America wants Turmoil to Prevail, so as to Suppress the Voice of Islam
Thursday, 11 Rabi ul Thani 1437 AH 21/01/2016 CE No: PR16006
Press Release
Attack on University in Charsadda
America wants Turmoil to Prevail, so as to Suppress the Voice of Islam
On Wednesday, 20th January 2016, a brutal attack occurred on University in Charsadda, city of Khyber Pakhtunkhwa province, in which over twenty people were killed. Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan condemns this brutal attack and its perpetrators because killing of innocent Muslims invites the wrath of Allah (swt) directly, as He (swt) said:
وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِناً مُّتَعَمِّداً فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِداً فِيهَا وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَاباً عَظِيماً
“And whoever kills a believer intentionally, his recompense is Hell to abide therein, and the Wrath and the Curse of Allah are upon him, and a great punishment is prepared for him” (Al-Nisa:93).
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan calls the Muslims to pray for the dead that Allah (swt) forgives their sins, raises them to the highest level of Jannah and gives strength to their relative to bear this colossal grief. Aameen.
Since the American invasion of Afghanistan, Muslims of Pakistan have regularly been facing tragedies like this. So far thousands of people have been killed. These attacks started to take place very frequently when the traitors in the political and military leadership of Pakistan saw that the people of Pakistan and their armed forces consider Jihad against American occupation in Afghanistan legitimate. So the Muslims supported Jihad against the American crusaders, as they supported Jihad against Soviet Union occupation of Afghanistan. The traitors in the political and military leadership of Pakistan failed to present political and intellectual arguments as to why Jihad against the American forces in Afghanistan is wrong. Therefore in order to prove that this war is not American, rather its Pakistan’s war, they allowed American intelligence, Black Water and the Raymond Davis network, to work freely so they can ignite the war of Fitna, throughout the country. Then, continuous bomb blasts and killings started and shadowy criminal gangs, claimed the responsibility for these attacks, using the name of Islam and Jihad. The traitors in the political and military leadership then used their claim to force the people to accept this war as their war. Obama, the US President, himself indicated to this strategy in December 2009, in these words; “In the past, there have been those in Pakistan who have argued that the struggle against extremism is not their fight…But in recent years, as innocents have been killed from Karachi to Islamabad…Public opinion has turned.”
Now once again the same Obama said on 12th January 2016, in his State of Union speech that Pakistan would be among the countries that would continue to face instability and turmoil for decades and then, the tragedy of Charsadda struck. The Raheel-Nawaz regime previously used the Peshawar Army Public School massacre on 16th December 2014, as an excuse to make black laws like the Protection of Pakistan Act (PoPA) and military courts. It arrested thousands of political callers of Islam and declared the callers of Islam as “extremist,” and those who wage Jihad against America and India in Afghanistan and Kashmir respectively as “terrorist”. And the brutal attack in Charsadda will also be used to further suppress the voices of Islam, Jihad and Khilafah.
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan wants to make it clear to the Muslims in general, and Pakistan’s armed forces in particular, that the objective of America is to eliminate Islam from the world as a way of life. The Raheel-Nawaz regime assisting her Master, America, completely to achieve this evil objective in Pakistan. However, the regime can’t do this by openly saying that now calling for Islam, Jihad and Khilafah is forbidden in Pakistan, rather they are working under the cover of fighting against “terrorism” and “extremism”. Therefore Pakistan cannot come out of this situation unless and until the traitors in the political and military leadership are uprooted and Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood is re-established because leader of Kuffar, America will never be satisfied with us until we abandon our Deem, Islam.
وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنكَ ٱلْيَهُودُ وَلاَ ٱلنَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ
“Never will the Jews nor the Christians be pleased with you till you follow their religion” (Al-Baqara:120)
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
چارسدہ میں یونیورسٹی پر حملہ
اسلام کی آواز کو دبانے کے لئے امریکہ پاکستان کو غیر مستحکم رکھنا چاہتا ہے
20 جنوری 2016 بروز بدھ خیبر پختونخوا صوبےکے شہر چارسدہ میں یونیورسٹی پر حملہ کیا گیا جس میں 20 سے زائدافراد اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اس وحشیانہ حملے اور حملہ کرنے والوں کی شدید مذمت کرتی ہے کیونکہ معصوم بے گناہ مسلمانوں کو قتل کرنا دنیا و آخرت میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب کو براہ راست دعوت دیتا ہے، اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِناً مُّتَعَمِّداً فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِداً فِيهَا وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَاباً عَظِيماً
“اور جو کوئی کسی مؤمن کو قصداً قتل کر ڈالے، اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے، اسے اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے اور اس کے لئے بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے” (النساء:93)۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان، تمام مسلمانوں سے ہلاک ہونے والوں کے لئے دعا کرنے کی درخواست کرتی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ مرنے والوں کی مغفرت فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو اس عظیم غم کو برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے (آمین)۔
2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعد سے پاکستان کے مسلمان مسلسل اس قسم کے سانحات کا سامنا کر رہے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان حملوں میں شدت اس وقت آئی جب پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے یہ دیکھا کہ پاکستان کے مسلمان اور افواج پاکستان، افغانستان میں امریکہ کے قبضے کے خلاف جہاد کرنے والوں کو بر حق سمجھتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں بالکل ویسے ہی جیسے وہ سوویت یونین کے قبضے کےخلاف جہاد کی حمایت کرتے تھے۔ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار سیاسی و فکری دلائل سے کبھی بھی پاکستان کے مسلمانوں اور افواج پاکستان کو امریکہ کے خلاف جہاد کرنے والوں کو غلط ثابت نہیں کر سکے۔ لہٰذا یہ ثابت کرنے کے لئے کہ یہ امریکہ کی جنگ نہیں بلکہ پاکستان کی جنگ ہے انہوں نے پاکستان کے قبائلی علاقوں سمیت پورے ملک میں امریکی انٹیلی جنس، بلیک واٹر اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو فتنے کی آگ بڑھکانے کی کھلی چھوٹ فراہم کی۔ اور پھر مسلسل بم دھماکے اور ہلاکتیں ہونے لگیں اور مجرمانہ کاروائیاں کرنے والوں نے اسلام اور جہاد کا نام استعمال کرتے ہوئے ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرنی شروع کر دی۔ اور پھر سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے عوام کو یہ یقین کرنے پر مجبور کیا کہ یہ جنگ ہماری ہے۔ اس حکمت عملی کا اظہار خود امریکی صدر باراک اوبامہ نے دسمبر 2009 کو یہ کہہ کر کیا کہ، “ماضی میں پاکستان میں ایسے لوگ رہے ہیں جو یہ کہتے تھے کہ انتہا پسندوں کے خلاف جنگ ان کی جنگ نہیں ۔۔۔۔ لیکن پچھلے چند سالوں میں جب معصوم لوگ کراچی سے اسلام آباد تک قتل ہوئے ۔۔۔ (پاکستان) کی رائے عامہ تبدیل ہو گئی”۔
اور اب ایک بار پھر اوبامہ نے ہی 12 جنوری 2016 کو اسٹیٹ آف یونین سے خطاب میں یہ کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو آنے والی کئی دہائیوں تک عدم استحکام اور بحران کا سامنا کریں گے، اور اس کے بعد چارسدہ کا سانحہ رونما ہو گیا۔ راحیل-نواز حکومت نے 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے اور بچوں کے قتل عام کو تحفظ پاکستان ایکٹ جیسے کالے قوانین اور فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے جواز کے طور پر استعمال کیا اور پورے ملک میں اسلام کے لئے سیاسی و فکری جدوجہد کرنے والوں کو ہزاروں کی تعداد میں گرفتار کیا اور اسلام کی بات کرنے والوں کو “انتہاپسند” اور افغانستان و کشمیر میں امریکہ و بھارت کے خلاف جہاد کرنے والوں کو “دہشت گرد” قرار دیا۔ اور اب چارسدہ میں ہونے والے اس وحشیانہ حملے کو بھی پاکستان میں اسلام، جہاد اور خلافت کی آواز کو کچلنے کے لئے ہی استعمال کیا جائے گا۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان، مسلمانوں کو عموماً اور افواج پاکستان کو خصوصاً، یہ بتا دینا چاہتی ہے کہ امریکہ کا ہدف دنیا بھر میں اسلام کا ایک نظام حیات کے طور پر خاتمہ ہے۔ راحیل-نواز حکومت پاکستان میں اپنے آقا امریکہ کے اسی ہدف کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اس شیطانی مقصد کے حصول کے لئے یہ کہہ کر کام نہیں کر سکتی کہ اب پاکستان میں اسلام، جہاد اور خلافت کی بات کرنا جرم ہے بلکہ وہ “انتہاپسندی” اور “دہشت گردی” کے خاتمے کا نعرہ مارتے ہوئے اس شیطانی منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ لہٰذا پاکستان اس صورتحال سے اس وقت تک باہر نہیں نکل سکتا جب تک سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو اکھاڑ نہ پھینکا جائے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام عمل میں نہ لایا جائے، کیونکہ کفار کا سردار امریکہ کبھی بھی ہم سے راضی نہیں ہو گا جب تک ہم اپنے دین، اسلام سے دستبردار نہ ہو جائیں۔
وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنكَ ٱلْيَهُودُ وَلاَ ٱلنَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ
“یہود و نصاریٰ آپ سے ہر گز راضی نہ ہوں گے جب تک آپ ان کے مذہب کی پیروی نہ کریں” (البقرۃ:120)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس