Britain is but a bloodhound for America’s hunt, the Return of its Empire, a dream
Cameron’s mischief in Afghanistan and Pakistan
Britain is but a bloodhound for America’s hunt, the Return of its Empire, a dream
Like a thief in the night the British Prime Minister, Cameron, entered Afghanistan unannounced, hurriedly inspected his crusader troops in fear of his life, met the American puppet, Karzai, to urge negotiations and then shiftily moved on to Pakistan for further mischief. Instead of turning him back on his heels in disgrace, the Kayani-Sharif regime extended this criminal crusader the most powerful Muslim state’s protocol. Hizb ut-Tahrir asks for what “thanks” and “respect” is this protocol extended?!
Britain is the colonialist nation that usurped the centuries of Muslim rule of this region by brutal invasion. Britain abolished the implementation of Shariah such that the region was stricken by a grave famine killing hundreds of thousands, the Muslim farmers indebted and landless, where once these Muslim Lands were a breadbasket for the world. The British Empire than sat as a parasite feeding upon the riches of these Muslim Lands, over a restless Muslim population that initiated Jihad against it and then resisted the British movement for the abolition of the Khilafah. So are we Muslims to be “thankful” to the British?
As for “respecting” the British, one only needs to consider their actual weight. After partition of this region, Britain’s influence in Pakistan was greatly diminished by America, from the time of Ayub Khan, and then also from Afghanistan, after the removal of the British agent King Zahir Shah. Now Britain is reduced to the role of a bloodhound in America’s hunt, feeding upon the scraps after America has had its fill. Britain has no choice or way for any greater role. Its people are now afflicted by materialistic capitalism, where pursuit of frivolity and entertainment come before any serious initiatives. How can the the British elite persuade their masses to leave a diet of X-boxes, i-Phones and alcohol for fire and steel on the battlefield, to die for securing luxuries and opulence for the elite?
O Muslims of the armed forces! See how the shameless and gutless Kayani-Regime regime accords respect and admiration to both America and its bloodhound Britain. How long will you allow disgrace to our Deen, our history and heritage? How long will you allow rulers above you making a way for the despised and wretched colonialist a way over this noble Ummah of Sayedanna Muhammad صلى الله عليه و سلم? Grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir, under its Ameer Shaikh Ata ibn Khaleel Abu Ar-Rashta, so as to confine the American Raj to the same grave as the British Raj.
Media office of Hizb ut-Tahrir in Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
اتوار، 21 شعبان، 1434ھ 30/06/2013 نمبر:PR13070
کیمرون کی پاکستان اور افغانستان میں شر انگیزی
برطانیہ کی حیثیت امریکہ کے لئے شکاری کتے سے زیادہ نہیں، جس کی سلطنت کی واپسی محض ایک خواب ہے
برطانوی وزیراعظم کیمرون، رات کے سناٹے میں چوروں کی طرح، بغیر کسی اعلان کے افغانستان میں جا گھسا۔ اپنی جان کے خوف سے اجلت میں اپنی صلیبی افواج کا معائنہ کیا، مزاکرات پر زور دینے کے لئے امریکی کٹھ پتلی کرزئی سے ملاقات کی اور مزید شرانگیزی کے لئے پاکستان کا رخ کیا۔ کیانی و شریف حکومت نے اسے اُلٹے پائوں رسوا لوٹانے کی بجائے اس صلیبی مجرم کو ایک طاقتور ترین مسلم ریاست کے پروٹوکول سے نوازا۔ حزب التحریر پوچھتی ہے کہ آخر کس احسان مندی اور پاس داری کے عوض یہ پروٹوکول دیا گیا؟
برطانیہ وہ استعماری قوم ہے جس نے اس خطے پر صدیوں پر محیط مسلم حکمرانی پر اپنے وحشیانہ حملوں کے ذریعے قبضہ کیا تھا۔ برطانیہ نے اس خطے پر شریعت کے نفاذ کا خاتمہ کیا کہ جس کے نتیجہ میں یہ خطہ ایک شدید قحط میں مبتلا ہوا جس سے لاکھوں لوگ جان بحق ہو گئے، مسلم کسان مقروض اور بے زمین ہو گئے جبکہ یہی مسلم سرزمین کبھی دنیا کو خوارک کی فراہمی کا اہم ترین ذریعہ تھی۔ حکومتِ برطانیہ نے پھر اس مسلم سرزمین کی دولت نچوڑنے اور اس کی مسلم آبادی میں موجود مزاحمت کو کچلنے کے لیے، جس نے اس کے خلاف جہاد کا اعلان کیا اور پھر خلافت کے انہدام کے خلاف برطانوی اقدام کی مزاحمت کی، اس پر ایک طفیلی کیڑے کی طرح برا جمان ہو گئی۔ کیا برطانیہ کے ان احسانات کے بدلے ہم اس کے احسان مند ہیں؟
جہاں تک دنیا میں برطانیہ کی عزت کا تعلق ہے تو اس کے لیے برطانیہ کی حقیقت جاننے کی ضرورت ہے۔ اس خطے کی تقسیم کے بعد، ایوب خان کے دور سے پاکستان میں برطانوی اثر و رسوخ امریکہ کی وجہ سے بہت کم رہ گیا ہے اور پھر افغانستان میں بھی اس کا اثر و رسوخ برطانوی ایجنٹ ظاہر شاہ کی معزولی کے بعد سے تقریباً ختم ہوچکا ہے۔ اب برطانیہ کی حیثیت امریکہ کے لئے ایک شکاری کتے سے زیادہ نہیں جو امریکہ کے بچے کچے شکار کے ٹکڑوں پر پل رہا ہے جس پر امریکہ اپنا ہاتھ صاف کر چکا ہوتا ہے۔ کسی بڑے کردار کو ادا کرنے کے لئے نہ تو برطانیہ کے پاس اختیار ہے اور نہ تدبیر۔ اس کے عوام مادہ پرست سرمایہ دارانہ نظام میں بہک چکے ہیں جہاں بے راہ روی اور کھیل تماشا کسی بھی سنجیدہ کام پر متقدم ہے۔ کس طرح برطانوی اکابرین X-boxes کے کھانوں، i-Phones اور شراب نوشی کی لت چھڑا کر اپنے عوام کو میدان جنگ کی سختیاں جھیلنے اور انہی اکابرین کے عیش و عشرت کے لئے جان لٹانے پر راغب کر یں گے۔
اے مسلح افواج میں موجود مسلمانو! دیکھو کس بے شرمی اور حمیت سے عاری کیانی و شریف حکومت امریکہ اور اس کے شکاری کتے برطانیہ کو تعظیم و تحسین سے نواز رہے ہیں۔ تم کب تک اپنے دین، اپنی تاریخ اور اپنے ورثہ کی توہین کی اجازت دیتے رہو گے؟ تم کب تک اپنے اوپر مسلط ان حکمرانوں کو اجازت دیتے رہو گے کہ وہ سیدنا محمد ﷺ کی اس قوم پر اس مکروہ اور بد بخت استعمارکے غلبہ کو جاری رکھیں۔ امیر شیخ عطاء ابن خلیل ابو ارشتہ کی قیادت میں حزب التحریر کو نصرة دو تاکہ امریکی راج کو بھی اسی قبر میں دفن کیا جا سکے جہاں برطانوی راج دفن ہے۔
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس