shedding of Muslim blood?

The Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah of Turkey


پریس ریلیز

وحشی حکومت شام کی مسلم عوام کو قتل کررہی ہے اور تم واقعات کا تماشا دیکھ رہے ہو

گزشتہ ڈھائی سال سے شام میں روزانہ سینکڑوں مسلمانوں کو قتل کرنے والی بعث پارٹی کی مجرم حکومت نے منگل کی رات 20 آگست 2013 کو الغوطہ الشرقیہ اورالغربیہ  کے علاقوں میں کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کر کے ایک اور جرم کا ارتکاب کر لیا ۔یہ حملے کہ جس میں سینکڑوں مسلمان شہید ہوئے جن میں اکثریت بچوں کی ہے ایسے وقت میں ہوئے جب اقوام متحدہ کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق کمیٹی دمشق میں موجود تھی۔

بعث پارٹی کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے اس حملے کے ارتکاب پر ترکی کی وزارت خارجہ نے مندرجہ ذیل پالیسی بیان جاری کیا:”گزشتہ رات( 20 آگست )کو شام حکومت کی فورسز کے ہاتھوں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے مغربی اور مشرقی غوطہ کے علاقوں میں سینکڑوں مسلمانوں کے قتل کی خبروں کو ہم نے بڑی تشویش کے ساتھ سنا۔ شام  کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیق کرنے والی اقوام متحدہ کی  دمشق میں موجودکمیٹی کو چاہیے کہ وہ ان دعووں کی صحت کی تحقیق کرے اور اس سے متعلق جو بھی چیز ہاتھ آئے اس کو سامنے لائے۔اگر یہ خبریں درست ثابت ہوئیں تو بین الاقوامی برادری  انسانیت کے خلاف اس ناقابل قبول جرم کے بارے میں مطلوبہ موقف اپنائے اور اس پر رد عمل کا اظہار کرے”۔

ہم نے دوسری بار ترکی کی وزارت خارجہ کے وضاحتی بیان سے دیکھ لیا کہ اسلامی ملکوں کے حکمران اب بھی اس خون ریزی کی خبروں کو “شدید تشویش”کے ساتھ سنتے رہتے ہیں جبکہ مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔ہم نے اس بیان میں دوسری بار یہ دیکھ لیا کہ کس طرح اسلامی ملکوں کے حکمران اقوام متحدہ سے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے التجا کرتے ہیں اور مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔ہم نے یہ بھی دیکھ لیا کہ اسلامی دنیا کے حکمران کس طرح ناگواری اور مذمت پر اکتفا کرتے ہیں جبکہ مسلمان قتل کیے جارہے ہیں۔

ہم حزب التحریر  ولایہ ترکی کے میڈیا آفس کی طرف سے جمہوریہ ترکی کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں:شامی عوام بے سروسامانی کے باوجود تن تنہا ڈھائی سال سے ہر قسم کے قتل وغارت کا مقابلہ کررہے ہیں  اور اس دورانانھوں نے  اقوام متحدہ ، کافر مغرب اور امریکہ  سے کوئی مدد طلب نہیں کی ۔دوسال پہلے بھی شامی بچے مدد کے لیے یہ کہہ کر چیخ وپکار اور فریاد کررہے تھے کہ”وا معتصماہ !وا

اردوگاناہ!”(ہائے معتصم!  ہائے اردوگان!)۔اسی طرح بانیاس کے باشندوں نے بھی اردوگان سے  جمہوریہ ترکی کا وزیراعظم ہونے کی وجہ سےمدد کا ہاتھ بڑھانے کے لیے آہ و زاری کی لیکن انہوں نے اقوام متحدہ سے درخوست نہیں کی ۔آج ایک بار پھر وہ یہ فریاد کر تے ہوئے کہہ رہے ہیں” اے اردوگان ہم تمہیں پکار رہے ہیں اے امت کی افواج ہم تمہیں آواز دے رہے کہ امت کے بیٹھے اور بچے یہاں قتل کیے جارہے ہیں”۔یہ تم سے یہ فریاد کر رہے ہیں کہ افوج کو حرکت میں لاؤ۔تم کیا کررہے ہو؟کیا تم بڑی تشویش سے قتل غارت کو دیکھتے اور اقوام متحدہ سے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے التجا ہی کرتے رہوگے؟کیا تم نے وہ چیخ وپکار نہیں سن لی جس نے امریکہ ،یورپ اور روس کو بھی ہلادیا؟تم کب تک  شام میں قتل کیے جانے والے بچوں اور خواتین کی آہ و بکا سننے کی بجائے بہرے بنے رہوگے؟کیا تمہیں اپنے ماضی ، تاریخ  اور اس میراث سے کوئی لگاؤ نہیں جس کو تمہارے اجداد نے چھوڑا ہے جو تمہاری عزت اور عظمت کی یادگار ہے؟کیا ذلت اور رسوائی کا لباس اتار پھینکنے کا وقت نہیں آگیا ہے؟تم آخر کب تک کفار کی جانب سے امت کی ذلت اور خونریزی کو دیکھتے رہوگے؟مجرم خون کی ہولی کھیل رہا ہے اور تم کب تک ہاتھ پر ہاتھ دھرے مسلمانوں اس خون خرابے کا نظارہ کرتے رہوگے؟

ہم حزب التحریر  ولایہ ترکی کے میڈیا آفس کی طرف سے جمہوریہ ترکی کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں:شامی عوام بے سروسامانی کے باوجود تن تنہا ڈھائی سال سے ہر قسم کے قتل وغارت کا مقابلہ کررہے ہیں  اور اس دورانانھوں نے  اقوام متحدہ ، کافر مغرب اور امریکہ  سے کوئی مدد طلب نہیں کی ۔دوسال پہلے بھی شامی بچے مدد کے لیے یہ کہہ کر چیخ وپکار اور فریاد کررہے تھے کہ”وا معتصماہ !وا اردوگاناہ!”(ہائے معتصم!  ہائے اردوگان!)۔اسی طرح بانیاس کے باشندوں نے بھی اردوگان سے  جمہوریہ ترکی کا وزیراعظم ہونے کی وجہ سےمدد کا ہاتھ بڑھانے کے لیے آہو زاری کی لیکن انہوں نے اقوام متحدہ سے درخوست نہیں کی ۔آج ایک بار پھر وہ یہ فریاد کر تے ہوئے کہہ رہے ہیں” اے اردوگان ہم تمہیں پکار رہے ہیں اے امت کی افواج ہم تمہیں آواز دے رہے کہ امت کے بیٹھے اور بچے یہاں قتل کیے جارہے ہیں”۔ یہ تم سے یہ فریاد کر رہے ہیں کہ افوج کو حرکت میں لاؤ۔تم کیا کررہے ہو؟کیا تم بڑی تشویش سے قتل غارت کو دیکھتے اور اقوام متحدہ سے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے التجا ہی کرتے رہوگے؟کیا تم نے وہ چیخ وپکار نہیں سن لی جس نے امریکہ ،یورپ اور روس کو بھی ہلادیا؟تم کب تک  شام میں قتل کیے جانے والے بچوں اور خواتین کی آہ و بکا سننے کی بجائے بہرے بنے رہوگے؟کیا تمہیں اپنے ماضی ، تاریخ  اور اس میراث سے کوئی لگاؤ نہیں جس کو تمہارے اجداد نے چھوڑا ہے جو تمہاری عزت اور عظمت کی یادگار ہے؟کیا ذلت اور رسوائی کا لباس اتار پھینکنے کا وقت نہیں آگیا ہے؟تم آخر کب تک کفار کی جانب سے امت کی ذلت اور خونریزی کو دیکھتے رہوگے؟مجرم خون کی ہولی کھیل رہا ہے اور تم کب تک ہاتھ پر ہاتھ دھرے مسلمانوں اس خون خرابے کا نظارہ کرتے رہوگے؟


میڈیا آفس  حزب التحریر  ولایہ ترکی