3rd March is the Day of the Fall of Our Shield, the Khilafah.
Friday, 24th Jamadi ll 1440 AH | 01/03/2019 CE | No: 1440/38 |
Press Release
3rd March is the Day of the Fall of Our Shield, the Khilafah.
Restore it so that Our Armed Forces Are Finally Led to Liberate Occupied Kashmir and Masjid al-Aqsa
RasulAllah (saaw) described the Imam of the Muslims (Khaleefah) as a shield.
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
“Indeed, the Khaleefah is a shield, from behind whom you fight and by whom you are protected.” (Muslim)
During the era of the Khilafah, if enemies harmed the Muslims or occupied lands, the Khilafah’s armed forces were immediately mobilized to teach them a resounding lesson that the kuffar would not forget for centuries. Far from awaiting for aggression from enemies, the Khilafah’s armed forces forced their retreat, opening land after land to the justice of Islam. Thus, Masjid al-Aqsa was liberated after its occupation. Thus, Modi’s predecessor, Raja Dahir, regretted his aggression through the fall of his dominion. Thus, former strong holds of the enemies became firm abodes of Islam.
O Muslims of Pakistan!
How have we fared since we lost their shield on 3rd March 1924 CE, corresponding to 28th Rajab 1342 Hijri? Today, the current rulers ally, support and compromise with the terrorist states of the world, the United States, the Jewish entity and the Hindu State. These spineless rulers act with restraint before flagrant, prolonged enemy aggression, even though they collectively command millions of willing and able Muslim troops. They see no sin in calling for “international mediation” for “normalization” with the murderers of Muslims and usurpers of their lands. Moreover, they do not act as shields for Muslims, but as swords over their necks, denouncing their resistance to occupation as “terrorism” and compelling them to give up their rights. They do so even though Allah (swt) said,
﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ﴾
“Allah forbids your alliance with those who fight you because of your Deen, and drive you from your homelands, or aid others to do so: and as for those who turn to them in alliance, they are truly oppressors.” [Surah al-Mumtahina 60:9].
So let us strive to restore our shield so that our occupied lands are liberated and the capitals of the world are once again illuminated by the ruling by all that Allah (swt) has revealed.
O Lions of Pakistan’s Armed Forces!
See how just one small, controlled strike of your powerful limbs sent our enemy screaming and scurrying in all directions? How will the Hindu State be when you are unleashed in full battle by the Khilafah? Grant your Nussrah for the re-establishment of the shield of the Ummah, so you are finally led as you are deserving to be led. The Ummah is with you and has full confidence in your formidable capability. So strive for the pleasure of Allah (swt) and become the ones honored with raising the liberating flag of the Khilafah in Occupied Kashmir, Masjid al-Aqsa and beyond. It was reported by Thawban:
عِصابتان من أُمّتي أَحْرَزَهُما اللّـهُ من النار: عِصابةٌ تغزو الهندَ، وعِصابةٌ تكون مع عيسى ابن مريم عليهما السلام
“Two groups of my Ummah Allah has protected from the Hellfire: a group that will conquer India and a group that will be with ‘Isa ibnu Maryam.” [Ahmad and An-Nisa’i].
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
3مارچ جب ہم اپنی ڈھال ، خلافت سے محروم ہو گئے
خلافت کو قائم کرو تا کہ ہماری افواج کو مقبوضہ کشمیر اور مسجد الاقصی کی آزادی کے لیے حرکت میں لایا جائے
رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کے امام (خلیفہ) کو ڈھال قرار دیا ہے۔آپ ﷺنے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
” یقیناً خلیفہ ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتا ہے اور جس کے ذریعے تم تحفظ حاصل کرتے ہو“(مسلم)۔
خلافت کے دور میں اگر دشمن مسلمانوں کو نقصان پہنچاتے یا اُن کے علاقوں پر قبضہ کرتے تو خلافت کی افواج کو فوراً حرکت میں لایا جاتا تا کہ کفار کو ایسا سبق ملے جو وہ صدیوں تک نہ بھولیں۔ خلافت کی افواج دشمن کے حملے کاانتظار نہیں کرتی تھیں بلکہ انہیں اُن کے علاقوں سے بھاگنے پر مجبور کردیتی تھیں اور اس طرح ایک کے بعد ایک علاقہ اسلام کی روشنی اور انصاف سے منور ہونے کے لیے کھل جاتا ۔ لہٰذا مسجدالاقصی پر قبضہ ہوا لیکن اسے آزاد کرایا گیا۔ اسی طرح مودی کے پیش رو ، راجہ داہر، اپنی سلطنت کے گرنے اورمسلمانوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر پچھتایا ۔ اور اس طرح وہ علاقے جو پہلے دشمنوں کے طاقتور علاقے شمار ہوتے تھے اسلام کے مسکن میں تبدیل ہوگئے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!3
مارچ 1924 بمطابق 28 رجب 1342 ہجری کو اپنی ڈھال ،خلافت، کے کھونے کے بعد سے ہماری کیا حالت ہے؟ آج ہمارے موجودہ حکمران دنیا کی دہشت گرد ریاستوں امریکا، یہودی وجود اور ہندو ریاست کے ساتھ اتحاد بناتے اور ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے مفاد پر مسلمانوں کے مفاد کو قربان کردیتے ہیں۔ یہ بزدل حکمران کھلے جارح دشمن کے سامنے ” تحمل“ کامظاہرہ کرتے ہیں جبکہ ان کے ہاتھوں میں لاکھوں قابل اور بہادرمسلم افواج کی کمان ہے۔ یہ حکمران مسلمانوں کے قاتلوں اور ان کے علاقوں پر قبضہ کرنے والوں کو “بین الاقوامی ثالثی” کے نام پر
” نارملائزیشن“ کی دعوت دیتے ہیں اور اس قبیح فعل کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔ یہ حکمران مسلمانوں کی ڈھال نہیں بنتے بلکہ الٹا ان کی گردنوں پر تلور لے کر کھڑے ہوجاتے ہیں اور کفار کے قبضے کے خلاف لڑنے والوں کو “دہشت گرد” قرار دے کر ان کی مزاحمت کومسترد کرتے اور مجاہدین کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ کفار کے سامنے ہتھیار پھینک دیں اور کفار کے مفاد کے مطابق کفار سے سمجھوتہ کرلیں۔ یہ حکمران یہ بھی نہیں سوچتے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ
” اللہ ان ہی لوگوں کے ساتھ تم کو دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی کی اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہیں “(الممتحنہ 60:9)۔
تو ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی ڈھال خلافت کو بحال کریں تا کہ ہمارے مقبوضہ علاقے کفار کے قبضے سے آزاد ہوں اور دنیا کے بڑے بڑے شہر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نازل کردہ پر مبنی حکمرانی کی روشنی سے منور ہوں۔
اے افواج پاکستان کے شیرو
! دیکھیں کہ کس طرح محض آپ کے ایک محدود مگر طاقتور حملے نے ہمارے دشمنوں کی صفوں میں ماتم برپا کردیا ہے اور وہاں چیخ و پکار مچی ہے؟ تواس وقت ہندو ریاست کا کیا حال ہوگا جب آپ کو ریاست خلافت کے جھنڈے تلے اپنی مکمل صلاحیتوں کے مظاہرے کا موقع ملے گا؟امت کی ڈھال کی بحالی کے لیے نصرۃ (مدد) فراہم کریں تا کہ آخر کار آپ کو ایسی قیادت ملے جو آپ کی قیادت کی اہل اور حقدار ہو۔ امت آپ کے ساتھ ہے اور اسے آپ کی زبردست صلاحیتوں پرمکمل اعتماد ہے۔ تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے آگے بڑھیں اور وہ عزت اور رتبہ حاصل کرلیں جو مقبوضہ کشمیر، مسجد الاقصی اور دیگر علاقوں کو آزادی دلانے اور ان پر خلافت کاجھنڈا لہرانے والوں کا مقدر بنے گی۔ ثوبان سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
عِصَابَتَانِ مِنْ أُمَّتِي أَحْرَزَهُمَا اللَّهُ مِنَ النَّارِ: عِصَابَةٌ تَغْزُو الْهِنْدَ، وَعِصَابَةٌ تَكُونُ مَعَ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِمَا السَّلَام
” میری امت میں دو گروہ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے جہنم سے محفوظ کر دیا ہے۔ ایک گروہ وہ ہو گا جو ہند پر لشکر کشی کرے گا اور ایک گروہ وہ ہو گا جو عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے ساتھ ہو گا “(احمد، النسائی)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس