America seeks to secure its presence in our region through “peace” talks
Press Release
America’s latest “double game” ploy
America seeks to secure its presence in our region through “peace” talks
On the same day as America announced it is closely following “peace” talks with the Taleban, it assassinated one of its leaders, Hakeemullah Mehsud, within Pakistani territory. The government line that America is trying to disrupt the “peace” talks is a bare-faced lie. In fact, America is orchestrating a campaign of bombings and assassinations to secure support for the “peace” talks. America and its agents know of the great anti-American feelings within the Ummah in general, and within the Pakistan armed forces in particular, so it exploits this fact to further its interests.
Since the beginning of its violation of our region, America and her agents create the drama of a “double game” so as to further American interests. The “double game” of the Musharraf-Aziz regime was the threat of American “hot pursuit” operations into our territory in order to incite our armed forces to carry out operations themselves. The “double game” of the Kayani-Zardari regime was to further expand military operations, claiming that it is part of a “double game” to cut American and Indian influence within the tribal areas. In fact, America needed Pakistan’s armed forces to fight its war on behalf of its own cowardly troops, who even commit suicide through fear of poorly armed groups of mujahideen. And the “double game” of the Kayani-Sharif regime is that of “peace” talks to secure a permanent American presence in the region, including nine military bases in Afghanistan, a huge fortress disguised as an embassy in Islamabad, its “Raymond Davis network” which orchestrates bombings and assassinations throughout the country in addition to another 100,000 of its personnel.
O officers of Pakistan’s armed forces! RasulAllah SAW said, لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ “The believer is not stung from the same hole twice.” The traitors in the political and military leadership are playing a “double game” with you for the sake of their masters, your open enemies. It is upon you now to grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir under its Ameer, the eminent jurist and statesman, Sheikh Ata Bin Khalil Abu Al-Rashtah. Only then will your movements be governed by your Deen, moving you to eradicate the crusader presence within Pakistan and the wider region, whether it is their intelligence or military, bases or offices, embassies or consulates.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
امریکہ کا تازہ ترین ڈبل گیم کا منصوبہ
امریکہ امن مذاکرات کے ذریعے خطے میں اپنی موجودگی کو برقراررکھنا چاہتا ہے
عین اسی دن جب امریکہ حکومت پاکستان کے طالبان کے ساتھ ‘امن’ مذاکرات سے باخبر رہنے اور ان پر قریب سے نگاہ رکھنے کی بات کرتا ہے ، امریکہ پاکستان کی حدود میں تحریک طالبان پاکستان کے ایک رہنما حکیم اللہ کو قتل کردیتا ہے۔ حکومت کا یہ کہنا کہ امریکہ مذاکرات کے عمل کو تباہ اور ناکام کردینا چاہتا ہے ، ایک سفید جھوٹ ہے۔ درحقیقت امریکہ بم دھماکوں اور قتل غارت کے اس مہم کے ذریعے ‘امن’ مذاکرات کے لیے حمائت پیدا کررہا ہے۔ امریکہ اور اس کے ایجنٹ اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ امت اور ان کی افواج میں امریکہ دشمن جذبات انتہا پر ہیں، لہٰذا وہ ان جذبات کو اپنے مفاد میں استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
جب سے امریکہ اس خطے میں داخل ہوا ہے، وہ اور اس کے ایجنٹ ‘ڈبل گیم’ کا ڈرامہ رچا کر امریکی مفادات کے حصول کو یقینی بنارہے ہیں۔ مشرف اور شوکت عزیز کا ‘ڈبل گیم’ یہ تھا کہ وہ اس امریکی خطرے کا اظہار کرتے تھے کہ امریکہ ہمارے علاقے میں اپنی فوجو ں کوداخل کردے گالہٰذا ہماری افواج کو قبائلی علاقوں میں خود فوجی آپریشن کرنا چاہیے۔ زرداری اور کیانی حکومت کا ‘ڈبل گیم’ یہ تھا کہ قبائلی علاقوں میں امریکی اور بھارتی اثرو رسوخ کے خاتمے کے لیے فوجی آپریشنز کو مزید علاقوں تک پھیلا دیا جائے۔ درحقیقت امریکہ کو اس بات کی ضرورت تھی کہ پاکستان کی افواج اُس کی جنگ لڑیں کیونکہ اُس کے اپنے بزدل فوجی توانتہائی غیر معیاری اسلحے سے لیس مجاہدین کے خوف سے خودکشیاں کرتے ہیں۔ اور نوازشریف اور کیانی کا ‘ڈبل گیم’ یہ ہے کہ ‘امن’ مذاکرات کے ذریعے خطے میں امریکہ کے مستقل قیام کے مقصد کو حاصل کیا جائے جس کے تحت افغانستان میں نو (9) امریکی اڈوں کا قیام، اسلام آباد میں قلع نما سفارت خانے کی تعمیر اور پاکستان اور افغانستان میں ایک لاکھ کے لگ بھگ نجی امریکی سکیورٹی کے افراد کے قیام کو ممکن بنایا جائے جو ‘ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک’ کی صورت میں ملک بھر میں بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کی مہم کو جاری رکھ سکیں۔
اے افواج پاکستان کے افسران! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، ((لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ)) “مؤمن ایک ہی سوراخ سے دو بار ڈسہ نہیں جاتا”۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار آپ کے ساتھ اپنے امریکی آقاؤں کے لیے ‘ڈبل گیم’ کھیل رہے ہیں، جو کہ آپ کے کھلے دشمن ہیں۔ اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ خلافت کے قیام کےلیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں جس کی قیادت مشہور فقیہ اور رہنما شیخ عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کررہیں ہیں۔ صرف خلافت کے قیام کی صورت میں ہی آپ کا حرکت میں آنا دین کے احکامات کے تحت ہوگا، آپ پاکستان اور خطے سے صلیبی قبضے کے خاتمے کے لیے حرکت میں آئیں گے اور اس کی فوج ، انٹیلی جنس، ٖفوجی اڈوں، قونصل خانوں اور سفارت خانے کا خاتمہ کردیں گے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس