Amendment in anti-terrorism law is a lawful terrorism against the people
Amendment in anti-terrorism law is a lawful terrorism against the people
The purpose of this law is to suppress anti-American voices and make Pakistan a police state
The amendment in the anti-terrorism laws is actually a lawful terrorism against the people of Pakistan. The purpose of this amendment is not to bring to justice and make an example of those who are responsible for bomb blasts, sectarian killings, attacks on military installations, which is the Raymond Davis network, which is behind all these acts of terrorism. All the evidences are available against these kuffar Americans who are involved in these crimes including CCTV footage, but they are being provided with thousands of visas, they are allowed to have rented houses in most sensitive area of Islamabad, Lahore, Peshawar and Quetta and when ever anyone of them is caught red handed, like Raymond Davis himself, they are assisted to escape safely from the country by Kayani, Zardari and other American agents in political and military leadership.
So, it is not the purpose of this amendment to bring terrorists under the law, rather its purpose is to equip Kayani and his accomplices with a legal excuse through which they can spy on their own citizens, so that everyone in Pakistan who is against the American Raj in Pakistan, is against the so-called war against terrorism and expose Kayani and his small band of traitors in their treacheries, will be declared terrorist by making fake videos and telephone data against them.
This amendment has once again proved that like dictatorship, democracy, its institutions and personalities affiliated with it, only work to protect the American interests. In the Musharraf era, LFO and NRO were promulgated to legitimize the American military and political interference in Pakistan. Now today in a democratic set up, this amendment provides legal cover to the government to suppress each and every voice against American Raj. It is ironic that as the Arab Spring has rocked the Muslim World, such that the repressive and tyrannical regimes are falling way to give way to more open societies, Kayani and his friends in political and military leadership in Pakistan are following the foot steps of Saddam Hussain, Qaddafi and Husni Mubarak and making war against terrorism as an excuse to turn the country in to a police state. Before this amendment the actual law, which was promulgated in 1997 has not been able to cleanse Pakistan of terrorism rather it further increased because the American terrorists stayed. This law will provide Kayani and other American agents in political and military leadership the opportunity to further fan this war of Fitna and the people will be oppressed with the hands of police and intelligence agencies.
Hizb ut-Tahrir calls upon journalists, intellectuals, politicians, human rights organizations and the legal fraternity to oppose this oppressive amendment and fulfill their duty to stop rulers from perpetrating this oppression. Also Hizb ut-Tahrir calls upon the sincere in the armed forces that they must move to stop Kayani and his friends in the political and military leadership from treachery and provide the Nussrah to Hizb ut-Tahrir to establish Khilafah, so that Pakistan can be liberated from American hegemony and this war of Fitna.
Shahzad Shaikh Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in Pakistan |
URDU INP DOWNLOAD
URDU PDF DOWNLOAD
بسم الله الرحمن الرحيم
انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم عوام کے خلاف قانونی دہشت گردی ہے
اس کا مقصد امریکہ مخالف آواز کو دبانا اور ملک کو پولیس سٹیٹ میں تبدیل کرنا ہے
انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم دراصل پاکستان کے عوام کے خلاف ایک قانونی دہشت گردی ہے۔ اس ترمیم کا مقصد ملک میں جاری بم دھماکوں، فرقہ وارانہ قتل، فوجی تنصیابات پر حملوں اور ان تمام جرائم میں ملوث ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو قانون کی گرفت میں لا کر انھیں عبرت ناک سزا دلوانا نہیں ہے کیونکہ جو لوگ ان جرائم میں ملوث ہیں ان کے جرائم کے سی۔ سی ٹیوی فوٹیج اور دوسرے تمام تر ثبوت موجود ہونے کے باوجودانھیں ہزاروں کی تعداد میں ویزے جاری کیے جاتے ہیں انھیں اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ اور لاہور کے حساس علاقوں میں سینکڑوں کی تعداد میں گھروں کو کرائے پر لینے کی اجازت دی جاتی ہے اور جب کوئی دہشت گرد رنگے ہاتھوں گرفتار ہو بھی جاتا ہے جیسا کہ ریمنڈ ڈیوس تو اسے کیانی اور سیاسی و فوجی میں موجود امریکی ایجنٹ باحفاظت ملک سے فرار کروا دیتے ہیں۔
اس ترمیم کا مقصد دہشت گردوں کو قانون کی گرفت میں لانا نہیں ہے بلکہ کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھیوں کو ایسا قانونی ہتھیار فراہم کرنا ہے جس کے ذریعے وہ اپنے ہی ملک کے شہریوں کی جاسوسی کریں تاکہ ہر اس شخص کو جو پاکستان میں امریکی راج اور دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کی مخالفت کرتا ہے اور کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھیوں کی غداریوں کو بے نقاب کرتا ہے ان کو جھوٹی ویڈیوز اور ٹیلی فون ریکارڈنگز کے ذریعے دہشت گرد قرار دیا جائے۔
اس ترمیم کے ذریعے یہ بات ایک بار پھر ثابت ہو گئی ہے کہ آمریت کی طرح جمہوریت اور اس سے منسلک ادارے اور شخصیات بھی صرف اور صرف امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرتے ہیں۔ جس طرح مشرف کے دور میں ایل۔ایف۔او (L.F.O) اور این۔آر۔او (N.R.O) کے ذریعے پاکستان میں امریکی فوجی اور سیاسی مداخلت کو جائز قرار دیا گیا تھا آج اس ترمیم کے ذریعے ملک میں امریکی راج کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبا دینے کو جائز قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ بات انتہائی افسوس ناک ہے کہ جب پوری مسلم دنیا میں ظالم و جابر حکمرانوں کے تخت گرائے جا رہے ہیں اور عوام کو کسی حد تک حکمرانوں کے خلاف اپنی رائے کے اظہار کا موقع مل رہا ہے تو پاکستان میں کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں اس کے ہمنوأ صدام حسین، قذافی اور حسنی مبارک کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بہانہ کر کے ملک کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر رہے ہیں۔ جس طرح اس سے قبل دہشت گردی کا قانون 1997 کو لاگو کرنے سے دہشت گردی میں اضافہ ہی ہوا اسی طرح اس ترمیم کے نتیجے میں ملک میں جاری دہشت گردی کی کاروائیوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹ ملک میں جاری اس فتنے کی جنگ کو مزید ہوا دیں گے اور عوام پولیس اورانٹیلی جنس اداروں کے ظلم و ستم کا مزید شکار ہو جائے گی۔
حزب التحریر صحافیوں ،دانشوروں، سیاست دانوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور وکلاء سے اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس ظالمانہ ترمیم کی بھرپور مخالفت کریں اور حکمرانوں کو اس ظلم سے روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور افواج میں موجود افسران سے کہتی ہے کہ کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھیوں کی غداریوں کو روکیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں تاکہ پاکستان کو امریکی شکنجے اور اس فتنے کی جنگ سے نکالا جا سکے۔
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان شہزاد شیخ |