Changing the Face of Democracy is Never Enough
Friday, 5th Dhul Qa’adah 1438 AH | 28/07/2017 CE | No:PN17058 |
Press Note
Changing the Face of Democracy is Never Enough
Strive for the End of Democracy, the Guardian of Corruption and Oppression
Today, shortly after noon, on Friday 28 July 2017, Pakistan’s Supreme Court disqualified Prime Minister Nawaz Sharif from holding public office and recommended anti-corruption cases against himself, his family and his ruling entourage. In an era where the entire Muslim World is immersed in corruption and oppression, it is no surprise that the Muslims rejoiced at a decision which was seen as a taste of justice. However, let us all remember that we will never see complete and comprehensive justice, until we see the end of Democracy, the guardian corruption. Let us remember that RasulAllah (saaw) warned us,
لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ
“The believer is not stung from the same hole twice.” [Bukhari, Muslim].
Indeed we have always been stung when there was a change in the face of Democracy, but Democracy itself remained. We rejoiced when we saw the end of Nawaz Sharif in 1999 and warmly welcomed Musharraf. Then we rejoiced at the end of Musharraf and warmly welcomed Zardari. Then we rejoiced at the end of Zardari and warmly welcomed Nawaz. And now we rejoice at the end of Nawaz but soon enough we will curse the new face, because Democracy remained. How many times will Democracy raise our hopes, only for them to be dashed again?!
Let us remember that wherever Democracy exists, so does corruption. The Panama Papers revealed corruption in Democracies all over the world, from Russia to South America, not just in Pakistan. Moreover, Democracy is the guardian of all forms of corruption (Fasaad), financial and otherwise. Democracy is the guardian of ruling by that which angers Allah (swt), even though Allah swt said,
وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَآ أنزَلَ ٱللَّهُ فَأُوْلَـٰئِكَ هُمُ ٱلظَّالِمُونَ
“And whosoever does not rule by all that which Allah has revealed, such are the Zalimun” [Surah Al-Maidha 5:45].
Democracy is the guardian of denying the people their rightful share of the wealth of the land, even though Allah swt said,
كَىْ لاَ يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ ٱلأَغْنِيَآءِ مِنكُمْ
“In order that it may not become a wealth just between the rich among you.” [Surah Al-Hasher 59:7].
Democracy is the guardian of alliance with the enemies of Islam and Muslims, even though Allah (swt) said,
يَـۤأَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ ٱلْيَهُودَ وَٱلنَّصَارَىٰ أَوْلِيَآءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ
“O you who believe! Take not the Jews and the Christians as allies they are but allies to one another. And if any amongst you takes them as allies then surely he is one of them.”
[Surah Al-Maidhah 5:51].
And Democracy is the guardian of abandoning Masjid al Aqsa and the Muslims of Occupied Kashmir, even though Allah swt said,
وَإِنِ ٱسْتَنصَرُوكُمْ فِى ٱلدِّينِ فَعَلَيْكُمُ ٱلنَّصْرُ
“If they seek your help in religion, it is your duty to help them.”
[Surah al-Anfal 8:72].
So, let us not be stung yet again by Democracy and strive with the Shabab of Hizb ut Tahrir to secure the real cause for rejoicing, the ruling by the Book of Allah swt and the Sunnah of RasulAllah saaw, seeking earnestly the glad tidings of RasulAllah (saaw), when he (saaw) said, ُ
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“Then there will be an oppressive rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be a Khilafah according to the method of Prophethood.” Then he (saaw) fell silent.” [Ahmed]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
جمہوریت میں چہروں کی تبدیلی کبھی بھی حقیقی تبدیلی نہیں لاتی
جمہوریت کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرو جو
کرپشن اور ظلم کی سرپرستی کرتی ہے
آج 28 جولائی 2017 کو بعد دوپہر پاکستان کی سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف کو ہر قسم کے عوامی عہدے کے لیےنااہل قرار دے دیا اور ان کے، ان کے خاندان اور حکمرانی میں شریک ان کے ساتھیوں کے خلاف کرپشن کے مقدمات قائم کرنے کا حکم جاری کیا۔ ایک ایسے دور میں جب پوری مسلم دنیا کرپشن اور ظلم کی گہری کھائیوں میں گری پڑی ہے، مسلمانوں کا کسی بھی ایسے فیصلے پر خوشیاں منانا کوئی حیرت کی بات نہیں جس میں انہیں انصاف کی کوئی جھلک بھی نظر آتی ہو۔ لیکن ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جب تک ہم جمہوریت کا خاتمہ نہیں دیکھ لیتے ، مکمل اور جامع انصاف کبھی بھی نہیں دیکھ سکتے کیونکہ جمہوریت بذات خود کرپشن اور ظلم کی سرپرستی کرتی ہے۔ ہمیں رسول اللہﷺ کی تنبیہ یاد رکھنی چاہیے کہ ،
لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ
“ایمان والا ایک ہی سوراخ سے دوبارہ ڈسا نہیں جاتا”(مسلم و بخاری)۔
یقیناً ہم پہلے بھی کئی بار ڈسے جاچکے ہیں جب کبھی بھی جمہوریت میں کوئی چہرہ تبدیل کیا گیاتھا لیکن جمہوریت اپنی جگہ قائم و دائم رہی۔ ہم نے 1999 میں نواز شریف کے اقتدار کے خاتمے کی خوشیاں منائیں تھیں اور گرم جوشی سے مشرف کا استقبال کیا تھا۔ پھر ہم نے مشرف کے جانے اور زرداری کے آنےکی خوشیاں منائیں تھیں۔ اس کے بعد زرداری کے جانے اور نواز شریف کے واپس اقتدار میں آنے پر خوشیاں منائیں تھی۔ اور اب ایک بار پھر ہم نواز شریف کے جانے پر خوشیاں منا رہے ہیں لیکن جلد ہی نئے آنے والے پر لعنت بھیج رہیں ہوں گے کیونکہ اب بھی جمہوریت اپنی جگہ قائم و دائم ہے جو ہم پر ایسے ہی کرپٹ حکمران مسلط کرتی ہے۔ کتنی بار جمہوریت جھوٹے خواب دیکھا کر ہماری امیدوں کو بڑھائے گی تا کہ ایک بار پھر ہمیں دھوکہ دے سکے؟!
ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جب تک جمہوریت رہے گی تو کرپشن بھی باقی رہے گی۔ پانامہ پیپرز نے یہ دیکھا دیا کہ صرف پاکستان میں ہی نہیں روس سے لے کر جنوبی امریکہ تک دنیا میں جہاں جہاں جمہوریت ہے وہاں کرپشن بھی لازمی موجود ہے۔ جمہوریت ہر قسم کی کرپشن (فساد)کی سرپرستی کرتی ہے چاہے وہ مالیاتی ہو یا کسی بھی اور قسم کی کرپشن ہو۔ جمہوریت اس حکمرانی کی سرپرستی کرتی ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غصے کو دعوت دیتی ہے جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا،
وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَآ أنزَلَ ٱللَّهُ فَأُوْلَـٰئِكَ هُمُ ٱلظَّالِمُونَ
“اور جو بھی اللہ کے اتارے ہوئے (وحی)کے مطابق فیصلہ نہیں کرتا وہ ہی ظالم ہے”(المائدہ:45)۔
جمہوریت لوگوں کو اللہ کی زمین میں موجود دولت میں ان کے جائزحق سے انہیں محروم کرتی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
كَىْ لاَ يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ ٱلأَغْنِيَآءِ مِنكُمْ
“تا کہ دولت تمہارے دولت مندوں کے ہی درمیان گردش نہ کرتی رہے”(الحشر:7)۔
جمہوریت اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں سے اتحاد کی اجازت دیتی ہے اور اس کی سرپرستی کرتی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
يَـۤأَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ ٱلْيَهُودَ وَٱلنَّصَارَىٰ أَوْلِيَآءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ
“اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست نہ بناؤ یہ تو آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں ۔ اور اگر تم میں سے کوئی ان سے دوستی کرے تو وہ پھر انہیں میں سے ہے”(المائدہ:51)۔
اور جمہوریت مسجد الاقصیٰ اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو کفار کے رحم و کرم پر چھوڑ دینے کی اجازت دیتی ہے اور اس کی سرپرستی کرتی ہےجبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَإِنِ ٱسْتَنصَرُوكُمْ فِى ٱلدِّينِ فَعَلَيْكُمُ ٱلنَّصْرُ
” اگر وہ تم سے دین کے بارے میں مدد طلب کریں تو تم پر مدد کرنا لازم ہے “(الانفال:72)۔
لہٰذا ایک بار پھر جمہوریت کے ہاتھوں ڈسے نہ جاؤ اور حزب التحریر کے شباب کے ساتھ حقیقی تبدیلی اور خوشیوں کے حصول کے لیے جدوجہد کریں۔ اور حقیقی تبدیلی اور خوشی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی کتاب اور رسول اللہ ﷺ کی سنت کے مطابق حکمرانی کا قیام اور رسول اللہﷺ کی بشارت کو حقیقت بنتے دیکھنا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا،
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“پھر ظلم کی حکمرانی ہو گی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر اللہ اسے ختم کردیں گے جب وہ چاہیں گے۔ پھر نبوت کے طریقے پر خلافت قائم ہوگی۔ اس کے بعد آپ ﷺ خاموش ہو گئے”(احمد)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس