Changes in School Text Books on American Instructions
Wednesday, 13th Rajab 1437 AH 20/04/2016 CE No: PR16023
Press Release
Changes in School Text Books on American Instructions
Changes in School Text Books are to Misguide Muslim Children Regarding Right and Wrong and Islamic History
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan strongly condemns the Raheel-Nawaz regime’s approval of changes according to American dictates in school text books. On 17th April 2016, a number of newspapers reported the comment of Pakistan’s ambassador to Washington regarding the report of the US Commission on International Religious Freedom (USCIRF), entitled “Teaching Intolerance in Pakistan”. The Ambassador said that the “majority of examples of religious intolerance found in 2011 textbooks had been removed”. This report was released at the National Press Club in Washington on 13th April 2016. It urged Pakistan to reconsider its education policy and stop teaching material that creates hatred.
After the defeat of communism intellectually and politically, the Western World, led by America, has made Islam and Muslims as their prime target. This is because they know that until they have eradicated Islamic thinking within Muslims, they can never succeed in the endeavor to convince the humanity that all other ideologies have been failed and only the capitalist ideology solves man’s problem and that it’s the only universal civilization. In order to achieve this objective they are making changes in text books throughout the Muslim World, so that the next generation of the Muslims, in comparison to the current one, would see the Western civilization as the only universal civilization. On 3rd May 2002, the then US Deputy Secretary of Defense, Paul Wolfowitz, said, “There is a dangerous gap between the West and the Muslim world and we must bridge this gap”. The changes have been made in the text books of Pakistan are practical measures for fulfilling this purpose.
The West and America are worried that the children of Pakistan consider Islam as the identity of Pakistan and this concern is mentioned on page 6 of this USCIRF report. The West and America are worried that the children of Pakistan consider Jihad as the pillar of Islam, an obligation and Islamic method to establish the superiority of Islam in the whole world and those men as heroes who have rendered their services to accomplish this obligation. This apprehension has been made clear in this report on page 7. The West and America are worried that the children of Pakistan consider India as their enemy and want to accomplish the glad tidings described by the Messenger of Allah saaw with regards to the Conquest of Hind.
The Raheel-Nawaz regime has extended full cooperation to America and is supporting changes to education according to her dictates in order to make our coming generations subservient to America. Parents and teachers must ask as to how America can ever be an authority as to what can and cannot be taught of Islam to the Muslim children of Pakistan. It has been made clear that whether its military dictatorship or political democracy, both work to establish American hegemony. The time has come that we establish the Khilafah in order to make our coming generations as Islamic personalities, equipped completely with the Islamic thought. The Khilafah will establish an education policy which will once again produce Islamic personalities, as in the times of the Sahaba R.A and Tabaeen. And if we allow this Kufr system and dictates of Kuffar to continue, then the misguidance of our children is on our necks.
يَا أَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُوۤاْ إِنْ تُطِيعُواْ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُواْ خَاسِرِينَ
“O you who believe! If you obey those who disbelieve, they will send you back on your heels, and you will turn back (from Faith) as losers” (Ale Imran:149)
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
نصابی کتب میں امریکی ہدایت پر تبدیلیاں
نصابی کتب میں تبدیلیاں مسلمانوں کے بچوں کو حق و باطل کی تمیز اور
اپنی تاریخ سے بے خبرکرنے کی کوشش ہے
حزب التحریر ولایہ پاکستان، راحیل-نواز حکومت کی جانب سے پاکستان کی نصابی کتب میں امریکی ہدایت کی روشنی میں کی جانے والی تبدیلیوں کو قبول کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ 17 اپریل 2016 کو ملک کے کئی اخبارات میں پاکستان کے امریکہ میں سفیر جلیل عباس جیلانی کا یہ بیان شائع ہوا جس میں انہوں نے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) کی رپورٹ “پاکستان میں عدم رواداری کی تعلیم” پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ، “2011 میں نصابی کتب میں پائی جانے والی اکثر مذہبی عدم رواداری پر مبنی مثالیں ہٹا دی گئی ہیں”۔ یہ رپورٹ 13 اپریل 2016 بروز بدھ واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں جاری کی گئی جس میں پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی تعلیمی پالیسی کا جائزہ لے اور ایسے مواد کی تعلیم کے سلسلے کو منقطع کرے جس سے نفرت جنم لیتی ہے۔
کمیونزم کی فکری و سیاسی شکست کے بعد سےمغربی دنیا، جس کی سربراہی امریکہ کر رہا ہے، نے اسلام اور مسلمانوں کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ جب تک اسلام کی فکر کو امت مسلمہ میں سے ختم نہیں کیا جاتا، وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہیں ہوسکتے جس کے تحت وہ انسانیت کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ دیگر تمام نظریہ حیات ناکام ہوچکے ہیں اور صرف سرمایہ دارانہ نظریہ حیات ہی انسانیت کے مسائل کو حل کرتی ہے اور یہ ایک آفاقی تہذیب ہے۔ اس مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے وہ پوری مسلم دنیا کے تعلیمی نصاب کو تبدیل کروا رہے ہیں تاکہ آج کی نسل کے برخلاف آنے والی مسلمانوں کی نسلیں مغربی تہذیب کو واحد آفاقی تہذیب کے طور پر قبول کرنے والی ہوں۔ 3 مئی 2002 کو اس وقت کے امریکہ کے ڈپٹی سیکٹری دفاع پال ولف وٹز نے کہا تھا کہ، “مغرب اور مسلم دنیا کے درمیان خطرناک خلیج حائل ہے اور ہمیں لازماً اس خلیج کو پُر کرنا ہے”۔ پاکستان کی نصابی کتب میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں وہ اسی خلیج کو پُر کرنے کی عملی کوشش ہے۔
مغرب اور امریکہ اس بات سے پریشان ہیں کہ پاکستان کے بچے اسلام کو پاکستان کی شناخت سمجھتے ہیں اور USCIRF کی اس رپورٹ کے صفحہ 6 پر اس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ مغرب اور امریکہ اس بات سے پریشان ہیں کہ پاکستان کے بچے جہاد کو اسلام کا ستون، اللہ کے دین کو پوری دنیا پر غالب کرنے کا اسلامی طریقہ اور ایک فرض سمجھتے ہیں اور جن جن مسلم شخصیات نے اس فرض کی ادائیگی میں اپنا کردار ادا کیا ہے انہیں اپنا ہیرو سمجھتے ہیں، لہٰذا اس خوف کی نشاندہی اس رپورٹ کے صفحہ 7 پر کی گئی ہے۔ مغرب اور امریکہ اس بات سے پریشان ہیں کہ پاکستان کے بچے بھارت کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں اور غزوہ ہند سے متعلق رسول اللہ ﷺ کی بشارت کو حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
پاکستان کے نصاب تعلیم کو امریکی ہدایت کے مطابق بدلنے کے لئے اور ہماری آنے والی نسلوں کو امریکہ کے مکمل طابع کرنے کے لئے راحیل-نواز حکومت امریکہ سے مکمل تعاون کر رہی ہے۔ والدین اور اساتذہ کو سوال اٹھانا چاہیے کہ امریکہ کون ہوتا ہے یہ فیصلہ کرنے والا کہ پاکستان میں مسلمانوں کے بچوں کو اسلام کی کن تعلیمات سے روشناس کرایا جائے اور کن تعلیمات سے بے خبر رکھا جائے۔ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ فوجی آمریت ہو یا سیاسی جمہوریت دونوں ہی امریکہ کی مکمل طابعداری کرتی ہیں۔ وقت آچکا ہے کہ اپنی آنے والے نسلوں کو اسلام کی مکمل فکر کی آگاہی فراہم کرنے اور انہیں مکمل اسلامی شخصیات بنانے کے لئے خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے جو ایسی تعلیمی پالیسی رائج کرے گی جس کے نتیجے میں امت مسلمہ میں ایک بار پھر صحابہ رضہ اللہ عنہھم اور تابعین جیسے دور کی اسلامی شخصیات جنم لیں گی۔ اور اگر ہم نےاس کفر نظام کو اور کفار کے ہدایات کو چلنے دیا تو ہمارے بچوں کی گمراہی کی ذمہ داری ہماری گردنوں پر ہو گی۔
يَا أَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُوۤاْ إِنْ تُطِيعُواْ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُواْ خَاسِرِينَ
“اے ایمان والو! اگر تم کافروں کی باتیں مانو گے تو وہ تمہیں ایڑیوں کے بل پلٹا دیں گے (یعنی مرتد بنا دیں گے)، پھر تم نامراد ہو جاؤ گے” (آل عمران:149)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس