28 Rajab, Fall of the Khilafah:
Wednesday, 17 Rajab 1439 AH | 04/04/2018 CE | No: PR18025 |
Press Release
28 Rajab, Fall of the Khilafah:
Let us Restore our Shield, the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood
O Muslims of Pakistan!
Allah (SWT) said,
سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ
“Exalted is He who took His Servant by night from al-Masjid al-Haram to al-Masjid al- Aqsa, whose surroundings We have blessed, to show him of Our signs. Indeed, He is the Hearing, the Seeing.”[Surah al-Isra 17:1].
And our Master Muhammad (SAAW), who made the Night Journey (Israa) in this month of Rajab, said that the Imam that rules by Islam, the Khaleefah, is our shield. RasulAllah (saw) said,
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
“The Imam (Khaleefah) is but a shield, behind whom the Muslims fight and by whom they are protected.”[Bukhari and Muslim].
Indeed, the Khaleefah is our shield and our protector. It is in the era of the Khilafah, that Umar (RA) led forces to open the lands of al-Masjid al-Aqsa to Islam. It is in the era of the Khilafah, that the army commander, Saludeen, liberated al-Masjid al-Aqsa from the occupation of the crusaders. It is in the era of the Khilafah, that the Khaleefah Abdul-Hameed II rejected the Jewish ploy to settle around al-Masjid al-Aqsa, proclaiming, “as long as I am alive, I will not have our body divided, only our corpse they can divide.”!
O Muslims of Pakistan!
What a great calamity when we lost our shield! On 28 Rajab 1342 AH, corresponding to 3 March 1924 CE, our shield, the Khilafah, was destroyed by the British colonialists, with the collaboration of traitors from the Arabs and Turks. Without our shield, the Western colonialists violated our lands, plundered our wealth and then divided us into over fifty states. Without our shield, the treacherous rulers granted the Jews an occupying entity in the lands of Israa’ and Mi’raj and became a protection for it. Without our shield, al-Masjid al-Aqsa cries for liberation, with no Salahudin to hear and respond. Without our shield, we are slaughtered in Palestine, Occupied Kashmir, Burma (Myanmar), Afghanistan, Iraq, East Turkestan and Syria and other bleeding lands. How true are the words of the Companion of RasulAllah (saaw), Hanthalah (ra):
عجبت لما يخوض الناس فيه, يرومون الخلافة أن تزولا – ولو زالت لزال الخير عنهم, ولاقوا بعدها ذلا ذليلا
“I am astonished by those people, who desire the destruction of the Khilafah. If it were to come to an end, so would the Good upon them, and after it they would meet with severe humiliation”!
O Muslims of Pakistan!
Enough of rulers who care only for thrones and more opportunity to loot us and then humiliate us before our enemies! Enough of rulers who do not act as shields, but as swords at our necks! It is high time that we struggle for the re-establishment of our shield. Let us earn the opportunity to see the glad tidings of RasulAllah (saaw) of the end of the oppressive rule and the return of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. RasulAllah (SAAW) said,
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“Then there will be an oppressive rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be a Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood.”[Ahmed]
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
28 رجب ، یوم سقوط خلافت:
امت کی ڈھال ،نبوت کے منہج پر خلافت کو بحال کرو
اے پاکستان کے مسلمانو! اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ
“وہ (ذات) پاک ہے جو ایک رات اپنے بندے کو مسجدالحرام یعنی (خانہٴ کعبہ) سے مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک لے گیا جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ ہم اسے اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھائیں۔ بےشک وہ سننے والا (اور) دیکھنے والا ہے “(الاسراء:1)۔
اور ہمارے آقامحمد ﷺ ، جنہوں نے اس مہینے میں رات کا سفر(اسراء)اختیار کیا ، نے فرمایا کہ وہ امام،خلیفہ جو اسلام کے تحت حکمرانی کرتا ہے ، ہماری ڈھال ہوتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
“بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہوتا ہے”(بخاری و مسلم)۔
یقیناً خلیفہ ہماری ڈھال ہے اور ہمارا تحفظ کرتا ہے۔ یہ خلافت کاہی دور تھا جب حضرت عمر کی افواج نے مسجد اقصیٰ کی زمین کو دارالاسلام میں تبدیل کردیا۔ یہ خلافت کاہی دور تھا جب فوجی کمانڈر صلاح الدین ایوبیؒ نے مسجد اقصیٰ کو صلیبیوں کے قبضے سے آزاد کرایا۔ یہ خلافت کا ہی دور تھا کہ جب خلیفہ عبدالحمید دوئم نے یہود کے اس منصوبے کو رد کردیا کہ انہیں مسجد اقصیٰ کے اردگرد آباد ہونے کی اجازت دی جائے اور اعلان کیا کہ، “جب تک میں زندہ ہوں ہمارے جسم(امت) کو تقسیم نہیں ہونے دوں گا، صرف ہماری لاشوں کو ہی یہ تقسیم کرسکتے ہیں!”۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
کتنا بدترین اور خوفناک سانحہ تھا جب ہم اپنی ڈھال ، خلافت سے محروم ہوگئے تھے! 28 رجب 1342 ہجری بمطابق 3 مارچ 1924 کو برطانوی استعماریوں نے ہماری ڈھال خلافت کو عربوں اور ترکوں میں موجود غدار سہولت کاروں کے ذریعے تباہ کردیا تھا۔ ڈھال کی غیر موجودگی میں مغربی استعماریوں نے ہمارے علاقوں پر قبضہ کیا، ہماری دولت کو لوٹا اور پھر ہمیں پچاس سے زائد ممالک میں تقسیم کردیا۔ ڈھال کی غیر موجودگی میں غدار حکمرانوں نے سرزمین اسراء و معراج پر یہود کوقبضہ کرنے کی اجازت دی اور پھر اس کی حفاظت کرنے لگے۔ ڈھال کی غیر موجودگی میں مسجد الاقصی آزادی کے لیے چیختی چلاتی ہے لیکن کوئی صلاح الدین موجود نہیں جو اس کی پکار سنے اور اس پر لبّیک کہے ۔ ڈھال کی غیر موجودگی میں فلسطین،مقبوضہ کشمیر، برما(میانمار)، افغانستان، عراق، مشرقی ترکستان اور شام اور دوسرے علاقوں میں ہمیں ذبحہ کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ کے صحابی حنظلہ نے کیا درست فرمایا،
عجبت لما يخوض الناس فيه, يرومون الخلافة أن تزولا – ولو زالت لزال الخير عنهم, ولاقوا بعدها ذلا ذليلا
“میں ان لوگوں پرحیران ہوتا ہوں جو خلافت کی تباہی چاہتے ہیں۔ اگر یہ ختم ہوگئی تو ان پر سے خیر کا خاتمہ ہوجائے گا اور اس کے بعد وہ شدید ذلت و رسوائی کا شکار ہوجائیں گے”!
اے پاکستان کے مسلمانو!
بہت برداشت کرلیا ایسے حکمرانوں کو جنہیں صرف اپنے اقتدار اور مال لوٹنے کے مزید مواقعوں سے دلچسپی ہوتی ہے اور پھر ہمیں ہمارے دشمنوں کے سامنے ذلیل کرواتے ہیں! بہت برداشت کرلیا ایسے حکمرانوں کو جو ڈھال کا کردار ادا نہیں کرتے بلکہ ہماری بندوقوں کو ہمارے ہی سروں پر تان رکھا ہے! یہ بہترین وقت ہے کہ ہم اپنی ڈھال کو بحال کرنے کے لیے زبردست جدوجہد کریں۔ اور اس طرح رسول اللہ ﷺ کی جانب سے اس خوشخبری کوحقیقت بنتے دیکھ لیں جب ظلم کے دور کا خاتمہ ہوگا اور نبوت کے طریقے پر خلافت کی واپسی ہو گی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“پھر ظلم کی حکمرانی ہو گی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر جب اللہ چاہیں گے اسے ختم کردیں گے۔ پھر خلافت ہو گی نبوت کے منہج(طریقے) پر”(احمد)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس