54th Munich Security Conference Address:
2nd Jumadul-Ukhra 1439 AH | 18/02/2018 CE | No: PR18012 |
Press Release
54th Munich Security Conference Address:
No, General Bajwa, Khilafah is not Nostalgia, it is an Obligation about Whose Return the Final Prophet (saaw) Gave Glad Tidings
At the 54th Munich Security Conference, on 17 February 2018, General Bajwa said, “the concept of caliphate which is more of a nostalgic response,” whilst adding that, “In Pakistan, the notion of caliphate has not found any traction.” Thus, at a conference of the major colonialist powers that have waged war on the Ummah for decades, the commander of the world’s largest Muslim army undermined the concept of the Khilafah (Caliphate).
Certainly, the Khilafah is not mere nostalgia, it is an Obligation upon the Muslims, the neglect of which is tied to the worst of all deaths, dying upon other than Islam. RasulAllah (saaw) said,
مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
“Whosoever dies without the bay’ah on his neck dies the death of Jahilliyah.” (Muslim).
The Khilafah is an obligation upon us in every age about which the Final Prophet (saaw) said,
لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ تَكْثُرُ قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فُوا بِبَيْعَةِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ وَأَعْطُوهُمْ حَقَّهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ سَائِلُهُمْ عَمَّا اسْتَرْعَاهُمْ
“There is no Prophet after me, but there will be Khulaf’aa. They asked, “What do you order us to do?” He replied, “Give them bay’ah one after another, for Allah will ask them about what He entrusted them with.” (Bukhari)
And the Imam of the Prophets (saaw) gave glad tidings of its return after the rule of oppression, for he (saaw) said,
ثُمّ تكونُ مُلْكاً جَبريَّةً، فتكونُ ما شاءَ الله أنْ تكون، ثُمّ يرفعُها إذا شاءَ أنْ يرفعَها. ثُمّ تكونُ خِلافةً على مِنهاج النُّبُوَّة، ثم سكت
“Afterwards there will be an oppressive rule, and it will last as long as Allah wishes it to last, and then Allah will raise it up if He wished. Afterwards there will be a Khilafah on the Method of the Prophethood.” [Reported by Ahmad]
And certainly the call for the Khilafah has not only found traction in Pakistan, it is now the popular demand of the Muslims, including those in the armed forces. That is why Pakistan’s rulers are forced to address it by name, whilst assuring their crusaders masters that it will not return to haunt them again, as it did for centuries before. That is also why the rulers of Pakistan wage a campaign of slander, persecution, arrest, torture and abduction against the advocates of the Khilafah. Hizb ut Tahrir/ Wilayah Pakistan invites all the Muslims to work with it to fulfill the Obligation of the Khilafah, for the good pleasure of Allah (SWT). And it calls upon the officers of the armed forces to grant Nussrah (Material Support) now, so that the Deen of Truth is again implemented in the Muslim Lands.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
54 ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب:
نہیں جنرل باجوہ، خلافت کوئی حسرت یا خواہش نہیں بلکہ ایک فرض ہے
جس کی واپسی کی بشارت نبی آخرالزماں محمد ﷺ نے دی ہے
17 فروری 2018 کو 54ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ “تصورِ خلافت جو کہ صرف تابناک ماضی کی واپسی کی خواہش ہے”، اور اس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا، ” پاکستان میں خلافت کے تصور کو کوئی جگہ نہیں ملی ہے”۔ مسلمانوں کی سب سے بڑی فوج کے سربراہ نے عالمی استعماری طاقتوں کی کانفرنس میں خلافت کے تصور کی اہمیت کو گھٹانے کی کوشش کی، وہ استعماری طاقتیں جنہوں نے کئی صدیوں سے مسلم امت پر جنگ مسلط کررکھی ہے۔
یقیناً خلافت کوئی حسر ت یا خواہش نہیں ہے بلکہ اس کا قیام مسلمانوں پر فرض ہے اور جس کے قیام میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کواسلام نے بدترین موت یعنی حالت کفر میں موت سے تشبیہ دی ہے۔رسول اللہﷺ نے فرمایا،
مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
“اور جو کوئی اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں (خلیفہ کی) بیعت (کا طوق) نہ ہو تو وہ جاہلیت کی موت مرا “(مسلم)۔
ہم پر ہر دور میں خلافت کا قیام فرض ہے جس کے متعلق نبی آخرالزماں محمدﷺ نے فرمایا،
لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ تَكْثُرُ قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فُوا بِبَيْعَةِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ وَأَعْطُوهُمْ حَقَّهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ سَائِلُهُمْ عَمَّا اسْتَرْعَاهُمْ
“میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے بلکہ بڑی کثرت سے خلفاء ہوں گے۔ صحابہ نے پوچھا:آپﷺ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: تم ایک کے بعد دوسرے کی بیعت کو پورا کرو اور انہیں اُن کا حق ادا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ اُن سے اُن کی رعایا کے بارے میں پوچھے گا جو اُس نے انہیں دی “(بخاری)۔
اور انبیاء کے امام محمد ﷺنے ظلم کے دور کے بعد خلافت کی واپسی کی بشارت دی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا،
ثُمّ تكونُ مُلْكاً جَبريَّةً، فتكونُ ما شاءَ الله أنْ تكون، ثُمّ يرفعُها إذا شاءَ أنْ يرفعَها. ثُمّ تكونُ خِلافةً على مِنهاج النُّبُوَّة، ثم سكت
“اس کے بعد ظلم کا دور ہوگا اور اس وقت تک رہے گا جب تک اللہ چاہیں گے اور پھر جب اللہ چاہیں گے اسے اٹھا لیں گے۔ اس کے بعد نبوت کے منہج پر خلافت ہو گی”(احمد)۔
اور یقیناً نہ صرف یہ کہ خلافت کی پکار نے پاکستان میں اپنی جگہ بنا لی ہے بلکہ اب یہ مسلمانوں کاپُرزور مطالبہ بن چکا ہے جن میں افواج میں موجود مسلمان بھی شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے حکمران خلافت کا نام لے کر خطاب کرنے پرمجبور ہوگئے اور اپنے صلیبی آقاوں کو یہ یقین دلا رہے ہیں کہ وہ خوفزدہ نہ ہو کہ ایک بار پھر خلافت انہیں ڈرانے کے لیے واپس نہیں آرہی جیسا کہ ماضی میں وہ صدیوں تک اس کے خوف میں مبتلا رہے ہیں۔ اور اسی وجہ سے خلافت کی واپسی کو روکنے کی ناکام کوشش میں پاکستان کے حکمرانوں نے خلافت کے داعیوں کے خلاف جھوٹ، ظلم، گرفتاریوں، تشدد اور اغوا کی مہم شروع کررکھی ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان تمام مسلمانوں کو دعوت دیتی ہے کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے خلافت کی فرضیت کو پورا کرنے کی جدوجہد کا حصہ بن جائیں۔ اور حزب افواج کے افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں تا کہ دین حق ایک بار پھر مسلمانوں کی سرزمین پر نافذ ہوسکے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس