Banning the Word Khilafah will Not Prevent Its Return
Monday, 01 Rabi ul Thani 1437 AH 11/01/2016 CE No: PR16003
Press Release
Khilafah is an Obligation in Islam
Banning the Word Khilafah will Not Prevent Its Return
Pakistan’s security agencies have asked the leaders of an Islamic organization “Tanzeem-e-Islami,” founded by the late and respected Dr. Israar Ahmed, may Allah (swt) have mercy on him, to change its slogan regarding the establishment of “Caliphate” in Pakistan, which reads, “”The message of Tanzeem-e-Islami is establishment of Caliphate in Pakistan.” Talking to The Nation newspaper on 7 January 2015, an intelligence official confirmed the regime had fears is that a banned outfit was backing the campaign by the Islamist organization “Tanzeem-e-Islami”, to establish a Caliphate (Khilafah) in Pakistan. He added that no trace has yet been found of any underground influence on the organization, except for its controversial slogan. “We have ordered the leadership of Tanzeem-e-Islami to change their slogan as it is creating doubts among people as well as in the security agencies,” he added.
How far will these wretched rulers go? Today they are censoring slogans for Khilafah under the “National Action Plan,” but what of the many noble ahadith about the Khilafah? What of the illustrious history of the Khulafah Rashidoon? Indeed, the Americans have the regime chasing its tail to the point that it has become an object of ridicule. Hizb ut-Tahrir says to the bankrupt regime in its deepening misery, “Say it out loud, say it in the open, draw the ideological battle lines clearly so that the people may clearly see your evil.” However it never will, because the regime knows that if the people were given a choice between Islam and secularism, between choosing their Deen or bowing before its master America, they will always embrace Allah (swt) and His Messenger (saw). This knowledge should compel the current rulers to realize that they have lost the battle and the least penance due from them is to stand to the side to make way for the Ummah in its surge for the Khilafah. Had they only minds to think!
Khilafah is not a controversial slogan. Far Far from it. It is from one of the greatest obligations of the Deen, a system with which Muslims tasted might and glory for centuries. Hizb ut-Tahrir asserts clearly and unambiguously, that Islam’s ruling system is the Khilafah. The noble Ahadith of the Prophet (saw) have mentioned Khilafah as a system of Islam, a system which he (saw) ordered the Muslims to follow, of which but one example is his Hadeeth,
كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ تَسُوسُهُمْ الْأَنْبِيَاءُ كُلَّمَا هَلَكَ نَبِيٌّ خَلَفَهُ نَبِيٌّ وَإِنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ تَكْثُرُ قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فُوا بِبَيْعَةِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ وَأَعْطُوهُمْ حَقَّهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ سَائِلُهُمْ عَمَّا اسْتَرْعَاهُمْ
“The affairs of Bani Isra’eel were looked after by the Prophets. After each Prophet died, he was succeeded by another Prophet. There is no Prophet after me, but there will be Khulaf’aa. They asked, “What do you order us to do?” He replied, “Give them bay’ah one after another, for Allah will ask them about what He entrusted them with.” (Muslim)
Hizb ut-Tahrir calls to all the Muslims to defy the regime and its filthy “National Action Plan” openly and clearly. It calls upon the Ulema, Islamic organizations and political parties to all stand and proclaim Islam and its ruling system, the Khilafah before the people. This time is the time of the Muslims and the increased tyranny against them is a sign that victory is imminent. As for the rulers, their time is up and all they have left is thuggery which only exposes them further. And may Allah rid us of these wretched rulers soon, with the sincere of the men of power in the armed forces granting Nussrah for the establishment of Khilafah on the method of Prophethood.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
اسلام نے خلافت کو فرض قرار دیا ہے
خلافت کے لفظ کو ممنوع قرار دے کر اس کی واپسی کو روکا نہیں جا سکتا
پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے ایک اسلامی تنظیم، “تنظیم اسلامی” جسے مرحوم اور انتہائی قابل احترام ڈاکٹر اسرار احمدؒ نے قائم کیا تھا، سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں خلافت کے اپنے نعرے کو تبدیل کرے جو یہ ہے، “تنظیم اسلامی کا پیغام-پاکستان میں خلافت کا قیام”۔ 7 جنوری کو اخبار “دی نیشن” سے بات کرتے ہوئے ایک انٹیلی جنس افسر نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت کو خدشہ ہے کہ ایک کالعدم جماعت پاکستان میں اسلامی تنظیم “تنظیم اسلامی” کی جانب سے خلافت کے قیام کی مہم کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اب تک سوائے اس متنازعہ نعرے کے تنظیم پر کسی اور قسم کے خفیہ اثرات معلوم نہیں ہوئے ہیں۔ اس نے کہا کہ “ہم نے تنظیم اسلامی کی قیادت سے کہا ہے کہ وہ اپنے اس نعرے کو تبدیل کریں کیونکہ یہ لوگوں اور سیکیورٹی ایجنسیوں میں شکوک و شبہات پیدا کر رہا ہے”۔
یہ بے شرم حکمران کس حد تک گریں گے؟ آج یہ “نیشنل ایکشن پلان” کے نام پر خلافت کے نعروں پر پابندی لگا رہے ہیں لیکن اُن کئی احادیث کے متعلق کیا کریں گے جو خلافت کے حوالے سے موجود ہیں؟ اسی طرح یہ بے شرم حکمران خلافت کے نعرے کو متنازعہ کہہ رہے ہیں لیکن خلافت راشدہ کی انتہائی روشن اور غیر متنازعہ تاریخ کے متعلق کیا کریں گے؟ یقیناً امریکہ کو ایسی حکومت کی خدمات حاصل ہے جو اپنی حرکتوں کی بنا پرایک مذاق بن گئی ہے۔ حزب التحریر اس کرپٹ اور مایوسی کا شکار حکومت سے کہتی ہے کہ، “اس بات کو زور سے کہو، اس کو کھل کر سب کے سامنے بیان کرو، نظریاتی جنگ کی حدوں کو واضح کرو تاکہ لوگ تمہاری شیطانیت کو صاف صاف دیکھ سکیں”۔ لیکن یہ حکومت ایسا کرنے کی کبھی ہمت نہیں کرے گی کیونکہ یہ جانتی ہے کہ اگر لوگوں کو یہ کہا جائے کہ وہ اسلام اور سیکولرازم میں سے کسی ایک کو چن لیں، یا اپنے دین اور امریکہ کے سامنے جھک جانے میں سے کسی ایک عمل کو چن لیں، تو وہ ہمیشہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی جانب ہی جائیں گے۔ اس بات کو جانتے ہوئے حکمرانوں کو اس بات کا احساس کرنا چاہیے کہ وہ یہ جنگ ہار چکے ہیں اور خود کو بچانے کے لئے وہ جو آخری کوشش کر سکتے ہیں وہ یہ کہ خلافت کے قیام کے لئے امت کی جدوجہد میں روکاوٹ ڈالنے سے باز رہیں اور ایک طرف ہٹ جائیں۔ کیا ان کے پاس اس بات کو سمجھنے کے لئے دماغ موجود ہے!
خلافت متنازعہ نعرہ نہیں ہے بلکہ وہ تنازع سے بہت بہت دور ہے۔ یہ دین کے چند اہم ترین فرائض میں سے ایک فرض ہے، ایک ایسا نظام جس کے ذریعے مسلمانوں نے کئی صدیوں تک طاقت اور شہرت کے گھوڑے پر سواری کی ہے۔ حزب التحریر واضح طور پر کہتی ہے کہ اسلام کا نظام حکمرانی خلافت ہے۔ رسول اللہ ﷺ کی مبارک احادیث میں خلافت کو اسلام کا نظام قرار دیا گیا ہے، ایک ایسا نظام جس کی پیروی کرنے کا رسول اللہﷺ نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے، اور جس کا اظہار کئی احادیث میں کیا گیا جس میں سے ایک یہ ہے کہ،
كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ تَسُوسُهُمْ الْأَنْبِيَاءُ كُلَّمَا هَلَكَ نَبِيٌّ خَلَفَهُ نَبِيٌّ وَإِنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ تَكْثُرُ قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فُوا بِبَيْعَةِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ وَأَعْطُوهُمْ حَقَّهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ سَائِلُهُمْ عَمَّا اسْتَرْعَاهُمْ
“بنی اسرائیل کی سیاست انبیاء کرتے تھے۔ جب کوئی نبی وفات پاتا تو دوسرا نبی اس کی جگہ لے لیتا، جبکہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے بلکہ کثرت سے خلفاء ہوں گے۔ صحابہ نے پوچھا: آپ ﷺ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم ایک کے بعد دوسرے کی بیعت کو پورا کرو اور انہیں ان کا حق ادا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ ان سے ان کی رعایا کے بارے میں پوچھے گا جو اُس نے انہیں دی” (مسلم)
حزب التحریر تمام مسلمانوں سے کہتی ہے کہ وہ اس حکومت اور اس کے غلیظ “نیشنل ایکشن پلان” کو مسترد کردیں۔ حزب تمام علماء، اسلامی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے کہتی ہے کہ وہ کھڑے ہوں اور لوگوں کے سامنے اسلام اور اس کے نظام حکمرانی، خلافت کی حمایت کا اعلان کریں۔ یہ وقت مسلمانوں کا وقت ہے اور ان کے خلاف یہ بڑھتا ظلم و جبر اس بات کی نشانی ہے کہ کامیابی و کامرانی قریب اور یقینی ہے۔ جہاں تک حکمرانوں کا تعلق ہے، تو ان کا وقت ختم ہو چکا اور جو کچھ ان کے پاس رہ گیا ہے وہ ان کی غنڈہ گردی ہے جو کہ ان کے عزائم کو مزید بے نقاب کرتی ہے۔ افواج میں موجود مخلص افسران نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں اور اللہ ہمیں ان بے شرم حکمرانوں سے جلد نجات عطا فرمائے (آمین)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس