Abolish Democracy, Establish Khilafah for Swift Justice
Wednesday, 23rd RabiuthThaanee 1439 AH | 10/01/2018 CE | No: PR18002 |
Press Release
Abolish Democracy, Establish Khilafah for Swift Justice
It is the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood that will Implement the Punishments of Allah swt in Order to Protect Our Daughters
One more daughter of Eve (Hawwah), eight-year old Zainab of Kasur, was raped and then killed. One more innocent daughter was slaughtered because of oppressive capitalist system. It is this capitalist system which has saturated the society with kufr thoughts regarding women and has made vulgarity and obscenity a common phenomenon. It is this capitalist system which asserted that progress is associated with the intimate, unrestricted mixing of men with women. It is this capitalist system which has made the honor of women a cheap commodity in the market that is itself now advertised along with the selling of mere goods. It is this capitalist system which has freed men and women from the sanctity of relations of kinship and encouraged the unleashing of animalistic urges in the pursuit of “freedom”. It is this capitalist system that encourages the strong to oppress the weak of the society, women and children, so that they becomes targets of beasts and no one is there to save them. It is this capitalist system which produces a political and military leadership that have no sense of how sacred is the honor of our mothers, sisters, wives and daughters, rather they will sell them to colonialists whenever they demand their custody. And this capitalist system provides a judiciary which will never judge a case on the basis of Quran and Sunnah, clinging instead upon the kufr laws inherited from the British colonialist system, where justice is sold at a price that the oppressed could never afford.
This country was created in the name of Islam so the laws of Allah swt must be implemented here. Today, after this horrific incident everyone is saying that the culprits must be awarded with strict Islamic punishments. Certainly, Islamic laws work as a deterrence for society, so it does not stray from the right path. However, as well as the implementation of these strict punishments, Allah swt has made it obligatory on the rulers to implement the social system of Islam. It is the social system which spreads awareness in the society, regarding concepts about men and women, their responsibilities and rights and makes clear the punishment in Aakhira for those who don’t follow them, rather violate them. The Islamic social system highlights the importance of family and relations of kinship, prevents any vulgarity or obscenity from taking hold, prevents the free mixing of men and women, ensures men and women are only tied intimately together in marriage and facilitates the marriage. Even after all of this, if there is still a corrupt person who refuses to submit his thoughts and action to Islam, then Allah swt has mandated strict punishment to deter him.
The permanent solution to this evil and immoral problem is the implementation of the social system of Islam, which democracy has never and will never implement. The social system of Islam is only implemented by the Khilafah. Therefore in order to make a chaste society, it is mandatory to uproot this system completely and establish the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood. The Khilafah organizes the society on the laws of Islam, which will create an atmosphere of Taqwah (fear of Allah swt), modest and dignity. Moreover, the Islamic judiciary will enforce laws from the Quran and Sunnah, which will give further strength and stability to the society. Abdullah Bin Umar (R.A) narrated that Messenger of Allah (saaw) said,
إقامة حد من حدود الله خير من مطر اربعين ليلة في بلاد الله عز وجل
“Carrying out one of the legal punishments prescribed by Allah (SWT) is better than if it were to rain for forty nights in the land of Allah (SWT), Glorified is He”(Ibn Majah:2537).
And it is the Khilafah alone that implements the legal punishments prescribed by Allah swt.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بروقت انصاف کے لیے جمہوریت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام ناگزیر ہے
خلافت ہماری بیٹیوں کی عزت و عفت کی حفاظت کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی حدود کو نافذ کرے گی
قصور میں حوّا کی ایک اور بیٹی آٹھ سالہ زینب زیادتی کا شکار ہونے کے بعد قتل کردی گئی۔ ایک اور معصوم بیٹی اس ظالم سرمایہ دارانہ نظام کی بھینٹ چڑھ گئی۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام ہے جس نے معاشرے میں عورت کے متعلق کفر افکار اور فحاشی و عریانی کو عام کردیا ہے۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام ہے جس نے مرد اور عورت کے اختلاط کو ترقی کا ذریعہ بتایا ہے۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام ہے جس نے عورت کی شرم و حیا کو بازار میں بکنے والی کسی بھی شے سے سستا بنادیا ہے کہ اب وہ ہر بکنے والی شے کا اشتہار ہے۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام مرد و عورت کو رشتوں کے تقدس سے آزاد کرکے انہیں حیوانی جبلتیں پوری کرنے کی حوصلہ افزائی اور آزادی فراہم کرتا ہے۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام ایسے سیاسی وفوجی حکمران دیتا ہے جن کے لیے ہماری ماوں ، بہنوں ، بیویوں اور بیٹیوں کے عزت و عفت ا ور جان کی کوئی حرمت اور تقدس نہیں بلکہ وہ استعمار کے حکم پر انہیں استعمار کے حوالے کردیتے ہیں ۔ اور یہ سرمایہ دارانہ نظام ایسی عدلیہ دیتا ہےجو قرآن و سنت سے ہٹ کر برطانوی راج کے چھوڑے ہوئے کفریہ قوانین کی بنیاد پر فیصلے دیتی ہیں اور جہاں انصاف بکتا ہے جسے مظلوم خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا ۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام انسانی جبلتوں کو آوارہ چھوڑ دینے کی بھر پور حوصلہ افزائی کرتا ہے جس کے بعد معاشرے کے کمزور افراد، بچے اور خواتین درندوں کی وحشت کا شکار ہوجاتے ہیں اور انہیں بچانے والا کوئی نہیں ہوتا۔
یہ ملک پاکستان اسلام کے نام پرحاصل کیا گیا تھا کہ یہاں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا قانون نافذ کیا جائے گا۔ آج اس خوفناک اور شرمناک سانحے کے بعد ہر طرف سے یہ آوازیں آرہی ہیں کہ مجرموں کو سخت سے سخت اسلامی سزائیں دیں جائیں۔ یقیناً اسلامی قوانین معاشرے کو اس خوفناک حد تک بگاڑ سے بچانے کے لیے ایک باڑ،رکاوٹ کا کام کرتے ہیں لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اِن سزاوں کے نفاذ سے قبل حکمرانوں پر لازم کیا ہے کہ وہ اسلام کے معاشرتی نظام کو نافذ کریں جو معاشرے میں مرد وعورت کے متعلق افکار، ان کی ذمہ داریوں اور حقوق اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آخرت کے عذاب سے آگاہی پیدا کرتا ہے۔ اسلام کے معاشرتی نظام کے تحت اسلام میں خاندان اور رشتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے، معاشرے میں عریانی و فحاشی کی کسی صورت کو قدم جمانے کی اجازت نہیں دی جاتی، مرد و عورت کے اختلاط کو روکا جاتا ہے، مردو عورت کو نکاح کے بندہن میں جوڑا جاتا ہے اور اس کے لیے اس قدر آسانیاں فراہم کی جاتی ہیں کہ نکاح آسان ہوجاتا ہے ، اور اگر اس کے بعد بھی کوئی بدبخت اپنی سوچ اور اعمال کو اسلامی افکار و احکامات کے تابع نہیں رکھنا چاہتا تو پھر اس کو روکنے کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے سخت ترین سزائیں مقرر فرمائیں ہیں۔
اس قبیح اور شیطانی مسئلے کا مستقل حل اسلام کے معاشرتی نظام کا مکمل نفاذ ہے جو جمہوریت کبھی نافذ نہیں کرتی اور نہ کرسکتی ہے۔ جمہوریت مغرب کی آزادیوں کے تصورات کو فروغ دیتی اور نافذ کرتی ہے۔ اسلام کا معاشرتی نظام صرف اور صرف خلافت نافذ کرتی ہے۔ لہٰذا معاشرے کو متقی اور طیب بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس پورے نظام کو ختم کر کے نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے۔ خلافت معاشرے کی تنظیم نو اسلامی اصولوں کی بنیاد پر کرے گی جس سے معاشرے میں تقوی (اللہ کا خوف)، پاک دامنی اور عزت و عفت کی حفاظت کا ماحول پیدا ہوگا اور اس کے ساتھ اسلامی عدلیہ قرآن و سنت کے قوانین کو نافذ کرے گی جو معاشرے کو مزید مضبوط اور مستحکم بنائیں گے۔ عبد اللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
إقامة حد من حدود الله خير من مطر اربعين ليلة في بلاد الله عز وجل
“اللہ تعالیٰ کی حدود میں سے کسی ایک حد کا نافذ کرنا اللہ تعالیٰ کی زمین پر چالیس رات بارش ہونے سے بہتر ہے” (ابن ماجہ:2537)۔
اور خلافت اللہ کی حدود کو نافذ کرنے والی ہوتی ہے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس