Saturday, 12th Dhu’l Hijjah 1440 AH | 17/08/2019 CE | No: 1440/77 |
Press Release
Occupied Kashmir Demands that Pakistan’s Armed Forces Raise Takbeer
as they Cross Line of Control to Liberate it by Jihad
Today, 17th August 2019, the Director General of the ISPR, Major General Asif Ghafoor declared, “In this situation, action across the border will be a betrayal to the Kashmir cause.” The reality is that almost nine hundred thousand Indian forces are ruthlessly persecuting the Muslims of Occupied Kashmir, whilst the international community and United Nations will neither force India to end her occupation of Kashmir nor halt her oppression. So in this situation should the Muslims of Pakistan and their armed forces only keep watching the genocide of the Kashmiri Muslims?
In this situation it is a betrayal of the Kashmir cause, if the Line of Control is not crossed to save the Muslims of Occupied Kashmir from the oppression of Hindu state, ensuring their complete liberation. Not crossing the Line of Control, despite assaults on the honor of our mothers, sisters and daughters, is a betrayal to the Kashmir cause. Not crossing the Line of Control, despite the slaughter of our sons, brothers and fathers in Occupied Kashmir is a betrayal to the commands of Allah (swt), as He (swt) said,
وَمَا لَـكُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالۡوِلۡدَانِ الَّذِيۡنَ يَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ هٰذِهِ الۡـقَرۡيَةِ الظَّالِمِ اَهۡلُهَا ۚ
“How is it that you do not fight in the way of Allah and in support of the helpless – men, women and children -who pray: ‘Our Lord, bring us out of this land whose people are oppressors.” (Surah An-Nisa 4:75).
In the current situation, if an action across the Line of Control does not take place immediately then it amounts to facilitating the Hindu State, by giving it ample time to crush the resistance movement. If under the current situation, an action across the Line of Control is prevented, it confirms that the rulers are giving a free hand to Modi, because of Trump’s direction.
The reality is that the Muslims of Pakistan and their armed forces are now well aware that the United States and its tool, the United Nations, will never resolve any issue of the Muslims justly, including Kashmir. The solution to the issue of Kashmir is Jihad by the armed forces of Pakistan and the Muslims of Pakistan are demanding that the rulers mobilize armed forces. Fearful of the public opinion over Kashmir, the Bajwa-Imran regime is trying to deceive the Muslims of Pakistan by claiming that action across the border will be a betrayal to the Kashmir cause. This confirms that the rulers do not care about the commands of Allah (swt) and the suffering of the Muslims of Occupied Kashmir. Instead they only care about the opinion of the US and the so-called international community, because it is the crusaders’ opinion that Pakistan’s armed forces should not be mobilized, even if every Kashmiri is martyred.
O Lions of Pakistan’s Armed Forces!
We have previously had golden opportunities to liberate Occupied Kashmir but Pakistan’s military and political leadership always followed the commands of their masters sitting in the West, abandoning the Muslims of Occupied Kashmir. However, now everything is clear and it cannot be said any more that we were deceived by the rulers, because RasulAllah (saaw) said,
لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ
“A believer is not stung twice from the same hole.” [Bukhari]
Grant the Nussrah to re-establish the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood, so that you fulfill command of Allah (swt) under the command of a rightly guided Khaleefah, liberating Kashmir from Hindu occupation, securing success in this world and the Hereafter.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
کشمیر کاز کا تقاضا ہے کہ تکبیر کا نعرہ بلند کرتے ہوئے پاک فوج لائن آف کنڑول پار کرے اور جہاد کے ذریعے کشمیر کو آزاد کرائے
آج 17 اگست 2019 کو آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل ،میجر جنرل آصف غفورنے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا ، ”اس صورتحال میں سرحد پار کارروائی کشمیر کاز سے غداری ہو گی“۔حقیقت یہ ہے کہ بھارت کی تقریباً 9 لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے اور ہر صاحب عقل شخص یہ جانتا ہے کہ نام نہاد مہذب دنیا ، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ، نہ تو بھارت کو کشمیر پراپنا غاصبانہ قبضہ ختم کرنے پر مجبور کرے گی اور نہ ہی اس کو وہاں مظالم ڈھانےسے روکے گی ۔ توکیا پاکستان کے مسلمان اور ان کی طاقتور فوج کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کا تماشہ دیکھتے رہیں؟
اس صورتحال میں مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ہندو ریاست کے مظالم سے بچانے اور ان کی مکمل آزادی کے لیے لائن آف کنٹرول کے پار کارروائی نہ کرنا درحقیقت کشمیر کاز سے غداری ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی ماوں، بہنوں، بیٹیوں کی عزتوں کو تار تار ہوتا دیکھ کر بھی لائن آف کنٹرول کے پار کارروائی نہ کرنا کشمیر کاز سے غداری ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں، ماوں، بہنوں کی چیخ و پکار اور مدد کی التجاوں کے باوجود لائن آف کنٹرول کے پار کارروائی نہ کرنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات سے غداری ہے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَمَا لَـكُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالۡوِلۡدَانِ الَّذِيۡنَ يَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ هٰذِهِ الۡـقَرۡيَةِ الظَّالِمِ اَهۡلُهَاۚۚ
” اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ “(النساء 4:75)۔
اس صورتحال میں لائن آف کنٹرول کے پار کارروائی نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہندو ریاست کو تحریک مزاحمت کو کچلنے کے لیے وقت دیا جارہا ہے۔ اورا س صورتحال میں لائن آف کنٹرول کے پار کارروائی نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ حکمران ٹرمپ کی اطاعت میں مودی کو موقع دے رہے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی مزاحمت کو کچل ڈالے۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے مسلمان اور ان کی بہادر افواج یہ جان چکے ہیں کہ امریکا، نام نہاد عالمی برادری اور اقوام متحدہ کشمیر سمیت مسلمانوں کا کوئی مسئلہ انصاف کی بنیاد پر کبھی حل نہیں کرائیں گے اور کشمیر کے مسئلے کا سوائے اس کے کوئی حل ہو ہی نہیں سکتا کہ افواج پاکستان نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے جہاد کے لیے قدم بڑھائیں ، اور اِس وقت پاکستان کے مسلمان اور ان کی افواج حکمرانوں سے یہی مطالبہ کررہے ہیں۔ اس صورتحال سے گھبرا کر باجوہ-عمران حکومت پاکستان کے مسلمانوں اور ان کی بہاد افواج کو دھوکہ دینے کے لیے یہ کہہ رہی ہے کہ اس وقت کارروائی کشمیر کاز سے غداری ہوگی۔ یہ بیان خود اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان حکمرانوں کو آج بھی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم اور کشمیر کے مسلمانوں کے مقابلے میں امریکا اور نام نہاد بین الاقوامی برادری کی زیادہ فکر ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی برادری کی رائے ہے کہ چاہے پورا مقبوضہ کشمیر کاٹ ڈالا جائے لیکن پاکستان کی افواج حرکت میں نہ آئیں۔
اے افواج پاکستان میں موجود مسلمانو!
ماضی میں بھی ہمیں ایسے سنہری موقع ملے تھے جب ہم آسانی سے مقبوضہ کشمیر کو ہندو ریاست سے آزاد کراسکتے تھے لیکن پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت نے اپنے مغربی آقاوں کے احکامات کی پیروی کی اور مسلمانوں کو ظالم ہندو افواج کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ لیکن اب سب کچھ واضح ہوچکا ہے اور یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ہمارے حکمرانوں نے ہمیں دھوکہ دیا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ
” مومن کوایک سوراخ سے دوبارہ ڈنگ نہیں لگ سکتا “۔
تو آگے بڑھیں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرہ فراہم کریں ۔ پھر خلیفہ راشد کی قیادت میں آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کو پورا کریں گے، کشمیر کو ہندو قبضے سے آزاد کرائیں گےاور دنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل کریں گے ۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس