Attack on Quetta Police Training College
Tuesday, 24th Muharram 1438 AH 25/10/2016 CE No: PN16066
Press Release
Attack on Quetta Police Training College
Cut the Head of the Snake, End Alliance with the US
At least sixty police cadets and guards have been killed in an attack by militants on a heavily fortified police college in the Pakistani city of Quetta, in the constantly troubled province of Baluchistan. Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan strongly condemns this brutal attack. Whilst the Muslims count their dead and nurse their injured, as usual there are fingers pointing in all directions but with no hope of resolution. Some fingers point at Islamic State (IS), others at Lashkar-e-Jhangvi and yet others are pointing at Indian intelligence RAW. As usual, there are visits to the injured in hospitals and promises of compensation and investigation with no sign of the tangible measures that need to be taken to cut the snake of Fitna from its head. And as usual there is talk about strategic shift and foreign policy review so as to align even more closely to US demands regarding its so-called War on Terror, with complete disregard for the Islamic rulings regarding the treatment of the belligerently hostile state.
In a bid to pacify the angered Muslims, the regime on the one hand saws that there are foreign hands and masterminds, yet it continuously binds Pakistan tightly to relations with those hostile states. So on the one hand, it acknowledges that which is well known, that US intelligence has infiltrated local groups, inciting the ignorant amongst them to turn their weapons away from the crusaders who occupy Afghanistan or the Indian slaughtering the Muslims of Kashmir day and night, onto their own Muslim brethren. Yet, on the other hand, the regime strengthens its ties with the US, making repeated reassurances of its commitment to the US demands. And on the one hand, it laments at the huge Indian presence in Afghanistan that the US extended it, which is used as a launching pad for attacks within Pakistan. Yet, on the other hand, the regime calls for talks with India over Kashmir, restraint and normalization.
The affairs of the Muslims will continue to be untied and adrift until they are all anchored firmly to the Quran and the Sunnah. It is upon the Muslims of Pakistan to abandon alliance with the US and normalization with India by embracing the Khilafah project. Only then will the enemy be treated as an enemy and the Muslims will be secured from its harm. Only then will the reach of the enemy into our lands be cut decisively and the fires of Fitna put out for good. Allah (swt) said,
(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ)
“O you who believe! Choose not My enemies who are your enemies as friends showing them affection even when they disbelieve in that truth that has come to you” [Surah Mumtahina 60:1].
And He said (swt),
(إِن يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُواْ لَكُمْ أَعْدَآءً وَيَبْسُطُواْ إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَوَدُّواْ لَوْ تَكْفُرُونَ)
“Should they gain the upper hand over you, they would behave to you as enemies, and stretch forth their hands and their tongues against you with evil, and they desire that you should disbelieve” [Surah Mumtahina 60:1].
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
کوئٹہ میں پولیس تربیتی کالج پر حملہ
سانپ کا سر کچل دو، امریکہ سے اتحاد خاتم کرو
پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں عسکریت پسندو ں نے پولیس کے تربیتی کالج پر حملہ کر کے کم از کم ساٹھ زیر تربیت کیڈٹس اور محافظوں کو قتل کردیا۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اس وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ایک بار پھر مسلمان اپنے مرنے والوں کی گنتی اور زخمیوں کی دیکھ بحال کر رہے ہیں اور ممکنہ دشمنوں کے حوالے سے قیاس آرئیاں ہو رہی ہیں لیکن کسی کو کوئی امید نہیں کہ اس طرح کے حملے ہونا بند ہوجائیں گے۔ کچھ لوگ داعش تو کچھ لشکر جھنگوی اور کچھ بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح زخمیوں کی عیادت کے لیے اسپتالوں کے دورے اور معاوضے کی ادائیگی کے وعدے ہو رہے ہیں لیکن ایسی تفتیش نہیں ہو گی جس کے بعد ایسے اقدام اٹھائے جائیں کہ فتنے کے سانپ کا سر ہمیشہ کے لیے کچل دیا جائے۔ ہمیشہ کی طرح خارجہ پالیسی کے جائزے اور سمت کی تبدیلی کی باتیں ہورہی ہیں جن کا مقصد نام نہاد “دہشت گردی کے خلاف” جنگ میں امریکی مطالبات پر عمل درآمد کو مزید آگے بڑھانا ہوتا ہے۔ اور ان تمام باتوں کے دوران اس بات کی کوئی پروا نہیں کی جاتی کہ عملاً جارح دشمن کے خلاف اسلام کا کیا حکم ہے۔
مسلمانوں کے مشتعل جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے حکومت غیر ملکی ہاتھوں اور ماسٹر مائنڈز کی باتیں کرتی ہے لیکن اس کے باوجود دشمن ریاستوں سے پاکستان کے تعلقات کو ختم نہیں کرتی بلکہ مزید مضبوط کرتی ہے۔ حکومت اس بات کو تسلیم کرتی ہے ، جو کہ عام بات ہے، کہ امریکی انٹیلی جنس مقامی گروپوں سے رابطے میں ہے جو ان میں موجود لوگوں کو اپنے ہتھیار افغانستان میں قابض صلیبی افواج یا کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے ہٹا کر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کی جانب کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ لیکن اس کے باوجود حکومت امریکہ سے اپنے تعلقات کو مضبوط کرتی ہے اور امریکہ کو اس بات کا بار بار یقین دلاتی ہے کہ وہ اس کے احکامات پر مکمل عمل درآمد کرے گی۔ ایک طرف تو حکومت افغانستان میں بھارت کی موجودگی اور پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کو استعمال کرنے کا واویلہ کرتی ہے جس کا موقع بھارت کو امریکہ نے فراہم کیا ہے لیکن دوسری جانب حکومت کشمیر کے موضوع پر بھارت کے ساتھ مذاکرات، معمول کے تعلقات کی بحالی اور اس کی جارحیت کی خلاف تحمل کا رویہ اپنانے کا درس دیتی ہے۔
مسلمانوں کے امور اسی طرح منتشر اور اِدھر اُدھر بھٹکتے رہیں گے جب تک کہ انہیں مکمل طور پر قرآن و سنت کے مطابق منظم اور چلایا نہیں جاتا۔ پاکستان کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ خلافت کے منصوبے کو گلے لگا کر امریکہ سے اتحاد اور بھارت سے معمول کے تعلقات کے بحالی کو مسترد کردیں۔ صرف اسی صورت میں دشمن سے وہی رویہ اختیار کیا جائے گا جو ایک دشمن سے کیا جانا چاہیے اور ان کے شر سے اسی طرح مسلمانوں کا تحفظ ہوگا۔ صرف اسی صورت میں دشمن کو ہماری سرزمین پر حاصل اثرورسوخ کا مکمل خاتمہ ہوگا اور فتنے کی آگ کے شعلے ختم ہوں گے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ
“اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! میرے اور (خود) اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ بناؤ، تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کے ساتھ ،جو تمہارے پاس آچکا ہے، کفر کرتے ہیں”(الممتحنہ:1)۔
اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے یہ بھی فرمایا کہ،
إِن يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُواْ لَكُمْ أَعْدَآءً وَيَبْسُطُواْ إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَوَدُّواْ لَوْ تَكْفُرُونَ
“اگر وہ تم پر کہیں قابو پالیں تو وہ تمہارے (کھلے) دشمن ہو جائیں اور برائی کے ساتھ تم پر دست درازی اور زبان درازی کرنے لگیں اور (دل) سے چاہنے لگیں کہ تم بھی کفر کرنے لگ جاؤ”(الممتحنہ:2)۔